اتوار، 3 مئی، 2020

آخر سعودی عربیہ ہی کیوں؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

ہمارے بعض احباب ہر وقت سعودی عربیہ کے نام کا تبّرا پڑھتے رہتے ہیں۔ ہم نے پوچھا کیوں تو گویا ہوئے کہ سعودیہ کی سیاسی منافقت نے مسلمانوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ اچھا جی! بالکل صحیح بات کی ہے آپ نے۔ سعودیہ کی کئی سیاسی پالیسیوں اور مغرب نوازی سے ہمیں بھی اختلاف ہے۔ لیکن ذرا یہ بتائیے کہ کونسا اسلامی ملک اس قباحت میں ملوث نہیں۔ سب کا ہی یہی حال ہے تو پھر اکیلے سعودیہ کے نام کا تبرا کیوں؟

اسلامی دنیا میں سعودیہ عرب سے زیادہ کوئی ملک مسلم امہ کی مالی مدد نہیں کرتا۔ پاکستان کی شاید ہی کوئی ایسی سرکاری یونیورسٹی ہو جس کے کسی نہ کسی کلیے کے لیے گرانٹ سعودیہ سے نہ آتی ہو۔ آپ کے مدارس، آپ کے مکتبات، آپ کے کئی ریسرچ ایسوسی ایٹ تک اپنے اسٹائپنڈ سعودیہ سے آنے والی گرانٹ سے حاصل کرتے ہیں۔ ارے یہ چھوڑئیے، آپ کا اٹامک پلان کس کے پیسوں پر چلا اور بنا؟ آپ نے نیوکلر ٹیسٹ کس کے کہنے پر کیا؟ آپ کو ایٹمی طاقت بنانے میں سب سے زیادہ کس ملک کا ہاتھ رہا؟ سعودیہ ناں۔

پوری مسلم دنیا میں سب سے زیادہ مالی تعاون اور صدقات سعودیہ سے آتے ہیں۔ فلسطین اور غزہ کے تمام سرکاری آفیسر اور عمال کی تنخواہیں سعودیہ دیتا ہے۔ ہر چھ ماہ میں ایک بھاری ایڈ سعودیہ سے ہی فلسطین جاتی ہے۔ سوڈان سے لیکر صومالیہ و مصر تک کون سا ملک ہے جو سعودیہ سے ایڈ نہیں لیتا۔ آئی ایم ایف اور امریکہ آپ کو سود پر لون دیتے ہیں اور سعودیہ آپ کو فری میں مدد دیتا ہے۔ آپ کی زرعی یونیورسٹیز سے لیکر ریسرچ انسٹیوٹ تک سب ہر سال سعودیہ سے ایک بھاری گرانٹ لیتے ہیں۔ اور سعودیہ کیوں دیتا ہے یہ سب آپ کو؟ کیا اس نے کبھی پاکستان کو وہابی اسٹیٹ بنانے کی بات کی؟ کیا اس نے کبھی یہاں سے بریلوی، دیوبندی یا شیعہ مکاتبِ فکر کو ختم کرنے کی کوششیں کیں؟ نہیں! تو پھر وہ آپ کو کیوں تقریباًہر دوسرے سال نہ صرف ملک چلانے کے لئے ایک کثیر رقم دیتا ہے بلکہ آپ کے کئی تعلیمی اداروں کو باقاعدگی سے گرانٹ بھی فراہم کرتا ہے۔

آپ کے ملک کے کئی فلاحی ادارے سعودیہ کے تعاون سے چل رہے ہیں۔ اور یہ حال صرف آپ کے ملک کا نہیں۔ مسلم امہ میں ہر ضرورتمند ملک کی مدد کے لیے سعوودیہ اپنی دولت خرچ کرتا ہے لیکن اس کے باوجود تبرا صرف سعودیہ کے نام کا پڑھا جاتا ہے۔

جو کچھ کام آپ کی نظروں میں سعودیہ غلط کررہا ہے، ذرا مجھے بتائیے کہ کون سا مسلم ملک اس کام میں ملوث نہیں۔ پچھلے اتنے سالوں سے جتنی قتل و غارتگری مسلم دنیا میں ایران کے ہاتھوں انجام پائی، اس کا عشرِ عشیر تو کیا سینکڑواں حصہ بھی سعودیہ کے کھاتے میں نہیں آتا۔ اس کے باوجود ایران پر تنقید ندارد اور سعودیہ کے لئے نشتر تیز۔ پاکستان کی ہر مشکل میں سعودیہ اس کے ساتھ کھڑا رہا۔ آپ کو مالی تعاون دیتا رہا۔ آپ کی افواج، ایٹمی پلان، تعلیم غرض ہر شعبہ میں آپ کو ڈالروں سے نوازتا رہا۔ دوسری جگہ ایران آپ کا سدا کا دشمن رہا۔ آپ کے ہاں بھارتی جاسوسوں کی اکثریت ایران اور افغانستان کے بارڈر سےآتی رہیں۔ ایران آپ پر حملے کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرتا رہا۔ اس کے باوجود یمن کے معاملے میں آپ نے سعودیہ کے مقابلے میں ایران کو ترجیح دی اور اس جنگ سے لاتعلق ہوکر بیٹھ گئے۔ تو پھر مسئلہ کشمیر پر سعودیہ کی خاموشی پر آپ کو اتنا قلق کیوں؟ سعودیہ نے کیا آپ کا یا مسلم امہ کا ٹھیکہ لے رکھا ہے؟ اس نے توکبھی خلافت کا دعویٰ نہیں کیا کہ آپ اسکو اپنا باپ سمجھ کر ہر مشکل میں اس کی طرف دیکھیں۔ کیوں بھئی؟ مسلم امہ کی ساری ذمہ داری سعودیہ پر عائد ہوتی ہے کیا؟ باقی ملک کیا پاپا جی کی شادی میں آئے ہوئے ہیں؟

سعودیہ اسرائیل سے بات کرنے کی بات بھی کرلے تو آپ پروپیگنڈے کا وہ طوفان سروں پر اٹھالیتے ہیں کہ الامان الحفیظ جبکہ ترکی بادشاہ فلسطینیوں پر لاکھ ظلم کے باوجود اسرائیل سے کسی قسم کے تجارتی تعلقات منقطع نہیں کرتے لیکن اس پر آپ کی زبان سے ایک لفظ نہیں نکلتا؟ اگر صرف بولنے سے کچھ ہوتا تو آج عمران خان کے سبب پاکستان بہت اوپر جاچکا ہوتا۔ اردگان اور عمران خان “صرف بولتے” ہیں کرتے نہیں۔ یقین نہ آئے تو صرف یہ ہی پتہ کرلیجئے کہ فلسطین و غزہ میں سعودیہ کتنی ایڈ بھیجتا ہے اور ترکی کتنی؟

یاد رکھئے! میں سعودیہ کی غلط پالیسیوں کی بالکل حمایت نہیں کررہا۔ سعودیہ کی مغرب نواز پالیسیوں سے جتنا آپ کو اختلاف ہے، مجھے شاید اس سے زیادہ ہی اختلاف ہو۔ لیکن یہ مغرب نواز پالیسیاں ہر مسلم ملک کا خاصہ ہیں تو پھر زیرِ عتاب صرف سعودیہ ہی کیوں۔ جبکہ باقی مسلم ممالک مسلم امہ کے لئے ان فلاحی کاموں کا عشرِ عشیر بھی نہیں کرتے جو سعودیہ بے لوث ہوکر کئے جارہا ہے۔

بات ساری یہ ہے کہ اس حمام میں سارے ننگے ہیں تو پھر فحاشی کی پھبتی اکیلے سعودیہ پر کیوں کسی جاتی ہے؟ وہ الگ بات ہے کہ سعودیہ اندھوں میں کانا راجا ضرور ہے۔ اگر میں تمام مسلم ممالک اور پھر مسلم امہ کے لئے ان کے فلاحی اقدامات کو دیکھتا ہوں تو مجھے کوئی دوسرا ملک سعودیہ کے آس پاس بھی نظر نہیں آتا۔ جہاں تک رہی بات مسلم امہ پر ہونے والے مظالم پر خاموشی تماشائی بنے رہنے کی یا اس سلسلے میں کچھ نہ کرنے کی تو اس میں سعودیہ اکیلا نہیں۔ سارے برابر کے شریک ہیں۔ چاہے وہ اسرائیلی حکام سے ہاتھ نہ ملانے والے ترکی کے صدر صاحب ہوں یا پھر مجاہدِ کبیر مہاتیر محمد۔اگر سعودیہ کا دوست مسلم دشمن امریکہ ہے تو مسلم دشمن چین بھی پاکستان کا دوست ہے۔ چین ہی کیوں کیا امریکہ پاکستان کا دوست نہیں؟ کیا آپ نے امریکہ کے کہنے پر افغانستان کو تخت و تاراج کرنے کا راستہ نہیں دیا؟

سب جانتے ہیں کہ سعودیہ کے تیل کے ذخائر پر امریکہ کا کنٹرول ہے۔ وہ اپنی مرضی سے جتنا تیل جیسے چاہے جن شرائط پر چاہے لے لیتا ہے۔ سعودیہ واقعی ہر وقت امریکی دباؤ میں رہتا ہے اور اس میں سعودیہ کی خود کی غلطی ہے۔ لیکن ایسے سارے دباؤ کے باوجود کیا اس نے پاکستان کے ایٹمی پلان سے ہاتھ اٹھالیا تھا؟ کیا اس نے فلسطین اور غزہ میں ایڈ بھیجنا بند کردی ہے؟ کیا اس نے پوری مسلم دنیا کی جامعات میں گرانٹ دینا بند کردی ہے؟ کیا اس نے اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لئے اپنی کاوشیں روک دی ہیں۔ نہیں جی! یہ سب تو سعودیہ آج بھی کررہا ہے۔ ذرا مجھے صرف کوئی ایک ملک ایسا دکھایجئے جو مسلم امہ کے لئے اپنے فلاحی کاموں میں سعودیہ کے آس پاس بھی ہو؟ پھر صرف سعودیہ پر تنقید کیوں؟ وہ خادمین الحرمین الشریفین ضرور ہیں لیکن انہوں نے کبھی خلافت کا کوئی دعویٰ نہیں کیا اور نہ ہی وہ اس امت کا مائی باپ ہونے کا کوئی زعم رکھتے ہیں۔ وہ جو کچھ کرتے ہیں اپنی مرضی سے کرتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو انکا شکرگزار ہونا چاہیے نا کہ ان کو آنکھیں دکھانی چاہیئے۔

دِ کھائیے سعودیہ کو آنکھیں، ضرور دکھائیے لیکن ساتھ ہی باقی مسلم ممالک کو بھی آنکھیں دکھائیے۔ ترکی، ملائشیا، انڈونیشیا، برونائی دارالسلام ان سب غیر عرب ممالک کے پاس بھی پیسہ کچھ کم نہیں ہے لیکن یہ آپ کے لئے اسکا عشرِ عشیر بھی نہیں کرتے جو سعودیہ کرتا ہے۔ سو ساتھ ان کو بھی آنکھیں دکھائیے، بلکہ پہلے ان کو زیادہ آنکھیں دکھائیے، پھر سعودیہ کو گھوریا مارئیے گا۔ اصول سب کے لئے برابر ہوں تو ہی اچھا ہے۔

نفسی نفسی کے اس دور میں اس وقت ہر مسلم ملک کو اپنی پڑی ہے پھر چاہے وہ ترکی ہو یا ملائیشیا، پاکستان ہو یا ایران، سعودیہ ہو یا کویت۔ لیکن یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مسلم امہ کے لئے اپنی دولت سے جو کچھ سعودیہ نے کیا ہے اور کررہا ہے، کوئی اور ملک اس کے آس پاس بھی نہیں ہے۔ جہاں تک بات رہی بے حسی اور مغرب نوازی کی تو اس میں سب برابر ہیں۔ جبکہ ایران کھلا دشمن ہے جو کھل کر شام، عراق، لیبیا، لبنان ، یمن اور پاکستان تک میں اپنی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث نظر آتا ہے لیکن سعودیہ کے مقابلے میں ایران پر تنقید نہ ہونے برابر ہے۔ حقیقت میں دجالی میڈیا کا پروپیگنڈہ تو اسے کہتے ہیں۔

تحریر: محمد فھد حارث

بقول Hafiz Qamar Hassan یہ ذکر رہ گیا تھا کہ سعودیہ کی اپنی یونیورسٹیوں میں ہر سال کتنے بین الاقوامی طلبہ جاتے اور چار چھ برس بالکل مفت پڑھتے ہیں وظیفہ لے کر.

The post آخر سعودی عربیہ ہی کیوں؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News https://ift.tt/3d7wemX
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔