جمعہ، 6 ستمبر، 2019

کیا مذاق میں بھی طلاق ہو جاتی ہے؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد (جی سی این رپورٹ )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں اسلامی نظریاتی کونسل نے بیک وقت تین طلاقوں کو قابل تعزیر جرم قرار دینے کی سفارش کرد ی ، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایا ز نے کمیٹی کو بتایا کہ ا س سے معاشرے میں خاندان تباہ ہو رہے ہیں،طلاق دینے کے بعد مرد بھی نادم رہتا ہے،رکن کمیٹی محمود بشیر ورک نے اسلامی نظریاتی کونسل کے حکام سے استفسار کیا کہ کیا مذاق میں طلاق ہو سکتی ہے؟ جس پر اسلامی نظریاتی کونسل کے حکام نے کہا کہ طلاق مذاق میں بھی ہو جاتی ہے۔ چیئرمین ریاض فتیانہ کے زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل نے میراث اور طلاق کی مسلک کے تحت قانون سازی کی حمایت کی۔ ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ فقہ حنفی میں ایک ہی نشست میں تین طلاقوں کو قابل سزا جرم قرار دیا جائے۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سوال اٹھایا کہ بیک وقت تین طلاقیں قابل سزا جرم ہو تو سزا کتنی ہو؟ اس پر قبلہ ایاز نے جواب دیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے تجویز دی ہے، سزا کا تعین نہیں کیا۔ وزارت قانون سزا دینے سے اتفاق کرے تو سزا بھی تجویز کر دیں گے۔ فروغ نسیم نے اس سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ سزا شروع کر دی تو پولیس کے مال کھانے کا ایک اور راستہ کھل جائے گا۔ کمیٹی نے طلاق اور میراث سے متعلق بل آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا۔رکن اسمبلی محمود بشیر ورک نے سوال کیا کہ کیا مذاق میں طلاق ہو سکتی ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے حکام کا کہنا تھا کہ طلاق مذاق میں بھی دی جائے تو ہو جاتی ہے ۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام میں طلاق دینا جرم ہے تو قانون سازی کی حمایت کروں گا لیکن اسلام میں طلاق جرم نہیں تو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ حضرت عمر فاروق ؓ نے طلاق کو قابل تعزیر جرم قرار دیا تھا۔ فروغ نسیم نے اس پر کہا کہ خلفائے راشدین کے عمل سے روایت ملتی ہے تو اس کے پابند ہیں ۔

The post کیا مذاق میں بھی طلاق ہو جاتی ہے؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News https://ift.tt/2UuseVy
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔