ممبئی (نیوزڈیسک ویک اپ کال) بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عرفان خان اپنی زندگی کے آخری لمحات میں مرحوم والدہ کو مسلسل دیکھ رہے تھے جن کا انتقال اداکار کے انتقال سے تین روز قبل ہوا تھا اور وہ لاک ڈاؤن کے باعث ان کے جنازے میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔
رپورٹس کے مطابق عرفان خان کے پاس آخری وقت میں ان کی اہلیہ، بیٹا بابیل، سابق مینیجر آصف اور ڈرائیور حشمت موجود تھے۔
دنیا سے رخصت ہونے سے قبل عرفان خان نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ ’دیکھو مجھے اماں لینے آئی ہیں ، وہ میری تکلیف کم کرنے آئی ہیں۔‘
آخری کلمات ادا کرتے ہوئے اداکار نے اپنی اہلیہ سے یہ بھی کہا کہ ’ میں ہار چکا ہوں، اب مجھے یقین ہے کہ میں مرجاؤں گا، اماں کمرے میں موجود ہیں، دیکھو وہ میرے ساتھ بیٹھی ہیں، مجھے لینے آئی ہیں۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق عرفان خان کی اہلیہ شوہر کی باتیں سن کر جذبات قابو میں نہ رکھ سکیں اور زارو قطار رونے لگیں، اسی دوران عرفان خان کی طبیعت بگڑی جس کے ایک گھنٹے بعد ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
واضح رہے کہ 53 سالہ عرفان خان کولون (بڑی آنت) کے انفیکشن کے باعث ممبئی کے کوکیلابین دھیروبھائی امبانی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں وہ گزشتہ روز دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔
رپورٹس کے مطابق عرفان خان کے پاس آخری وقت میں ان کی اہلیہ، بیٹا بابیل، سابق مینیجر آصف اور ڈرائیور حشمت موجود تھے۔
دنیا سے رخصت ہونے سے قبل عرفان خان نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ ’دیکھو مجھے اماں لینے آئی ہیں ، وہ میری تکلیف کم کرنے آئی ہیں۔‘
آخری کلمات ادا کرتے ہوئے اداکار نے اپنی اہلیہ سے یہ بھی کہا کہ ’ میں ہار چکا ہوں، اب مجھے یقین ہے کہ میں مرجاؤں گا، اماں کمرے میں موجود ہیں، دیکھو وہ میرے ساتھ بیٹھی ہیں، مجھے لینے آئی ہیں۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق عرفان خان کی اہلیہ شوہر کی باتیں سن کر جذبات قابو میں نہ رکھ سکیں اور زارو قطار رونے لگیں، اسی دوران عرفان خان کی طبیعت بگڑی جس کے ایک گھنٹے بعد ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
واضح رہے کہ 53 سالہ عرفان خان کولون (بڑی آنت) کے انفیکشن کے باعث ممبئی کے کوکیلابین دھیروبھائی امبانی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں وہ گزشتہ روز دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔