استبول: سفید چھڑی دنیا بھر میں نابینا افراد کے لیے ایک اہم مددگار آلہ تصور کی جاتی ہے۔ اب ترکی کے نوجوان ماہرین نے روایتی چھڑی میں ٹیکنالوجی شامل کرکے اسے اسمارٹ چھڑی میں تبدیل کردیا ہے اور اس ضمن میں کراؤڈ فنڈنگ کے لیے ایک ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے جسے ’وی واک‘ منصوبے کا نام دیا گیا ہے۔
ترکی ینگ گرو اکیڈمی کی جانب سے یہ چھڑی بنائی گئی ہے جسے جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار کہا جاسکتا ہے۔ اس میں سب سے اہم بات اس کا الیکٹرانک ہینڈل ہے جسے کسی بھی عام سفید چھڑی سے جوڑ کر اسے اسمارٹ بنایا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد چھڑی میں موجود الٹراساؤنڈ سینسر آن ہوجاتا ہے جو سر کی سطح تک کی رکاوٹوں، ناہموار زمین، پانی اور کیچڑ وغیرہ کو قدم رکھنے سے پہلے بھانپ لیتا ہے اور ایک آواز کے ذریعے خبردار کرتا ہے۔ بہت شور کی جگہ پر اس کا ہینڈل اسمارٹ فون کی طرح لرزش پیدا کرتا ہے جسے ہاتھوں پر محسوس کیا جاسکتا ہے۔
ہینڈل میں آگے کی جانب ایک روشن ایل ای ڈی لگائی گئی ہے جسے اندھیرے میں بینائی والے خواتین و حضرات دیکھ کر چوکنا ہوسکتے ہیں۔ اس کے ٹچ پیڈ کی بدولٹ کسی اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کے ذریعے بھی اس چھڑی کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ اس میں موجود اسپیکر گوگل میپ اور دیگر ایپس کے ذریعے آواز سے رہنمائی بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
وی واک اسمارٹ چھڑی کا سارا سافٹ ویئر اوپن سورس ہے جس میں مزید تبدیلی اور بہتری کی جاسکتی ہے۔ اسے بنانے والی ٹیم نے انٹرنیٹ پر کراؤڈ فنڈنگ کی درخواست کی ہے اور وی واک کے ایک سیٹ کی قیمت پاکستانی 35 ہزار روپے تک ہوسکتی ہے جبکہ یہ اس سال دسمبر تک عام دستیاب ہوگی۔
The post نابینا افراد کے لیے اسمارٹ چھڑی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2IQVW0f
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔