پیر، 7 مئی، 2018

اچھا لگنا آپ کا بھی تو حق ہے!FOCUS NEWS NETWORK(Speacial correspondent ZIA MUGHAL)

0 comments

ملک وال: موسم گرما میں سورج کی تپش جب بڑھ جاتی ہے تو یہ نہ صرف جلد کو جھلسا دیتی ہے بلکہ رنگت بھی سیاہ کر دیتی ہے۔

اس موسم میں خواتین کے پاؤں پر چپل کے نشان یا سینڈل کے نشان بن جاتے ہیں جو  انتہائی برے معلوم ہوتے ہیں۔آپ کی شخصیت جتنی بھی پر کشش ہو، ایسی  کسی ایک بھی کمی سے ماند پڑ جاتی ہے۔

گرمیوں کے موسم میں جلد کے زیادہ مسائل ہوتے ہیں اور چہرے کی شادابی ختم ہو جاتی ہے۔ جلد بد نما دکھائی دینے لگتی ہے۔ جلد کو نکھارنے اور تروتازہ رکھنے کے لیے پانی کا استعمال زیادہ کریں۔ ٹھنڈی تاثیر والی چیزیں زیادہ کھائیں اور گرم تاثیر والی چیزوں کا استعمال کم کریں۔

گرمی کے موسم میں درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے پسینہ بہت زیادہ آتا ہے، تاکہ جسم کا اندرونی درجۂ حرارت نارمل رہ سکے۔اس کی وجہ سے جلد کے مسام کھل جاتے ہیں۔  ان میں میل کچیل جمع ہو کر بد نما دانے بناتے ہیں جو کہ جلد کو داغ دار کر دیتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے دن میں کم از کم تین چار مرتبہ چہرہ ضرور دھونا چاہیے۔ اس موسم میں جلد کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ جب گھر سے باہر نکلیں تو چھتری استعمال کریں۔

جلد کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ آپ کو یہ معلوم ہو آپ کی جلد کس قسم کی ہے؟ آیا یہ جلد  چکنی ہے یا پھر  خشک  ہے اور یا ملی جلی سی ہے۔ ہر جلد کے مسائل اور ان کے حل مختلف ہوتے ہیں۔  آپ جو بھی پروڈکٹ خرید کر استعمال کریں، وہ آپ کی جلد کی مناسبت سے ہونی چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی غلط پرُاڈکٹ استعمال کرکے اپنی اچھی خاصی جلد کو نقصان پہنچالیں۔

ایک اور بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ کسی دوست یا سہیلی کے  مشورے پر یا کسی کی اچھی جلد دیکھ کر وہی پروڈکٹ خود بھی استعمال کرنا شروع نہ کردیں بلکہ اپنی جلد کے مطابق صرف وہ پرُاڈکٹ استعمال کریں جو آپ کی جلد کے لیے کسی بھی قیمت پر نقصان دہ نہ ہو۔ یہ بھی خیال رکھنا ہوگا کہ جو بھی  پروڈکٹ خریدیں، اس کی تاریخ استعمال ضرور چیک کریں۔عموماً  پروڈکٹس کی تاریخ استعمال ایک سال تک ہوتی ہے۔ اس کے بعد وہ ضائع کردینی چاہیے۔

ٔجلد عموماً تین قسموں کی ہوتی ہے:

٭چکنی جلد: اس جلد کی علامت یہ ہے کہ اس میں ماتھا یعنی پیشانی، ناک اور ٹھوڑی چکنی ہوتی ہے جب کہ باقی چہرہ خشک ہوتا ہے۔ چکنی جلد کی حامل خواتیں کے چہرے پر  دانے،  کیل اور مہاسے زیادہ بنتے ہیں اور گرمیوں کے موسم میں تو ان میں اور بھی زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے۔ ان خواتین کے لیے ملتانی مٹی کا ماسک بہترین حل ہے۔ اس کے علاوہ وہ نیم کے پتوں کو ابال کر پانی ٹھنڈا کرکے اس پانی سے منہ دھوئیں تو کیل مہاسوں میں کمی واقع ہو جائے گی۔

٭ نارمل جلد: یہ نارمل جلد نہ تو زیادہ خشک ہوتی ہے اور نہ ہی زیادہ چکنی ہوتی ہے۔ اس قسم کی جلد کے لیے بہت  زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ ایسی جلد کے لیے زیادہ احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔گرمیوں میں جب بھی باہر دھوپ سے اندر گھر میں  آئیں تو چہرے پر عرق گلاب کا اسپرے ضرورکریں۔ آج کل اسپرے والے  عرق گلاب بھی بازار میں بہ آسانی دست یاب ہیں۔ اس کے علاوہ کلینزنگ کریم کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے جو  آپ گھر پر خود بھی تیار کرسکتی ہیں۔اس کے لیے ایک کھانے کا چمچہ خشک  دودھ اور چند عرق گلاب کے قطرے مکس کرکے چہرے اور گردن پر اچھی طرح لگائیں جس کے بعد آپ کی جلد بالکل فریش اور تروتازہ ہوجائے گی۔

٭خشک جلد:  خشک جلد والی خواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے اور سردیوں میں اکڑ جاتی ہے جس سے داغ دھبے اور جھریاں ظاہر ہونے لگتی ہیں اور یہ سب بہت بری اور بھدی لگتی ہیں۔ خشک جلد والی خواتین  شہد، زیتون کا تیل اور عرق گلاب مکس کرکے اپنے چہرے پر لگائیں تو جلد کی خوب صورتی بر قرار رہے گی، بلکہ اس میں اور بھی اضافہ ہوگا۔

ان سب باتوں کے علاوہ جلد کی خوب صورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ متوازن غذا کا استعمال کریں اور سمندری جھاگ تھوڑے سے لیمن جوس یعنی لیموں کے رس میں مکس کر کے لگائیں۔ اس کے علاوہ پانی خوب پیئں اور کام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی جلد اور اپنے چہرے کا بھی  خاص خیال رکھیں، آخر اچھا لگنا آپ کا بھی تو حق ہے!

The post اچھا لگنا آپ کا بھی تو حق ہے! appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2HXT8Ol
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔