![](https://static01.nyt.com/images/2019/10/27/arts/27women-mad/27women-mad-mediumThreeByTwo440.jpg)
By BY BEN BRANTLEY from NYT Theater https://ift.tt/32S0w8z
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
کراچی(جی سی این رپورٹ)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان کےگھر کی ملازمہ قیمتی سامان لے اڑی جسے پولیس نے حراست میں لے کر مسروقہ سامان برآمد کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سابق کپتان اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ معین خان کے گھر پر چوری کی واردات پیش آئی جس پر انہوں نے پولیس کو شکایت درج کرائی۔پولیس نے تحقیقات کے لیے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی تو اُس نے چوری کا اعتراف کیا اور بتایا کہ گھر والوں کی غیر موجودگی میں اُس نے ہاتھ صاف کیا۔پولیس کے مطابق گھریلو ملازمہ زیور اور دیگر قیمتی سامان لے کر گئی تھی البتہ جب اُسے گرفتار کیا تو اُس نے چوری شدہ مال کے بارے میں حکام کو آگاہ کرنا شروع کردیا۔حراست میں لی جانے والی ملازمہ سے مسروقہ سامان برآمد کرلیا گیا جبکہ پولیس کو امکان ہے کہ بقیہ سامان بھی جلد برآمد کرلیا جائے گا۔ چوری کے واقعے کا مقدمہ سابق کپتان کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
کراچی(جی سی این رپورٹ) ڈینگی ملک میں وبا کی طرح پھیل رہا ہے ، 35 ہزار سے زائد افراد ڈینگی مچھر کا شکار ہوکر ملک کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ متعدد افراد ڈینگی سے زندگی کی بازی ہار گئے۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں طبی ماہر آغا غفار نے ڈینگی مچھر سے بچاؤ اور مچھر کو گھر سے دور بھگانے کے لیے چند آسان نسخے بتائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لیموں کا رس جسم پر لگانے سے آپ ڈینگی مچھر سے حفاظت پاسکتے ہیں، لیموں کے رس سے مچھر دور بھاگتے ہیں، لہسن، پیاز، تلسی، سونف رکھنے سے بھی مچھروں کو بھگایا جاسکتا ہے۔طبی ماہر آغا غفار نے کہا کہ لیموں پر لونگیں لگا کر کسی ایک جگہ کمرے میں رکھ سکتے ہیں جس سے مچھر دور بھاگ جاتے ہیں لیکن اسے کثیر تعداد میں رکھنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ میری گزارش ہے کہ لیموں کا رس ہاتھوں میں لگا کر جسم پر لگالیں اور کسی گارڈن یا کھلے مقام پر چلے جائیں تو ڈینگی مچھر نہیں کاٹے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک دوا ہے کالا دانا جسے ہرمل بھی کہا جاتا ہے، ہرمل اور لوبان کسی بھی جگہ پر کھلی فضا میں رکھا جائے تو اس کے دھوئیں کے قریب کبھی بھی مچھر نہیں آئے گا۔
آغا غفار کا کہنا تھا کہ کسی بھی جگہ پر کوئی چیز جلائی جائیگی تو وہاں پر آکسیجن لیول کم ہوگا اور دھواں پھیلے گا تو وہاں مچھر نہیں رہ سکے گا۔انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں کی طرف توجہ دلانا چاہوں گا جنہیں زندگی میں کبھی ڈینگی ہوچکا ہے انہیں مچھر سے بچنا زیادہ ضروری ہے۔آغا غفار نے کہا کہ وہ لوگ جنہیں ڈینگی ہوچکا ہے انہیں اپنی حفاظت زیادہ کرنی چاہئے تاکہ ان کا مرض بلڈ کے ذریعے کسی دوسرے شخص کو منتقل نہ ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ ڈینگی کی صورت میں پلیٹ لیٹس کم ہونا شروع ہوجاتی ہیں جس ہمارا جگر ٹھیک کرتا ہے اور اس کے لیے وٹامن سی ضروری ہے، وٹامن سی کے لیے سیب بہت مفید ہے، سیب کے جوس میں اگر آپ تھوڑے سے قطرے لیموں کے ڈال کر پی لیں تو خود بخود ہی پلیٹ لیٹس بہتر ہوجاتے ہیں۔آغا غفار نے کہا کہ میرے پاس ایک رپورٹ موجود ہے جس کے مطابق بہت سے افراد نے صرف پپیتے کے پتے کا پانی پی کر اپنے پلیٹس لیٹس ٹھیک کیے ہیں۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)آلو کا شمار ایک ایسی سبزی میں ہوتا ہے جسے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔آلو کو استعمال فرنچ فرائز سے لے کر چپس بنانے تک ہوتا ہے اور اسے تقریبا دنیا کے ہر ملک میں عام سبزی کے طور پر بھی پکایا جاتا ہے۔تاہم آلو کے حوالے سے خیال کیا جاتا ہے کہ وہ وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس خیال میں کسی حد تک صداقت بھی ہے۔لیکن ساتھ ہی آلو کے بہت سارے فوائد بھی ہیں، کیوں کہ اس میں کاربوہائیڈریٹ کی وافر مقدار ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو بہتر بنانے، بہتر نیند کرانے، کمزوری کو دور کرنے، پر رونق جلد اور ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔لیکن اب آلو کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے جو یقینا کئی افراد کو دنگ کردے گا۔جی ہاں، ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ آلو کا بھرتہ دوڑنے کی صلاحیت بہتر بنانے میں مددگار ہوتا ہے۔سائنس جرنل ’اپلائڈ سائیکولاجی‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے ثابت ہوا کہ آلو کا بھرتہ دوڑنے کی صلاحیت بہتر بناتا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے مختصر ’سائیکلسٹ‘ رضاکاروں پر چند سال تک کی تحقیق کی، جس کے نتائج حال ہی میں جاری کیے گئے۔تحقیق کے دوران ماہرین نے 31 برس کی عمر کے 12 سائیکلسٹ کو تین مختلف گروپ میں تقسیم کرکے انہیں مختلف غذائیں دے کرہفتہ وار 267 کلو میٹر تک سائیکل چلانے کا کہا۔ماہرین نے ایک گروپ کو صرف سادہ پانی جب کہ دوسرے گروپ کو آلو کا بھرتہ اور تیسرے گروپ کو کاربوہائیڈریٹ پر مبنی خوراک دی اور تمام رضاکاروں کے بلڈ ٹیسٹ سمیت دیگر طرح کے ٹیسٹ کیے گئے۔رضاکاروں کو سائیکلنگ کرنے سے 24 گھنٹے قبل خوراک دے کر انہیں ریس میں حصہ لینے کا کہا جاتا تھا اور مختلف اوقات میں ان کے مختلف بلڈ ٹیسٹ کیے جاتے رہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ آلو کا بھرتہ کھانے اور کاربوہائیڈریٹ استعمال کرنے والے رضاکاروں میں جہاں دوڑنے کی صلاحیت بہتر ہوئی، وہیں ان کی توانائی میں بھی اضافہ ہوا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل مہنگی غذائیں، جوس اور ڈرنک اور صرف آلو کے بھرتے کھانے میں کوئی فرق نہیں، دونوں طرح کی غذاؤں سے ایک جیسی توانائی حاصل ہوتی ہے۔ماہرین نے تجویز دی کہ ایتھلیٹس کو آلو کے بھرتے کی غذا کو معمول بنانا چاہیے۔
راہل گاندھی اب ان حکومتی کمیٹیوں میں بیٹھیں گے جو اہم حکومتی فیصلے اور تقرریاں کرتی ہیں اور وہ انڈین پارلیمان میں طاقتور سمجھے جانے والے وزی...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL