چہرے کی جلد ہر موسم میں مختلف تبدیلیوں سے گزرتی ہے۔ اس کی خوب صورتی پر گرمی کا موسم بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔
اس موسم میں چہرے کی نرم وملائم جلد کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ چہرے کا حسن اور تازگی برقرار رکھنے کے لیے بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس موسم میںخواتین کی جلد اور بالخصوص چہرے کی جلد کھردری ہوکر اپنی چمک اور کشش کھو بیٹھتی ہے، کیوں کہ چہرے کی نازک جلد گرمی کی سختی برداشت کرنے میں ناکام رہتی ہے اور جلد ہی اس کے سامنے ہمت ہار جاتی ہے۔
چہرے کی اجلی رنگت برقرار رکھنے کے لیے مختلف بیوٹی ٹپس کا استعمال کرتے رہنا بہت ضروری ہے۔ ہر گھر میں ہلدی اور لیموں تو عام مل جاتے ہیں۔ ان کے مکسچر کا استعمال بہت مفید ہے۔ ایک تو یہ چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے اور دوسرے اس کے مساج سے تھریڈنگ کی بھی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ بیسن بھی ہر گھر میں موجود ہوتا ہے، اس کو آٹے میں ملا کر جلد پر لگانا بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ یہ جلد کی کلینزنگ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
موسم گرما میں خواتین موسم کی شدت سے تنگ آجاتی ہیں وہ اپنے لباس ،چہرے اور خریدار ی کو بری طرح نظر انداز کرتی ہیں۔ اس بے احتیاطی کی وجہ سے ان کے چہرے کی جلد نہ صرف نرمی اور ملائمت سے محروم ہو جاتی ہے، بلکہ ان کی شخصیت بھی کچھ بکھری بکھری دکھائی دیتی ہے اور ایسی خواتین بعض اوقات چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتی بھی دکھائی دیتی ہیں۔
چہرہ ہی تو شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے اور یہ جسمانی حسن اور خوب صورتی کی بھرپور عکاسی بھی کرتا ہے۔ وہ خواتین جو اپنے چہرے پر موسم کی تبدیلیوں کی وجہ سے توجہ نہیں دے پاتیں، وہ اپنی عمر سے کئی گنا بڑی دکھائی دیتی ہیں اوراس کے ساتھ ساتھ اپنی قدرتی کشش سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ ایسی بہنوں اور خواتین کا چہرہ نہ صرف بالوں اور روئیں سے بھر جاتا ہے، بلکہ بدنما داغوں سے بھی اٹا دکھائی دیتا ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اپنے چہرے پرہفتے میں ایک دو بار قدرتی اجزا ء پر مشتمل ویکس استعمال کریں۔ چینی اور لیموں کا مکسچر ایک بہترین ویکس کا کام دیتا ہے ۔اس کا استعمال آپ کے چہرے کو رونق بخشے گا اور آپ کے چہرے کی کی جلد کو ترو تازہ بھی رکھے گا۔ ان قدرتی موئسچرائزر سے جلد کی کم عمری اور کشش میں بے پنا ہ اضافہ ہوتا ہے۔
گرمیوں میں فاؤنڈیشن کے بجائے کوئی ہلکا پھلکا موئسچرائزز استعمال کریں، کیوں کہ دھوپ اور گرمی میں فاؤنڈیشن پگھلنے لگتا ہے، جب کہ موئسچرائزز میں ایس پی ایف کو بہ طور جزو استعمال کے جاتا ہے، اس لیے یہ اپنی جگہ برقرار رہتا ہے۔ خواتین کی اکثریت کی جلد حساس ہوتی ہے اور موسم گرما کی شدت نہ صرف اس جلد کو جھلسادیتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ان کی جلد کی رنگت بھی سیاہ ہو جاتی ہے۔ چہرے کی تازگی کے لیے اس موسم میں زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کریں ،ٹھنڈی چیزیں کھائیں۔
گرمی میں پسینہ بہت زیادہ آتا ہے، تاکہ جسم کا اندرونی درجہ حرارت نارمل رہے، اس لیے جلد کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس کے مسام کھل جاتے ہیں اور ان میں میل کچیل جمع ہو کر اس جلد کو بدنما دانے بناتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے کم ازکم دن میں تین چار بار اپنا چہرہ سادہ پانی سے دھوئیں اور گھر سے باہر نکلیں تو دھوپ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں۔
چکنی جلد کی حامل خواتین کو اکثر کیل مہاسوں کی شکایت رہتی ہے اور بہ طور خاص گرمیوں کے موسم میں تو ان میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ان سے بچاؤ کے لیے نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کو ٹھنڈا کرکے اس سے منہ دھوئیں، تاکہ مہاسوں میں کمی آسکے۔ اس کے علاوہ ایک چمچہ شہد کو آدھا چمچہ لیموں کے عرق میں ملا کر اپنے چہرے پر لگائیں اور پندرہ منٹ بعد چہرے کو دھولیں۔ شہد اور لیموں جلد کی چکنائی کو اچھی طرح سے نکال کر چہرے کو صاف کردیتے ہیں۔ ان میں پائے جانے والے عناصر پوٹاشیم، سیٹرک ایسڈ اور گلوکوز وغیرہ چکنے غدودوں کے عمل کو مزید بڑھنے سے روکتے ہیں۔ ساتھ ہی چکنی جلد والی خواتین گاجر کا ماسک استعمال کریں یعنی گاجر کا جوس نکال کر روئی کی مدد سے چہرے پر لگائیں اور یہ عمل دن میں تین بار دہرائیں، انہیں افاقہ محسوس ہوگا۔
خشک جلد والی خواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے، لیکن ان کے لیے بھی اپنے چہرے کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ زیتون اورگلاب کا عرق ملا کر چہرے پر لگانے سے جلد کی خوب صورتی برقرار رہتی ہے۔ خشک جلد کو نرم کرنے کے لیے انڈے کی سفیدی میں لیموں کا عرق ملا کر اچھی طرح پھینٹ لیں اور اس پیسٹ کو پندرہ منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں، اس کے بعد تازہ پانی سے چہرہ دھولیں۔ بیسن، دہی اور لیموں سے تیار کردہ ماسک خشک جلد کے لیے بہترین اور آزمودہ ہے۔
تھوڑا سا بیسن لے کر اس میں لیموں کا رس اور دہی ملا کر چہرے پر لگالیں، جب یہ پیسٹ خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں۔ یہ ماسک ہفتے میں تین دن استعمال کریں، تاکہ جلد کا کھردرا پن ختم ہوسکے اور اس کی تازگی برقرار رہے۔ نارمل جلد کی حامل خواتین کو زیادہ محنت کی ضرورت نہیں پڑتی۔ وہ ذرا سی توجہ اور احتیاط سے اپنے چہرے کو تروتازہ رکھ سکتی ہیں۔ گرمیوں میںجب باہر کھلی دھوپ میں سے واپس آئیں تو گلاب کے عرق کا اسپرے اپنے چہرے پر ضرورکریں۔
گھر پر ایک کلینزنگ کریم تیار کریں جس کو بنانے کے لیے ایک کھانے کا چمچہ سوکھا دودھ اور چند قطرے گلاب کا عرق لے کر مکس کرلیں اور چہرے پر لگالیں، اگر ہو سکے تو گردن پر بھی اس کریم کا ہلکا ہلکا مساج کرلیں۔ اس سے آپ کے چہرے کی دلکشی بڑھے گی اور شادابی بھی واپس آجائے گی۔
غذائیں جلد کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ موسم گرما میں اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں۔ اس موسم کے دوران تربوز، انناس،کھیرا، ٹماٹر اور لیموں کا استعمال کریں، کیوں کہ ان میں پانی کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ ایسی غذائیں آپ کی جلد کے لیے بہت مفید ہیں اور اسے تروتازہ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ صابن کے معاملے میں بہت احتیاط کریں۔گرمی کے موسم میں جلد کے مسام کھل جاتے ہیں، اس لیے کوئی ایسا صابن استعمال نہ کریں جس میں کیمیکل کی مقدار زیادہ ہو، کیوں کہ اس کی وجہ سے جلد کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے ۔
دھوپ کی تمازت سے چہرے کو محفوظ رکھنا بہت ضروری ہے، اس مقصد کے لیے اکثر خواتین بازاری کریموں کا سہارا لیتی ہیں جو بہت زیادہ نقصان دہ ہیں۔ چہرے کی جلد کو نرم و نازک بنانے کے لیے اگرچہ تھوڑی سی محنت درکار ہوتی ہے، مگراس کے بعد آپ خود کوسب سے نمایاں اور شاداب محسوس کریں گی۔
ضیاء مغل
اس موسم میں چہرے کی نرم وملائم جلد کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ چہرے کا حسن اور تازگی برقرار رکھنے کے لیے بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس موسم میںخواتین کی جلد اور بالخصوص چہرے کی جلد کھردری ہوکر اپنی چمک اور کشش کھو بیٹھتی ہے، کیوں کہ چہرے کی نازک جلد گرمی کی سختی برداشت کرنے میں ناکام رہتی ہے اور جلد ہی اس کے سامنے ہمت ہار جاتی ہے۔
چہرے کی اجلی رنگت برقرار رکھنے کے لیے مختلف بیوٹی ٹپس کا استعمال کرتے رہنا بہت ضروری ہے۔ ہر گھر میں ہلدی اور لیموں تو عام مل جاتے ہیں۔ ان کے مکسچر کا استعمال بہت مفید ہے۔ ایک تو یہ چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے اور دوسرے اس کے مساج سے تھریڈنگ کی بھی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ بیسن بھی ہر گھر میں موجود ہوتا ہے، اس کو آٹے میں ملا کر جلد پر لگانا بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ یہ جلد کی کلینزنگ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
موسم گرما میں خواتین موسم کی شدت سے تنگ آجاتی ہیں وہ اپنے لباس ،چہرے اور خریدار ی کو بری طرح نظر انداز کرتی ہیں۔ اس بے احتیاطی کی وجہ سے ان کے چہرے کی جلد نہ صرف نرمی اور ملائمت سے محروم ہو جاتی ہے، بلکہ ان کی شخصیت بھی کچھ بکھری بکھری دکھائی دیتی ہے اور ایسی خواتین بعض اوقات چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتی بھی دکھائی دیتی ہیں۔
چہرہ ہی تو شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے اور یہ جسمانی حسن اور خوب صورتی کی بھرپور عکاسی بھی کرتا ہے۔ وہ خواتین جو اپنے چہرے پر موسم کی تبدیلیوں کی وجہ سے توجہ نہیں دے پاتیں، وہ اپنی عمر سے کئی گنا بڑی دکھائی دیتی ہیں اوراس کے ساتھ ساتھ اپنی قدرتی کشش سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ ایسی بہنوں اور خواتین کا چہرہ نہ صرف بالوں اور روئیں سے بھر جاتا ہے، بلکہ بدنما داغوں سے بھی اٹا دکھائی دیتا ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اپنے چہرے پرہفتے میں ایک دو بار قدرتی اجزا ء پر مشتمل ویکس استعمال کریں۔ چینی اور لیموں کا مکسچر ایک بہترین ویکس کا کام دیتا ہے ۔اس کا استعمال آپ کے چہرے کو رونق بخشے گا اور آپ کے چہرے کی کی جلد کو ترو تازہ بھی رکھے گا۔ ان قدرتی موئسچرائزر سے جلد کی کم عمری اور کشش میں بے پنا ہ اضافہ ہوتا ہے۔
گرمیوں میں فاؤنڈیشن کے بجائے کوئی ہلکا پھلکا موئسچرائزز استعمال کریں، کیوں کہ دھوپ اور گرمی میں فاؤنڈیشن پگھلنے لگتا ہے، جب کہ موئسچرائزز میں ایس پی ایف کو بہ طور جزو استعمال کے جاتا ہے، اس لیے یہ اپنی جگہ برقرار رہتا ہے۔ خواتین کی اکثریت کی جلد حساس ہوتی ہے اور موسم گرما کی شدت نہ صرف اس جلد کو جھلسادیتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ان کی جلد کی رنگت بھی سیاہ ہو جاتی ہے۔ چہرے کی تازگی کے لیے اس موسم میں زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کریں ،ٹھنڈی چیزیں کھائیں۔
گرمی میں پسینہ بہت زیادہ آتا ہے، تاکہ جسم کا اندرونی درجہ حرارت نارمل رہے، اس لیے جلد کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس کے مسام کھل جاتے ہیں اور ان میں میل کچیل جمع ہو کر اس جلد کو بدنما دانے بناتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے کم ازکم دن میں تین چار بار اپنا چہرہ سادہ پانی سے دھوئیں اور گھر سے باہر نکلیں تو دھوپ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں۔
چکنی جلد کی حامل خواتین کو اکثر کیل مہاسوں کی شکایت رہتی ہے اور بہ طور خاص گرمیوں کے موسم میں تو ان میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ان سے بچاؤ کے لیے نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کو ٹھنڈا کرکے اس سے منہ دھوئیں، تاکہ مہاسوں میں کمی آسکے۔ اس کے علاوہ ایک چمچہ شہد کو آدھا چمچہ لیموں کے عرق میں ملا کر اپنے چہرے پر لگائیں اور پندرہ منٹ بعد چہرے کو دھولیں۔ شہد اور لیموں جلد کی چکنائی کو اچھی طرح سے نکال کر چہرے کو صاف کردیتے ہیں۔ ان میں پائے جانے والے عناصر پوٹاشیم، سیٹرک ایسڈ اور گلوکوز وغیرہ چکنے غدودوں کے عمل کو مزید بڑھنے سے روکتے ہیں۔ ساتھ ہی چکنی جلد والی خواتین گاجر کا ماسک استعمال کریں یعنی گاجر کا جوس نکال کر روئی کی مدد سے چہرے پر لگائیں اور یہ عمل دن میں تین بار دہرائیں، انہیں افاقہ محسوس ہوگا۔
خشک جلد والی خواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے، لیکن ان کے لیے بھی اپنے چہرے کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ زیتون اورگلاب کا عرق ملا کر چہرے پر لگانے سے جلد کی خوب صورتی برقرار رہتی ہے۔ خشک جلد کو نرم کرنے کے لیے انڈے کی سفیدی میں لیموں کا عرق ملا کر اچھی طرح پھینٹ لیں اور اس پیسٹ کو پندرہ منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں، اس کے بعد تازہ پانی سے چہرہ دھولیں۔ بیسن، دہی اور لیموں سے تیار کردہ ماسک خشک جلد کے لیے بہترین اور آزمودہ ہے۔
تھوڑا سا بیسن لے کر اس میں لیموں کا رس اور دہی ملا کر چہرے پر لگالیں، جب یہ پیسٹ خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں۔ یہ ماسک ہفتے میں تین دن استعمال کریں، تاکہ جلد کا کھردرا پن ختم ہوسکے اور اس کی تازگی برقرار رہے۔ نارمل جلد کی حامل خواتین کو زیادہ محنت کی ضرورت نہیں پڑتی۔ وہ ذرا سی توجہ اور احتیاط سے اپنے چہرے کو تروتازہ رکھ سکتی ہیں۔ گرمیوں میںجب باہر کھلی دھوپ میں سے واپس آئیں تو گلاب کے عرق کا اسپرے اپنے چہرے پر ضرورکریں۔
گھر پر ایک کلینزنگ کریم تیار کریں جس کو بنانے کے لیے ایک کھانے کا چمچہ سوکھا دودھ اور چند قطرے گلاب کا عرق لے کر مکس کرلیں اور چہرے پر لگالیں، اگر ہو سکے تو گردن پر بھی اس کریم کا ہلکا ہلکا مساج کرلیں۔ اس سے آپ کے چہرے کی دلکشی بڑھے گی اور شادابی بھی واپس آجائے گی۔
غذائیں جلد کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ موسم گرما میں اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں۔ اس موسم کے دوران تربوز، انناس،کھیرا، ٹماٹر اور لیموں کا استعمال کریں، کیوں کہ ان میں پانی کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ ایسی غذائیں آپ کی جلد کے لیے بہت مفید ہیں اور اسے تروتازہ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ صابن کے معاملے میں بہت احتیاط کریں۔گرمی کے موسم میں جلد کے مسام کھل جاتے ہیں، اس لیے کوئی ایسا صابن استعمال نہ کریں جس میں کیمیکل کی مقدار زیادہ ہو، کیوں کہ اس کی وجہ سے جلد کو بہت نقصان پہنچ سکتا ہے ۔
دھوپ کی تمازت سے چہرے کو محفوظ رکھنا بہت ضروری ہے، اس مقصد کے لیے اکثر خواتین بازاری کریموں کا سہارا لیتی ہیں جو بہت زیادہ نقصان دہ ہیں۔ چہرے کی جلد کو نرم و نازک بنانے کے لیے اگرچہ تھوڑی سی محنت درکار ہوتی ہے، مگراس کے بعد آپ خود کوسب سے نمایاں اور شاداب محسوس کریں گی۔
ضیاء مغل
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔