پیر، 7 اکتوبر، 2019

سمارٹ فون کیا خطرات بڑھا رہا ہے؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

لندن (جی سی این رپورٹ) نوجوانوں میں سمارٹ فون کی لت ڈپریشن اور اکیلے پن کے خطرات بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔اب تک کئی تحقیقی رپورٹس میں سمارٹ فون پر انحصار ڈپریشن اور اکیلے پن کی علامات کے درمیان تعلق کی نشاندہی ہوچکی ہے، تاہم یہ واضح نہیں تھا کہ اس کی وجہ سمارٹ فونز کا زیادہ استعمال ہے یا ڈپریشن اور اکیلا پن اس انحصار کو بڑھاتا ہے۔اس حوالے سے حقائق جاننے کے لیے امریکا کی ایری زونا یونیورسٹی کی تحقیق میں 346نوجوانوں کی خدمات حاصل کی گئیں جن کی عمریں 18 سے 20 سال کے درمیان تھیں۔ محققین نے دریافت کیا کہ سمارٹ فون پر انحصار ڈپریشن اور اکیلے پن کی علامات کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ سمارٹ فون پر انحصار بعد کی زندگی میں پراہ راست ڈپریشن کی علامات کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ ان ڈیوائسز پر بہت زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں اور اگر وہ رسائی میں نہ ہو تو ذہنی بے چینی کا شکار ہوجاتے ہیں اور وہ روزمرہ کی زندگی کے تعین کے لیے بھی اس کا استعمال کرتے ہیں۔اس تحقیق کے دوران سمارٹ فون پر انحصار پر توجہ دی گئی اور یہ نہیں دیکھا گیا کہ سمارٹ فون کے عام استعمال سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ وہ کارآمد ڈیوائس ہے جو دیگر سے جڑنے میں مدد دیتی ہے۔محققین نے بتایا کہ اسمارٹ فون پرانحصار کرنے اور ذہنی صحت پر اس کے منفی اثرات کے درمیان تعلق موجود ہے اور یہ جاننا بہت اہم ہے کہ اس مسئلے پر قابو کیسے پایا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈپریشن اور اکیلا پن اسمارٹ فون کے انحصار کی جانب لے جاتا ہے تو ہم لوگوں کی ذہنی صحت کو ٹھیک کرکے اسے کم کرسکتے ہیں، مگر سمارٹ فون پر انحصار کی وجہ سے ڈپریشن یا دیگر کا شکار ہوتے ہیں، تو اچھی شخصیت کے لیے اس انحصار کو کم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ریسرچ کے نتائج طبی جریدے جرنل آف Adolescent Health میں شائع ہوئے۔



from Global Current News https://ift.tt/2AN5Iyf
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔