صحافی خالد جمیل کے خلاف درج مقدمے پر سماعت کے دوران ڈیوٹی مجسٹریٹ مرید عباس نے استفسار کیا کہ جب موبائل ایف آئی اے کے پاس ہے اور تفتیش مکمل کر لی گئی ہے تو مزید جسمانی ریمانڈ کس لیے چاہیے؟ ایف آئی اے نے کہا جس اکاؤنٹ سے ٹویٹ ہوئی اس تک رسائی نہیں ہوئی۔
from BBC News اردو https://ift.tt/KTikw2C
via IFTTT
from BBC News اردو https://ift.tt/KTikw2C
via IFTTT