لاہور: پاکستان کے عظیم قوال استاد نصرت فتح علی خاں مرحوم کی اکلوتی بیٹی ندا نصرت نے بناء اجازت ان کے والد کے گائے گیت ، غزلیں ، ملی نغمے اور قوالیاں گانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
گزشتہ روزلاہورپریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ندا نصرت نے کہا کہ میرے والد کے گیتوں کے رائٹس میرے پاس ہیں۔ میرے علاوہ یہ حقوق کسی اورکے نہیں ہیں، میں ان کی اکلوتی وارث ہوں۔ بغیرمیری اجازت کے لوگوں نے میرے والد کے گیت گائے اورمالی فائدہ اٹھایا۔ اب میں سب کے خلاف قانونی کارروائی کروں گی۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر’’ ندا خان ‘‘ کے نام سے خود کواستاد نصرت فتح علی خاں کی بیٹی ظاہرکرنے والی میرے والد کے چاہنے والوں کودھوکہ دے رہی ہیں۔ وہ ’’کھوکھرپروڈکشنز‘‘ کے نام سے کام کررہی ہیں ، جوکہ میرے نزدیک دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
ندا نصرت نے بتایاکہ پاکستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک بھارت میں بھی میرے والد کے گائے گیت، غزلیں اورقوالیاں گا کرمالی فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کرونگی۔ یہ میری پہلی پریس کانفرنس ہے اوراس کے ذریعے میں جعلسازی کرنے والوںکو وارننگ دینا چاہتی ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میرے والد عوام کے ہردلعزیز فنکارتھے۔ ان کے چاہنے والے پوری دنیا میں موجود ہیں۔ جہاں تک بات ان کے گائے گیتوں اورقوالیوںکوپرفارم کرنے کی ہے تواس کے لیے انہیں مجھ سے باقاعدہ اجازت لینا ہوگی۔ جوبھی ایسانہیں کرے گا، اس کیخلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں ندا نے کہا کہ استاد راحت فتح علیخاں میرے بھائی ہیں، ان کی اہلیہ کا نام بھی ندا ہے، لیکن ’وکی پیڈیا‘ پرغلط معلومات فراہم کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد کے نام سے ’دی رئیل این ایف اے کے‘ ایک ادارہ قائم کیا ہے، جس کے پلیٹ فارم سے ہم نوجوانوںکوگانے کا موقع فراہم کریں گے۔
The post بغیر اجازت والد کے گیت گانے والوں کیخلاف کارروائی کروں گی، ندا نصرت appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2J39WIq
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔