منگل، 26 مئی، 2020

وہ پیسے بٹورنے کیلئے اپنی بیوی کو دوستوں سے ملواتا تھا اور پھر ایک دن۔۔۔ (ویک اپ کال ضیاءمغل)

0 comments

کراچی (ویب ڈیسک، ویک اپ کال ) : کراچی میں ہونے والی قتل کی ہولناک واردات جسے پہلے ایک ٹھنڈی گولی سے ہونے والی ہلاکت کاواقعہ قرار دیا گیا ، سے متعلق کئی انکشافات سامنے آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ یہ واقعہ دراصل قتل کا ہے اور قاتل کوئی اور نہیں بلکہ مقتول کا دوست ہی تھا۔ پولیس کی زیر حراست ملزم نے بتایا کہ میں ورکشاپ پر جاتا تھا جہاں مقتول راشد کام کرتا تھا ، اس کی اور میری عادت میں کافی مطابقت تھی جس کی وجہ سے میری اور اس کی دوستی ہو گئی۔راشد ایک دن مجھے اپنے گھر لے گیا اور اپنی اہلیہ نورین سے ملوایا۔ مرکزی ملزم مکرم نے کہا کہ راشد نے اپنی دکان بند کی اور مجھے چائے پلوانے کے لیے اپنے گھر لے گیا جہاں اس کی اہلیہ بھی موجود تھی۔تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ مکرم کے ساتھ راشد ایک گھر کے فرد کی طرح ہی برتاؤ کرتا تھا۔ جبکہ مکرم بھی گھر کے فرد کی طرح ہی اس خاندان میں گھُل مل گیا تھا۔مکرم نے نورین سے ملاقات سے متعلق بتایا کہ وہ راشد کی اہلیہ تھیں اور گھر پر ہی رہتی تھیں میں جب بھی جاتا تھا وہ چائے بنا کر لاتی تھیں۔ مکرم نے بتایا کہ میں نے نورین سے اس کا نمبر نہیں لیا تھا ، نمبر راشد نے ہی دیا تھا تاکہ اگر وہ کہیں آئے جائے تو مسئلہ ہونے کی صورت میں نورین مجھے فون کر کے مدد مانگ سکے۔ مکرم نے انکشاف کیا کہ راشد اپنی بیوی کو ہر دوست کو دکھاتا تھا اور اپنی بیوی کو دکھا کر دوستوں سے پیسے لوٹتا تھا لیکن نورین معصوم اور بے قصور ہے ، اسے اس حوالے سے کچھ علم نہیں ہے۔پولیس کے مطابق مکرم نورین کے عشق میں مبتلا ہو چکا تھا اور اس نے اپنے دوست راشد کی بیوی کو اپنی بیوی بنانے کے لیے راشد کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ مکرم راشد کو اس کے گھر لایا جہاں اس کی بیوی نورین بھی موجود تھے۔ مکرم نے راشد سے آنکھیں بند کر نے کا کہا اور بولا کہ میں تمہیں ایک سرپرائز دیتا ہوں ، راشد نے جیسے ہی اپنی آنکھیں بند کیں تو مکرم نے فائرنگ کر دی جس سے راشد کی موت ہو گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ راشد کی اہلیہ نورین کو بھی حراست میں لے رکھا ہے ۔ اس کیس کے کئی پہلو ہیں لیکن ابتدائی تفتیش میں یہی بات سامنے آ ئی ہے کہ چار بچوں کے باپ راشد کو اس کی اپنی بیوی نورین نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر موت کے گھاٹ اُتارا۔ لیکن نورین نے اپنے اوپر عائد تمام الزامات مسترد کر دئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔