جمعہ، 3 نومبر، 2023

’ٹو فنگر ٹیسٹ‘: جب پاکستان سمیت دیگر جنوبی ایشیائی خواتین کو برطانیہ میں داخلے کے لیے کنوار پن ٹیسٹ سے گزرنا پڑا

0 comments
امیگریشن ایکٹ 1971 کے تحت، ایسی خواتین کو ویزا کی ضرورت نہیں تھی جن کی شادی برطانیہ داخل ہونے کے تین ماہ کے اندر ہونا ہو۔ تاہم اپنے شوہروں کے پاس جانے والی خواتین کو ویزا کے لیے طویل انتظار کا سامنا کرنا پڑتا۔ حکومت کا یہ شبہ کہ خواتین اس انتظار سے بچنے کے لیے غیر شادی شدہ ہونے کا دعویٰ کر رہی تھیں، کنوار پن کی جانچ کے نفاذ کا باعث بنا۔

from BBC News اردو https://ift.tt/L8UgbVN
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔