بدھ، 28 اگست، 2019

تبدیلی سرکار کا پہلا مالیاتی سال،بجٹ خسارے نے سب ریکارڈ توڑ ڈالے (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد(ساجدچودھری)پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مالی سال 2018-19 کے دوران بجٹ خسارہ 3 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیاجو مجموعی قومی پیداوار کے حساب سے مقرر کردہ 4.9 فیصد کے مقابلے میں 8.9 فیصد رہا، اس دوران مجموعی محاصل کا حجم 4900 ارب روپے رہا جبکہ اخراجات 8345 ارب تک جاپہنچے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ فسکل آپریشنز رپورٹ کے مطابق مالی سال 2018-19 کے بجٹ میں مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ 2175.8 ارب روپے لگایا گیا تھاجو مجموعی قومی پیداوار کے حساب سے 4.9 فیصد تھا جس میں صوبوں کی جانب سے 285.6 ارب روپے کی بچت کا امکان بھی ظاہر کیا گیا تھا تاہم 30 جون 2019 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران چاروں صوبوں کی 138.818 ارب روپے کی مجموعی بچت کے باوجودبجٹ خسارہ 3444 ارب روپے تک جاپہنچا ہے جو مجموعی قومی پیداوارکا 8.9 فیصد ہے، اس خسارے کو پورا کرنے کیلئے 3444.916 ارب روپے کے مجموعی قرضے حاصل کئے گئے جن میں ملکی قرضوں کا حجم 3028 ارب روپے رہا، قومی بچت سکیموں سے 764.986 اور بینکوں سے 2263 ارب روپے کے قرضے لئے گئے، بیرونی قرضوں کا حجم 416.70 ارب روپے رہا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کے مجموعی محاصل کا حجم 4900 ارب جبکہ اخراجات کا حجم 8345 ارب روپے رہا،غیرترقیاتی اخراجات کا حجم 7104 ارب روپے رہا جس میں ملکی وغیرملکی قرضوں پر 2091 ارب روپے سود اداکیا گیا، ملکی قرضوں پر 1820 اور غیرملکی قرضوں پر 270 ارب روپے سود دیا گیا، ترقیاتی اور صوبوں کو گرانٹس کی مد میں 1291 ارب روپے خرچ کئے گئے، 22.417 ارب روپے کے اخراجات کی نوعیت طے نہ ہوسکی، وفاقی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کے تحت 502.065 اور چاروں صوبوں نے 506 ارب روپے خرچ کئے، دیگر ترقیاتی اخراجات مجموعی طور پر 170.211 ارب روپے رہے، صوبوں کو مجموعی طور پر 40.750 ارب روپے کی گرانٹس فراہم کی گئیں، ملک کے دفاعی اخراجات 1100 ارب روپے کے مقابلے میں 1143 ارب روپے رہے، وفاقی اور صوبائی ٹیکس محاصل مجموعی طور پر 4473 ارب روپے رہے جن میں 4071 ارب وفاقی اور 401.803 ارب روپے صوبائی ٹیکسوں کی مد میں اکٹھے کئے گئے، مجموعی نان ٹیکس آمدن 427 ارب روپے رہی جس میں وفاق کی آمدن 341 ارب اور چاروں صوبوں کی آمدن 86.296 ارب روپے رہی،پٹرولیم لیوی سے 203.308 ارب، گیس انفراسٹرکچر سیس سے 21.471 ارب، نیچرل گیس ڈیویلپمنٹ سرچارج سے 5.305 ارب، خام تیل کی پیداوار میں ڈسکائونٹ کی مد میں 13993 ارب، تیل اور گیس کی رائلٹی سے 87.895 ارب، کروڈ آئل کی ملکی وغیرملکی قیمت میں فرق سے فائدہ کی مد میں 7.723 ارب اور ایل پی جی پر پٹرولیم لیوی کی مد میں 3.714 ارب روپے جمع ہوئے۔ چاروں صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 2397 ارب روپے فراہم کئے گئے، پنجاب کو 1167ارب، سندھ کو599.735ارب ، خیبر پختونخواکو 393ارب اور بلوچستان کو237.601ارب روپے حصہ ملا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 1390 ارب روپے کے غیرملکی قرضے حاصل کئے گئے جبکہ 975 ارب روپے کے غیرملکی قرضے ادا کئے گئے، اس طرح گزشتہ مالی سال میں لئے گئے غیرملکی قرضوں میں استعمال کیلئے 416.706 ارب روپے ہی بچے، گزشتہ مالی سال میں حاصل کردہ غیرملکی قرضوں میں سے 332.457 ارب ترقیاتی منصوبوں، 646.167 ارب معاشی اصلاحات کے پروگراموں، 33.023 ارب گرانٹس، 3.651 پی ایس ڈی پی سے باہر کے ترقیاتی اخراجات اور 375 ارب روپے دیگر مدوں میں حاصل کئے گئے۔

The post تبدیلی سرکار کا پہلا مالیاتی سال،بجٹ خسارے نے سب ریکارڈ توڑ ڈالے appeared first on Global Current News.



from Global Current News https://ift.tt/3214dbc
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔