اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)آج کل لوگ اپنا زیادہ تر وقت اسمارٹ فونز یا موبائل فونز کی اسکرین پر نظریں جما کر گزارنے کے عادی ہوچکے ہیں اور اس سے جڑے طبی خطرات کو لوگ نظرانداز کردیتے ہیں۔مگر ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ناقص جسمانی آسن یا انداز متعدد طبی مسائل جیسے کمر، کہنیوں اور گردن میں دائمی درد، دوران خون کی گردش کے مسائل، سینے میں جلن اور نظام ہاضمہ کے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اولینڈو ہیلتھ سسٹم کی تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکا میں بالغ افراد اوسطاً ساڑھے 3 گھنٹے سے زائد وقت روزانہ اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، یعنی وہ طویل وقت تک اپنی گردن نیچے جھکائے رہتے ہیں یا کمر جھکی رہتی ہے۔اس حوالے سے محققین نے سروے میں رضاکاروں سے اسمارٹ فونز کے استعمال اور آنکھوں پر دباؤ، کلائیوں کی تکلیف اور دیگر ممکنہ طبی خطرات کے حوالے سے تشویش کے بارے میں پوچھا گیا تو صرف 47 فیصد نے ناقص آسن پر تشویش کا اظہار کیا۔محققین کا کہنا تھا کہ صرف فون پر اسکرولنگ کرتے نہیں بلکہ ہر اس وقت جیسے کتاب پڑھتے ہوئے، کسی میز پر کام کرتے ہوئے یا صوفے پر ٹی وی دیکھتے ہوئے، جب آپ کا جسمانی وضع ٹھیک نہیں ہوتی، نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ لوگوں کو یہ احساس ہی نہیں وہ اپنے جسم پر اس طرح کتنا دباؤ ڈال رہے ہیں، درحقیقت سر کو محض ایک انچ آگے کی جانب جھکانا کندھوں پر 10 پونڈ کا دباؤ بڑھا دیتا ہے اور اگر سر 4 انچ جھک جائے تو یہ کچھ ایسا ہی جیسے کوئی 8 سالہ بچہ آپ کے کندھے پر بیٹھا ہوا ہو۔تاہم تحقیق میں بتایا گیا کہ ناقص جسمانی آسن سے لاحق ہونے والے بیشتر مشکلات کو چند عام تبدیلیوں سے ریورس کرنا ممکن ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ جسمانی مضبوطی کی ورزش جسمانی پوزیشن یا درد کے حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔اسی طرح جو افراد اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر اسکرین استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، انہیں اپنے دونوں پیر زمین پر رکھنے چاہیے اور ہر گھنٹے بعد کھڑے ہوکر کچھ دیر چلنا چاہیے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے کی جانے والی ایک تحقیق میں انتباہ کیا گیا تھا کہ موبائل ڈیوائس پر بہت زیادہ وقت گزارنا درمیانی عمر میں بینائی کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔تحقیق کے مطابق موبائل کی اسکرین کمپیوٹر کے مقابلے میں چھوٹی ہوتی ہے اور اس وجہ سے آپ کو آنکھوں کو سکیڑنا پڑسکتا ہے جس سے بینائی پر دباؤبڑھتا ہے۔
from Global Current News https://ift.tt/2B6XIIf
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔