نئی دہلی (جی سی این رپورٹ)انڈیا کی دوتی چاند ملک کی وہ پہلی ایتھلیٹ ہیں جنھوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں تاہم اس اعلان کے بعد ان کے اپنے ہی گھر والوں نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔23 سالہ سپرنٹر نے پچھلے مہینے ہی اعلان کیا تھا کہ ان کی ’جیون ساتھی‘ انھی کے گاؤں کی ایک 19 سالہ لڑکی ہیں۔دوتی کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ فیصلہ سنہ 2018 میں انڈیا کی سپریم کورٹ کی طرف سے ہم جنس پرستی کو قانونی حیثیت دینے کے تاریخی فیصلے کے بعد کیا۔لیکن جب سے انھوں نے اپنے بارے میں یہ انکشاف کیا ہے، ان کا اپنا خاندان ہی ان کی مخالفت کرنے لگا ہے۔ان کی والدہ اکھوجی اور والد چکرادھر چاند کے نزدیک اپنی بیٹی کا یہ فیصلہ ناقابلِ قبول ہے اور انھوں نے دوتی کو اپنی پارٹنر کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی اجازت نہیں دی۔ان کے والد نے اس رشتے کو ’غیر اخلاقی اور غیر مہذب‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس نے گاؤں کے سامنے ہماری عزت خاک میں ملا دی ہے۔‘پچھلے ماہ انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے دوتی کی والدہ کا کہنا تھا کو وہ اپنی بیٹی کو اپنی ساتھی سے شادی کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گی۔
دوتی پانچ سال سے اپنی ساتھی کے ہمراہ رہ رہی ہیں، جو ساحلی ریاست اوڈیشا کے ضلع جاجپور کے گاؤں چکا گوپالپور کی رہائشی ہیں۔ان کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارا تعلق اڑیسا کی ایک روایتی برادری سے ہے جہاں یہ باتیں ممنوع ہیں۔‘’ہم اپنے خاندان والوں کو کیا منہ دکھائیں گے؟ میں کھیل کی حد تک تو اس کا ساتھ دوں گی لیکن اس سے زیادہ نہیں۔‘بدھ کے روز دوتی چاند نے ٹوئٹر کے ذریعے اپنے خاندان کے بیانات کا جواب دیا۔انھوں نے اپنی ٹویٹ میں ایک انٹرویو میں دیے گئے بیان کا حوالہ دیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے خاندان والوں کی ’منفی باتوں‘ کو اہمیت نہیں دیتیں۔ہم جنس رشتے انڈیا میں آج بھی متنازع سمجھے جاتے ہیں لیکن 2018 میں جب ہم جنس پرستی کو قانونی قرار دیا گیا تو یہ سمجھا جا رہا تھا کہ یہ انڈیا میں اس حوالے سے بدلتی سوچ کا ثبوت ہے۔دوتی چاند کی جانب سے اپنے آپ کو ہم جنس پرست تسلیم کرنے پر ان کی بہت پذیرائی ہوئی۔ انڈیا میں ایل جی بی ٹی کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے معروف سماجی کارکن ہریش ائیر کا کہنا ہے کہ دوتی نے کھیل کی دنیا میں دیگر ہم جنس پرستوں کے لیے ’راہ ہموار کر دی ہے۔‘تاہم اپنے خاندان کی دقیانوسی سوچ کے پیشِ نظر دوتی کا کہنا تھا کہ انھیں نہیں معلوم کہ ان کے والدین کبھی ان کے بارے میں اپنی رائے بدلیں گے۔ان کی جان کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ پچھلے ماہ اوڈیشا کی ایک 19 سالہ ہم جنس پرست خاتون پر مقامی افراد نے اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ بستر میں تھیں۔تاہم انڈین میڈیا کو دیے گئے انٹرویوز کے دوران دوتی زیادہ پریشان نہیں لگتیں۔انھوں نے نجی ٹی وی چینل انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے کہا: ’انتخاب اور محبت کرنے کی آزادی میرے غیر منقسم حقوق ہیں اور میں ان کا استعمال کروں گی۔‘دوتی کسی بھی عالمی ایتھلیٹکس کے مقابلے کے فائنل تک پہنچنے والی پہلی انڈین سپرنٹر ہیں۔ انھوں نے سنہ 2013 کے ورلڈ یوتھ چیمپیئن شپ کے فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
سنہ 2014 میں ایتھلیٹکس فیڈریشن آف انڈیا نے ان پر ایک ہارمون ٹیسٹ فیل کرنے کے باعث پابندی عائد کر دی تھی۔ اس ٹیسٹ کے مطابق وہ ایک ایسی کنڈیشن میں مبتلا ہیں جسے ’ہائپر اینڈروجن ازم‘ کہتے ہیں۔ اس کی وجہ سے جسم میں ٹیسٹوسٹرون نامی مردانہ ہارمون کی مقدار غیر معمولی طور پر زیادہ ہوتی ہے۔جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی اولمپک ایتھلیٹ کیسٹر سیمینیا بھی اسی کنڈیشن کا شکار ہیں۔دوتی کے وکلا نے مارچ 2015 میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کے دوران اسے ناقص اور تفریقی قرار دلوایا اور انھوں نے اگلے ہی برس ہونے والے ریو اولمپکس میں جگہ بنائی۔پھر سنہ 2018 کی ایشین گیمز میں وہ دو چاندی کے تمغے جیتنے میں کامیاب ہوئیں اور وہ اس وقت 100 میٹر دوڑ میں انڈیا کی تیز ترین خاتون ہیں۔
The post بھارت کی خاتون اتھلیٹ دوتی چاند نے خاندان کا نام ڈوبو دیا، جانتے ہیں کیا گھٹیا حرکت کی۔۔۔ appeared first on Global Current News.
from Global Current News http://bit.ly/2wDI4Sy
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔