اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)بستر پر صاف چادر کس کو اچھی نہیں لگتی مگر آپ بیڈ پر بچھی چادر کو کب بدلتے ہیں؟اگر تو وہ کئی کئی ہفتے بستر پر رہتی ہے تو آپ کے لیے بری خبر یہ ہے کہ وہ صحت کے لیے تباہ کن بھی ثابت ہوسکتی ہے۔درحقیقت ہر ہفتے بستر کی چادر بدلنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ 7 دن میں یہ چادر ڈسٹ مائٹس، فنگل، فضلے کے اجزائ، پولن اور مردہ انسانی خلیات سے بھر جاتی ہے اور اس طرح وہ ٹوائلٹ سے بھی زیادہ جراثیموں سے بھر سکتی ہے۔دن بھر میں اوسطاً ہر انسان سے 500 ملین خلیات کا اخراج ہوتا ہے جبکہ دیگر اجزاءبھی رات بھر بستر کی چادر پر جمع ہوتے رہتے ہیں جن میں سے ڈسٹ مائٹس انسانی مردہ خلیات کو کھانا پسند کرتے ہیں۔امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی کے مطابق اگر چادر کو ہر ہفتے نہ بدلا جائے تو آپ خود کو سنگین وائرس اور انفیکشن کے خطرے کی زد میں لارہے ہوتے ہیں۔جن میں جلد یا زخم کا انفیکشن، پیشاب کی نالی کی سوزش، نمونیا اور دوران خون کا انفیکشن قابل ذکر ہے۔ویسے ضروری نہیں کہچادر نہ بدلنے سے اوپر درج بیماریوں کا سامنا ہو مگر اس کا امکان ضرور بڑھتا ہے، جبکہ اس کے ساتھ جلد کی سطح متاثر ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے، جس سے کیل مہاسے اور دیگر مسائل ابھر سکتے ہیں۔اس عرصے میں چادر نہ بدلنا اسے اور بستر دونوں کو ان ننھے کیڑوں کی ضیافت گاہ بنادیتا ہے اور جب آپ رات کو سوتے ہیں جسم سے کارج ہونے والی نمی بھی اس کا حصہ بنتی ہے۔طبی ماہرین ہر ہفتے ایک بار چادر کو دھونے کا مشورہ دیا گیا ہے یا یوں کہہ لیں ہفتے میں ایک بار اسے بدل ضرور دیں تاہم ایسا بہت کم افراد کرتے ہیں۔چادر کو دھونے کے لیے گرم پانی کا استعمال کرنا چاہئے تاہم ایسا کرنے سے پہلے اس پر دیئے گئے لیبل پر ہدایات کو بھی ضرور دیکھ لیں۔تاہم یہ واضح ہے کہ گرم پانی بیشتر جراثیموں کو ختم کرنے کے ساتھ ڈسٹ مائٹس کو نکال دیتا ہے۔
The post بستر کی چادر کئی کئی ہفتے نہ بدلنے کا نقصان جانتے ہیں؟ appeared first on Global Current News.
from Global Current News https://ift.tt/310JiFb
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔