لاہور (جی سی این) سوشل میڈیا پر مشہور عالم دین علامہ ناصر مدنی نے اپنے اوپر تشدد کرنے والوں کو معاف کر دیا ہے۔ناصر مدنی نے اپنی رہائش گاہ پر مرکزی ملزم رضوان گجر کو معافی مانگنے پر معاف کر دیا۔ناصر مدنی نے اپنے روایتی انداز میں کہا ’جا میرے چن تینوں معاف کیتا‘۔ناصر مدنی اور تشدد کرنے والی پارٹی کی علامہ ناصر مدنی کے گھر آمد ہوئی جس پر دونوں گروپوں نے صلح کے بعد پریس کانفرنس کی۔
ملزم رضوان گجر نے اپنے والد الیاس گجر کے ہمراہ علامہ ناصر مدنی سے انکی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس میں اپنے کئے ہوئے پر معذرت کی۔علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کی خاطر معاف کرتے ہیں۔ہمارے درمیان اب کوئی رنجش نہیں رہے گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں عالمِ دین علامہ ناصر مدنی کو پروگرام کیلئے بلا کر اغواء کر کے تشدد کا نشانہ بنا یا گیا تھا،ناصر مدنی نے الزام عائد کیا کہ میرے کپڑے اتار کر ویڈیو بنائی گئی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور میڈیا پر آنے کی صورت میں شدید دھمکیاں بھی دی گئیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مولانا ناصر مدنی پر بہیمانہ تشدد کا نوٹس لیا تھا۔آئی جی پنجاب کو ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی اور اب ناصر مدنی پر تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیاتھا۔۔ ملزم رضوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر مدنی نے میری بہن کے ساتھ دم کرنے کے بہانے زیادتی کی کوشش کی اس لیے تشدد کیا۔
ملزم رضوان نے کہا ہے کہ میں لندن سے شادی میں شرکت کرنے پاکستان آیا تھا، ناصر مدنی نے مجھ سے 7لاکھ روپے اور لیپ ٹاپ تحفے میں لیا اور وہ اپنی مرضی سے کھاریاں ہوٹل آیا تھا، رضوان علی خان نے کہا کہ پریس کانفرنس میں میرے ساتھ میری والدہ اور میری بہن بھی موجود ہیں ،میری بہن کو کوئی روحانی مسئلے تھے،مولنا ناصر مدنی میری بہن کو دم کرنے آیا تھا، میں بھی چاہتا تھا کہ میری بہن کے روحانی مسائل ٹھیک ہو جائیں، ناصر مدنی نے میرے گھر کے باہر اپنی گاڑی کھڑی کی اور پھر میری ماں کے پاس آیا اور دم کیا،
The post جا میرے چن میں تینوں معاف کیتا۔ ناصر مدنی کی روایتی پریس کانفرنس appeared first on Global Current News.
from Global Current News https://ift.tt/2XTSegG
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔