![](https://static01.nyt.com/images/2019/10/02/multimedia/parenting-ER/parenting-ER-mediumThreeByTwo440.jpg)
By BY JACOB E. OSTERHOUT from NYT Parenting https://ift.tt/2RKHdug
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
Prince Harry and Meghan hand out meals in Los Angeles https://t.co/6fHBh2gWU4— The Straits Times (@STcom) April 17, 2020
سلام آباد (جی سی این) ہمارے ملک کے اندر ایک عام تاثر یہی ہے کہ شوبز کے شعبے میں شریف گھرانے کے لوگ نہیں جاتے ہیں- اگرچہ اس تاثر میں وقت کے ساتھ کافی کمی واقع ہوئی ہے اور کافی پڑھے لکھے گھرانوں سے بھی افراد اس شعبے میں آرہے ہیں- مگر اس کے باوجود کچھ گھرانوں میں اب بھی شوبز میں کام کرنے پر خاندان والوں کی جانب سے سخت ترین رد عمل کا اظہار کیا جاتا ہے- ایسے ہی کچھ اداکاروں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے- 1: سعود اداکار سعود کا تعلق ایک سخت ترین مذہبی گھرانے سے تھا
وہ مشہور نعت خواں قاری وحید ظفر قاسمی کے بھتیجے ہیں- اس کے علاوہ سعود کا گھرانہ کراچی کا ایک بہت ہی قدامت پرست اردو بولنے والے گھرانوں میں شمار کیا جاتا ہے- مگر سعود نوے کی دہائی میں اداکاری کے لیے لاہور شفٹ ہو گئے- جہاں سعود کو بہت کامیابیاں ملیں مگر یہ بات ان کے گھرانے کے لیے کسی صدمے سے کم نہ تھی اس کے بعد انہوں نے جویریہ سے شادی بھی کر لی- مگر اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے خود بھی اداکاری سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور ان کی بیگم نے بھی اداکاری چھوڑ دی-
تاہم سعود اب ڈرامے پروڈیوس کر رہے ہیں مگر ان کے خاندان نے ان سے قطع تعلق جاری رکھا- 2:شامل خان شامل خان کا تعلق ایک پٹھان گھرانے سے تھا جہاں شوبز میں کام کرنا انتہائی معیوب سمجھا جاتا ہے . شامل نے اس حوالے سے اپنے خاندان کے بڑوں کو راضی کرنے کی بہت کوشش کی مگر وہ ناکام رہے یہاں تک کہ اس کے خاندان والوں نے اس کا بائیکاٹ کر دیا- ان کی پہلی فلم ادکارہ صائمہ کے ساتھ تھی مگر وہ ایک فلاپ ثابت ہوئی تھی
جس کے بعد انہوں نے ڈراموں میں کام شروع کر دیا تھا – 3: حسان نیازی حسان نیازی نے اپنے گھر والوں کی مخالفت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر والوں کی مخالفت اتنی شدید تھی کہ ان کو یہ کہنا پڑا کہ اگر کسی کو میری اداکاری نہیں دیکھنی ہے تو اپنے گھروں سے کیبل اتروا لیں- اور اس کے جواب میں میرے گھر والوں نے گھر سے کیبل بھی اتروا دی مگر میں نے اداکاری نہیں چھوڑی- مگر ان کا یہ ماننا ہے کہ کم اور اچھی اداکاری کر کے بھی اپنی شناخت بنائی جا سکتی ہے
– 4: سارہ عمیر سارہ عمیر جن کو لوگ پاکستانی کرینہ کپور بھی کہتے ہیں شوبز میں جب آئیں تو ان کو ان کی والدہ کی جانب سے پوری حمایت حاصل تھی -مگر ان کو اداکاری کے شعبے میں اپنے ددھیال کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور بدقسمتی سے وہ شوبز میں بھی کوئی خاص جگہ نہیں بنا سکیں جس کے بعد انہوں نے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کر لی- 5: صبا قمر صبا قمر کا تعلق سید خاندان سے ہے ان کے بڑے ان کے شوبز میں جانے کے شدید مخالف تھے- ابتدا میں صبا قمر نے پروگرام ہم سب امید سے ہیں کی میزبانی سے اپنے کیرئير کا آغاز کیا-
اب ان کا شمار صف اول کی اداکاراؤں میں ہوتا ہے- مگر ابھی بھی ان کے خاندان والے ان کے شوبز میں کام کرنے پر خوش نہیں ہیں- 6: شرمین علی شرمین علی جو کہ ڈرامہ سنگ مرمر میں پہلی بار نظر آئيں اور ان کو بہت محبت سے نوازا گیا-
مگر ان کے خاندان کے لوگ ان کے شوبز میں آنے کے سخت مخالف تھے- صرف شرمین کی بہن ان کے ساتھ تھیں شرمین کا یہ کہنا تھا کہ ان کو جب چانس ملا تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ انہیں اس آفر سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور روایتوں کو بدلنا چاہیے-
The post شوبز میں آنا اتنا آسان نہیں۔ خون کے رشتے بھی پرائے ہو جاتے ہیں۔ appeared first on Global Current News.
(اسلام آباد (جی سی این
عام تاثر یہ ہے کہ اداکاراؤں کے لیے خوبصورت نظر آنا بہت ضروری ہے- اس کی بنیاد پر ہی یہ لوگوں کی محبتیں اور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو کتی ہیں- مگر شوبز کے شعبے میں خوبصورتی کے ساتھ ساتھ کامیابی کے لیے صلاحیتوں کی بھی ضرورت ہوتی ہے- اور خود کو منوانے کے لیے بعض اوقات ایسے مشکل کردار بھی نبھانے پڑتے ہیں جن کو کرتے ہوئے اداکاراؤں کو خود بھی یقین ہوتا ہے کہ اس کے بدلے میں انہیں بہت زیادہ تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے-
ایسے ہی کچھ کرداروں کے حوالے سے بات کریں گے جن کو کرنے کے بعد اداکاراؤں کو شدید نفرت کا سامنا کرنا پڑا- 1: عائزہ خان عائزہ خان جو کہ ہمیشہ بہت ہی مثبت اور مظلوم کرداروں میں لوگوں کے سامنے آئیں اس وجہ سے ان کو ہمیشہ سے ہی لوگوں کی محبت اور ہمدردی وصول کرنے کی عادت رہی ہے- مگر ڈرامہ میرے پاس تم ہو کی مہوش کے روپ میں جب وہ منفی کردار میں سامنے آئیں تو لوگوں نے ان کی جانب سے آنکھیں پھیر لیں- اور ان کے لیے ان کی محبت شدید ترین نفرت میں تبدیل ہو گئی-
ایک جانب مردوں نے انہیں بے وفا کا خطاب دیا تو عورتوں نے بھی انہیں کٹہرے میں کھڑا کر دیا- 2: نیلم منیر خان خطرناک حد تک حسین نظر آنے والی نیلم منیر خان کی خوبصورتی کے دیوانے انہیں ہر روپ میں چاہنے کے لیے تیار نظر آتے ہیں- مگر دل موم کے دیا میں الفت کے منفی کردار میں ان کی بے مثال اداکاری نے ان کی خوبصورتی کو بھی لوگوں کی نظروں سے غائب کر دیا اور ان کو خوبصورت چہرے اور برے اعمال والی الفت سے شدید ترین نفرت محسوس ہوئی- 3
: ثنا جاوید ثنا جاوید ویسے تو لوگوں کی محبتیں سمیٹن کا ہنر جانتی ہیں- مگر ڈرامہ ذرا یاد کر میں ماہ نور کے کردار میں لوگوں نے انہیں بہت زیادہ کوسنے بھی دیے ہیں- ایک ایسی عورت کے کردار میں جو کہ اپنے شوہر سے کسی اور مرد کے لیے طلاق لیتی ہے- اور اس کے بعد اس سے دوبارہ نکاح کے لیے حلالہ کرنے کے لیے شوہر ڈھونڈ رہی ہوتی ہے- لوگوں نے بہت برا بھلا کہا اور اس کو ہماری معاشرتی اور مذہبی روایات کے خلاف قرار دیا- 4: اقرا عزیز اقرا عزیز رانجھا رانجھا کر دی کے نور بانو کے کردار میں لوگوں کی تعریف سمیٹتے سمیٹتے تھک گئی تھیں-
اسی وجہ سے اب انہوں نے ڈرامہ جھوٹی میں نمرہ کے کردار میں ایک خود غرض اور چالاک لڑکی کے روپ میں اگرچہ اپنے کردار کو تو بہت خوبصورتی سے نبھا رہی ہیں مگر جھوٹی ہونے کی بنا پر لوگ ان کو بہت بہت کچھ سنا رہے ہیں- 5: نادیہ خان نادیہ خان جو کہ کافی عرصے بعد شوبز میں واپس آئی ہیں اور بیک وقت کئی ڈراموں میں نظر آرہی ہیں اور ان کے کرداروں کو عوام میں سراہا بھی جا رہا ہے-
مگر ڈرامے کم ظرف میں انہوں نے رباب کے کردار میں ایک خودغرض اور ضدی بہن کے کردار میں جہاں اپنی صلاحیتوں کو منوایا وہیں اس کردار کے منفی ہونے کے سبب لوگوں نے انہیں بہت سرد اور گرم بھی سنائیں اور ان کو ایک خودغرض بہن کے روپ میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا –
The post شوبز سے تعلق رکھنے والی اداکاروں کو محبت کے بجائے نفرت کیوں ملتی ہے۔ appeared first on Global Current News.
واشنگٹن (جی سی این)اادھر برطانیہ میں جمعرات کو مزید 861 افراد انتقال کر گئے، جبکہ ملک میں مصدقہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوگئی۔ برطانیہ یورپ کا پانچواں ور دنیا کا چھٹا ملک ہے جہاں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ ہوئی ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی اور ورڈومیٹرز کے مطابق، 210 ملکوں اور خود مختار علاقوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 21 لاکھ 78 ہزار تک پہنچ گئی ہے، جبکہ مجموعی طور پر ایک لاکھ 45 ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔ صرف یورپ میں 92 ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
24 گھنٹوں کے دوران فرانس میں 753، اٹلی میں 525، بیلجییم میں 417، اسپین میں 318، کینیڈا 181، نیدرلینڈز میں بھی 181، برازیل میں 167، جرمنی میں 139، سویڈن میں 130 اور ترکی میں 125 چل بسے۔ ایران میں 92 افراد کا انتقال ہوا جبکہ چین میں ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی۔
امریکہ میں جمعرات کی شام تک 2079 اموات ہو چکی تھیں۔ ملک میں کرونا وائرس کے 33 لاکھ 70 ہزار ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں اور تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6 لاکھ 75 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
امریکہ کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جن کی کل تعداد 22170 ہے۔ اسپین میں یہ تعداد 19130، فرانس میں 17920، برطانیہ میں 13729، ایران میں 4869، بیلجیم میں 4857، جرمنی میں 3943 اور چین میں 3342 ہے۔ برازیل میں 1924، ترکی میں 1643، سویڈن میں 1333، سوئزرلینڈ میں 1281 اور کینیڈا میں 1191 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
امریکہ میں سب سے زیادہ اموات ریاست نیویارک میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 16251 ہو چکی ہے۔ نیوجرسی میں 3518، مشی گن میں 2093، لوزیانا میں 1156، میساچوسیٹس میں 1108 اور الی نوئے میں 1072 ہلاکتیں ریکارڈ کی جاچکی ہیں۔
اسپین میں کرونا وائرس کے ایک لاکھ 82 ہزار کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اٹلی میں یہ تعداد ایک لاکھ 68 ہزار، فرانس میں ایک لاکھ 65 ہزار، جرمنی میں ایک لاکھ 36 ہزار، برطانیہ میں ایک لاکھ 3 ہزار، چین میں 82 ہزار، ایران میں 77 ہزار اور ترکی میں 74 ہزار ہے۔
امریکہ کے بعد کرونا وائرس کے سب سے زیادہ ٹیسٹ جرمنی میں کیے گئے ہیں جن کی تعداد 17 لاکھ 28 ہزار ہے۔ روس میں 16 لاکھ 13 ہزار، اٹلی میں 11 لاکھ 78 ہزار، اسپین میں 9 لاکھ 30 ہزار اور متحدہ عرب امارات میں 7 لاکھ 67 ہزار کے علاوہ جنوبی کوریا اور ترکی میں بھی 5 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔
کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ جمعرات تک 5 لاکھ 46 ہزار افراد اس وائرس سے چھٹکارا پا چکے تھے۔ ان میں چین کے 77 ہزار، جرمنی کے بھی 77 ہزار، اسپین کے 74 ہزار، امریکہ کے 57 ہزار، ایران کے 52 ہزار، اٹلی کے 40 ہزار، فرانس کے 32 ہزار شہری شامل ہیں۔
The post امریکا اور یورپ میں میں اب تک کی اموات appeared first on Global Current News.
حکومتی وزرا نے اس بجٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے حصول کے لیے اضافی ٹیکس عائد کرنا آئی ایم ایف کی شرائط ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL