واشنگٹن (نیوز ڈیسک ویک اپ کال ضیاءمغل) میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے مذکورہ بھارتی اکاؤنٹس کو 3 ہفتے قبل ٹوئٹر پر اُس وقت فالو کیا گیا تھا جب امریکا اور بھارت کے درمیان ملیریا کی دوا کلوروکوئین پر بات چیت جاری تھی۔
وائٹ ہاؤس نے بھارت میں تعینات امریکی سفیر کین جسٹر اور امریکی سفارتخانے کے اکاؤنٹ کو بھی اَن فالو کیا ہے۔
اس حوالے سے بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے وائٹ ہاؤس کے اقدام پر مایوسی کا اظہار کیا اور وزارت خارجہ سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ بھارت نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا کلوروکوئین اور پیراسیٹامول سمیت 14 دواؤں کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی جس پر امریکی صدر نے بھارت کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے ملیریا کی دوا نہ دی تو جوابی کارروائی کیلئے تیار رہے۔
بعدازاں امریکی صدر کی دھمکی کام دکھاگئی تھی اور بھارت نے ان دواؤں کی برآمد پر فوری پابندی ہٹالی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے بھارت میں تعینات امریکی سفیر کین جسٹر اور امریکی سفارتخانے کے اکاؤنٹ کو بھی اَن فالو کیا ہے۔
اس حوالے سے بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے وائٹ ہاؤس کے اقدام پر مایوسی کا اظہار کیا اور وزارت خارجہ سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ بھارت نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا کلوروکوئین اور پیراسیٹامول سمیت 14 دواؤں کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی جس پر امریکی صدر نے بھارت کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے ملیریا کی دوا نہ دی تو جوابی کارروائی کیلئے تیار رہے۔
بعدازاں امریکی صدر کی دھمکی کام دکھاگئی تھی اور بھارت نے ان دواؤں کی برآمد پر فوری پابندی ہٹالی تھی۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔