بدھ، 29 نومبر، 2023

مسکولر ڈسٹروفی: ’بچے مجھے وہیل چیئر پر دیکھ کر مختلف ناموں سے پکارتے، اُن کے لیے میرا وجود عجیب شے تھی‘

0 comments
اب اگر آمنہ کی کامیابی کی بات کی جائے تو وہ کئی بین الاقومی مواقعوں پر اپنی بیماری کو لے کر بات کر چکی ہیں اور لوگوں میں شعور اور آگاہی پھیلنے کا کام کر رہی ہیں، کیونکہ اُنھیں لگتا ہے کہ کہ جو سہولتیں انھیں ملیں اور جیسے اُن کے والدین نے اُن کی مدد کی اعتماد دیا ویسا بہت سے لوگوں کو میسر نہیں۔ اسی وجہ سے آمنہ ان لوگوں کی آواز بن رہی ہیں۔

from BBC News اردو https://ift.tt/pqBrbdN
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔