اتوار، 3 مئی، 2020

عامر لیاقت کو عدنان صدیقی پر تنقید مہنگی پڑ گئی (ویک اپ کال ضیاء مغل )

0 comments
اسلام آباد (نیوز ڈیسک،ویک اپ کال) بالی وڈ فلم میں کام کرنے کے حوالے سے عامر لیاقت نے عدنان صدیقی سے مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ دو انسانوں کی زندگی بچانے کے ذمہ دار ہیں۔ ایک رانی مکھرجی اور دوسری بپاشا باسو کیونکہ عدنان صدیقی نے ان دونوں کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کے باوجود کام نہیں کیا جبکہ جن لوگوں کے ساتھ انہوں نے کام کیا جیسے کہ سری دیوی اور عرفان خان، تو ان دونوں کا انتقال ہو گیا۔
بالی وڈ اداکار عرفان خان کا گذشتہ ماہ 29 اپریل کو انتقال ہوا ہے جبکہ سری دیوی کا انتقال 24 فروری 2018 کو ہوا تھا۔
مدعو کیا گیا تھا جہاں یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ اینکر عامر لیاقت صاحب نے ایک انتہائی حساس معاملے کا مذاق اڑایا ہے۔’
ان کا مزید کہنا تھا: ‘یہ دونوں (عرفان خان اور سری دیوی) صرف میرے قریبی ہی نہیں بلکہ انسان بھی تھے۔ اس بات کا مذاق اڑانا بہت غلط تھا۔ وفات پا جانے والے افراد کے بارے میں اس قسم کا مذاق بہت بری بات ہے۔ میں سری دیوی اور عرفان خان کے اہل خانہ اور مداحوں سے معذرت چاہتا ہوں۔ مستقبل میں ایسا عمل نہیں ہو گا۔’
عدنان صدیقی کے اس پیغام پر ٹوئٹر صارفین ان کی تعریف کرتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ عامر لیاقت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

صارف حسان چوہدری نے عامر لیاقت کے شو کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو ان کو ہائر کرتے ہیں اور ان کی باتوں پر تالیاں بجاتے ہیں۔’
ئنا آصف نامی صارف نے لکھا کہ عدنان صدیقی کو اس شو سے واک آؤٹ کر جانا چاہیے تھا، عامر لیاقت کو اپنے تحریک انصاف سے تعلق اور رمضان کی وجہ سے سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے تھا۔

محمود فرخ نامی صارف نے لکھا: ‘عامر لیاقت کو عرفان خان اور سری دیوی کی وفات میں مزاح دکھائی دے رہا ہے۔ یہ کیسے آدمی ہیں؟ عمران خان نے انہیں وزیر یا مشیر نہ بنا کر اچھا کام کیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہوں نے اس قسم کی حرکت کی ہو۔ یہ بہت غیر زمہ دارانہ رویہ ہے۔’

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔