![](https://static01.nyt.com/images/2019/05/28/science/06SCI-HIV-WOMEN-3/06SCI-HIV-WOMEN-3-mediumThreeByTwo440.jpg)
By APOORVA MANDAVILLI from NYT Health https://nyti.ms/2EAVymk
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
کراچی (جی سی این رپورٹ) سابق صدر ،پی ایف ایف فیصل صالح حیات کی فیفا اور اے ایف سی سے 2015تا2018 کی تین سالہ معطلی کی مدت کے دوران پاکستان فٹبال فیڈریشن کو اے ایف سی سے ملنے والی ایک ملین ڈالر سالانہ کی فنڈنگ کے دستاویزی ثبوت منظر عام پر آگئے ہیں ۔سابق قومی کپتان غلام سرور کا کہنا تھا کہ کسطرح سابق صدر نے اے ایف سی سے اپنے قریبی تعلقات کوکرپشن کیلئے استعمال کیا ۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن پر ہائی کورٹ،لاہور کی جانب سے معطلی کے بعد فیڈریشن کے بینک اکاؤنٹ کو آپریٹ کرنے کا اختیار ہائی کورٹ کے ایڈمنسٹریٹر جسٹس اسدمنیر کو مل گیا تھا ۔ جسکی وجہ سے فیصل صالح حیات کو فیفا اور اے ایف سی کی فنڈنگ کیلئے جعلی اکاؤنٹ کھولنا پڑا جس کیلئے شرط تھی کہ اے ایف سی ایک ایسا لیٹر جاری کرے جس میں فیصل صالح حیات کو صدر ، پی ایف ایف لکھا گیا ہو۔ کرنل (ر) احمد یار لودھی نے سیکریٹری اے ایف سی کو اپنی مشکلات سے آگاہ کیا کہ انہیں مذکورہ لیٹرجاری کیا جائے تاکہ ایک خفیہ اکاؤنٹ میں فیفا اور اے ایف سی کی فنڈنگ ٹرانسفر ہوسکے۔ سیکریٹری اے ایف سی نے انہیں ایک ریکویسٹ لیٹر ای میل کرنے کوکہا جس کے بعد لیٹر جاری کردیا گیا۔بعدازاں خفیہ اکاؤنٹ کھولا گیا جس میں تین سال تک اے ایف سی کی فنڈنگ ٹرانسفر ہوتی رہی۔ تین سال کے دوران ایک ملین ڈالر رقم وصول کی گئی۔اسی عرصہ میں سابق صدر نے فیفا سے بھی رابطہ کیا کہ فیفا پر پاکستان کی 396ہزار ڈالر کی رقم واجب الادا ہے اسکی بھی ادائیگی بذریعہ اے ایف سی کی جائے کیونکہ ہماری ان سے انڈراسٹینڈنگ ہوگئی ہے۔لیکن فیفا نے ان کی تجویز رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تھرڈ پارٹی پے منٹ ہے جو فیفا کی اخلاقیات کیخلاف ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں سابق صدر نے پی ایف ایف کا ایک خفیہ سیکریٹریٹ قائم کیا جس میں 3سے 4افرادکو روزمرہ کے امور نمٹانے کیلئے اجرت پر رکھا گیاجبکہ 22افراد کی تنخواہیں اے ایف سی سے وصول کی جاتی رہیںجوبعدازاں اپنے پرسنل اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوجاتیں۔ اسی طرح کوچز کی بھی تنخواہیں وصول کی جاتی رہیں اور کوچز سے بلینک چیک لے کر ان کی تنخواہیں اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئیں۔اس بات کا انکشاف نیشنل بینک کے ہیڈ کوچ سید ناصر اسمٰعیل اورسابق نیشنل کوچ گوہر زمان نے ایک پریس کانفرنس میں کیا تھا۔ ناصر اسمٰعیل سے 16لاکھ روپے کا چیک فیڈریشن کے نام لیا گیا لیکن گوہر زمان نے 10لاکھ روپے کا چیک واپس کرنے سے انکار کردیا تھا جسکے بعد گوہر زمان کو شجرممنوعہ قراردے دیا گیا ۔تاہم دیگر کوچز نے زباں بندی میں ہی اپنی عافیت جانی۔سابق صدر کے خفیہ اکاؤنٹ سے ان کی لیگل ٹیم کو بھی ادائیگی کی جاتی رہی جبکہ اے ایف سی بھی لیگل ٹیم کو براہ راست ادائیگی میں ملوث رہی۔سابق قومی کپتان غلام سرور کا کہنا تھا کہ 28مئی کو فیفا اور اے ایف سی کا فیکٹس اینڈ فائنڈنگ وفد لاہور آرہا ہے ان کے سامنے تو مذکورہ تمام حقائق رکھے ہی جائیں گے لیکن سپریم کورٹ میں بھی جعلی اکاؤنٹ کیس کو چیلنج کیا جائے کہ کسطرح اے ایف سی کی فنڈنگ کوفٹبال اور فٹبالرز کی ڈویولپمنٹ کے بجائے اپنے زیر استعمال لایا گیااس مبینہ کرپشن کی تحقیقات کراکے اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزادلا کر ا انہیں پابند سلال کیا جائے تاکہ غریب فٹبالرز کا حق کھانے والے عبرت کا نشان بن جائیں۔ مذکورہ انکشافات کے بعد سردار نوید حیدر کو پریس کانفرنس میں اے ایف سی کی سابق صدر کو پس پردہ سپورٹ کو عیاں کرنے پروہ سخت نالاں اورخوفزدہ ہیں اور انہیں مذاکرات سے دوررکھنے کیلئے فیفا اور اے ایف سی کے وفد کو لیٹر لکھا گیا ہے کہ سردار نوید حیدر معطل ہیں انہیںمذاکراتی ٹیم کا حصہ نہ بنایا جائے ۔انہیں خوف ہے کہ کہیں مزید ہوشربا انکشافات منظر عام پر نہ آجائیں۔
The post سابق صدر فیڈریشن فیصل صالح حیات نے کس طرح لوٹ مار کی، کرپشن کے ثبوت سامنے آگئے appeared first on Global Current News.
کراچی (جی سی این رپورٹ)پاکستان کے لالا بوم بوم آفریدی نے ایک بار پھر بھارتی کھلاڑی گوتم گمبھیر پر تنقید کرتے ہوئے اُنہیں بیوقف اور احمق قرار دے دیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے شاہد آفریدی سے سوال کیا کہ بھارتی سابق کھلاڑی گوتم گمبھیر نے مشورہ دیا ہے کہ’’ بھارت کو پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ نہیں کھیلنا چاہیے چاہے فائنل ہی کیوں نہ ہو، اگر کوئی پوائنٹ جاتا ہے تو جانے دیں، بھارتی جوان (فوجی)ہمارے لیے زیادہ اہم ہیں‘‘ اس پر آپ کیا کہیں گے؟جواب میں شاہد آفریدی نے غصے سے کہا کہ ’’ اس مشورے سے لگ رہا ہے کہ اُس بیوقف نے کوئی عقل کی بات کی ہے، پڑھی لکھی قوم کے لوگ اس طریقے کی بات کرتے ہیں، گوتم نے بیوقوفوں والی بات کی ہے۔‘‘شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ بھارتیوں نے ایسے لوگوں کو ووٹ دے دیا ہے جن کو کوئی عقل ہی ہے۔گزشتہ ماہ 25 اپریل کو شاہد آفریدی کی آٹو بائیو گرافی کتاب ’ گیم چینجر‘ شائع ہوئی تھی جس میں شاہد نےگوتم کے لیے لکھا ہے کہ ’’ گوتم کے رویہ کا مسئلہ ہے،کرکٹ کیرئیر میں نہ کوئی خاص ریکارڈ ہے نہ ہی کوئی خاص شخصیت ہے، بس بُرا رویہ ہے۔‘‘گوتم گمبھیر نے شاہد آفریدی کو جواب دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’ شاہد آفریدی ! آپ ایک مزاحیہ آدمی ہیں!!! مگر ہم ابھی طبی سہولت کے لیے پاکستانیوں کو ویزا فراہم کر رہے ہیں، میں آپ کو ذاتی طور پر ایک نفسیات کے ماہر ڈاکٹر کے پاس لے جاؤں گا۔‘‘واضح رہے کے بھارتی سابق بلے بازگوتم گمبھیرنے رواں سال 22 فروری کو بھارتی سیاسی پارٹی بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، جس کے بعد بھارت میں ہونے والےحالیہ الیکشن کے نتائج میں مشرقی دہلی سے ایم پی کی نسشت سے جیت چکے ہیں۔
The post شاہد آفریدی کے گوتم گھمبیر پر پھر حملے،گھمبیر کا بھی بھرپور جواب آگیا۔۔ appeared first on Global Current News.
پشاور (جی سی این رپورٹ)پشاور میں زیر تعمیر معروف ٹرانسپورٹ منصوبے بی آر ٹی کی تکمیل کے لیے اتنی تاریخیں دی جاچکی ہیں کہ اب ذہن پر کافی زور دینا پڑھتا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے کتنی تاریخیں تبدیل کی جا چکی ہیں البتہ 23 مارچ کی اہمیت کے باعث صوبائی حکومت کی منصوبے کی تکمیل سے متعلق آخری تاریخ یاد ہے۔جی ہاں! صوبائی حکومت نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی تکمیل کی حتمی ڈیڈ لائن 23 مارچ 2019 رکھی تھی جو پوری نہیں ہوسکی اور سبکی سے بچنے کے لیے ڈی جی پی ڈی اسرار خان اور سیکریٹری ماس ٹرانزٹ کامران رحمٰن کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔متعدد مرتبہ ڈیڈ لائن دینے کی شرمندگی سے بچنے کے لیے حکومت نے اس مرتبہ کچھ تدبیر بدلی اور بی آر ٹی کی تکمیل کی تاریخ عوام کو بتانے کے بجائے اندرون خانہ طے کرلی۔۔۔ بھلا ہو کنسلٹنٹ کا جس نے ایک خط کے ذریعے سارا بھانڈا پھوڑ دیا۔جی ہاں! 23 مارچ کے بعد بس یپڈ ٹرانزٹ منصوبے کی تکمیل 30 جون کو مقرر کی گئی ہے، جس پر کنسلٹنٹ نے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو لکھے گئے خط میں خدشات کا اظہار کیا کہ کام کی رفتار بہت سست ہے اور ایسا بلکل بھی دکھائی نہیں دیتا کہ منصوبہ 30 جون 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔کنسلٹنٹ نے خبردار کیا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے کام کی رفتار کی حد 15 فیصد ہے جبکہ اس وقت منصوبے کی رفتار صرف 3.3 فیصد ہے۔ان کی جانب سے پی ڈی کو سفارش کی گئی ہے کہ کنٹریکٹ کے مطابق ٹھیکیدار پر منصوبے کی مجموعی لاگت کا 5 فیصد جرمانہ یومیہ کی بنیاد پر عائد کیا جائے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کنسلٹنٹ نے ٹھیکیدار پر جرمانے کی سفارش کی تھی جس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ بی آر ٹی پر چلانے کے لیے 220 بسوں میں سے 70 بسیں پشاور پہنچ چکی ہیں جبکہ کھڑی کھڑی بسوں کی ورانٹی بھی ختمی تاریخ کے قریب تر ہوتی جارہی ہے۔بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ حکومت کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے کیونکہ جو منصوبہ 6 ماہ میں مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا وہ 2 سال بعد بھی مکمل ہوتا ہوا دکھائی نہیں دیتا۔بی آر ٹی پر ارباب اختیار بھی شش وپنج کا شکار ہیں، کیونکہ اگر وہ ٹھیکیدار پر جرمانہ عائد کرتے ہیں تو عدالتی کارروائیوں کے باعث منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہونے کے امکانات ہیں، اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو بھی منصوبہ مقررہ وقت یعنی 30 جون تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔منصوبے کی ڈیڈ لائن، جو 23 مارچ کی تھی، مکمل نہ ہونے پر بی آر ٹی منصوبے کے 2 اعلی افسران کو قربانی کا بکرا بنا کر میڈیا اور شہریوں کو تو کچھ عرصے کے لیے رام کر لیا گیا مگر 30 جون کو اس کی عدم تکمیل کی صورت میں کس کو قربانی کا بکرا بنایا جائے گی؟خیال رہے کہ بی آر ٹی منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز اکتوبر 2017 میں ہوا تھا کہ جسے 2018 کے انتخابات سے قبل 6 ماہ میں مکمل ہونا تھا لیکن اس میں تاخیر کے سبب پشاور ہائی کورٹ نے گزشتہ برس جولائی میں نیب کو اس کے مشکوک ہونے کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔نیب نے ایشین بینک کے فنڈز سے بننے والے 67 ارب 80 کروڑ روپے کے اس ماس ٹرانزٹ نظام پر اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کی تھی جسے پشاور ہائی کورٹ نے منصوبے میں مزید تاخیر سے بچنے کے لیے سربمہر کردیا تھا۔
The post پاکستان تحریک انصاف کا واحد عوامی منصوبہ بی آر ٹی 2سال بعد بھی نامکمل،تکمیل کیلئے اب کونسی تاریخ دیدی گئی ،اس اس تاریخ تک یہ منصوبہ مکمل ہوسکے گا؟ appeared first on Global Current News.
لندن (جی سی این رپورٹ)ورلڈ کپ کے آغاز میں اب چند دن باقی رہ گئے ہیں اور تمام ٹیموں کے اسکواڈ ایونٹ میں شرکت کے لیے انگلینڈ پہنچ چکے ہیں تو آئیے دیکھتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں سب سے عمر رسیدہ اور نوجوان اسکواڈ کس ٹیم کا ہے۔عالمی کپ میں شرکت کرنے والی تمام 10 ٹیموں کے اسکواڈ پر نظر دوڑائی جائے تو تمام ہی ٹیمیں نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا حسین امتزاج نظر آتی ہیں۔عامی کپ میں شرکت کرنے والی سب سے عمر رسیدہ ٹیم کی بات کی جائے تو مسائل سے دوچار سری لنکن ٹیم کے کھلاڑیوں کی اوسط عمر سب سے زیادہ ہے۔اگر سری لنکا کے تمام کھلاڑیوں کی اوسط عمر دیکھی جائے تو وہ 29.9 سال بنتی ہے جس میں 36 سالہ جیون مینڈس، 35 سالہ لاستھ ملنگا، 32 سالہ سورنگا لکمل اور 31 سالہ اینجلو میتھیوز شامل ہیں۔اسی طرح عالمی کپ کے لیے فیورٹ قرار دی جانے والی 3 ٹیموں آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں کی اوسط عمر بھی کچھ کم نہیں۔جنوبی افریقہ کے اسکواڈ کی اوسط عمر 29.5 ہے اور ان کے اسکواڈ میں 40 سالہ عمران طاہر بھی شامل ہیں جو ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والے سب سے زیادہ عمر کے کرکٹر ہیں۔انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی عمریں بھی اوسطاً 29.5 ہیں جبکہ 5 مرتبہ کی عالمی چیمپیئن آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کی اوسط عمر، ان سے کچھ کم یعنی 29.4 ہے۔بھارت کے کھلاڑیوں کی اوسط کی بات کی جائے تو وہ بھی 29.5 بنتی ہے جو تمام ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والا اب تک کا بھارت کا سب سے عمر رسیدہ اسکواڈ ہے۔گزشتہ ورلڈ کپ کی رنر اپ ٹیم نیوزی لینڈ کی ٹیم کے کھلاڑیوں کی اوسط عمر 29 سال ہے، اس ٹیم کے سب سے زائد العمر کھلاڑی روس ٹیلر ہیں، جن کی عمر 35سال ہے۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی اوسط عمر 28 سال بنتی ہے، اس ٹیم کے سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی جارح مزاج اوپننگ بلے باز کرس گیل ہیں جن کی عمر ہے 39 سال ہے۔قومی اسکواڈ میں 19 سالہ محمد حسنین اور شاہین شاہ آفریدی کی موجودگی کے باوجود پاکستانی ٹیم کی کُل عمر 414 بنتی ہے اور اس لحاظ سے پاکستانی ٹیم کی اوسط عمر 27.6 ہے، پاکستان کے محمد حفیظ 38 اور شعیب ملک کی عمر 37 سال ہے۔مزید پڑھیں: اظہر اپنی ٹیم سمرسیٹ کے فتح کے جشن سے کیوں بھاگے؟مشرفی مرتضیٰ کی شکل میں 35 سالہ کپتان ہونے کے باوجود بنگلہ دیش کی ٹیم کا شمار بھی عالمی کپ کی نوجوان ٹیموں میں ہوتا ہے جہاں اس ٹیم کی اوسط عمر 27.3 بنتی ہے، اس اسکواڈ کے سب سے نوجوان کھلاڑی 21 سالہ مہدی حسن میراز ہیں۔عالمی کپ میں شرکت کرنے والی سب سے کم عمر ٹیم افغانستان کی ہے جس کے کھلاڑیوں کی اوسط عمر 27.2 بنتی ہے، 18 سالہ مجیب الرحمٰن اس ٹیم کے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔
The post عالمی کپ کرکٹ،کس ٹیم کے کھلاڑی سب سے زیادہ عمر رسیدہ،کونسا کرکٹرسب سے زیادہ عمر کا؟ appeared first on Global Current News.
لندن (جی سی این رپورٹ)کرکٹ ورلڈ کپ کے آغاز میں اب محض 3 دن رہتے ہیں اور پاکستان کرکٹ کی عالمی کپ کے لیے تیاریاں آخری مراحل میں پہنچ چکی ہیں۔ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے 15رکنی اسکواڈ پر نظر دوڑائی جائے تو قومی ٹیم کے اکثر کھلاڑی ایسے ہیں، جو پہلی مرتبہ عالمی کپ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔پاکستان کے موجودہ 15رکنی اسکواڈ میں 5 کھلاڑی ایسے ہیں، جو پہلے ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں لیکن بقیہ 10 کھلاڑی یہ اعزاز پہلی مرتبہ حاصل کرنے جارہے ہیں۔پاکستان کے کپتان سرفراز احمد، شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض اور حارث سہیل اس سے قبل بھی ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں لیکن بقیہ کھلاڑی پہلی دفعہ یہ اعزاز حاصل کریں گے۔پاکستان کے دونوں اوپننگ بلے باز فخر زمان اور امام الحق کے ساتھ ساتھ بابر اعظم اور آصف علی بھی پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیلیں گے۔چیمپیئنز ٹرافی کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز اپنے نام کرنے والے حسن علی کا بھی یہ پہلا ورلڈ کپ ہے جبکہ نوجوان محمد حسنین اور شاہین شاہ آفریدی بھی پہلی مرتبہ میگا ایونٹ میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے۔محمد عامر کو انٹرنیشنل کرکٹ میں آئے 10سال ہو گئے ہیں لیکن وہ اب تک ورلڈ کپ کھیلنے سے محروم ہیں تاہم ان کا یہ خواب اس مرتبہ پورا ہو جائے گا۔اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ فاسٹ باؤلر پابندی کے سبب 2011 اور 2015 کا ورلڈ کپ نہیں کھیل سکے تھے۔عامر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دونوں اسپن آل راؤنڈر عماد وسیم اور شاداب خان بھی عالمی کپ میں پہلی مرتبہ شرکت کریں گے۔ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گی۔
The post پاکستان کے کون کونسے کرکٹرز اپنے کیریئر کا پہلا عالمی کپ کھیلیں گے؟ appeared first on Global Current News.
دبئی (جی سی این رپورٹ)دبئی میں رہائش پذیر ایک بھارتی مسلمان شخص نے اپنے بیٹے کا نام ’نریندر دامودرداس مودی‘ رکھ دیا کیونکہ اُن کی خواہش ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اُن کے ملنے اُس کے گھر آئیں۔خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی میں رہنے والے ایک مشتاق احمد نامی بھارتی مسلمان شخص کا خواب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اُن سے ملنے اُن کے گھر آئیں، اپنی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے اپنے 3 دن کے بیٹے کا نام ’نریندر دامودرداس مودی‘ رکھ دیا۔
مشتاق احمد نے خلیج ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی بہت خواہش تھی کہ وہ نریندر مودی سے ملاقات کریں اس لیے انہوں نے اپنے بیٹے کا نام نریندر دامودرداس مودی رکھا۔ انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی اُن کے گاؤں اُتر پردیش آئیں، ننھے مودی سے ملاقات کریں اور اس کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کریں۔مشتاق کا آبائی گاؤں اُتر پردیش میں ہے جبکہ وہ خود دبئی سے 150 کلو میٹر دور ہتہ (hatta) کی ایک کمپنی میں جاب کرتے ہیں۔ احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کا نام مودی بالکل اُس دن رکھا جس دن بھارت میں نریندر مودی کو انتخابات میں جیت ہوئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ 23 مئی کو اُن کی اہلیہ نے انہیں فون پر مبارک باد دی کہ اُن کے یہاں لڑکے کی پیدائش ہوئی ہے، جس کے بعد انہوں نے فوراً اگلا سوال کیا کہ ’مودی الیکشن جیت گئے؟‘ اُن کی بیوی نے بتایا ’ہاں‘ تو احمد نے کہا ’’دیش میں مودی آگیا، ہمارے گھر میں بھی مودی آگیا۔‘‘انٹرویو کے اختتام پر مشتاق احمد نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ وہ جانتے ہیں بھارت میں سب اُن کے بیٹے کا ’مودی، مودی‘ کہہ کر مذاق اُڑائیں گے لیکن وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ جب اُن کا مودی بڑا ہوجائے گا تو کسی کی ہمت نہیں ہوگی اُس کو تنگ کرنے کی کیوںکہ وہ ’نریندر مودی‘ ہے۔
The post یہ نوجوان نریندر مودی کی محبت میں ہندوئوں سے بھی آگے نکل گیا، ایسا کام کردیا کہ۔۔ appeared first on Global Current News.
گوجرانوالا(جی سی این رپورٹ)محلہ سید پاک سے 11 روز قبل اغوا ہونے والی 3 سالہ بچی ضمیر فاطمہ کی لاش ایمن آباد سے برآمد ہوئی ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق گوجرانوالہ کے تھانہ گرجاکھ کی حدود میں واقع محلہ سید پور سے 11 روز قبل 3 سالہ بچی ضمیر فاطمہ اس وقت اغوا ہوئی تھی جب وہ چیز لینے قریبی دکان گئی تھی۔ضمیر فاطمہ کی 11 روز بعد ایمن آباد سے لاش برآمد ہوئی ہے۔ مبینہ طور پر بچی کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بچی سے زیادتی کی تصدیق کے لیے سیمپل فرانزک سائنس لیباریٹری بھجوائے جائیں گے.
The post معصوم بچیوں سے شرمناک واقعات کا سلسلہ جاری،ایک اور گھر اجڑ گیا۔۔ appeared first on Global Current News.
نئی دہلی (جی سی این رپورٹ)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کامیاب امیدوار سمرتی ایرانی کے قریبی ساتھی گولی لگنے سے ہلاک ہوگئے۔سریندر سنگھ سابق ٹی وی اداکارہ اور نریندر مودی کی کابینہ کا حصہ رہنے والی سمرتی ایرانی کے قریبی ساتھی تھے۔سمرتی ایرانی نے اتر پردیش کا وہ حلقے جہاں سے راہول گاندھی کے اہلخانہ گزشتہ 4 دہائیوں سے منتخب ہورہے تھے، پر بی جے پی کے ٹکٹ پر امیدوار بن کر سامنے آئی تھیں اور انہوں نے اس نشست پر راہول گاندھی کو شکست سے دوچار کیا تھا۔سریندر سنگھ سمرتی ایرانی کے ساتھ کام کرتے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ سریندر سنگھ اپنے گھر کے بر آمدے میں سو رہے تھے جب انہیں کسی نامعلوم شخص نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد تحقیقات کے لیے 7 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے تاہم فی الوقت حملہ آوروں کے مقصد کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔اس معاملے پر بی جے پی کے ترجمان کی جانب سے رائے جاننے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے فی الحال اپنی رائے دینے سے انکار کیا۔سمرتی ایرانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے سریندر سنگھ کو سلام پیش کیا۔خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا (ایوانِ زیریں) کے 17ویں انتخابات میں نریندر مودی کی جماعت بی جے پی واضح برتری کے ساتھ لگاتار دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی۔بی جے پی نے مجموعی طور پر 300 سے زائد نشستیں حاصل کرلی ہیں اور وہ تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
कर्मठ जनसेवक, कुशल संघटक, निष्ठावान कार्यकर्ता – सुरेंद्र सिंह जी की दिवंगत आत्मा को प्रणाम। pic.twitter.com/jtAavn0xeF
— Smriti Z Irani (@smritiirani) May 26, 2019
The post بی جے پی کی سمرتی ایرانی کو انتخابات میں جیت کے بعد بڑا صدمہ۔۔۔ appeared first on Global Current News.
حضرت علی المرتضی کرم اللہ وجہہ کو 19 رمضان40ھ ( 660ء ) کو صبح کے وقت مسجد میں عین حالتِ نماز میں ایک زہر آلود خنجر سے زخمی کیا گیا۔ جب آپ کے قاتل کو گرفتار کرکے آپ کے سامنے لائے اور آپ نے دیکھا کہ اس کا چہرہ زرد ہے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہیں تو آپ کو اس پر بھی رحم آ گیا اور اپنے دونوں فرزندوں حضرت حسن علیہ السلام اور حضرت حسین علیہ السلام کو ہدایت فرمائی کہ یہ تمہارا قیدی ہے اس کے ساتھ کوئی سختی نہ کرنا جو کچھ خود کھانا وہ اسے کھلانا۔ اگر میں اچھا ہو گیا تو مجھے اختیار ہے میں چاہوں گا تو سزا دوں گا اور چاہوں گا تو معاف کردوں گا اور اگر میں دنیا میں نہ رہا اور تم نے اس سے انتقام لینا چاہا تو اسے ایک ہی ضرب لگانا، کیونکہ اس نے مجھے ایک ہی ضرب لگائی ہے اور ہر گز اس کے ہاتھ پاؤں وغیرہ قطع نہ کیے جائیں، اس لیے کہ یہ تعلیم اسلام کے خلاف ہے، دو روز تک حضرت علی کرم اللہ وجہ بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے اخر کار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور 21 رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت ہوئی۔
The post حضرت علی ؓ پر وار کرنے والے کو جب آپ ؓ کے سامنے پیش کیا گیا تو انہوں نے اپنے بیٹوں کو ہدایت کی کہ۔۔ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)دوران حمل خواتین کو مخصوص اشیا جیسے ادھ کچے گوشت سے گریز کا مشورہ دیا جاتا ہے جبکہ کچھ حلقے کیفین کو بھی خطرناک قرار دیتے ہیں۔تاہم طبی ماہرین کے مطابق دوران حمل چائے اور کافی کو مکمل طور پر ترک کردینا ضروری نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اعتدال میں رہ کر کیفین کا استعمال دوران حمل کیا جاسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اعتدال ہی کنجی ہے، اگر آپ بہت زیادہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہیں تو یہ اچھا خیال ہے کہ دوران حمل اس مقدار کو کم کردیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ذہن میں رکھیں کہ صرف چائے یا کافی میں کیفین نہیں ہتی بلکہ چاکلیٹ اور چند مخصوص ادویات میں بھی یہ جز پایا جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ کیفین کا استعمال بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کو بڑھاتا ہے اور یہ وہ عوامل ہیں جن سے دوران حمل گریز کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ نومولود کے لیے بھی کیفین کو میٹابولائز کرنا مشکل ترین ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ان کی نیند کا پیٹرن متاثر ہوتا ہے اور وہ بے آرام ہوسکتے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دوران حمل بہت زیادہ کیفین کا استعمال اسقاط حمل کا خطرہ بڑھاتا ہے مگر اعتدال میں رہ کر ان گرم مشروبات سے لطف اندوز ہونا اس خطرے سے بچاتا ہے۔گزشتہ سال آئرلینڈ کی ڈبلن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوران حمل محض 3 کپ چائے یا 2 کپ کافی روزانہ پینا بھی کم وزن یا قبل از وقت بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔محققین کا ماننا ہے کہ چائے یا کافی میں موجود کیفین ماں کے پیٹ میں خون کی سپلائی میں رکاوٹ بن کر بچے کی نشوونما کو متاثر کرسکتی ہے۔تاہم طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ تحقیقی رپورٹس کو دیکھا جائے تو ایسے شواہد نظر نہیں آتے کہ کیفین کو مکمل طور پر ترک کردیا جائے بس مقدار کو محدود کرینا چاہیے، اگر زیادہ تشویش ہے تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ حاملہ خواتین کے لیے 200 ملی گرام کیفین محفوظ ہوتی ہے جو کہ 2 کپ انسٹنٹ کافی کے برابر ہوتی ہے، چائے میں یہ مقدار 3 کب یا اس سے زائد ہوسکتی ہے۔
The post دوران حمل خواتین کو چائے کا استعمال کرنا چاہئے یا نہیں؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا سعودی سفیر سے امداد مانگنا نا مناسب ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ علی محمد خان کو اپنے لیٹر ہیڈ پر سعودی سفیر سے امداد نہیں مانگنی چاہئے تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر واقعی علی محمد خان نے لیٹر لکھا ہے تو انہیں وزیر کی حیثیت سے اپیل نہیں کرنا چاہیے تھی بلکہ ذاتی طور پر یہ کام کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک غیرمناسب رویہ ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے، ہمیں سیاسی طور پر مزید شعور کی ضرورت ہے، جتنے بھی دوست ممالک ہیں یہ ہمارے بھائی ضرور ہیں لیکن ہمیں قوم کی خودداری کو گروی نہیں رکھنا چاہیے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی تھی جس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی سعودی سفیر سے ملاقات اور اپنے لیٹر ہیڈ پر ان سے حلقے میں امدادی کاموں کے لیے تعاون کی اپیل کی گئی تھی۔
The post علی محمد خان نے سعودی عرب کو کیاخط لکھا، فردوس عاشق اعوان نے اس بارے میں کیا کہہ دیا؟ appeared first on Global Current News.
The post روزہ خوروں کو پاکستان سمیت ہر معاشرے میں سزا ملتی ہے، افغانستان میں ان کیساتھ کیا ہوتا ؟ویڈیو دیکھیں appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ) شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خارکمر چیک پوسٹ پر حملے سے متعلق حزب اختلاف کی جماعتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ واقعہ نہایت افسوسناک سانحہ ہے، تمام حقائق پارلیمان کے سامنے آنے چاہئیں، واقعے پر سیاست قومی جرم ہوگی، تمام محبان وطن صورتحال کی نزاکت دیکھتے ہوئے فوری اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ اپنے گھر میں لڑائی، فساد اور افراتفری کا دشمنوں کو فائدہ ہوگا، خدارا پاکستان کے لیے اختلاف رائے کو دشمنی نہ بنایا جائے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور تدبر سے کام لیتے ہوئے جمہوریت کے لیے برداشت کا کلچر اپنائے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی محاذ آرائی ملک و قوم کے لیے کبھی بھی نیک شگون نہیں ہوتی، قومی یکجہتی اور امن و امان کے لیے رواداری اور برداشت خاص اہمیت رکھتی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پرُامن اور سیاسی لوگوں کے ساتھ بھی تشدد نہیں ہونا چاہیے، حقیقت معلوم کروں گا لیکن شروع سےکہتا ہوں آپ ان کے نکتہ نظر سے اختلاف اور بحث کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی غلط فہمیاں دور نہیں کریں گے تو سب نے دیکھا مشرف کے زمانے میں بلوچستان میں کیا ہوا، فاٹا جیسے علاقےمیں ترقی پسند سیاست پروان چڑھ رہی ہے اور اپنے ہی بچوں کو غدار کہیں گے تو معاملہ خطرناک راستے کی طرف جائے گا۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کی جان قیمتی اور اس کا خون مقدس ہے، خون بہے تو حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ محبت، امن اور مفاہمت ہتھیاروں سے کہیں زیادہ طاقتور ہے، کیا ہم احتجاج کچلنے اور آوازیں دبانےکی بہت بھاری قیمت ادا نہیں کرچکے؟ پاکستان اندرونی طور پر کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔یاد رہے کہ ارکان قومی اسمبلی محسن جاوید اور علی وزیر کی قیادت میں ایک گروہ نے شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خارکمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 حملہ آور مارے گئے اور 10 زخمی ہوئے جنہیں علاج کیلئے آرمی اسپتال منتقل کیا گیا۔
The post شمالی وزیرستان کی چیک پوسٹ پر حملہ،سیاسی قیادت کا موقف سامنے آگیا، بلاول نے کیا بات کہہ ڈالی appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(طارق محمود)پاکستان کے پہلے پی ایچ ڈی کریمنالوجسٹ اور پاکستان میں پولیس اصلاحات کی جدوجہد کے روح رواں سابقہ IG شعیب سڈل سے “کونسل فار پولیس ریفارمز” کے وفد نے ان سے انکے گھر میں ملاقات کی۔ تین گھنٹے کی طویل نشست میں 1861 سے 2019 تک کی مکمل پولیس کہانی کا سڈل صاحب نے احاطہ فرمایا۔ پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش اور جاپان کے پولیس نظام پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ ہماری حکومتوں کی نالائقی کا رونا رویا۔ پولیس آرڈر 2002 ایک مثبت قدم تھا ،جسے بیوروکریسی نے پنپنے ہی نہ دیا۔حاصل گفتگو یہ کہ 1861 کے جس غلامانہ پولیس نظام سے بنگلہ دیش نے اپنی آزادی کے دو سال بعد ہی چھٹکارا پا لیا تھا ،ہمارے ملک کے جدید اور خوبصورت کیپیٹل اسلام آباد میں بھی وہی1861 کا کالونیل پولیس نظام ہماری آزادی کا مذاق اڑا رہا ہے!!!!!اس ملک دوست یادگار میٹنگ میں CPR کی طرف سے راجہ سعادت علی اسد، چوہدری ساجد اقبال، راشد حنیف ایڈووکیٹ، عامر رضا ایڈووکیٹ کے علاوہ اسلامی یونیورسٹی لا ڈیپارٹمنٹ کے کریمنل ریسرچ ہیڈ ڈاکٹر عطاءاللہ اور کریمنل پراسیکیوٹر محمد رمضان شریک محفل رہے۔
The post سابق آئی جی شعیب سڈل سے کونسل فار پولیس ریفارمز کے وفد کی اہم ملاقات۔۔ appeared first on Global Current News.
فی الحال اس کی تشخیص کے لیے کوئی ٹیسٹ نہیں تاہم مریض کی میڈیکل ہسٹری، جسمانی معائنہ اورمتاثرہ شخص میں موجود دیگر امراض کی بنیاد پر اس کی تشخ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL