جمعہ، 25 مئی، 2018

ہر ہفتے خود کو سانپ سے ڈسوانے والا فلپائنی نوجوانFOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

فلپائن: فلپائن میں تیزی سے مقبول ہوتے ایک سپیرے کو اب ’زہریلے آدمی‘ کا خطاب مل گیا ہے کیونکہ وہ سانپوں کے زہر سے مدافعت پیدا کرنے کےلیے ہر ہفتے کوبرا سانپ سے خود کو ڈسواتا ہے اور خود کو زہر کی چھوٹی چھوٹی مقدار کے ٹیکے بھی لگاتا ہے۔

31 سالہ قولیلان کاگیان ڈی اورو سٹی میں رہتے ہیں اور انہوں نے 14 سال کی عمر میں پہلا کوبرا سانپ پکڑا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے مزید سانپ پکڑنے کی کوشش کی تو ایک مرتبہ کوبرا نے انہیں ڈس لیا لیکن وہ ہسپتال نہیں گئے اور گھر آکر زخم دھولیا۔

کوبرا سانپ کے کاٹنے کے بعد چکرآتے ہیں، سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے اور آخرکار موت واقع ہوجاتی ہے لیکن جو قولیلان کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا، ’پہلی مرتبہ سانپ کاٹنے سے معلوم ہوا کہ میرا جسم اس کا زہر برداشت کرسکتا ہے اور یوں میں نے زہر سے مدافعت کےلیے خود کو تیار کرنا شروع کردیا۔ اس کے بعد میں نے پابندی سے خود کو کوبرا سے ڈسوایا اور کچھ مقدار میں سانپوں کا زہر بدن میں بھی داخل کیا۔‘

اب جو قولیلان کا دعویٰ ہے کہ ان پر سانپ کے زہر کا اثر نہیں ہوتا کیونکہ سانپوں سے ڈسوانے اور زہر داخل کرنے کے بعد وہ اس سے مدافعت پیدا کرچکے ہیں۔

انہوں نے سال میں سیکڑوں مرتبہ خود کو سانپ سے ڈسوایا ہے اور پانچ مرتبہ مرتے مرتے بچے ہیں۔ ایک مرتبہ وائپر نے ان کی انگلی پر کاٹ لیا تھا تو ان کی ایک انگلی کاٹنا پڑی تھی لیکن اس کے باوجود بھی انہوں نے ہمت نہ ہاری۔

کچھ دن قبل ایک ٹی وی شو میں انہوں نے فلپائنی کوبرا سے خود کو دو مرتبہ ڈسوایا اور تھوڑی حالت بگڑنے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں ابتدائی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے جو کو بالکل فٹ قرار دے دیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سانپ کا زہر ان پر اثر نہیں کرتا۔

The post ہر ہفتے خود کو سانپ سے ڈسوانے والا فلپائنی نوجوان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2IG253g
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔