منگل، 15 مئی، 2018

N.B.A. Playoffs: Warriors Cover Steve Kerr’s Bet in Game 1 Victory

0 comments

By BENJAMIN HOFFMAN from NYT Sports https://ift.tt/2wGH6YA

N.H.L. Playoffs: Golden Knights Pull Even With Jets

0 comments

By THE ASSOCIATED PRESS from NYT Sports https://ift.tt/2GfbfgY

How to Start Your First Indoor Houseplant Garden

0 comments

By DANIELA CABRERA from NYT Smarter Living https://ift.tt/2wKbCAY

Colorado mom scares off bear attacking 5-year-old daughter

0 comments

Colorado mom scares off bear attacking 5-year-old daughterDENVER (AP) — A 5-year-old Colorado girl attacked by a black bear outside her home over the weekend was expected to recover thanks to the quick thinking of her mother, who scared the animal away, officials said Monday.




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2IimBCP

مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کےلیے امیدواروں سے درخواستیں مانگ لی ہیںFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

پشاور: مسلم لیگ (ن) نے آئندہ عام انتخابات  کے لیے پارٹی ٹکٹ کےلیے درخواستیں طلب کرتے ہوئے امیدواروں سے سابق نواز شریف اور شہباز شریف پر اعتماد کا حلف نامہ بھی مانگ لیا ہے۔ 

مسلم لیگ (ن) نے آئندہ عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں مانگ لی ہیں۔ پارٹی ٹکٹ فارم میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف پر اعتماد کا حلف نامہ بھی شامل ہے۔

قومی اسمبلی نشست کے لیے 50 ہزار جب کہ صوبائی اسمبلی کے لیے 30 ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔  قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے ایک لاکھ اور صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے 75 ہزار فیس مقرر کی گئی ہے، فارم میں امیدواروں سے بحالی جمہوریت کے لئے جدوجہد کے حوالے سے بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

The post مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کےلیے امیدواروں سے درخواستیں مانگ لی ہیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2KpOtWa
via IFTTT

اجے دیوگن کا ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کی افواہ وائرلFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

ممبئی: بالی ووڈ سپر اسٹار اجے دیوگن کا ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کی افواہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے سپراسٹارز کی موت سے متعلق جھوٹی خبریں آئے روز سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہیں۔  ہالی ووڈ کے مشہور مزاحیہ اداکار رووان ایٹنکنس(مسٹربین)، بالی ووڈ شہنشاہ امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، مادھوری ڈکشٹ اور  پاکستانی اداکار افضل خان عرف جان ریمبو سمیت متعدد فنکار جعلی موت کی خبروں کا شکار بن چکے ہیں۔ حال ہی میں جھوٹی موت کی افواہوں کا نشانہ بنے بالی ووڈ سپر اسٹار اجے دیوگن۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: موت کی جھوٹی افواہوں کا شکار ہونے والےاداکار

بھارتی میڈیا کے مطابق پیغام رسانی کی ایپ واٹس ایپ پر ایک پیغام گردش کررہا ہے جس کے مطابق ممبئی کے جنوب میں واقع ہل اسٹیشن مہا بلیشور میں اداکار اجے دیوگن کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔ یہ میسیج دیکھتے ہی دیکھتے ہی وائرل ہوگیا یہاں تک کہ مہابلیشور پولیس کو سامنے آکر اس واقعے کے بارے میں وضاحت دینی پڑی۔

مہابلیشور کی مقامی پولیس کے مطابق اجے دیوگن کے چارٹرڈ ہیلی کاپٹر کے کریش ہونے سے متعلق افواہوں میں سچائی نہیں جب کہ پولیس پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ یہ پیغام سب سے پہلے کس نے بھیجا اور اس جعلی خبر کو پھیلانے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شاہ رخ خان کے مرنے کی خبر سوشل میڈیا پروائرل

مہابلیشور کے سینئر پولیس آفیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگر مہابلیشور یا آس پاس کے علاقوں میں اجے دیوگن کا ہیلی کاپٹر تباہ ہوا ہوتا تو ہمیں ضرور علم ہوتا۔ ہم نے چیک کیا ہے اور ابھی تک ہیلی کاپٹر کے کریش ہونے کی  کوئی رپورٹ درج نہیں کی گئی۔ پولیس آفیسر نے مزید کہا اجے دیوگن کا ہیلی کاپٹرتباہ ہونے کا میسیج ایک ہفتے قبل پھیلایاگیا اور اتوار کے روز دوبارہ یہ خبریں گردش کرنے لگیں۔ تاہم ہم پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ آخر یہ میسیج کس نے پھیلایا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ’’مسٹر بین‘‘ کے مرنے کی افواہ سوشل میڈیا پر وائرل

واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل واٹس ایپ پر ایک پیغام تیزی سے وائرل ہوا تھا کہ اجے دیوگن شوٹنگ ختم کرکے  مہابلیشور سے واپس آرہے تھے کہ دوران پرواز پائلٹ کی موت واقع ہونے سے  ان کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔

The post اجے دیوگن کا ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کی افواہ وائرل appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2IGLZWk
via IFTTT

بھارت کا لاڈلاFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

’’عدلیہ کا لاڈلا عمران خان‘‘ ایوان سے اٹھتے اس نعرے کی گونج ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ بھارت کے لاڈلے نے وہ کام کیا کہ پوری قوم حیرت میں مبتلا ہوگئی۔ ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ یہ نعرہ بھارتی قوم اپنے ملک سے وفا کا ثبوت دیتے ہوئے لگاتی ہے لیکن ہمارے میاں محمد نواز شریف کی کیا ہی بات ہے جو اس نعرے کے بغیر ہی بھارت سے اپنی وفاداری نباہنے میں بھارتیوں سے کم نہیں۔ پاکستان کے خلاف نواز شریف کا یہ پہلا بیان نہیں، پہلے بھی نواز شریف پاکستان اور پاک افواج کے خلاف کئی بار ہرزہ سرائی کرچکے ہیں۔

نواز شریف کی بھارت سے محبت یک طرفہ نہیں بلکہ بھارت کو بھی نواز شریف کا دفاع کرتے کئی باردیکھا گیا۔ یہ بات اس وقت پاکستانیوں کے سامنے کھل کر آئی جب نواز شریف کے خلاف پاناما کیس پر بننے والی جے آئی ٹی میں ثبوتوں کے انبار پیش کیے گئے اور جے آئی ٹی میں ثبوت پیش ہونے کی دیر تھی کہ بھارت میں صف ماتم بچھ گی۔ تشویش کی یہ لہر نہ صرف بھارتی حکمرانوں میں پائی گئی بلکہ بھارتی میڈیا بھی اپنے حواس کھو بیٹھا۔

ایک بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے اس وقت خبر شائع کی کہ نوازشریف مسند اقتدار سے الگ ہوئے تو کشمیر کی جدوجہدآزادی کو مزید تقویت ملے گی اور کشمیریوں کی آزادی کو روکنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوجائے گا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان دنوں پاک بھارت کشیدہ تعلقات کے باوجود نواز مودی تعلقات بہترین رہے۔

نواز شریف کا اس طرح پاکستان کے خلاف کھل کر سامنے آنا کچھ لوگوں کےلیے تعجب کی بات نہیں کیونکہ ڈاکٹر طاہرالقادری اپنی تقاریر میں بارہا اس بات کا ذکر کرچکے ہیں کہ نواز شریف اقتدار میں آئے نہیں، لائے گئے ہیں۔ اس میں ہمسایوں اور 7 سمندر پار کے دوستوں کی ہیوی انویسٹمنٹ شامل ہے، قوم تصویر کے اس رخ کو ذہنوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔

نواز شریف نہ صرف پاکستان کےلیے بلکہ کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کےلیے بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ نواز شریف کشمیر کےلیے خطرے کا باعث کیسے؟

1947 سے بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کو کشمیری عوام نے کبھی تسلیم نہیں کیا اور اب تک لاکھوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں اور مسلسل قابض بھارتی افواج کی بربریت کا شکار ہیں۔ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے حق میں دنیا بھر میں آواز بلند کرتا آیا ہے اور گزشتہ کئی سال سے اقوام متحدہ میں پاکستان کشمیریوں کے حق کےلیے لڑ رہا ہے۔ جب بھی اقوام متحدہ کا اجلاس ہوا، پاکستان کے نمائندے کشمیر کے حوالے سے اپنا دو ٹوک مؤقف پیش کرتے آئے ہیں لیکن جب بھی پاکستان کی نمائندگی نواز شریف نے کی، نہ صرف کشمیر کے حوالے سے بلکہ لائن آف کنٹرول کی کشیدہ صورتحال پر بھی واضح مؤقف دینے میں ناکام رہے۔

مولانا فضل الرحمن نواز شریف کی منتخب کردہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے کئی سال سرکاری خزانے پر بوجھ بنے رہے، جو کشمیر مسئلے کا حل تو دور کی بات کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم پر مذمت کرنا بھی گوارا نہیں کرتے۔ نواز شریف اور فضل الرحمن نے کشمیریوں پر ہونے والے بدترین ظلم پر مسلسل خاموشی اختیار کیے رکھی جس نے انڈیا کے حوصلے اتنے بڑھا دیئے کہ انہوں نے پہلی بار کشمیریوں پر کیمیکل حملے شروع کیے جو انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے۔

نواز شریف پاکستان کےلیے سیکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔ ان کی پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف مہم جوئی دشمنوں کا ایجنڈا ہے۔ نواز شریف عوام اور اداروں کے درمیان فاصلے پیدا کرکے دشمنوں کو کھل کھیلنے کا موقع دے رہے ہیں۔

پاکستانی عوام بھارتی وزیراعظم کی اچانک لاہور آمد کیسے بھول سکتے ہیں جب نواز شریف کی نواسی مہرالنساء صفدر کی رسم مایوں منعقد کی گئی جس میں نوازشریف سمیت، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار سمیت اہم رہنماﺅں نے شرکت کی۔ مہرالنساء کی مایوں کی تقریب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی شریک ہوئے۔ اس موقعے پر دھوم دھڑکے، ہلے گلے، موج مستی اور گانے بجانے کا بھی خاص اہتمام کیا گیا۔

ایسا نہ صرف کشمیری عوام بلکہ لائن آف کنٹرول پر ہر روز بھارتی درندگی کا نشانہ بننے والے پاکستانیوں کے خون سے غداری ہے۔ شیخ مجیب کے نقش قدم پر چلنے والے اس سیاسی سنپولیے کا اژدھا بننے سے پہلے سر کچلنا ہوگا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔

The post بھارت کا لاڈلا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2jYx5g6
via IFTTT

جینز کب دھونی چاہیے؟FOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

پاکستان اور دنیا بھر میں لڑکے لڑکیاں بصد شوق جین کی پتلون پہنتے ہیں۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ انہیں کب دھونا چاہیے؟

فیشن ماہرین کا کہنا ہے کہ جینز کی پتلونوں کو جتنا ہوسکے دھونے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ گرم پانی اور ڈیٹرجنٹ اس کے رنگ اڑانے کا عمل تیز کردیتے ہیں۔

جینز بنانے والی معروف کمپنی، لیوی کے سی ای او چپ برگ کہتے ہیں’’ لوگوں کو اپنی جینز دھونے سے اجتناب کرنا چاہیے۔یہ ماحولیاتی بہتری کے لیے اچھا ہے کیونکہ اس سے پانی اور توانائی کی بچت ہوگی۔‘‘ان کا کہنا ہے ’’اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو اپنی نیلی جینز أ نہ دھونا ہی بہتر ہے۔‘‘

یہ مشورہ ہوسکتا ہے بیشتر افراد کے لیے قابل قبول نہ ہو۔ تاہم نہ دھونے سے اٹھنے والی بو سے قطع نظر طبی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ جینز کو نہ دھونا صحت پر کوئی مضر اثرات مرتب نہیں کرتا۔آسٹریا کی انزبرک یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ جینز کو نہ دھونا صحت کے لیے خطرناک ہے، خاص طور پر اگر آپ اسے عام روزمرہ کے کاموں کے لیے پہنتے ہوں۔

اگرچہ جینز نہ دھونا بظاہر صحت کے لیے خطرہ نہیں بنتا مگر اس میں پیدا ہونے والی بو ضرور مسئلہ ہے۔اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ جینز کی پتلون کچھ عرصے استعمال کے بعد فریزر میں جما دینے سے اس میں پیدا ہونے والے بیکٹریا مر جاتے ہیں جبکہ بو ختم ہوجاتی ہے۔تاہم ایسے سائنسی شواہد موجود نہیں کہ یہ طریقہ کار موثر ہے۔مگر یہ واضح ہے کہ اگر ماہرین کی بات پر یقین کیا جائے تو طویل عرصے تک جینز کی پتلون نہ دھونے میں کوئی برائی نہیں۔

The post جینز کب دھونی چاہیے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rJfKv5
via IFTTT

تین پنوں والے پلگ کیوں بنائے گئے؟FOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

آج کل ہر گھر میں کمپیوٹر ،ٹی وی اور فریج استعمال ہوتا ہے۔ مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ اکثر چھوٹی بڑی برقی اشیا کے پلگ یا چارجر دو کے بجائے تین پنیں رکھتے ہیں؟

کبھی آپ کو خیال آیا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟اگر نہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ پلگ میں تین پنیں دراصل انسانی زندگی کو مکمل طور پر تحفظ دینے کے نقطہ نظر سے بنائی جاتی ہیں۔

بجلی کی لہر ایک سرکٹ میں کام کرتی ہے اور اگر کسی پلگ میں تین پنیں ہوں تو سب سے بلائی اور موٹی پن برقی مصنوعات کے چیسس سے منسلک ہوتی ہے۔درحقیقت پلگ کی ایک پن گرم سلاٹ پہ مبنی ہوتی ہے اور دوسری نیوٹرل جبکہ تیسری بجلی کی طاقت کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے۔

وہ گھریلو مصنوعات جو 110 یا 220 واٹ بجلی استعمال کرتی ہیں، اگر انھیں اچانک بجلی کا زیادہ وولٹیج ملے، تو آگ لگنے یا ان کے جلنے کا ڈر ہوتا ہے اور ان حالات میں یہ تیسری پن انھیں تحفظ فراہم کرتی ہے۔

اسی طرح نیوٹرل پن یا پرانگ ہاٹ پرانگ کے ساتھ بجلی کا چکر مکمل کرتا ہے۔ دوسری جانب تیسری پن یا پرانگ سرکٹ سے عام طور پر منسلک نہیں ہوتا بلکہ ڈیوائس کے باہری کنڈیکٹو حصوں سے جڑا ہوتا ہے جو زمین سے لگے ہوں۔عام حالات میں تو یہ تیسری پن غیر ضروری ہے مگر پاکستان جیسے ملک میں جہاں بجلی کا وولٹیج کم یا زیادہ ہوتا رہتا ہے، وہاں یہ ضرور کام آتی ہے۔ کیونکہ یہ نیوٹرل اور ہاٹ پنوں کو ڈیوائس کے باہری حصوں سے جڑنے سے روکتی ہے اور اس طرح کرنٹ لگنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

 

The post تین پنوں والے پلگ کیوں بنائے گئے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rHutXF
via IFTTT

بادشاہ جوروزانہ ’’زہر‘‘ کھاتا تھاFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

1458ء سے 1511ءتک ریاست گجرات پر محمد بیگدا (محمد شاہ اول) حکومت کرتا رہا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ریاست پر طویل ترین حکمرانی کرنے والے بادشاہ تھا جس نے ترپین سال تک حکومت کی۔

اب اس کے متعلق مورخین نے ایسا انکشاف کیا ہے کہ سن کر ہر کوئی چونک اٹھے گا۔بھارتی اخبار، ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مورخین کا کہنا ہے کہ محمد شاہ اول بلا کا بسیار خور تھا اور روزانہ 35کلوگرام سے زائد وزن کا کھانا کھاجا تا ۔ اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ کہ انتہائی خطرناک زہر بھی بادشاہ کے روزانہ کے کھانے کا حصہ تھا۔یہی نہیں وہ زہر کی ایک مخصوص مقدار پیتا بھی تھا۔

مورخین نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ ایک بار کسی دشمن نے محمد شاہ کو زہر دے کر مارنے کی کوشش کی تھی۔ اس کے بعد شاہ نے کچھ مقدار میں روزانہ زہر پینا شروع کر دیا تاکہ اس کا جسم زہر کے خلاف قوت مدافعت پیدا کر سکے اور آئندہ کوئی اسے زہر دے کر قتل نہ کر سکے۔ آہستہ آہستہ وہ زہر کی مقدار بڑھاتا چلا گیا۔ ایک وقت ایسا آیا کہ وہ جو کپڑے پہنتا تھا اور جوکھانا بچاتا تھا، وہ بھی زہریلے ہو جاتے تھے۔ خدام ان کپڑوں اور بچے ہوئے کھانے کو ہاتھ بھی نہیں لگاتے تھے۔وہ ان اشیا کو کسی چیز سے اٹھا کر باہر لے جاتے اور آگ لگا کر جلا دیتے تھے۔ یہ عین ممکن ہے کہ زہر نے محمد شاہ کے بدن میں مختلف امراض پیدا کر دئیے کیونکہ وہ صرف چھیاسٹھ سال کی عمر میں چل بسا۔

٭٭

یک دن اکبر بادشاہ اپنے نورتنوں کے درمیان بیٹھا تھا۔ ‘‘ کدو ‘‘ موضوع سخن تھا۔ اکبر بادشاہ کہنے لگا ’’سنا ہے کدو بڑی اچھی سبزی ہے۔‘‘

قریب ہی بیٹھے بیربل نے تائید کرتے ہوئے کہا’’جہاں پناہ کدو تو سبزیوں کی شہنشاہ سبزی ہے۔ کدو بیشمار دوائیوں میں استعمال ہوتا ہے۔ آنکھیں خراب ہوں تو کدو کا پانی آنکھوں میں ڈالیں۔ اگر پاؤں جلتے ہوں تو تلوؤں پر کاٹ کر رگڑیں۔ تلخی یا گرمی فوراً ٹھیک ہوجائے گی۔ دال یا گوشت میں ڈالیں، حلوہ یا رائتہ تیار کریں غرض ہر حالت میں لطف دے گا۔‘‘

یہ سن کر اکبر کہنے لگا ’’لیکن مجھے کدو پسند نہیں۔‘‘

بیربل نے فوراً پینترا بدلا اور بولا ’’ بجا ارشاد فرمایا عالم پناہ !کدو بھی کوئی کھانے کی چیز ہے، انتہائی بدذائقہ سبزی ہے۔ اسے کون کھاتا ہے؟‘‘

یہ سن کر اکبر نے کہا ‘‘ تم عجیب آدمی ہو۔ ابھی کدو کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملا رہے تھے اور جب میں نے کدو سے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا تو اس میں کیڑے نکالنے شروع کردیے۔‘‘

بیربل نے برجستہ جواب دیا ’’جہاں پناہ میں آپ کا نمک خوار ہوں، کدو کا نہیں۔‘‘

٭٭

ایک دن احمد شاہ قاچار،والی ایران نے اپنے وزیر حاجی مرزا آقاسی سے پوچھا کہ بتاؤ سامنے والے بڑے حوض میں کتنے پیالے پانی ہے؟ وزیر نے جواب دیا کہ یہ سوال آپ کسی طالب علم سے پوچھیے، جو اس علم کے متعلق کچھ اندازہ رکھتا ہو۔

چنانچہ ایک طالب علم کو بلایا گیا۔ احمد شاہ نے اس سے بھی وہی سوال کیا۔ لڑکے نے دریافت کیا ’’جناب وہ پیالہ کتنا بڑا ہوگا؟ اگر پیالہ نصف حوض کے برابر ہو گا تو حوض میں دو پیالے پانی ہوگا۔ اگر پیالہ حوض کا تہائی ہوگا تو تین پیالے۔ اگر چوتھائی ہو گا تو ہوگا تو چار پیالے۔ علی ہذا القیاس اگر پیالہ ہزارواں حصہ ہوگا تو ہزار پیالے۔‘‘

احمد شاہ اس برجستہ حاضر جوابی سے بہت خوش ہوا۔ اس نے طالبعلم کو معقول انعام و اکرام سے نوازا۔

 

The post بادشاہ جوروزانہ ’’زہر‘‘ کھاتا تھا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2KYLK7o
via IFTTT

کتاب اور انسانFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

انسان کے اس دنیا میں آنے کے بعد اسے شعور کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے الہامی کتابوں اور صحیفوں کا نزول ہوا۔کتاب ہمیشہ سے سنجیدہ انسانوں کی شناخت رہی ہے۔ یہ صرف کاغذوں کا مجموعہ نہیں بلکہ آفاقی پیغام لیے ہوئے ہوتی ہیں۔

قدیم تہذیبوں میں چین کی تہذیب میں کھال اور ہڈیوں پر کھلنے کا آغاز ہوا تھا اور تحقیق کے مطابق تاریخ میں سب سے پہلے کاغذ کی ایجاد چین میں پہلی صدی عیسوی میں ہی ہوچکی تھی۔ اسی طرح طباعت کا عمل بھی سب سے پہلے چین میں ہی شروع ہوا۔امت مسلمہ کے ظہور کے ساتھ ہی کتب نویسی کو ایک نئی جہد مل گئی۔ حضرت محمد ﷺ نے قرآن مجید کی کتابت لکڑی پر، کھجور کی چھال پر، پتھروں اور بوسیدہ کپڑوں پر کروائی تھی۔ جسے حضرت عثمانؓ نے اپنے دور میں یکجا کرکے اس کی کتابت کا اہتمام کروایا۔

کتابت حدیث کے زمانے میں اور اس کے بعد تو مسلمانوں نے کتاب کی ایک عظیم الشان تاریخی تہذیب کو جنم دیا اور ایک ہزار سالوں تک اس کی پرورش کی۔۔ اسلامی دور حکومت میں کتابوں کو ایک ایسے خزانے کا درجہ حاصل تھا جو ہر خاص و عام کے لیے یکساں میسر تھا۔ مختلف ملکوں سے کتابیں لاکر ان کے تراجم کروائے جاتے تھے اور محفوظ کیا جاتا تھا۔

مسلم امہ سے کتب بینی کا یہ شوق جب یورپ منتقل ہوا تو وہاں ایک نئے جہد کا آغاز ہوا۔ معلومات کا ایک طوفان تھا جس نے انسانیت کی تاریخ کو بدل کر رکھ دیا اور کتابوں کی ہیت ترقی کرتی کرتی ہوئی انسان کی ترقی کا پیش خیمہ بن گئی۔ کتاب نے انسان کی عمرانی، اقتصادی، سیاسی، مذہبی، ادبی، سائنسی اور فنی ارتقاء میں بنیادی کردار ادا کیا۔ کتاب نے خود پتھروں کی سلوں سے کاغذ اور پھر کاغذ سے ڈیجیٹل بک کی شکل اختیار کرلی جس نے کتاب کے حصول کو موجودہ دور میں بہت آسان کردیا ہے۔ آج کتاب ہر ایک کی دسترس میں ہے مگر مطالعے کا شوق کم ہوگیا ہے۔ معلومات کا ایک خزانہ انسان کی دسترس میں ہے مگر علم آہستہ آہستہ کم ہوگیا ہے۔ شوق علم ہی انسان میں کتاب کے مطالعے کی طلب پیدا کرتا ہے مگر اب کتابوں کا مطالعہ نصابی کتب تک ہی محدود ہوگیا ہے۔

قوموں نے ترقی کے زینے کتابوں سے حاصل کردہ علوم سے ہی طے کیے ہیں۔ کتابیں زبانوں کی قید سے بالاتر ہوتی ہیں۔

تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کرتو

کتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں

قاری کے شوق پر منحصر ہے کہ اس کا شوق اسے کتاب سے کس طرح باندھتا ہے۔ کتابیں اپنے اندر ایسی دنیا سمیٹے ہوتی ہیں جو امن و محبت اور علم و آگہی کا نیا دور اپنے قاری پر آشکار کرتی ہے۔ انسانوں کی معاشی یا معاشرتی ضروریات کا دارومدار علم پر ہے اور کتابیں حصول علم کا سب سے اہم ذریعہ ہیں۔ پتھروں پر کندہ الفاظ سے ہاتھ میں موجود ڈیجیٹل کتاب تک کا سفر انسان کی کتاب دوستی کا ثبوت ہے۔ جوں جوں کتاب کی دستیابی آسان ہوتی گئی شوق حصول علم کا فقدان بڑھتا جارہا ہے۔ وقت کی کمی کا رونا روتے انسان کے لیے موبائل پر بے مقصد گیمز کھیلنا بامقصد کتاب پڑھنے سے زیادہ اہم کام ہے۔ ترجیحات کی یہ تبدیلی معاشرے میں اخلاقی و تہذیبی تنزلی کی ہنگامی صورتحال ہے۔ حصول علم کو حصول روزگار سے منسلک کرکے موجودہ نسل کو کتاب دوستی کے شوق سے آشناہی نہیں کیا گیا۔ بحیثیت قوم یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم کتابوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی نئی نسل کی تربیت ان خطوط پر کریں جو انہیں ایک تہذیب و تعلیم یافتہ قوم بنائیں۔

زندگی کچھ اور شے ہے، علم ہے کچھ اورشے

زندگی سوز جگر ہے، علم ہے سوز دماغ

The post کتاب اور انسان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rIOX21
via IFTTT

موبائل فون کینسر پیدا کرتا ہے؟FOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

برطانیہ میں ’’چلڈرن ود کینسر‘‘ نامی ایک سماجی تنظیم نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والیغریب گھرانوں کے ان  بچوں کا مفت علاج کراتی ہے جو کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوں۔ کچھ عرصہ قبل تنظیم نے سائنس دانوں کی ایک ٹیم کو یہ کام سونپا کہ وہ تحقیق کرکے دیکھیں، پچھلے بیس سال (1995ء تا 2015ء) میں دماغی کینسر کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے یا کمی آئی؟

سائنس داں اس تحقیق پر جت گئے۔ پچھلے ہفتے اس تحقیق کا نتیجہ سامنے آیا۔ اس کی رو سے بیس سال پہلے برطانیہ میں ہر سال ’’ایک ہزار پچاس ‘‘انسان دماغی کینسر کی ایک قسم، گلیوبلاسٹوما ملٹی فورم (Glioblastoma Multiforme ) میں مبتلا ہوتے تھے۔ اب مریضوں کی تعداد ’’تین ہزار‘‘  تک پہنچ چکی۔ یاد رہے، گلیوبلاسٹوما ملٹی فورم دماغی کینسر کی انتہائی خطرناک قسم ہے۔

خاص بات یہ کہ نتائج بیان کرتے ہوئے سائنس دانوں نے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ موبائل فون اور سمارٹ فونوں سے نکلنے والی ریڈیائی لہریں بھی دماغی کینسر پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان جملوں نے برطانیہ میں طوفان کھڑا کردیا۔ بعض طبی ماہرین نے سائنس دانوں کا خدشہ درست قرار دیا۔ کئی ماہرین سمجھتے ہیں کہ ریڈیائی لہریں انسان میں کینسر پیدا نہیں کرسکتیں۔

ریڈیائی لہریں ’’برق مقناطیسی شعاع ریزی‘‘ (electromagnetic radiation) کی ایک قسم ہیں۔ ان لہروں میں گاما، ایکس رے، الٹراوائٹ، روشنی، انفراریڈ، مائکرو ویو اور ریڈیائی لہریں شامل ہیں۔ ان ساتوں لہروں کو ’’ویولینتھ‘‘ (دور جانے کی صلاحیت) اور ’’فریکوئنسی‘‘ (لہروں کے اوپر نیچے ہونے کے چکر) کے لحاظ سے تقسیم کیا گیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ  کہ یہ سبھی لہریں انسانی جسم میں داخل ہوکر ہمارے خلیوں سے چھیڑ چھاڑ کرتی ہیں۔ اگر کسی لہر کی شدت کم ہے، تو وہ خلیوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچاتی۔ لیکن شدت زیادہ ہے تو وہ کسی بھی خلیے یا خلیوں کا قدرتی ڈھانچا تباہ کرسکتی ہے۔ خلیوں میں خرابی آنے کی وجہ ہی سے  انسان کینسر کا نشانہ بن جاتا ہے۔

گاما لہروں کی ویولینتھ اور فریکوئنسی سب سے کم ہے۔ اس لیے یہ انسانی جسم کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہے کہ کم مقدار میں لہریں بھی زیادہ شدت رکھتی ہیں۔ مگر طرفہ تماشہ یہ کہ گاما لہریں قیمتی انسانی جانیں بچانے میں بھی کام آتی ہیں۔ دراصل مطلوبہ مقدار میں گاما لہریں انسانی جسم میں کینسر کیخلیے مار ڈالتی ہیں۔ اسی لیے بعض اقسام کے کینسروں کا علاج کرتے ہوئے استعمال ہوتی ہیں۔تاہم روزمرہ زندگی میں انسان کا گاما لہروں سے کم ہی واسطہ پڑتا ہے۔

برق مقناطیسی شعاع ریزی میں شامل تمام لہروں میں ریڈیائی لہریں سب سے لمبی ویولینتھ اور فریکوئنسی رکھتی ہیں۔ اسی لیے ریڈیو، ٹی وی سے لے کر جنگی ریڈاروں اور موبائل فونوں تک مواصلاتی ڈیٹا کی ترسیل میں ریڈیائی لہریں کام آتی ہیں۔ ’’ٹرانسمیٹر‘‘ ڈیٹا کی حامل ریڈیائی لہریں پیدا کرتے اور ’’رسیور‘‘ انہیں پکڑ لیتے ہیں۔

لمبی ترین ویولینتھ اور فرئکوئنسی رکھنے والی ریڈیائی لہریں زیادہ سے زیادہ ایک سو کلو میٹر (62 میل) تک جاسکتی ہیں۔ لہٰذا اگر ڈیٹا رکھنے والی  ریڈیائی لہروں کو مزید آگے پہنچانا مقصود ہے، تو ہر سو کلو میٹر بعد ریسور لگائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے آج ہر ملک میں کھمبوں کی شکل میں ریسیوروں کا جال بچھا نظر آتا ہے۔واضح رہے،بجلی کے کھمبے بھی برق مقناطیسی شعاع ریزی خارج کرتے ہیں۔اسی لیے ان کے نزدیک رہائش رکھنے سے اجتناب برتنے میں فائدہ ہے۔

جیسا کہ بتایا گیا ہے، ریڈیائی لہریں بھی انسانی جسم میں داخل ہوکر ہمارے خلیوں اور ان کے سالمات (مالیکیولز) سے چھیڑ چھاڑ کرتی ہیں۔ تاہم کم شدت رکھنے کی وجہ سے یہ چھیڑ چھاڑ زیادہ خطرناک نہیں ہوتی… لیکن یہ طبی ماہرین کا محض ’’خیال‘‘ یا ’’نظریہ‘‘ ہے۔ یہ عین ممکن ہے کہ اگر کوئی انسان طویل عرصہ ریڈیائی لہروں کی زد میں رہے، تو اس کے خلیے بھی خراب ہوکر کینسر زدہ ہوسکتے ہیں۔ آخر پتھر پر مسلسل پانی کا قطرہ گرتا رہے، تو ایک دن وہ بھی اس میں سوراخ کردیتا ہے۔

دنیا میں بہت سے ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کو یہی خدشہ ہے کہ ریڈیائی لہریں رفتہ رفتہ بنی نوع انسان کے لیے خطرناک بن رہی ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ موبائل اور سمارٹ فونوں کا بڑھتا استعمال ہے۔ آج دنیا میں ’’پانچ ارب‘‘ سے زائد انسان موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ کئی کروڑ تو ایسے ہیں کہ چوبیس گھنٹے موبائل فون ی اسمارٹ فون ان کے ساتھ چمٹا رہتا ہے۔ گویا یہ لوگ چوبیس گھنٹے ریڈیائی لہروں کی زد میں رہتے ہیں۔

اب طبی ماہرین تجربوں اور تحقیق کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ انسان اگر مسلسل ریڈیائی لہروں کی زد میں رہے، تو اس کی صحت پر کس قسم کے منفی اثرات پیدا ہوتے ہیں؟ ابھی تک کوئی ایسی تحقیق سامنے نہیں آئی جو براہ راست کسی مرض کا موجد ریڈیائی لہروں کو قرار دے ڈالے۔ تاہم وقتاً فوقتاً طبی تحقیقات کے ایسے نتائج ضرور سامنے آرہے ہیں جو ریڈیائی لہروں کی طرف شک و شبے کی نگاہ سے انگی اٹھاتے ہیں۔ ’’چلڈرن ود کینسر‘‘ کے محققوں کی تحقیق بھی اسی قسم کی ہے۔

سچ یہ ہے کہ طبی سائنس اب تک دریافت نہیں کرسکی کہ اگر کوئی انسان چوبیس گھنٹے ریڈیائی لہروں کی زد میں رہے، تو اس کی صحت پر کیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔لیکن یہ عین ممکن ہے کہ وہ کسی عجیب و غریب بیماری میں مبتلا ہوجائے۔ آج کل پوری دنیا میں کیا بچے اور کیا بڑے، بہت سے انسان یکایک کسی بیماری کا نشانہ بنتے اور دیکھتے ہی دیکھتے چل بستے ہیں۔سوال یہ ہے کہ کیا نت نئی بیماریوں کے جنم دینے میں ریڈیائی لہروں کا بھی ہاتھ ہے؟ آخر بیسویں صدی سے قبل پوری انسانی تاریخ میں ریڈیائی لہروں کا کوئی وجود دکھائی نہیں دیتا۔ انہوں نے پچھلے ایک سو برس سے انسانوں کو اپنی لہروں میں نہلانا شروع کیا ہے۔

اگر ریڈیائی لہریں طویل المیعاد طور پر مضر صحت اثرات رکھتی ہیں تو ان سے بچنے کا طریقہ یہی ہے کہ موبائل فون صرف ضرورت کے وقت ہی استعمال کریں۔ خاص طور پر اسے دماغ کے قریب کم سے کم لے جائیں۔ اگر لمبی کال کرنا ہے، تو ہینڈ فری آلہ استعمال کریں۔ یوں موبائل سے پھوٹنے والی ریڈیائی لہریں دماغ کے خلیوں سے بہ شدت چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گی۔

یاد رکھیے، صحت دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے۔ آپ کی تھوڑی سی احتیاطیں آپ کو اس دولت سے مالا مال کرسکتی ہیں۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ جان ہے تو  جہاں  ہے!لہٰذا ہر ممکن حد تک  ریڈیائی لہروں سے بچئے اور ان کے طویل المیعادی منفی اثرات سے محفوظ رہیے۔

 

The post موبائل فون کینسر پیدا کرتا ہے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Knsb7z
via IFTTT

ماں جیFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

’’بیٹا، آپ کھڑے ہوجائو آنٹی کو بیٹھنے دو۔‘‘

یہ پہلا حکم تھا جو سن شعور کی ابتدائی یادوں میں آج بھی زندہ ہے اور ماں جی کے اس حکم نے ذہن پر کچھ ایسی مہر ثبت کی کہ آخر دم تک تابعداری نہ گئی۔ پلٹ کر جواب دینا کیونکہ اس زمانے کا رواج نہ تھا اس لیے ہر بات پر سر تسلیم خم کیے رکھا یہاں تک کہ بچوں نے چھیڑ بنالی کہ پاپا تو مما جان سے زیادہ دادی اماں سے ڈرتے ہیں… بات بہ بات بلیک میل بھی کرتے… اپنی ضد منوانے کے لیے دھمکی بھی ڈالتے…اچھا تو پھر بتائیں دادی اماں کو میں چھپ چھپ کر سگریٹ پیتا ہوں۔

بات اس وقت کی ہے جب لاہور کی تنگ سڑکوں پر ڈبل ڈیکر بس دوڑتی تھی۔ میں اور ماں جی خواتین کی جالی دار حصے میں سوار تھے۔ میں کھڑکی کی طرف بیٹھا بھاگتے درختوں کا نظارہ کررہا تھا کہ ماں جی کی پیار بھری آواز کانوں سے ٹکرائی۔ منہ پھیر کر دیکھا تو ایک خاتون کھڑی میری ہی طرف دیکھ رہی تھیں۔ میں اٹھا، پلٹا اور ماں جی کی سیٹ کے برابر جم کر کھڑا ہوگیا۔ خاتون شکریہ کہہ کر بیٹھ گئیں لیکن ماں جی کی آنکھیں میری سعادت مندی کے باعث چمک اٹھیں۔ میں نے جب تک بس یا ویگن میں سفر کیا، اس چمک نے کسی خاتون یا بزرگ مسافر کی موجودگی میں مجھے سیٹ پر ٹک کر نہیں بیٹھنے دیا۔ لڑکپن، جوانی اور پھر 55 برس کی اس ادھیڑ عمری میں ماں جی کی چمکتی آنکھیں آج بھی میرا طواف کرتی رہتی ہیں۔

شہر لاہور کے سرسبز و شاداب علاقے مسلم ٹائون میں پیدا ہونیوالی سرور بیگم بس پانچویں جماعت تک ہی پڑھ سکیں۔ دفعدار اللہ بخش کی بہو بنیں تو سسرال کے آنگن میں اترتے ہی ملکہ کہلائیں اور پھر زندگی بھر ملکہ بن کر ہی راج کیا۔ ساس، سسر اور سات نندوں پر مشتمل خاندان کے ہر فرد کی آنکھ کا تارا بن گئیں۔ خدمت گزاری کو ایمان کا درجہ دیا تو بچہ کیا جو ان سب نے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ ساس وارے نیارے جاتیں تو نندیں صدقہ نہارتیں۔ اس وقت ساس بھی کبھی بہو تھی کی سیریل ابھی عام نہیں ہوئی تھی۔ گھروں کی دیواریں پردہ داری کے لیے تعمیر کی جاتی تھیں بٹوارے کے لیے نہیں۔ زندگی اس ڈھب پر چل نکلی تو پھر رکی نہیں تا وقتیکہ گائوں سے شہر لاہور آنے والا دیہاتی جوان اور ملکہ کا ہیرو شہری بابو بن گیا۔

میکے سے گھر گرہستی کا سبق پڑھ کر آنے والی سرور بیگم کے لیے چودھری صلاح الدین ہی سب کچھ تھے۔ ماں جی نے تو شاید مجازی خدا کا تصور ہی بدل ڈالا۔ خدمت کو کچھ یوں اوڑھنا بچھونا بنایا کہ کولہو کا بیل بھی شرما جائے۔ شکر دوپہر، کڑکتی دھوپ میں صحن کے بیچ دو چار پائیاں کھڑی کرکے اوپر چادر ڈال دی اور سائبان تیار کرلیا۔ اب نمک، مرچ، ہلدی اور دیگر مسالے پیسنا شروع کردیئے۔ اس وقت مشینیں دستیاب نہیں تھیں اس لیے ہر خاتون خانہ اسی طور اپنے گھرانے کو توانا رکھتی ہے۔

ماں جی ہفتے میں ایک بار کپڑے دھونے کا اہتمام ضرور کرتیں۔ سرکاری ٹونٹی کسی کسی گھر میں ہوتی تھی لیکن نلکا ہر آنگن کا جزو تھا۔ قیمص، شلوار، پتلون، بش شرٹ تو کسی کھاتے میں نہیں آتی تھی۔ گھر بھر کی چادریں، میز پوش، تکیے، غلاف، لحافوں کے اوچھاڑ اور پھر قالین نما فرشی دریاں۔ محشر کے روز اپنی گٹھڑی اپنے سر اٹھانے کی روایت فقط ایک یوم کے لیے ہے لیکن ہر اتوار کی چھٹی کے دن ان دھلے کپڑوں کا یہ گٹھڑ نلکے کے ساتھ علی الصبح رکھ دیا جاتا۔

ہم دونوں بھائی ڈی پی ایس ماڈل ٹائون میں داخل ہوئے تو ماں جی برقع پہنے ایم ٹی بی ایس کی لال بس پر سوار ہوکر ہمارے ساتھ سکول جاتیں۔ مین گیٹ پر پہنچ کر سر پر ہاتھ پھیرتیں اور واپسی بس پر مسلم ٹائون گھر چلی جاتیں۔ دوپہر چھٹی کی گھنٹی ہونے سے پہلے ماں جی اس آہنی گیٹ کے کونے سے لگی کھڑی ہوتیں۔ یہ سلسلہ ایک دو روز نہیں سالہا سال چلتا رہا۔ ہم نویں دسویں میں پہنچ گئے، ہم جماعت ہمارا مذاق اڑاتے کہ ابھی فیڈر نہیں چھوڑا جو والدہ ساتھ آتی ہیں۔ ہم نے احتجاج کیا تو ماں جی اپنے معمول میں تھوڑی سی تبدیلی لے آئیں۔ اب وہ سکول کے مبین گیٹ کی بجائے ایچ بلاک بس سٹاپ کی برجی کے نیچے کھڑی ہوجاتیں۔

1970ء کی پوری دہائی اسی طرح گزری۔ گرمی، سردی کے ہر موسم میں ماں جی کے معمول میں رتی برابر فرق نہیں آیا۔ ہماری پڑھائی کا اس حد تک خیال تھا کہ سکول کی دیوار کے ساتھ جڑے حبیب بینک میں ماہانہ فیس جمع کرانا بھی ماں جی نے اپنے معمول کا حصہ بنالیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لائن میں لگنے سے پڑھائی کا حرج ہوگا۔ ڈی پی ایس سکول سے ڈی پی ایس کالج میں آگئے لیکن ہم دونوں بھائی کبھی سکول، کالج سے لیٹ ہوئے نہ کبھی ہماری فیس جرمانے کے ساتھ بھری گئی۔ ماضی کو اپنے بچوں کے بچپن سے ملاتا ہوں تو شرمندگی ہوتی ہے کیونکہ گاڑی کی آسائش ہونے کے باوجود میں اپنے بچوں کو کبھی وقت پر سکول نہیں پہنچا سکا اور اخبار کی نوکری میں وقت بے وقت تنخواہ ملنے کے باعث ہمیشہ جرمانے کے ساتھ بچوں کی فیس بھرنا پڑی۔

ماں جی نے دولت کی ریل پیل بھی دیکھی اور مٹھی بھر سکے بھی گنے۔ عیش و عشرت میں تکبر سے دور رہیں تو افلاس کی آزمائش میں وضعداری کا بھرم قائم رکھا۔ اچھے دنوں میں عید بکر پر شامیانے لگے۔ دیگیں پکتیں، خاندان بھر یک محفلیں سجتیں۔ والد بزرگوار کی جڑیں چونکہ دیہات سے جڑی تھیں لہٰذا ہمارا گھر باوٹرین سے لاہور آنے والے ہر مسافر کی منزل تھا۔ گائوں سے آئے ہر مہمان کے لئے دو چیزوں کا خاص اہتمام کیا جاتا: حقہ اور میٹھا۔

وقت نے پلٹا کھایا تو ماں جی نے پائو بھر دودھ، چھٹانک چینی، دو چھٹانک ڈالڈا گھی خرید کر بھی گزارا کیا۔ ان دنوں گھر میں صرف ایک پراٹھا بنتا تھا جس پر ایک چمچ گھی لگایا جاتا۔ وہ پراٹھا چھوٹی بہن کے حصے میں آتا۔ دودھ کم ہونے کی وجہ سے سے ہم بڑے بہن بھائی دودھ کی جگہ انگریزی لفظ وائٹ استعمال کرتے تاکہ چھوٹی دودھ پینے پر اصرار نہ کرے۔ ان حالات میں بھی ماں جی نے کمال صبر کا مظاہرہ کیا اور کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا۔ خزاں نے کروٹ لی تو دیکھا ایک بار پھر بہار دستک دے رہی تھی۔

ماں جی کی وفا شعاری کا سبب تھا کہ ان کا ہیرو روشنیوں کے دیس سے واپس لوٹ آیا۔ وفا کی جوت جگی رہے تو شادی کا بندھن کیلنڈر کی تاریخوں کا محتاج نہیں رہتا۔ 91/90 ء کی بات ہے والد صاحب محترم دل کے عارضے میں پی آئی سی داخل ہوگئے۔ ماں جی نے داتاصاحب حاضری کی منت مانی۔ ڈاکٹر شہر یار نے تسلی دی تو گاڑی کا انتظار کیے بغیر حاضری بھرنے نکل پڑیں۔ بالوں میں بھر پور چاندی آجانے کے باوجود ماں جی تین پردوں والا برقع پہنتی تھیں۔ موٹر سائیکل پر بیٹھے برقع پہیے کی چین میں پھنس گیا۔ موٹر سائیکل نے قلا بازی کھائی تو ماں جی کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ ہیرو پی آئی سی میں تو خود یوسی ایچ بستر پر رہیں لیکن چند دن بعد ہی وہیل چیئر پر پی آئی سی جانا شروع کردیا۔ سلسلہ اس وقت تک چلتا رہا جب تک والد صاحب بھلے چنگے ہوکر گھر واپس نہیں آگئے۔ پھر آخر تک ساتھ اس طرح نبھاکر دونوں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے پہلو بہ پہلو جاسوئے۔

بچپن کی ایک رات ماں جی کے پیٹ میں اچانک درد اٹھا۔ ایسے میں وہ صرف کوکا کولا پیتی تھیں۔ کچھ دیر بعد افاقہ ہوا تو وہ سوگئیں۔ میں دبے پائوں ان کی پائنتی کھڑا ہوگیا۔ نجانے کیوں آنکھیں بھر آئیں۔ آنسوئوں کی جھڑی لگی تو ہچکی بندھ گئی۔ ماں جی اٹھیں مجھے سینے سے لگایا اور کہا بہادر بچے روتے نہیں۔ وہ رات مجھے بھول گئی تھی، ماجی کو یاد تھی۔ بچھڑنے سے کچھ دن پہلے ماں جی کے پاس بیٹھا تو بچپن کی باتیں چھڑ گئیں۔ اس رات کا ذکر آیا تو ماں جی نے کہا اب تو بڑا ہو گیا ہے۔ چھوٹا تھا تو اچھا تھا۔ میں نے خفگی مٹاتے ہوئے کا آپ بھی تو بستر پر لیٹی ہیں۔ سینے سے نہیں لگاتیں۔ ماں جی خود کو سمیٹتے ہوئے اٹھ کھڑی ہوئیں اور پھر پتہ نہیں کتنی دیر ہم ایک دوسرے کے ساتھ چپکے رہے۔ لیکن ماں جی سچ کہتی تھیں میں بڑا ہوگیا ہوں، چھوٹا تھا تو اچھا تھا۔ کم از کم رو تو لیتا تھا۔

ماں جی کے ترکے سے ان کے سر کی چادر اور ایک جوڑی جوتا اپنے پاس رکھ لیا ہے۔ میرا ایمان ہے کہ جوتا قدم قدم پر سیدھی راہ چلائے گا اور چادر تا روز محشر سرپر سایہ فگن رہے گی۔انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔

The post ماں جی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Im0tfa
via IFTTT

Fox News Breaking News Alert

0 comments
Fox News Breaking News Alert

Tennessee Senate race moved to 'toss up' in Fox News' Power Rankings

05/14/18 4:34 PM

Fox News Breaking News Alert

0 comments
Fox News Breaking News Alert

First lady Melania Trump in hospital, underwent 'successful' kidney procedure

05/14/18 3:23 PM

Fox News Breaking News Alert

0 comments
Fox News Breaking News Alert

Former Senate Majority Leader Harry Reid undergoes surgery for pancreatic cancer

05/14/18 3:11 PM

Fox News Breaking News Alert

0 comments
Fox News Breaking News Alert

Exclusive: Lewandowski joining Pence team, will focus on midterms and 2020 elections

05/14/18 1:25 PM

Fox News Breaking News Alert

0 comments
Fox News Breaking News Alert

Actress Margot Kidder, who starred as Lois Lane in 'Superman' movies, dead at 69

05/14/18 12:52 PM

Gaza violence: Fresh protests expected after deadly clashes

0 comments
Palestinians prepare new protests against Israel, a day after violence left 58 dead and hundreds wounded.

from BBC News - World https://ift.tt/2IG1DkN

India's BJP heads to majority in crucial Karnataka state poll

0 comments
The result does not bode well for the opposition Congress party ahead of general elections next year.

from BBC News - World https://ift.tt/2GgZ57v

UK 'must raise jailed Iran mum case'

0 comments
The husband of jailed mother Nazanin Zaghari-Ratcliffe says she is facing possible new charges.

from BBC News - World https://ift.tt/2IkBvsh

Is gun ownership increasing in Australia?

0 comments
The nation's worst mass shooting since 1996 has revived discussion about gun control laws.

from BBC News - World https://ift.tt/2rHRxX7

Manhattan nanny Yoselyn Ortega gets life in jail for murdering children

0 comments
Manhattan nanny Yoselyn Ortega says "sorry for everything" as a judge hands her the maximum sentence.

from BBC News - World https://ift.tt/2KZOL7y

Melania Trump undergoes surgery for 'benign kidney condition'

0 comments
The embolisation procedure was successful and there were no complications, her office says.

from BBC News - World https://ift.tt/2IhXRi2

Does LeBron James really have a photographic memory?

0 comments
Basketball player LeBron James has astounded fans with his memory - here's his total recall secret.

from BBC News - World https://ift.tt/2IeDemZ

Activists mock US gun culture with Chicago 'gun-sharing' dock

0 comments
The art installation aims to show obtaining a gun in the US can be as easy as renting a bike.

from BBC News - World https://ift.tt/2L04NOA

Rihanna 'stalker' charged after 'breaking into her home'

0 comments
Eduardo Leon, 27, allegedly hopped over a fence and broke into her home before being discovered, say police.

from BBC News - World https://ift.tt/2L0a1K8

India MP Shashi Tharoor charged over wife's death

0 comments
Shashi Tharoor, a former UN diplomat, is accused of helping his spouse to kill herself in 2014.

from BBC News - World https://ift.tt/2GetqDx

Double amputee Xia Boyu makes history on Everest summit

0 comments
Xia Boyu lost his feet to frostbite after giving his sleeping bag to a sick teammate in 1975.

from BBC News - World https://ift.tt/2jZjllb

Lois Lane actress Margot Kidder dies aged 69

0 comments
Margot Kidder, known for her role as Lois Lane in the 1978 film Superman, died at her home on Sunday.

from BBC News - World https://ift.tt/2rHMtli

Gaza's deadliest day of violence in years

0 comments
Palestinian officials say dozens of people were killed, with thousands more wounded.

from BBC News - World https://ift.tt/2Iiw5hq

The Indian city where people spend 250 hours a year in traffic

0 comments
With jams stretching kilometres, the southern city of Bangalore has become synonymous with traffic.

from BBC News - World https://ift.tt/2rFJ9qW

My stolen childhood - investigating Ghana's practice of 'trokosi'

0 comments
Brigitte was forced to live and work with priests in a shrine to “atone” for her uncle's sins.

from BBC News - World https://ift.tt/2KqJSD9

Indonesia's Mount Merapi erupts as campers cook breakfast

0 comments
A group of hikers has a lucky escape on Indonesia's Mount Merapi volcano.

from BBC News - World https://ift.tt/2IfZOvJ

The Afghan girls returning to school

0 comments
Schools in Achin stood empty for two years - now local girls are back to get an education.

from BBC News - World https://ift.tt/2Kk7FVn

Royal Wedding: Meet the US and UK wedding planners

0 comments
Why a best man's speech in the UK will provide more blushes... and other differences in customs.

from BBC News - World https://ift.tt/2wBcCaA

Trumplomacy over Iran leaves Europe scrambling for answers

0 comments
The US abandonment of the Iran nuclear deal left US allies spinning, writes Barbara Plett Usher.

from BBC News - World https://ift.tt/2rK8zTq

Sam Nzima: The man behind the iconic photo of the fight against apartheid

0 comments
Sam Nzima dashed to the scene of a shooting in 1976 just in time to see a child falling to the ground.

from BBC News - World https://ift.tt/2rH6zfH

Surabaya attacks: Parents who bring their children to die

0 comments
Indonesia's suicide attacks may be the first where attackers take their own children along to die.

from BBC News - World https://ift.tt/2Kl1dNS

Argentina economy: From comeback kid to turbulence

0 comments
A look at the reasons why the South American country's economy is in trouble again.

from BBC News - World https://ift.tt/2rIAUts

The secret executions in Europe's 'last dictatorship'

0 comments
Those on death row in Belarus know they will be executed but never when - and then no-one will be told.

from BBC News - World https://ift.tt/2rFiFWA

How cheap dockless hire bikes are flooding the world

0 comments
Dockless bike tech has massively boosted bike-sharing. Is it the future of two-wheeled transport?

from BBC News - World https://ift.tt/2rItiae

Corrections: May 15, 2018

0 comments

By Unknown Author from NYT Corrections https://ift.tt/2Iep7hs

Trump’s Wall: A Conservative Conceptual Art Installation

0 comments

By HÉCTOR TOBAR from NYT Opinion https://ift.tt/2KozPP0

Review: ‘Deadpool 2’ Has More Slicing, Dicing and Swearing from Ryan Reynolds

0 comments

By A. O. SCOTT from NYT Movies https://ift.tt/2rGCWeb

Played at Work

0 comments

By DEB AMLEN from NYT Crosswords & Games https://ift.tt/2wELSGb

$157 Million for a Modigliani Raises Hardly Any Eyebrows

0 comments

By ROBIN POGREBIN and SCOTT REYBURN from NYT Arts https://ift.tt/2rNhK6H

’عہدِ رمضان‘FOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

’ ہر خبر پر نظر ‘ رکھنے والے عوام کے پسندیدہ میڈیا گروپ ’’ایکسپریس ‘‘کی ہمیشہ ہی یہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان اوربیرون ممالک بسنے والے ناظرین کومذہبی اورقومی تہواروں کی مناسبت سے ایسے پروگرام دیکھنے کا موقع فراہم کیا جائے، جودوسروں سے مختلف ہونے کے ساتھ معلوماتی بھی ہوں۔

خاص طور پرنوجوانوں اوربچوں کی تعلیم اور تربیت کیلئے ’ایکسپریس‘ پرپیش کئے جانے والے خصوصی پروگرام اپنی مثال آپ ہیں۔ ہمیشہ سے ہی ’ ایکسپریس میڈیا گروپ ‘ کا یہ ’ طرئہ امتیاز‘ رہا  ہے۔ اس سال بھی ’ایکسپریس میڈیا گروپ‘ دنیا بھرمیں بسنے والے مسلمانوں کیلئے ماہ رمضان کی خصوصی نشریات ’عہد رمضان ‘ کے نام سے پیش کرنے جا رہا ہے۔

یکم رمضان سے شروع ہونے والی خصوصی نشریات آخری رمضان تک جاری رہے گی۔ جس کیلئے ان دنوں اس منفردنشریات کی تیاریاں عروج  پرہیں۔ ایک طرف ماہ رمضان کی نشریات کا خوبصورت سیٹ ڈیزائن کیا جا رہا ہے تودوسری جانب علماء کرام، نعت خواں اور مذہبی سکالرز کو’عہد رمضان‘ میں مدعو کرنے کا شیڈول ترتیب ہورہا ہے۔

یہی نہیں خصوصی نشریات کی میزبانی کے فرائض پاکستان کے معروف اداکار عمران عباس کرتے دکھائی دینگے، جواپنے فنی سفرکے دوران پہلی مرتبہ کسی بھی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کرنے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب ان کے ساتھ بہترین اداکارہ، نعت خواں اور ’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘ کے مارننگ شوکی میزبان جویریہ سعود ہونگی، جوکسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔ جس طرح وہ اپنے خوبصورت انداز میں ’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘ پرمارننگ شوسے لوگوں کی صبح کوخوشگوار بناتی ہیں، اسی طرح وہ ماہ رمضان کی خصوصی نشریات، جوافطارکے وقت پیش کی جائے گی، اس کوبھی یادگاربنانے کیلئے مصروف عمل ہیں۔

’عہد رمضان‘ میں ممتاز علمائے کرام روزہ کا مقصد، افادیت اوراس کے ثواب کے ساتھ ساتھ مختلف سماجی، معاشرتی، اقتصادی موضوعات پردینی اعتبار سے گفتگوکرنے کے علاوہ اپنے ناظرین کو زندگی کے اہم معاملات میں مثالی اورکامیاب زندگی گزارنے بارے اپنی گفتگوکے ذریعے آگاہ کریںگے۔ اس دوران خصوصی اورمنفرد نشریات میں بیشمار سیگمنٹ شامل ہونگے۔

’ عہدرمضان‘ کی نشریات کا آغاز تلاوت کلام مجید  اور حمدباری تعالیٰ سے کیا جائے گا۔ اسماء حسنیٰ کے تیس منفرد اورمنتخب ناموں کو ہردن کا موضوع قراردیا جائے گا۔ یعنی تیس روزوں تک اسماء الحسنیٰ کا انتخاب کرکے علمائے کرام  صفات باری تعالیٰ کی اہمیت اورفضائل کوبیان کرینگے۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ’ایکسپریس میڈیا گروپ‘ کویہ اعزاز بھی مل رہا ہے کہ اس نشریات میں پاکستان کے معروف ثناء خوانوں کوخراج تحسین پیش کیا جائے  گا۔ ان میں مرحوم مظفروارثی، خورشید احمد، امجد صابری، جنید جمشید، منیبہ شیخ  کے علاوہ  قاری وحید ظفرقاسمی، صدیقی اسماعیل اورفصیح الدین سہروردی سمیت دیگرشامل ہونگے۔ خصوصی نشریات کے دوران ثناء خواں اورمختلف  شعبہ جات کے مہمان ان عظیم ثناء خوانوں کی خدمات پرگفتگوکرینگے اورنعتیں بھی پیش کرینگے۔

’عہد رمضان‘ میں مہمانوںکی اعلیٰ تواضع کیسے کی جائے کہ حوالے سے ایک سیگمنٹ کچن کا ہوگا۔ جس میں میزبان اورمہمان مل کرمختلف کھانوں کی ترکیب بتانے اورپکانے تک ناظرین کے دل موہ لینگے۔ اس  کے علاوہ عہد رمضان میں چھوٹے چھوٹے ننھے منے بچوں سے ہلکے پھلکے واقعات پرمبنی میٹھی میٹھی باتیں بھی ہونگی۔

اس حوالے سے ’’ ایکسپریس ‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے اداکاروماڈل عمران عباس نے کہا کہ یہ میرے لئے بہت خوش قسمتی کی بات ہے کہ میں پہلی مرتبہ ماہ رمضان میں بطورمیزبان  شرکت کرونگا۔ یہ ’ ایکسپریس میڈیا گروپ ‘کی پروفیشنل ٹیم کی ہی ایک کاوش ہے، جس کیلئے انہوں نے مجھے رضامند کیا۔

واقعی میں اس ٹرانسمیشن کے آغاز سے پہلے ہی بہت پرجوش ہوں۔ کیونکہ اس پروگرام کو  جس طرح سے ترتیب دیا جا رہا ہے، وہ ناظرین کی توجہ کا مرکز بنے گی۔ ہم نے افطارکے وقت جہاں ناظرین کی معلومات کیلئے معروف علماء کرام، مذہبی سکالرز کی خدمات حاصل کی ہیں، وہیں ہم نے پاکستان کے عظیم نعت خوانوںکو خراج تحسین پیش کرنے کا بھی سلسلہ شروع کیا ہے، جوکہ میرے نزدیک بہت اہم ہے۔ کیونکہ ہماری نوجوان نسل بہت سے نعت خوانوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی، حالانکہ ان لوگوں کی بہت سی خدمات ہیں۔

ہم ان کے حوالے سے خصوصی گفتگوکرنے کے علاوہ ان کی نعتیں بھی پیش کرینگے۔ اس کے علاوہ میں خود بھی پہلی مرتبہ باقاعدہ نعت خوانی کرتا دکھائی دونگا۔ جہاں تک بات لوگوں کی جانب سے اس سوال کواٹھانے کی ہے کہ ایک فنکارکس طرح سے مذہبی پروگرام کا حصہ بن سکتا ہے، تومیں بس اتنا ہی کہوں گا کہ میں بطورمیزبان اس پروگرام کا حصہ بنوں گا،  نہ کہ میں دین اسلام کے حوالے سے لوگوںکو مشورے دونگا۔ یہ کام توعلماء کرام کا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران عباس نے کہا کہ پہلی مرتبہ ’ایکسپریس‘کے ساتھ کام کررہا ہوں اورابھی تک مجھے بہت مزہ آرہا ہے۔ کیونکہ سب لوگ بہت ہی پرفیشنل ہیں ، جس کی وجہ سے نشریات کا تجربہ بہتررہے گا۔

اداکارہ ومیزبان جویریہ سعود نے کہا کہ ’عہد رمضان‘ کی میزبانی کی ذمہ داری کسی بڑے اعزازسے کم نہیں ہے۔ کیونکہ ماہ رمضان کی اس نشریات میں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ علماء کرام جس طرح روزے کی اہمیت  اوراس کا مقصد بیان کرتے ہیں، اس سے ناظرین کے ساتھ میری بھی معلومات میں بہت اضافہ ہوگا۔ جہاں تک بات خصوصی نشریات کی ہے تواس میں مختلف سیگمنٹ ضرورہونگے لیکن یہ قطعی گیم شو نہیں ہوگی۔

ہم لوگوں کو اس پروگرام کے ذریعے دین کے حوالے سے اچھی اورجامع معلومات فراہم کرینگے۔ اس کے علاوہ ہمارا ٹارگٹ نوجوان نسل اوربچے ہیں ، جن کوایجوکیٹ کرنا ہماری اولین ترجیح ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تیسرا موقع ہے کہ میں ’ ایکسپریس میڈیا گروپ ‘ کی رمضان ٹرانسمیشن کرنے جارہی ہوں۔ جس کیلئے میں ایکسپریس کی پوری ٹیم کی شکرگزارہوں، جنہوں نے مجھے اس قابل سمجھا اورمیرے کام کوسراہا۔

انہوں نے کہا کہ عمران عباس ایک بہترین اداکار ہیں لیکن ان کے ساتھ پہلی بار بطورمیزبان کام کرونگی۔ مجھے امید ہے کہ ہمارا یہ تجربہ اچھارہے گا اورناظرین ہمارے کام کوسراہیں گے۔

 

The post ’عہدِ رمضان‘ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rHrbna
via IFTTT

اگلی میٹنگ کو مزید بامقصد بنانے کیلئے شرکا کو کافی پیش کیجئےFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

سان فرانسسكو: کسی میٹنگ یا منصوبہ بندی کے مباحثے کے دوران اگر تمام شرکا کافی پئیں تو اس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میں کافی پینے والے افراد گفتگو میں گہری توجہ دیتے ہیں اور خود کو بھی اس میٹنگ میں اہم تصور کرتے ہیں۔

اس سے قبل ماہرین کافی کے دماغ پر اثرات پر بہت کچھ تحقیق کرچکے ہیں لیکن یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس نے پہلی مرتبہ ایک مطالعہ کرکے کسی گروہ کی ذہنی و دماغی صلاحیت پر کافی کے اثرات نوٹ کیے ہیں۔ یہ تحقیق یونیورسٹی میں شعبہ مینیجمنٹ کے ڈین راؤ اناوا اور ان کی بیگم واسو اناوا نے کی ہے جس کا لبِ لباب یہ ہے کہ کسی گروہ کو کافی پیش کی جائے تو میٹنگ بہت ثمرآورثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے اس کی مکمل روداد ’جرنل آف سائیکوفارماکولوجی‘ میں شائع کرائی ہیں۔

اس کے لیے ماہرین نے ایک یونیورسٹی کے 70 انڈرگریجویٹ طلبا و طالبات کو شامل کیا۔ ان میں سے آدھے لوگوں کو ایک موضوع ’اوکیوپائی موومنٹ‘ پر بحث اور اس کے ممکنہ حل پرتجاویز کے لیے بلایا اوربحث سے 30 منٹ قبل انہیں کافی پیش کی گئی۔ دوسرے گروپ کو گفتگو ختم کرنے کے بعد کافی پلائی گئی۔ واضح رہے کہ اوکیوپائی موومنٹ وہ بین الاقوامی تحریک ہے جس کے تحت لوگ سماجی اور معاشی انصاف چاہتے ہیں اور آئے دن مظاہرے بھی کرتے رہتے ہیں۔

جن طلبا و طالبات نے کافی پی کر گفتگو شروع کی انہوں نے بحث کو مثبت بتایا اور وہ اپنے کردار سے بھی مطمئن نظر آئے۔ دوسری جانب دوسرے گروپ میں ایسی سرگرمی نہیں دیکھی گئی۔ تاہم یہ اب یہ معلوم کرنا تھا کہ یہ اثر کافی سے ہوا ہے یا پھر اس میں موجود کیفین اس کی وجہ ہے۔

اس بار دوسرے تجربے میں تمام شرکا کو میٹنگ سے قبل کافی دی گئی لیکن بعض کافی کیفین والی اور کچھ پیالیاں بغیر کیفین کی تھیں۔ اس بار جن خواتین و حضرات کو کیفین والی کافی پلائی گئی وہ میٹنگ میں چاق و چوبند رہے اور دوسروں کے مقابلے میں پوری ملاقات کو بہتر اور مثبت قرار دیا۔ انہی شرکا نے اپنے گروپ کے ساتھ مزید کام کرنے کو ترجیح دی۔

اس پوری میٹنگ میں لوگوں کی آواز کو بھی ریکارڈ کیا گیا تھا اور جن افراد نے کیفین والی کافی نوش کی تھی انہوں نے بہت اہم اور متعلقہ نکات اٹھائے تھے۔

ماہرین اس کی وجہ یہ بھی بتارہے ہیں کہ کافی لوگوں کو چاق و چوبند بناتی ہے اور کسی گروپ ڈسکشن میں اس کا استعمال بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

The post اگلی میٹنگ کو مزید بامقصد بنانے کیلئے شرکا کو کافی پیش کیجئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2L1jsct
via IFTTT

پیر، 14 مئی، 2018

فیض احمد فیض کی بیٹی منیزہ ہاشمی کو انڈیا سے واپس بھیج دیا گیا

0 comments
فیض احمد فیض کی صاحبزادی اور ٹی وی کی معروف شخصیت منیزہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ دہلی میں منعقدہ ایک کانفرنس میں انھیں مدعو کیا گیا لیکن عین وقت پر انھیں اس میں شرکت کرنے سے روک دیا گیا۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2rzi5tt
via IFTTT

کشمیر میں پل ٹوٹنے سے سات افراد ہلاک، آٹھ تاحال لاپتہ

0 comments
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی وادی نیلم میں ایک پل ٹوٹنے کے نتیجے میں نالے میں گرنے والے افراد میں سے سات کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ آٹھ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2KZr1QW
via IFTTT

چیف جسٹس: ایک جانور قومی پرچم کی جگہ کیسے لے سکتا ہے؟

0 comments
پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے قومی فضائی ایئر لائن پی آئی اے کے حکام کو جہازوں پر مارخور کی تصویر لگانے سے روک دیا ہے۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2rFsseh
via IFTTT

ٹور ڈی خنجراب بلوچستان کے سائیکلسٹ کے نام

0 comments
بلوچستان کے عبدالرزاق دنیا کی سب سے مشکل قرار دی جانے والی سائیکل ریسوں میں سے ایک ٹور ڈی خنجراب میں فاتح قرار پائے ہیں۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2GbWXxZ
via IFTTT

ڈبلن ٹیسٹ: آئرلینڈ کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی

0 comments
ڈبلن میں پاکستان اور آئرلینڈ ‌کے مابین واحد ٹیسٹ کرکٹ میچ کے تیسرے دن آئرلینڈ کی ٹیم فالو آن کا شکار ہوگئی ہے۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2KZ8owf
via IFTTT

اب کبڈی کا سلسلہ چل نکلے گا

0 comments
حال ہی میں پاکستان کے شہر لاہور میں منعقد ہونے والے سُپر کبڈی لیگ کے پہلے سیزن میں شائقین کا جوش و خروش دیدنی تھا۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2ICuFBT
via IFTTT

انڈونیشیا: ماں، باپ اور بچوں کے گرجا گھروں پر حملے

0 comments
انڈونیشیا میں پولیس کا کہنا ہے کہ سورابایا شہر میں گرجا گھروں پر ہونے والے خود کش حملے ایک ہی خاندان کے افراد نے کیے ہیں۔

from BBC News اردو - صفحۂ اول https://ift.tt/2KWjq5G
via IFTTT

Michael Bloomberg Slams 'Epidemic' Of Political Lies As Danger To Democracy

0 comments

Michael Bloomberg Slams 'Epidemic' Of Political Lies As Danger To DemocracyBillionaire and former New York City mayor Michael Bloomberg lashed out




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2jVhgXH

Mutual admiration as Parkland students celebrate milestones

0 comments

Mutual admiration as Parkland students celebrate milestonesMIAMI (AP) — Samantha Fuentes, one of the Parkland school shooting survivors who gave emotional speeches at the March for Our Lives in Washington, has something to celebrate: Three months after the attack, she says "My face is finally shrapnel free!"




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2KYaYD1

Episcopal Church leader to speak at royal wedding ceremony

0 comments

Episcopal Church leader to speak at royal wedding ceremonyLONDON (AP) — Kensington Palace says the head of the Episcopal Church, the Most Rev. Michael Bruce Curry, will speak at the wedding of Prince Harry and American actress Meghan Markle.




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2L045Rt

Sarah Huckabee Sanders Berated Staffers Over McCain Leak

0 comments

Sarah Huckabee Sanders Berated Staffers Over McCain LeakThe White House could have fired the aide who said that the opinion of Sen.




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2IbdcB3

US ready to offer North Korea security assurances: Pompeo

0 comments

US ready to offer North Korea security assurances: PompeoThe United States is prepared to offer North Korea security assurances if it makes the strategic choice to give up its nuclear weapons, US Secretary of State Mike Pompeo said Sunday. Pompeo cast US President Donald Trump's June 12 summit with Kim Jong Un as a test of the North Korean leader's commitment to change his country's direction. The US price for normalization -- complete, verifiable and irreversible denuclearization -- is one Pyongyang has never before been willing to pay, regarding nuclear weapons as the ultimate guarantee of the regime's survival.




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2Idx7j1

Police: Members of a family bombed 3 Indonesian churches

0 comments

Police: Members of a family bombed 3 Indonesian churchesSURABAYA, Indonesia (AP) — Coordinated suicide bombings carried out by members of the same family struck three churches in Indonesia's second-largest city Sunday, police said, as the world's most populous Muslim nation recoiled in horror at one of its worst attacks since the 2002 Bali bombings.




from Yahoo News - Latest News & Headlines https://ift.tt/2wB4W87

Fox News Breaking News Alert

0 comments
Fox News Breaking News Alert

Mike Pompeo tells Fox News Sunday President Trump will seek long-term deal with Kim Jong Un

05/13/18 9:59 AM

They Met Over Whiskey. They Talked Spycraft. Is That Why Skripal Was Poisoned?

0 comments

By MICHAEL SCHWIRTZ and ELLEN BARRY from NYT World https://ift.tt/2IlS4Es

Your Best Tips for Beating Burnout

0 comments

By TIM HERRERA from NYT Smarter Living https://ift.tt/2IFPNHi

The World Doesn’t Need Trans Fats

0 comments

By THE EDITORIAL BOARD from NYT Opinion https://ift.tt/2jSQChW

Teaching Activities for: ‘A Surge of Women Candidates, but Crowded Primaries and Tough Races Await’

0 comments

By SHANNON DOYNE from NYT The Learning Network https://ift.tt/2KllZwK

Word + Quiz: vicissitude

0 comments

By THE LEARNING NETWORK from NYT The Learning Network https://ift.tt/2wIVMqm

To Sway Trump on Trade, Businesses Turn to Cable TV

0 comments

By ALAN RAPPEPORT from NYT Business Day https://ift.tt/2rHNGbH

Does Hollywood Need a PG-15 Rating?

0 comments

By BROOKS BARNES from NYT Business Day https://ift.tt/2GdRWoo

What’s on TV Monday: ‘Royal Wedding Watch’ and ‘What Haunts Us’

0 comments

By SARA ARIDI from NYT Arts https://ift.tt/2Kkt3Kb

As Israel Celebrates Dream of Independence, Many See Nightmare Taking Shape

0 comments

By DAVID M. HALBFINGER from NYT World https://ift.tt/2wIJRc6

U.S. Embassy Opens in Jerusalem: 9 Things to Know About the City

0 comments

By ISABEL KERSHNER from NYT World https://ift.tt/2L0Duns

‘Westworld’ Refresher: Who Was That Woman Chained Up in the Cave?

0 comments

By JENNIFER VINEYARD from NYT Watching https://ift.tt/2IGnb0U

Quotation of the Day: Trump Vows to Revive Chinese Company Crushed by U.S. Penalty

0 comments

By Unknown Author from NYT Today’s Paper https://ift.tt/2wDg0S7

No Corrections: May 14, 2018

0 comments

By Unknown Author from NYT Corrections https://ift.tt/2jUsknZ

Xerox, Under Activists’ Pressure, Calls Off Merger With Fujifilm

0 comments

By TARA SIEGEL BERNARD from NYT Business Day https://ift.tt/2jTctWE

The Gender Pay Gap: Trying to Narrow It

0 comments

By AMIE TSANG and LIZ ALDERMAN from NYT Business Day https://ift.tt/2KYSzWp

France, Iran, Eurovision: Your Monday Briefing

0 comments

By DAN LEVIN from NYT Briefing https://ift.tt/2GdO6vA

Speacial Documentry on Zam Zam Water(قصہ بی بی ہاجرہ (اللہ کا محجزہ زم زم کا کنواں by ZIA MUGHAL

0 comments

نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کے خلاف اہم گواہ منحرفFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

 کراچی: نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف اہم گواہ منحرف ہوگیا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔  راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر احمد شیخ، اللہ یار، اقبال اور ارشد سمیت 11 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جان سے راؤ انوار کو وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا اور بغیر ہتھکڑی کے بھی پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نقیب اللہ قتل کیس کا اہم گواہ اپنے بیان سے منحرف ہوگیا۔ پولیس نے گواہ شہزادہ جہانگیر کو واقعہ کا عینی شاہد ظاہر کیا تھا۔

شہزادہ جہانگیر نے عدالت میں اپنے بیان حلفی میں کہا کہ میرا نقیب محسود قتل واقعے سے کوئی تعلق نہیں، پولیس نے مجھ سے زبردستی راؤ انوار کے خلاف بیان لیا، پولیس نے مجھ پر تشدد کر کے اپنی مرضی کا بیان ریکارڈ کروایا، میری جان کو خطرہ ہے، عدالت سیکیورٹی کا بندوبست کرے۔

آج سماعت میں راؤ نوار سمیت 12 ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم کردی گئیں۔ 11 مفرور ملزمان کی عدم گرفتاری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے ایک بار پھر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ مفرور ملزمان میں سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت، شیعب شوٹر اور دیگر شامل ہیں۔

The post نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کے خلاف اہم گواہ منحرف appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rF8xwW
via IFTTT

انوشکا کوماؤں کے عالمی دن کی مبارکباد دینے میں تاخیربھاری پڑگئیFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

خورشید شاہ نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیاFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔

نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں خورشید شاہ کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا لیکن انہوں نے شرکت سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر کو آرمی چیف کی تجویز پر حکومت نے اجلاس میں مدعو کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

بعدازاں پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آج صبح مجھے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دعوت نامے کا علم ہوا تو میں نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، نواز شریف کا موجودہ حکومت سے تعلق ہے، میں تو اپوزیشن لیڈر ہوں حکومت فیصلہ کرے کیا کرنا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اپنے فیصلے کرے اور وزیراعظم ہمیں ان سے آگاہ کریں، انتظار کروں گا وزیراعظم پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت کریں اور اعتماد میں لیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں لفظوں کے کئی معنی نکلتے ہیں، اہم پوزیشنز پر رہنے والوں کو ان حالات میں سوچ سمجھ کر اور سنبھل کر بولنا چاہیے، پاکستان کے قومی سلامتی ایشوز پر ہم سب ذمہ دار ہیں۔

واضح رہے کہ ایک انگریزی اخبارکوانٹرویو میں سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نے کہا تھا کہ سرحد پار جا کر150 لوگوں کوقتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیرریاستی عناصرکہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کوقتل کردیں۔

The post خورشید شاہ نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2GcVsPO
via IFTTT

سندھ ہائی کورٹ؛ شرجیل میمن کی درخواست ضمانت مستردFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

 کراچی: کرپشن مقدمے میں ملوث سابق صوبائی وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی۔

سندھ ہائی کورٹ میں سابق صوبائی وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔  عدالت نے شرجیل انعام میمن کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی جب کہ دو ملزمان عاصم سکندر اور حنیف کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ شرجیل میمن نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے درخواست دائر کر رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: میگا کرپشن کیس؛ شرجیل میمن کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

واضح رہے کہ شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کے خلاف محکمہ اطلاعات سندھ میں 5 ارب 76 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کا ریفرنس دائر ہے۔

The post سندھ ہائی کورٹ؛ شرجیل میمن کی درخواست ضمانت مسترد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2IDo6Pl
via IFTTT

شواہد کے باوجود ممبئی حملے کا مقدمہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟ نواز شریفFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

 اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ شواہد ہونے کے باوجود ممبئی حملوں کا مقدمہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا کہ حق بات کروں گا چاہے مجھے کچھ بھی سہنا پڑے، میں نے کیا غلط بات کی ہے، جو بات میں نے کی اس کی تصدیق پہلے پرویز مشرف، رحمان ملک اور جنرل محمود درانی بھی کر چکے ہیں، ممبئی حملہ کا مقدمہ مکمل کیوں نہیں ہو سکا؟ ہمارے پاس شواہد کم نہیں ہیں، بہت شواہد ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارا بیانیہ دنیا میں نہیں سنا جا رہا۔

نواز شریف نے کہا کہ  کیا محب وطن وہ ہیں جنہوں نے 1971 میں ملک توڑا یا وہ جنہوں نے ملک کا آئین توڑا؟  کیا محب وطن وہ ہیں جنہوں نے ججوں کو اٹھا کر دفتر سے باہر پھینکا؟ یا وہ جنہوں نے 12 مئی کو خون کی ہولی کھیلی؟ مجھے غدار کہا نہیں کہلوایا جا رہا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سرحد پار جا کر 150 افراد کا قتل قابل قبول نہیں، نواز شریف

کل بھوشن سے متعلق سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ کلبھوشن بھارت کا جاسوس ہے، غیر ریاستی عناصر سے متعلق بیان پر قائم ہونے کا سوال کیا گیا تو مریم نواز نے کہا کہ پھر آپ نے ضرب عضب کن کے خلاف کیا؟۔ تاہم نواز شریف نے مریم نواز کو بولنے سے روکتے ہوئے کہا کہ آپ نہ بولو۔

نواز شریف نے کہا کہ میرے بیان میں کونسی غلط چیز ہے؟ میں نے پوچھا تھا کہ دہشتگرد 150 لوگوں کو مارنے کیوں گئے تھے؟ مجھے اس کا جواب چاہیے، جو لوگ یہاں سے گئے ان کا مقدمہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا، ہمارے پاس بھی کم شواہد نہیں بہت شواہد ہیں، مگر یہ سوال پوچھنے والے کو غدار قرار دیا جا رہا ہے،  غدار اس کو قرار دے رہے ہیں جس نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملوں سے متعلق بیان گمراہ کن، آئی ایس پی آر

واضح رہے کہ ایک انگریزی اخبار کو انٹرویو میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نےکہا تھا کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

The post شواہد کے باوجود ممبئی حملے کا مقدمہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟ نواز شریف appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rG4nUN
via IFTTT

فضائی آلودگی، ایک عالمی مسئلہFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

صاف ستھری فضا ہر ایک کی بنیادی ضرورت ہے، اور یہ بنیادی حق یا بنیادی ضرورت دن بدن عمومی دسترس سے باہر ہوتی جارہی ہے۔ اس سب کے پیچھے بہت سے عوامل کارفرما ہیں۔ اگر ہم گہرائی میں ان عوامل کے بارے میں بات کریں تو دو اقسام کے عوامل (فیکٹرز) نظر آتے ہیں۔ ایک قدرتی طور پر وقوع پذیر ہونے والے واقعات جیسا کہ آسٹریلیا کے جنگلات میں اچانک آگ کا لگ جانا، جبکہ دوسری قسم میں وہ تمام انسانی سرگرمیاں ہیں جن میں ذاتی گاڑیوں کا بے تحاشا استعمال، فیکٹریوں سے دھوئیں کا حد سے زیادہ اخراج شامل ہیں۔

اے کیو آئی (AQI) رپورٹ یعنی فضائی معیار کے انڈیکس کے مطابق گلوبل وارمنگ کی ذمہ دار گیسوں میں سب سے زیادہ شرح کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ہے، جو تقریباً 65 فیصد ہے؛ اور اس گیس کا بنیادی ماخذ فوسل فیولز اور قدرتی گیس کا بے تحاشا استعمال ہیں۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ افسوسناک بات شاید یہ ہوگی کہ عالمی ادارہِ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی شہری آبادی میں تقریباً اسی (80) فیصد افراد آلودہ فضا میں سانس لے رہے ہیں اوراس فضا کا معیار عالمی ادارہ صحت کے مقرر کردہ معیارات کے مطابق نہیں۔

جس طرح ہر ہونے کے پیچھے کوئی نہ کوئی ہونی ضرور ہوتی ہے، بالکل اسی طرح فضائی آلودگی کے پیچھے محرکات کا جائزہ لیں تو ہمیں نظر آئے گا کہ، چاہے دنیا کا کوئی بھی کونا ہو، کوئی بھی جغرافیائی خطہ ہو، وجوہ تقریباً ایک ہی جیسی ہیں، جو ذیل میں دی گئی ہیں:

1۔ سڑکوں پر دوڑتی گاڑیاں: اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹیکنالوجی کی ترقی نے انسانی مشکلات اور فاصلے کسی حد تک ختم کردیئے ہیں، لیکن اگر ہم اس کا دوسرا پہلو دیکھیں تو ہمیں اندازہ ہوگا کہ در حقیقت ہم کس بڑی مشکل سے دوچار ہورہے ہیں۔ گاڑیوں کے دھوئیں سے نکلنے والی گیسیں، گلوبل وارمنگ کی وجہ بننے والی گیسوں میں سے ایک، یعنی کاربن کے آکسائیڈز ہیں۔ ان کے علاوہ ہائیڈرو کاربنز، سلفر ڈائی آکسائیڈ وغیرہ شامل ہیں اور انسانی صحت پر ان کے مجموعی اثرات دردِ سر اور نزلہ زکام سے لے کر سانس کے مستقل مسائل تک جاسکتے ہیں۔

اگرچہ ترقی یافتہ ممالک اس مسئلے پر بہت بحث کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پیٹرول/ ڈیزل کی گاڑیوں کو دوسری ٹیکنالوجی والے انجن کی گاڑیوں سے تبدیل کیا جائے؛ اورکچھ ترقی یافتہ ممالک میں پیٹرول/ ڈیزل والی گاڑیوں پر پابندی لگ چکی ہے، جبکہ کچھ ممالک میں عنقریب ایسی گاڑیوں پر مکمل پابندی لگ جائے گی، جن میں سے ایک فرانس ہے۔ ہمارے ملک میں عوامی شعور کی وجہ سے ماحول دوست گاڑیاں استعمال کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور دن بدن اس رجحان میں واضح اضافہ ہو رہا ہے، جو ایک بہت اچھی سوچ ہے۔ اس سوچ کو پروان چڑھایا جانا چاہئے اور ساتھ ساتھ اسی ٹیکنالوجی سے لیس گاڑیوں کو پاکستان میں فروغ دینا چاہیے تاکہ ماحول دوست کلچر کو فروغ ملے۔

2۔ شعبہ ہائے صنعت: صنعتی شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے اور مختلف صنعتی شعبہ جات پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

اگر اس کا دوسرا پہلو بھی دیکھیں تو ہمیں اندازہ ہوگا ایسی تمام صنعتیں کسی نہ کسی طور پر فضائی آلودگی کا اخراج کررہی ہیں۔ اخراج کا تناسب اس صنعت کی پیداواری صلاحیت اور وقوع پذیر ہونے والی مختلف سرگرمیوں پر منحصر ہے۔ بظاہر ہم ان تمام عوامل کو ملحوظِ خاطر نہ رکھتے ہوئے صرف اپنی معیشت کو مدنظر رکھتے ہیں، لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ ہمارا ایسا طرزِ عمل کسی نہ کسی نقطے پر آکر ہمارے اس قدرتی نظام میں دخل اندازی کرسکتا ہے؛ اور اس دخل اندازی کے نتیجے میں ہم اپنے ماحول اور اس سے حاصل ہونے والی نعمتوں سے محروم نہ سہی تو کم از کم دور ضرور ہوسکتے ہیں۔

صنعتوں سے نکلنے والی گیسوں میں زیادہ خطرناک گیسیں کاربن کے آکسائیڈز، میتھین، نائٹرس آکسائیڈ و دیگر ہیں؛ اور یہ وہ گیسیں ہیں جنہیں ماہرینِ ماحولیات پہلے ہی خطرناک گیسیں قرار دے چکے ہیں، اور جو ہماری اس ماحولیاتی تبدیلی میں پیش پیش ہیں۔ جیسا کہ مختلف شواہد اس بات کو ظاہر کررہے ہیں، کاربن ڈائی آکسائیڈ کا حصہ کل گرین ہاؤس گیسوں کے 80 فیصد سے زیادہ ہے۔

3۔ زراعت اورملحقہ سرگرمیاں: پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت ہمارے ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پاکستان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زراعت ہمارے ملک کی مجموعی قومی پیداوار کا 21 فیصد حصہ ہے۔ یہ سچ ہے کہ معیشت کی مضبوطی میں زراعت کسی سے پیچھے نہیں، لیکن کچھ ایسے حقائق بھی ہیں کہ جن سے ہم کسی صورت صرفِ نظر نہیں کرسکتے۔ آئیے ان حقائق پر ایک طائرانہ نگاہ ڈالتے ہیں:

زراعت اور اس سے ملحقہ دیگر سرگرمیاں جیسا کہ مختلف کیمیکلز کا استعمال، فصلوں کی کٹائی کے بعد ان کی باقیات کو جلادینا وغیرہ، یہ ایسے عوامل ہیں جن سے بہت خطرناک گیسوں کا اخراج ہوتا ہے مثلاً کاربن ڈائی آکسائیڈ، میتھین، نائٹروس آکسائیڈ کہ جن کا ذکر شعبہ صنعت میں ہوچکا ہے۔ یہ وہی تمام گیسیں ہیں جو ماحولیاتی تبدیلی کا شاخسانہ ہیں۔

4۔ فوسل فیولز کا استعمال: رکازی ایندھن یا فوسل فیولز کا استعمال بھی فضائی آلودگی کی ایک سب سے بڑی وجوہ میں سے ہے۔ فوسل فیولز میں کوئلہ، گیس، تیل بشمول پیٹرول، ڈیزل وغیرہ اور اسی طرح کے دیگر قدرتی مواد کا استعمال شامل ہے۔ ہم توانائی کے حصول کےلیے ان تمام نعمتوں کو استعمال کرتے ہیں اور ہماری لاپرواہی یا بے دریغ استعمال کی وجہ سے یہ ایندھن کے ذرائع ایک طرف کرہ ارض سے ختم ہو رہے ہیں، وہیں تمام اول الذکر گیسوں (بشمول کاربن ڈائی آکسائیڈ) کے اخراج کی وجہ بن رہے ہیں۔ تمام چیزوں سے بڑھ کر یہ کہ مذکورہ ذرائع توانائی ’’ناقابلِ تجدید‘‘ یا Non-Renewable ہیں۔

یہ چند اہم وجوہ ہیں، لیکن ان کے علاوہ اور بھی بہت سے اسباب ہیں جیسے کہ پاور پلانٹس اور گھروں میں استعمال ہونے والی اشیاء سے پیدا ہونے والی گرد وغیرہ، لیکن یہ سب ذیلی وجوہ ہیں جبکہ مرکزی عوامل وہی ہیں جو اوپر بیان کیے جاچکے ہیں۔

اثرات: اگر ہم ان گیسوں سے ہونے والے اثرات کی بات کریں تو معلوم ہوگا کہ ایسے تمام شہر یا ممالک جو فضائی آلودگی کا شکار ہیں، وہاں سانس کے امراض عام ہیں۔ یہی نہیں بلکہ سر میں درد اور سانس کے امراض کی ابتدا سے لے کر پھیپھڑوں کا ناکارہ ہونا، اور اس سے ملحقہ مختلف امراض اور آخرِکار موت پر اختتام۔

یہ صرف انسانوں کےلیے ہی خطرناک نہیں بلکہ پودے اور جانور بھی اس فضائی آلودگی سے بچ نہیں سکے۔ یہ عمل تیزابی بارش کی وجہ سے بھی وقوع پذیر ہوتا ہے۔ تیزابی بارش یا Acid Rain ایسا عمل ہے جو کاربن اور سلفر کے آکسائیڈز کی فضا میں زیادہ مقدار کی وجہ سے کیمیائی تعامل سے وقوع پذیر ہوتا ہے۔ تیزابی بارش پودوں کے پتوں کےلیے شدید نقصان دہ ہے جس کے نتیجے میں پودوں کی نشوونما رک جاتی ہے یا انتہائی سست روی کا شکار ہوجاتی ہے۔ مزید یہ کہ اس کے نتیجے میں پودوں کا مدافعتی نظام بھی درہم برہم ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے کیڑے مکوڑے اور دیگر حشرات کا حملہ آسان ہوجاتا ہے۔

تیزابی بارش کی وجہ سے صرف پودے ہی نہیں بلکہ عمارات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ تیزابی بارش کی وجہ سے ہی بھارت کے تاج محل کا پتھر اپنی اصل رنگت اور خوبصورتی کھو رہا ہے؛ اور اسی بناء پر کہا جا رہا ہے کہ فضائی آلودگی صرف ایک عمل کا نام نہیں، بلکہ ایک عمل سے جڑے مختلف عوامل کا شاخسانہ ہے۔

فضائی آلودگی کم کرنے کی تدابیر: فضائی آلودگی کو ملکی یا سرکاری سطح پر کنٹرول کیا جانا چاہیے لیکن یہ کنٹرول یا تبدیلی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہم خود سے تبدیل نہیں ہوں گے۔ اس کےلیے چند اہم تدابیر ذیل میں درج ہیں:

ہمیں چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں، جہاں تک ہوسکے ذاتی گاڑی کا استعمال اگر ترک نہ کرسکیں تو کم ضرور کر دیں۔ ماحول دوست ہائبریڈ ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیں، دوسروں کو بھی اس پر قائل کیا جائے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ایسی ٹیکنالوجی کا استعمال کریں جو ماحول دوست ہو۔

حکومت کو چاہیے کہ ایسی ٹیکنالوجی کو عام کرنے کےلیے پالیسیاں بنائے اور سبسڈی دی جائے تا کہ ایسے اقدام سے عوام کی حوصلہ افزائی ہو۔ گلی، محلہ، گاؤں، شہر، سرکاری، پرائیویٹ غرض ہر سطح پر اس ضمن میں عمل درآمد کی کوشش کی جائے؛ اور فضائی آلودگی اور اس کے محرکات کے بارے میں عوامی شعور کو پروان چڑھایا جائے۔ زیادہ سے زیاد ہ درخت لگائی جائیں تاکہ خصوصی طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس، بجائے ماحول میں شامل ہونے کے، درخت اپنے استعمال میں لائیں، نتیجتاً ایک طرف تو فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی، دوسری طرف گلوبل وارمنگ جیسے مسئلے کو قابو کرنے کےلیے اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔ صنعتی علاقے، رہائشی آبادی سے دور ہونے چاہئیں تاکہ آلودہ فضا کا اثر کم سے کم کیا جاسکے۔ زیادہ دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں پر ہمیشہ کےلیے پابندی لگنی چاہیے، نہیں تو کم از کم اس دورانیے تک پابندی ضرور لگنی چاہیے کہ جب تک مسئلہ حل نہ ہو۔ یہ وہ تمام نکات ہیں جن کی مدد سے ہم فضائی آلودگی کو کم کرنے میں کم از کم اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

اختتام میں شاید اتنا کہنا ہی کافی ہوگا کہ اگر ہم اس چیز کا احساس کر لیں کہ ہم کتنے سنگین مسائل کا شکار ہونے جارہے ہیں، تو ہم فضائی آلودگی جیسے مسئلے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔

The post فضائی آلودگی، ایک عالمی مسئلہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2IevT6P
via IFTTT

نوازشریف نے ہوس اقتدارمیں ریاست کے خلاف بغاوت کی، پنجاب اسمبلی میں قراداد جمعFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

 لاہور: پنجاب اسمبلی میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف آرٹیکل (6) کے تحت ٹرائل کیلئے قرارداد جمع کرادی گئی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمیاں محمودالرشید کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف آرٹیکل (6) کے تحت ٹرائل کیلئے قرارداد جمع کرادی گئی۔

قرارداد کے متن کے مطابق نوازشریف کلبھوشن اورکشمیرمیں مظالم پرخاموش اورریاست کے خلاف زہراگل رہے ہیں، نوازشریف نے ہوس اقتدارمیں ریاست کے خلاف بغاوت کی اورملکی سالمیت پرحملے شروع کردیئے، نوازشریف کا درآمد شدہ بیانیہ پاکستان کوعالمی دباﺅمیں لانے کی مکروہ کوشش ہے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ نوازشریف دشمن عالمی طاقتوں کے آلہ کاربن کرملک میں انتشارکی فضا بنارہے ہیں، بھارت دانستہ طورپرعدم تعاون کرکے ممبئی حملہ کیس کے ٹرائل میں رکاوٹ رہا جب کہ ریاستی ادارے قابل احترام ہیں اور ملکی تحفظ کے ضامن ہیں جو اس ہرزہ سرائی کو مسترد کرتے ہیں۔

The post نوازشریف نے ہوس اقتدارمیں ریاست کے خلاف بغاوت کی، پنجاب اسمبلی میں قراداد جمع appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2rEKMV9
via IFTTT

جانئے آج آپ کا دن کیسا رہے گاFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

حمل:
21مارچ تا21اپریل

پلاٹ یا مکان کے کسی جھگڑے میں بہت زیادہ ملوث نہ ہوں اس طرح آپ کچھ حاصل نہ کر سکیں گے آپ اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک ہیں اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ دوسروںکو خاطر میں نہ لایا جائے۔

ثور:
22اپریل تا20مئی

گھریلو ماحول درست رہے گا لیکن شرط یہ ہے کہ آپ بھی اپنا مزاج ٹھنڈا ہی رکھیں کیونکہ چند موقعوں پر تلخ باتوں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنہیں اگر آپ برداشت نہ کر سکے۔

جوزا:
21مئی تا21جون

اپنے مخالفین کی تعداد کو کم کرنے کی کوشش کیجئے اس کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اپنے مخالفین سے دو ٹوک مگر مصالحانہ انداز اپناتے ہوئے بات چیت کر لیجئے  یقینا آپ محسوس کریں گے کہ غلط فہمیوں کا ازالہ ہو چکا ہے۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

ایسی کوئی رقم بھی مل سکتی ہے جسے آپ تقریباً نہ ملنے کی امید میں فراموش کر چکے ہیں، جائیداد کا الجھا ہوا کوئی مسئلہ بآسانی حل ہو سکتا ہے، کسی غیر ملکی فرم کے ساتھ بہتر نتائج کا حامل معاہدہ ہو سکتا ہے۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

ذہنی طور پر کافی الجھائو رہے گا عموماً کچھ نہ کچھ سوچتے ضرور رہیں گے اپنے حقیقی ہمدردوں سے قدرے بدظن رہیں گے اور مخالفوں کی کہی ہوئی یا اڑائی ہوئی افواہوں پر زیادہ اعتبار کریں گے۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

کوئی مخالف خواہ کتنا ہی گہرا دوست کیوں نہ بن جائے آپ اس سے دور رہنے کی کوشش کیجئے کیونکہ اگر کل کا دشمن آج دوست بن چکا ہے تو آنے والے کل وہ دوبارہ وبال جان بن سکتا ہے۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

گھریلو حالات زیادہ تربہتر ہی رہیں گے لیکن اس کے لئے آپ کو صبرو تحمل سے کام لینا پڑ سکتا ہے۔کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ گھر کے دیگر افراد کا مزاج بھی آپ جیسا ہی ہو۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

آپ کا اکثر یہ خیال ہو تا ہے کہ خطروں کو ٹالنا مشکل ہے چنانچہ یہی وجہ ہے کہ آپ ان کاموں کی تکمیل میں بھی مایوسی کا اظہار کرتے ہیں جو درحقیقت دوسروں کیلئے مشکل نہیں ہوتے۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

محبوب پر ضرورت سے زیادہ بھروسہ کرکے آپ عقلمندی کا ثبوت نہیں دے رہے کیا آپ اسے وفادار سمجھتے ہیں؟ ذرا اس سلسلے میں خفیہ طور پر تحقیقات تو کر لیں بڑے عجیب و غریب راز آشکار ہو سکتے ہیں۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

اتفاقیہ کامیابیوں نے آپ کو مغرور بنا دیا ہے اور آپ اعتدال سے تجاوز کرتے چلے گئے نتیجہ اب آپ کے سامنے ہے ازسر نو کاروباری معاہدے ہو سکتے ہیں اپنے فرائض پوری ذمہ داری کے ساتھ انجام دیں۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

دوستوں کی جانب سے بھی اندیشہ رہے گا کہ کب وہ آپ کو نقصان پہنچائے۔ دشمن کی دشمنی تو سامنے کی بات ہوتی ہے اس لئے آدمی محفوظ رہ جاتا ہے لیکن دوست کی مخالفت کو بہ آسانی پکڑا نہیں جا سکتا۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

آپ نے کاروبار کو فروغ دینے کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو آزما لیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہو سکا آپ خود کو ضرورت سے زیادہ عقلمند سمجھتے ہوئے بعض امور کے سلسلے میں انتہائی تیزرفتاری کا مظاہرہ بھی کر گئے۔

The post جانئے آج آپ کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2feepXV
via IFTTT

دل کی رگوں کو صاف کرنے والے انجکشن میں اہم کامیابیFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

شکاگو: دل کی شریانوں میں دھیرے دھیرے چربی اور دیگر اجزا جمع ہونے لگتے ہیں جنہیں مجموعی طور پر ’’پلاک‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس پلاک کے بڑھنے سے دل کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے اور دل کے دورے کی وجہ بنتی ہے۔ اب اسے صاف کرنے کے لیے ایک خاص طرح کا ٹیکہ بنایا گیا ہے جس کے بہت مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

اس عمل میں کئی ماہ سے سال لگتے اور پلاک سخت سے سخت ہوتی جاتی ہے۔ خون کی شریانوں میں جمنے والا یہ چکنا مادہ کولیسٹرول، چربی، کیلشیم، فائبرین اور غیرحل پذیر پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے۔ پھر شریانوں کی لچک ختم ہوجاتی ہے اور وہ سخت ہوجاتی ہیں جس سے دورانِ خون شدید متاثر ہوتا ہے۔

لیکن اب شکاگو کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے فائنبرگ اسکول آف میڈیسن میں ڈاکٹر نیل منسکھانی اور ان کے ساتھیوں نے خاص قسم کے نینو فائبرز تیار کرکے ان کا انجکشن ایسے چوہوں کو لگایا ہے جن کے دل کی شریانیں بند تھیں۔ ٹیکے میں موجود اجزا نے کولیسٹرول کو ہدف بنایا اور دل کی رگیں کھولنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انجکشن میں شامل سب سے اہم جزو نینو میٹر پیمانے کے ریشے ہیں جو بدن کے لیے نقصان دہ نہیں اور وہ نسیجوں اور شریانوں میں جمے کولیسٹرول صاف کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نیل کے مطابق یہ ایک غیر جراحی (non-invasive)، غیرتکلیف دہ اور مؤثر طریقہ علاج ہے جس سےقلبی شریانوں کے مرض کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انجکشن میں ایک اہم امائنوایسڈ ہے جو کولیسٹرول پگھلا کر ختم کردیتا ہے۔

نینو ریشوں کی ڈیزائننگ اور تیاری کا سارا کام تجربہ گاہوں میں کیا گیا ہے۔ بیمارچوہوں کو روزانہ 14 ہفتوں تک نینو ریشوں والا ٹیکہ لگایا گیا اور خاص آلات سے شریانوں کی اندرونی تصاویر لی گئیں۔ صرف 24 گھنٹے میں ہی ٹیکے نے اثر دکھانا شروع کردیا جبکہ ان کی شریانوں کی رکاوٹوں 7 سے 10 دنوں میں بہت افاقہ ہوا۔ 8 ہفتوں میں نر چوہوں کی 11 فیصد اور چوہیاؤں کی شریانوں کی چربی 9 فیصد تک کم ہوئی۔

تاہم یہ ابتدائی کامیابی ہے اور اس ایجاد کو انسانوں تک پہنچنے میں کئی برس لگ سکتے ہیں۔

The post دل کی رگوں کو صاف کرنے والے انجکشن میں اہم کامیابی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2GcOKJS
via IFTTT

بیٹیاں باپ کی جان اور شانFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

ملک وال: خالق دو جہاں نے اس دنیا کو بہت خوب صورت بنایا ہے اور اس کی خوب صورتی کو مختلف چیزوں اور رشتوں میں پنہاں کیا ہے۔ ان رشتوں میں سے ایک قدرت کا انمول تحفہ بیٹی بھی ہے، مگر کچھ لوگ اس رحمت کو زحمت سمجھتے ہیں۔

باپ اور بیٹی کا رشتہ اللہ رب العزت نے بہت مقدس بنایا ہے اور اس رشتے کو بہت خوب صورت احساس سے نوازا ہے۔ بیٹیاں باپ کے آنگن کی رونق ہوتی ہیں۔ عام طور پر کہا یہ جاتا ہے کہ مائیں بیٹوں سے زیادہ پیار کرتی ہیں جب کہ باپ بیٹیوں سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔ باپ اپنی اولاد کے لیے گھنے درخت کی مانند ہوتا ہے جو اپنی بیٹیوں کو زمانے کے سردوگرم سے بچا کر رکھتا ہے جس کے سائے میں بیٹیاں پروان چڑھتی ہیں اور لاڈ پیار میں رہتی ہیں اور اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ گھل مل کے زندگی سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔

ماں کی نسبت باپ کا بیٹیوں کے ساتھ حوصلہ افزا رویہ ان کی صلاحتیوں کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایک باپ کا بیٹی کے ساتھ مشفقانہ رویہ اس میں خود اعتمادی پیدا کرتا ہے جس کی بنیاد پر بیٹیاں مضبوط بنتی ہیں اور کامیاب زندگی گزارنے کے قابل بنتی ہیں۔

ایک ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ بیٹوں کے مقابلے میں بیٹیاں ہوش سنبھالنے سے لے کر اپنے گھربار کی ہونے تک اس پورے درمیانی عرصے میں اپنے باپ کی توجہ کی زیادہ طالب ہوتی ہیں اور جوں جوں ان کی عمر بڑھتی ہے،  ان کے دل میں باپ کو چاہنے اور ان کی جانب سے چاہے جانے کی خواہش میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لڑکیاں اپنے باپ کے متعلق اپنی اس خواہش کا برملا اظہار کرتی رہتی ہیں۔

مطمئن اور آسودہ خاندانوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ  جووہ باپ اپنی بیٹیوں سے محبت کا اظہار کرنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں،  وہ اپنی بیٹیوں سے محبت کے اظہار کے لیے مصنوعی چیزوں کا سہارا لیتے ہیں مثلاً امتحان میں کامیابی پر تحفہ دینا یا سال گرہ یاد رکھنا وغیرہ۔

بعض باپ اپنی بیٹیوں سے محبت کے اظہار کے لیے ان کی ماں یعنی اپنی بیوی سے انسیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ ’’ایک شوہر کے اپنی بیوی سے انس اور دلی لگاؤ کے اثرات بڑی حد تک ان کے بچوں خصوصاً لڑکیوں پر پڑتے ہیں۔ ایسے خاندانوں میں جہاں میاں بیوی کے تعلقات ناخوشگوار رہتے ہوں،  ان کے بچوں میں بعض ایسے مختلف اقسام کے جسمانی عوارض جنم لیتے ہیں جو بعد ازاں پوری زندگی ان بچوں کا ساتھ نہیں چھوڑتے۔ اس سے نہ صرف ان کی  شخصیت متاثر ہوتی ہے،  بلکہ ان کی خود اعتمادی کا بھی خاتمہ ہوتا ہے، اس لیے میاں بیوی کے تعلقات کا خوشگوار ہونا بہت ضروری ہے۔

ایک باپ اپنی بچیوں کو بے شک ہر سہولت دے دے، لیکن اگر وہ خود ان کو وقت نہ دے تو سہولتیں بھی اس کا نعم البدل نہیں ہو سکتیں۔ بچیاں باپ کی توجہ اور موجودگی چاہتی ہیں اور ان کے ساتھ وقت گزارنا چاہتی ہیں۔ ہمارے ہاں یہ بات بہت عام ہے کہ لڑکیا پرایا دھن ہوتی ہیں، اس لیے ان کے ساتھ زیادہ  لاڈ پیار نہ کیا جائے، بلکہ انہیں پرایا دھن سمجھا جاتا ہے جبکہ سسرال میں بھی انہیں وہ مقام نہیں ملتا جس کی وہ مستحق ہوتی ہیں۔  باپ بیٹیوں کو نظر انداز کرتے ہیں جو کہ ایک غلط سوچ ہے۔ باپ کا فرض ہے کہ وہ اپنی  بیٹیوں کو بیٹوں سے بھی زیادہ  شفقت اور پیار دے۔

کیوں کہ سسرال میں بچیاں اپنے بابل کے گھر کا پیار یاد کرتی ہیں اور خوش ہوتی ہیں۔ باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بچیوں کو وقت دے اور انہی کبھی کبھار باہر کچھ کھلانے بھی لے جائے۔ یوں بچیوں کے دل میں باپ ایک مثالی باپ بن جاتا ہے جو ان سے پیار کرتا ہے۔

مائیں اکثر بچیوں کو باپ سے ڈرانے کی کوشش کرتی  ہیں، اسی لیے جب ان سے کوئی غلطی ہو جائے تو فوراً باپ کی دھمکی دیتی ہیں جس کی وجہ سے بچیاں باپ سے ڈری سہمی رہتی ہیں اور باپ کو ظالم سمجھتی ہیں۔ یہ طرز عمل بالکل غلط ہے، کیوں کہ اس سے بچیوں کے دل میں باپ سے متعلق صرف خوف کا احساس پیدا ہوتا ہے، احترام نہیں لہٰذا اس سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ باپ کو بھی یہ چاہیے کہ وہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ سخت  رویہ نہ رکھے، کیوں کہ وہ بیٹیوں کے لیے آئیڈیل ہوتا ہے۔ سختی کے بجائے نرمی کا رویہ زیادہ موثر اور دیرپا ہوتا ہے جو بیٹیوں کے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑ جاتا ہے۔

لیکن ہماری سب سے بڑی بد قسمتی یہ  ہے کہ جس گھر میں بھی بیٹی پیدا ہو، وہاں افسوس کیا جاتا ہے اور لڑکیوں کو بوجھ سمجھا جاتا ہے عام طور پر ایک باپ کے لیے بیٹی کا تصور ہی بوجھ اور زحمت کا بنا دیا گیا ہے۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ  بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں اور وہ ماں باپ کی غم گسار بھی ہوتی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس منفی اور زمانۂ جہالت کی سوچ کو بدلا جائے اور بیٹی کو زحمت کے بجائے رحمت سمجھا جائے اور بیٹیو ں کے باپ کو برا نہ سمجھا جائے، کیوں کہ یہ رشتہ اللہ نے بنایا ہے اور ہمیں بھی اس کی رضا میں راضی ہوجانا چاہیے۔

 

The post بیٹیاں باپ کی جان اور شان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2wDL7go
via IFTTT

Surabaya: Suicide bombers attack Indonesia police headquarters

0 comments
The attack on Surabaya police HQ comes one day after deadly church bombings in the Indonesian city.

from BBC News - World https://ift.tt/2GdPT3G

Jerusalem embassy: US officials to attend opening ceremony

0 comments
Senior US officials are to attend Monday's ceremony, as Palestinians gather for mass protests.

from BBC News - World https://ift.tt/2ID0rhZ

Iraq election: Shia rivals of PM Abadi 'make gains'

0 comments
The bloc led by PM Haider al-Abadi is trailing behind two other Shia groups, early results suggest.

from BBC News - World https://ift.tt/2rF8y4b

Malaysia to review not revoke fake news law, says Mahathir

0 comments
New PM Mahathir Mohamad had promised to ditch the law but said there were "limits" to free speech.

from BBC News - World https://ift.tt/2rGuZFk

Trump seeks to save Chinese jobs at ZTE ahead of trade talks

0 comments
The US president makes a surprise move to help a telecoms firm subject to a US export ban.

from BBC News - World https://ift.tt/2L0CuzM

Sao Paulo fire: Search for victims called off

0 comments
Four people are still unaccounted for, nearly two weeks after the blaze in a Sao Paulo building.

from BBC News - World https://ift.tt/2jTez91

Italy election: Five Star and League 'agree programme'

0 comments
But the Five Star Movement and League have still to agree on a coalition cabinet.

from BBC News - World https://ift.tt/2GcH5LA