بدھ، 25 ستمبر، 2019

ٹرمپ نے جنرل اسمبلی اجلاس میں ایران کو کیا کہہ دیا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

نیویارک(جی سی این رپورٹ)امریکا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایران کو ’خون کا پیاسا‘ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ مل کر تہران پر مزید دباؤ ڈالیں، تفصیلات کے مطابق نیویارک میں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کی تنصیبات پر حملے کے بعد دیگر ممالک امریکا کا ساتھ دیں تاکہ تہران پر دباؤ ڈالا جا سکے۔علاوہ ازیں امریکی صدر نے کہا کہ ’ایک راستہ امن کا بھی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’امریکا جانتا ہے کہ ہمت والے ہی امن کا راستہ اختیار کرتے ہیں‘۔جنرل اسمبلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’ہم مخالفین نہیں بلکہ پارٹنرز چاہتے ہیں‘۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’جب تک ایران کا پرخطر آمیز رویہ رہے گا، اقتصادی پابندیاں ختم نہیں ہوں گی بلکہ ان میں مزید سختیاں ہوں گی‘۔خیال رہے کہ جس وقت امریکی صدر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کررہے تھے تب ایران کے صدر حسن روحانی نیویارک کے ہوٹل میں تھے۔اس سے قبل ایرانی صدر نے کہا تھا کہ ’تہران جوہری معاہدے 2015 میں معمولی تبدیلی (اصافہ یر ترمیم) کے لیے بات کرنے پر آمادہ ہے‘۔جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں ٹرمپ نے ایران کے خلاف اپنا دھمکی آمیز رویہ اختیار رکھا اور کہا کہ ’چار دہائیوں پر مشتمل ناکامیوں کے بعد اب ایرانی قیادت کو آگے بڑھنا چاہیے‘۔انہوں نے کہا کہ ’ایران دیگر ممالک کو دھمکی دینا بند کرے اور اپنے ملک میں ترقی کے لیے توجہ مرکوز کرے‘۔امریکی صدر نے کہا کہ ’امریکا ان تمام ممالک سے دوستی کرنے کے لیے تیار ہے جو امن اور عزت چاہتے ہیں‘۔خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں، تاہم ایران کو معاہدے کے دو نکات پر تجارتی استثنیٰ حاصل تھا۔اسی دوران امریکا نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے کی پاسداری جاری رکھے۔بعدازاں ایران نے امریکی پابندیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی عدالت سے رجوع کیا اور عدالت نے واشنگٹن کو تہران پر عائد بعض پابندیاں ختم کرنے کا حکم دے دیا۔کیس کے ابتدائی فیصلے میں کہا تھا کہ امریکا ایران کو ادویات، طبی آلات ،خوراک اور زرعی مصنوعات اور جہاز کے پُرزوں کی فراہمی پر عائد پابندی کو ختم کرے۔گزشتہ برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکا اور ایران کے صدور نے اپنے خطابات میں ایک دوسرے پر طنز اور الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کا عندیہ دیا تھا اور حسن روحانی نے امریکی صدر کو ’عقل کی کمزوری‘ کے مرض میں مبتلا قرار دیا تھا۔



from Global Current News https://ift.tt/2mteEF5
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔