ہفتہ، 31 اگست، 2019

بھارت کو سبق سکھانے کا وقت آگیاہے ضیاء مغل

0 comments

 بھارت کو سبق سکھانے کا وقت آگیاہے ضیاء مغل
اسلام آبا د  بی بی سی رپورٹ  کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلیےوزیراعظم ہاوس اسلام آباد میں منعقدہ تقریب  میں پروگرام  ویک اپ کال وید ضیاء مغل کےہوسٹ اور تجزیہ کار ضیاء مغل نے خصوصی طور پر شرکت کی اس موقع پر 
بیرون ملک سے آئے غیرملکی صحافیوں سےبات چیت کرتے ہوئے  ضیاء مغل نے کہا کہ آج سارا پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، کشمیر کے آزاد ہونے تک ہر فورم پر کشمیر میں  ہونے والے مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا رہوں گا ، جس طرح نازی پارٹی نے جرمنی پر قبضہ کیا اس طرح آر ایس ایس نے بھارت پر قبضہ کیا ہوا ہے، بی جے پی اور آرایس ایس ہندوستان کےقوانین کو نہیں مانتے  انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کشمیر میں ظلم اور بربریت کی جو داستان لکھ رہا ہے تاریخ انسانیت میں اسکی مثال نہیں ملتی۔چنگیز خان ،ہلاکو خان  ،مسولینی اور ہٹلر جیسے فاشسٹ درندوں نے جس طرح انسانیت پر ظلم اور قتل عام کیاوہ سب دنیا کے سامنے ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے جدید ہتھیار سے لیس انٹرنیشنل کمیونیٹیز ،یونائیٹڈ نیشن  او ،آئی ،سی دن کے اجالے میں کھیلے جانے والی خون کی یہ ہولی دیکھنے اور سننے سے کیوں بہری و گونگی ہو گئی۔ مسلمانوں پر ہونے والےظلم پر بین الاقوامی انصاف دینے والے ادارے خاموش کیوں ہیں، کشمیری اگر مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا نے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوجانا تھا، دنیا اگر مودی کی فاشٹ حکومت کے سامنے کھڑی نہیں ہوگی تو اس کا اثر پوری دنیا پر ہوگا،  
تمام ممالک کے سربراہان خاموش رہیں گے تو اس کا اثر دنیا بھر پر آئے گا 
اب ہمیں  مزیدمزمتوں اور سڑکوں پر احتجاجوں کی بجائے ایک قدم آگے نکلناہو گا ۔  غیرملکی صحافیوں سےبات چیت کرتے ہوئے  ضیاء مغل نے  مزیدکہاکہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی  پر اقوام متحدہ اور او،آئی،سی کی پراسرار خاموشی دنیا کو کسی بھی بڑے المیے سے دوچار کر کر سکتی ہے۔سات سے زائد ایٹمی ممالک کے ہوتے ہوئے دنیا اس وقت تیسری عالمی جنگ کی ہرگز متحمل نہیں ہو سکتی۔  

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔