![](https://static01.nyt.com/images/2019/02/26/world/26venez-visual1/merlin_151163331_eab8e5d3-0ce7-4ddf-983a-d8c77f627f58-mediumThreeByTwo440.jpg)
By NICHOLAS CASEY from NYT World https://ift.tt/2IMwPzY
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
لاہور(جی سی این رپورٹ) داروغہ والا میں دو گروپوں میں فائرنگ سے 3 سگے بھائی جاں بحق ہوگئے۔ذرائع کے مطابق لاہور کے علاقے داروغہ والا غبانپورہ میں قصاب کی دکان پر دو گروپوں کے درمیان فائرنگ ہوئی جس میں ابتدائی طور پر 2 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمی شخص کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دورانِ علاج دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق واقعے میں جاں بحق ہونے والے تینوں سگے بھائی ہیں جن میں سے دو کی شناخت غنی اور لبھا کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس کا کہناہےکہ فائرنگ کا واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے، فائرنگ کے بعد نامعلوم افراد فرار ہوگئے جن کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
کراچی(جی سی این رپورٹ)سندھ کابینہ نے ڈاکٹرز کی تنخواہیں پنجاب کے برابر کرنے کی منظوری دے دی۔وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سندھ کے ڈاکٹروں کے سروس اسٹرکچر اور تنخواہوں کے فارمولے پر غور کیا گیا۔سندھ کابینہ نے ڈاکٹروں کے لیے نیا سیلری پیکج پنجاب کے برابر کرنے کی منظوری دے دی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قانون سازی کے بعد ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا اور نئی تنخواہ کا اطلاق فروری 2019 سے ہوگا۔نئے پیکج کے تحت 10 ہزار روپے ماہانہ پوسٹ گریجویٹ کو اضافی دیا جائے گا جب کہ 15 ہزار فی مہینہ تمام ہاؤس افسران کو اضافی دیا جائے گا۔کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام الاؤنسز اور تنخواہوں کے جائزہ کے بعد 5.6 بلین سالانہ خزانے پر بوجھ ہوگا۔کابینہ کے اجلاس میں بیشتر ممبران نے ڈاکٹرز کی تنخواہ بڑھانے کو اچھی کارکردگی سے منسوب کرنے کی تجویز دی۔ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق مراد علی شاہ نے مزید ڈاکٹروں کے تقرر کی بھی منظوری دی، نئے ڈاکٹرز کی نئی بھرتی مخصوص اسپتالوں میں ہوگی جہاں سے ٹرانسفر نہیں ہوسکے گا۔واضح رہےکہ گزشتہ دنوں سندھ بھر کے ینگ ڈاکٹرز نے تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے احتجاجاً کام چھوڑ ہڑتال کی تھی جس کے بعد صوبائی حکومت اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان مذاکرات میں معاملات طے پائے تھے۔
لاہور(جی سی این رپورٹ) احتساب عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔نیب حکام جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر سخت سیکیورٹی میں علیم خان کو لے کر لاہور کی احتساب عدالت پہنچے جہاں عدالت کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، اس دوران کارکنان اور پولیس کے درمیان دھکم پیل ہوئی اور پولیس نے کارکنان کو زبردستی عدالت کے دروازے سے ہٹایا۔احتساب عدالت میں سابق سینئر وزیر علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی جب کہ علیم خان کے وکلاء کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی مخالفت کی گئی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جس کے بعد نیب حکام علیم خان کو عدالت سے لےکر واپس روانہ ہوگئے۔عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے نیب کی استدعا منظور کرلی اور علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔واضح رہے کہ نیب نے تحریک انصاف کے اہم رہنما اور پنجاب حکومت میں سابق سینئر وزیر علیم خان کو آف شور کمپنیوں کے اسکینڈل میں 6 فروری کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہوں نے سینئر وزیر برائے بلدیات کی وزارت سے استعفیٰ دیا۔
ابوظہبی (جی سی این رپورٹ)اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد وادی میں بڑھتے ہوئے مظالم کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے 26 فروری کو رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔او آئی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس پاکستان کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور یہ اجلاس 26 فروری کو او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ میں ہوگا۔او آئی سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تنظیم خود موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی اعلیٰ ترجیحاتی مشن کو یقینی بنائے گی۔او آئی سی کے رابطے گروپ کا معمول کے اجلاس کا 46 واں سیشن یکم مار چ سے 2 مارچ تک ابوظہبی میں شیڈول ہے جہاں رکن ممالک کے وزرا خارجہ کا اجلاس ہوگا۔یاد رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر خود کش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 44 فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مختلف علاقوں میں موجود کشمیریوں پر تشدد کے واقعات سامنے آئے تھے۔بھارت میں موجود تاجر، طلبا، مزدور اور دیگر افراد سمیت 700 سے زائد افراد واپس مقبوضہ کشمیر آنے پر مجبور ہوئے تھے۔بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں دو روز قبل 3 کشمیری نوجوانوں پر تشدد کیا گیا تھا اسی طرح دوسرے شہر پونے میں نوجوان صحافی کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔کشمیری صحافی جبران نذیر پر حملہ کرنے والے افراد نے کہا تھا کہ وہ انہیں واپس کشمیر بھیج دیں گے۔بھارت میں کشمیریوں کے خلاف بدترین تشدد پر سپریم کورٹ نے بھی پولیس سربراہ اور ریاستی حکومتوں کو ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب پاکستان نے بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور انسانی حقوق کے سربراہ کو بھی کشمیریوں کے خلاف تشدد پر نوٹس لے کر بھارت کو ان مظالم سے روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر انتونیو ندونگ مبا کو اپنے خط پلوامہ واقعے کے بعد درپیش صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے پیدا کردہ ہیجان کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر تشدد کی نئی لہر مسلط کردی گئی ہے اور کشمیری عوام کو خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کا مطالبہ کرنے پر ظلم وتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔سلامتی کونسل کو کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام بین الاقوامی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ ان کی حالت زار پرتوجہ دیں اوران پر بہیمانہ بھارتی مظالم رکوانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
پیرس(جی سی این رپورٹ)دنیا کی سب سے بڑی مکھی جس کی جسامت انسانی انگوٹھے کے برابر ہے، کو انڈونیشیا کے نواحی علاقے میں 40 سال بعد دوبارہ دریافت کیا گیا۔گلوبل وائلڈ لائف کنزرویشن (عالمی سطح پر حیوانات کو تحفظ فراہم کرنے والا ادارہ) کا کہنا ہے کہ اس کے بڑے ہونے کے باوجود 19 ویں صدی میں قدرت پر تحقیق کرنے والے الفریڈ رسل والیس کی جانب سے دریافت کی گئی اس کے بعد اس مکھی پر کسی نے توجہ نہیں دی تھی۔انہوں نے بتایا کہ والیس نے اس مکھی کا نام ’فلائنگ بل ڈوگ‘ (اڑنے والا بڑے جسم کا کتا) رکھا تھا۔مکھیوں کی تصاویر کھینچنے میں ماہر جنہوں نے اس مکھی کی بھی تصویر کھینچی ہے، کا کہنا ہے کہ ’اس جاندار کی خوبصورتی اسے زندہ دیکھنے میں ہے، اس کے بڑے پروں کی آواز حیرت انگیز ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’میرا خواب ہے کہ اس مکھی کو انڈونیشیا کے اس حصے میں نایاب ہونے کا رتبہ دلاؤں تاکہ یہاں کے مقامیوں کو اس پر فخر ہو۔مکھی جزیرہ نما خطے انڈونیشیا کے شمالی مولوکاس میں پائی گئی جہاں یہ دیمک کی بنائی گئی مٹی کے ٹیلوں میں رہتی ہے جہاں یہ اپنے بڑے پروں کا استعمال کرکے دیمک سے اپنے گھر کو محفوظ کرتی ہے۔آئی یو سی این ریڈ لسٹ برائے خطرناک حیوانات کی فہرست میں اس مکھی کو ’ولنر ایبل‘ (خطرناک) قرار دیا گیا ہے جس کا مطلب ہے اس کی تعداد زیادہ ہے لیکن اس کی آبادی صرف ایک جگہ پر ہونے کی وجہ سے اس کے بارے میں تحقیق مشکل ہوگئی ہے۔اس سے قبل اس خطے میں مختلف مہمات کے درمیان اس مکھی کی نشاندہی نہیں کی گئی تھی۔
نیویارک (جی سی این رپورٹ)یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایک 12 لڑکے نے کچھ ایسا کردکھایا جس نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو اپنا سر پکڑنے پر مجبور کردیا ہے۔جی ہاں محض 12 سال کی عمر میں ایک امریکی لڑکے جیکس اوسالٹ نے اپنے گھر کے ایک کمرے میں جوہری فیوژن ری ایکٹر بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ممفس سے تعلق رکھنے والا یہ لڑکا، جس کی عمر اب 14 سال ہے، کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہ ایک فعال جوہری ری ایکٹر تیار کرنے والا کم عمر ترین فرد ہے۔یہ مشین کسٹمائز ویکیومز، پمپس اور چیمبر سے تیار کی گئی جو اس لڑکے نے ای بے سے خریدے اور اس پر کل خرچہ 10 ہزار ڈالرز ہوا۔اس کی مشین ایٹموں کو اتنی طاقت سے دباتی ہے جس سے توانائی خارج ہوکر اٹیم کے اندر پھنس جاتی ہے۔اس بچے نے مشین کی تیاری کی تفصیلات انٹرنیٹ سے حاصل کیں اور اپنی 13 سالگرہ سے چند دن قبل گزشتہ سال جنوری میں جوہری ری ایکٹر بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔
اس سے قبل اس طرح جوہری ری ایکٹر بنانے میں کامیابی حاصل کرنے والا کم عمر ترین فرد 14 سال ٹیلر ولسن تھا۔جیکسن اوسالٹ نے بتایا کہ اس کو بنانے کا آغاز اس وقت ہوا جب اسے معلوم ہوا کہ کس طرح دیگر افراد نے فیوژن ری ایکٹر بنانے میں کامیابی حاصل کی۔اس کا کہنا تھا کہ یہ سب جاننے کے بعد ای بے سے پرزے کریدے اور پھر ان کو جوڑ کر اس میں کامیابی حاصل کرلی۔تاہم یہ بچہ اس توانائی کو بجلی میں منتقل کرنے میں ناکام رہا اور اس کے بقول یہ خامی اس وجہ سے ہے کیونکہ وہ ارب پتی نہیں۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)جب توند کی چربی گھلانے اور جسمانی وزن سے نجات کی بات ہوتی ہے تو اکثر افراد سب سے پہلے کاربوہائیڈریٹس (نشاستہ دار غذائیں) کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔مگر یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ہر طرح کے کاربوہائیڈریٹ موٹاپے کا باعث نہیں بنتے، درحقیقت کچھ اقسام توند سے نجات دلانے میں بھی مدد دیتی ہیں۔جسمانی وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند کاربوہائیڈریٹس عام دستیاب غذاؤں میں مل جاتے ہیں۔درج ذیل میں ایسی ہی کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذاؤں کا ذکر ہے جو موٹاپے سے نجات کی رفتار تیز کرسکتی ہیں۔
جو
جو فائبر سے بھرپور غذا ہے اور کسی سپرفوڈ سے کم نہیں، جو کے آٹے کی روٹی یا برڈ معدے کے ہارمونز کو حرکت میں لاتے ہیں، جس سے میٹابولزم اور کھانے کی اشتہا کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، اس میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
دالیں
چنے، بیج اور دالیں بسیار خوری سے روکنے میں مدد دے سکتے ہیں، جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔
ناشپاتی
روزانہ 30 گرام فائبر کھانا ایک سال میں 2 کلو وزن کم کرسکتا ہے، ناشپاتی میں 6 گرام فائبر موجود ہوتی ہے اور یہ مقدار بیشتر پھلوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے تو اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ پھل توند سے نجات کے لیے کتنا فائدہ مند ہے۔
شکرقندی
ایک درمیانی شکرقندی میں 27 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں، یہ مزیدار سوغات جسم میں ایک ہارمون adiponectin کی مقدار بڑھاتی ہے جو کہ بلڈشوگر لیول کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ میٹابولزم کو متحرک کرتا ہے۔ شکرقندی چربی سے پاک ہوتی ہے اور کیلوریز نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں۔
مٹر
آدھا کپ مٹر کے دانوں میں 4 گرام پروٹین اور فائبر ہوتی ہے جبکہ کاربوہائیڈریٹس کی مقدار 12.5 گرام ہوتی ہے، اتنے مٹر کھانے سے جسم کو روزانہ درکار زنک کی 12 فیصد مقدار بھی ملتی ہے۔
سادہ چاول
ایک امریکی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سادہ چاول میں موجود کاربوہائیڈریٹس دیر سے ہضم ہوتے ہیں اور معدے میں فیٹی ایسڈز میں تبدیل ہوجاتے ہیں، جن کو ہمارا جسم توانائی کے لیے استعمال کرتا ہے، یہ کاربوہائیڈریٹس سفید ڈبل روٹی یا میٹھی اشیاءمیں پائے جانے والے کاربوہائیڈریٹس سے مختلف ہوتے ہیں جو فوری طور پر جسم میں جذب ہوکر جلنے کی بجائے چربی کا ذخیرہ کرتے ہیں اور موٹاپے کا باعث بنتے ہیں۔اس تحقیق میں پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ سفید چاول اور پاستا میں موٹاپے سے تحفظ دینے والے کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں اور سادہ چاول کا اکثر استعمال موٹاپے سے تحفظ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
کیلے
کیلے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور انہیں کھانے کے بعد آپ کے اندر مزید کچھ کھانے کی خواہش کافی دیر تک پیدا نہیں ہوتی، کیلوں میں نشاستہ کی بھی ایک قسم ہے جو کھانے کی اشتہا کم کرتی ہے اور وزن میں اضافے کی روک تھام کرتی ہے۔ اسی طرح یہ خون میں شوگر کی سطح کم کرکے جسم میں انسولین کی حساسیت بڑھاتی ہے، اگر جسمانی خلیات انسولین کے حوالے سے حساس نہ ہو تو وہ گلوکوز جذب نہیں کرپاتے اور لبلبلہ ان کی بڑی مقدار ذخیرہ کرلیتا ہے۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)اپنڈکس یا ضمیمہ انسانی جسم کا وہ عضو ہے جسے اکثر افراد آپریشن کرکے نکلوا دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس کے بغیر بھی ہم ٹھیک ہی رہیں گے۔ویسے اگر اسے نہ بھی نکلوایا جائے تو اکثر اس میں کسی گڑبڑ کا اندازہ لوگ درد کی شکل میں لگاتے ہیں۔تاہم بڑی آنت سے جڑا یہ عضو جو کہ معدے کے دائیں جانب نچلے حصے میں ہوتا ہے، کی علامات کچھ ہٹ کر بھی سامنے آسکتی ہیں۔ویسے تو درد ناف کے قریب سے شروع ہوکر بتدریج اُس جانب پھیلتا ہے جہاں اپنڈکس ہوتا ہے مگر جیسا کہ بتایا جاچکا ہے کہ یہ سب سے عام علامت ہے۔مگر اس کی کچھ ایسی علامات بھی ہوتی ہیں جن سے لوگ واقف نہیں ہوتے اور ان کو جان لینے سے صرف ادویات سے بھی علاج ممکن ہوجاتا ہے اور سرجری کی ضرورت نہیں رہتی۔
پیٹ میں ایسا درد جس کی وجہ سمجھ نہ آئے
طبی ماہرین کے مطابق معدے میں درد اپنڈکس کی کلاسیک علامات میں سے ایک ہے، اپنڈکس کی نالی چھوٹی آنت سے رابطے میں رہتی ہے اور غذا کو بڑی آنت میں فضلے میں بدلنے میں مدد دیتی ہے۔ جب اپنڈکس کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو یہ نالی ورم کا شکار ہوجاتی ہے جس سے انتہائی درد محسوس ہوتا ہے کیونکہ ہضم نہ ہونے والے کھانے کے ٹکڑے پھنس جاتے ہیں۔
درد میں وقت کے ساتھ کمی نہ آنا
پیٹ کے مختلف مسائل سے ہٹ کر اپنڈکس کے درد میں کچھ دیر کے بعد کمی کا احساس نہیں ہوتا، یہ مسلسل ہوتا ہے اور اس دوران ایسا لگتا ہے جیسے شکم کو کوئی کھرچ رہا ہو اور وقت کے ساتھ یہ بدتر ہوتا جاتا ہے۔
مخصوص مقام پر درد کا احساس
وقت کے ساتھ اپنڈکس کا درد حرکت کرکے معدے کے نچلے دائیں حصے میں منتقل ہوجاتا ہے، جب اپنڈکس کی نالی تھنگ ہوتی ہے تو وہ شکم کے اندرونی حصے سے ٹکرانے لگتی ہے، جس سے وہ ورم کا شکار ہوکر موٹی جاتی ہے۔
خون کے سفید خلیات کی مقدار بڑھ جانا
اپنڈکس کے مسئلے میں جسم انفیکشن سے لڑنے کے لیے اپنا ردعمل ظاہر کرتا ہے جس کے نتیجے میں خون کے سفید خلیات کی زیادہ مقدار خارج ہوتی ہے، ویسے تو اپنڈکس کے حوالے سے خون کا کوئی مخصوص ٹیسٹ نہیں، تاہم اگر آپ کو شک ہو تو ڈاکٹر سے ایک بلڈٹیسٹ کروائے تاکہ خون کے سفید خلیات کی مقدار معلوم ہوسکے۔
ناف دبانے سے درد ہونا
اپنڈکس کی تشخیص کے لیے طبی ماہرین عام طور پر ناف کے نچلے حصے کو نرمی سے دباتے ہیں، ایسا کرنے پر درد کا احساس ہوتا ہے چاہے ڈاکٹر دباؤ ختم بھی کردے۔
چلنے پھرنے سے قاصر ہوجانا
جب اپنڈکس کا درد بڑھتا ہے تو یہ اتنا شدید ہوتا ہے کہ متاثرہ فرد بمشکل حرکت کرپاتا ہے، بلکہ حرکت کرنے پر یہ درد مزید بڑھ جاتا ہے، اگر متاثرہ فرد اچھلنے کے قابل ہو تو یہ درد ممکنہ طور پر اپنڈکس کا نہیں ہوگا۔
ادویات سے درد ختم نہ ہونا
کئی بار لوگ اپنڈکس کے درد کو بدہضمی یا کسی اور قسم کا درد سمجھ لیتے ہیں، ایسا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب درد کی شدت بہت زیادہ نہیں ہوتی، تاہم اس مرحلے پر درد کش ادویات کے استعمال سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا بلکہ درد زیادہ بدتر ہوسکتا ہے اور یہ بھی اپنڈکس کی علامت ہوسکتی ہے۔
کھانے کی خواہش ختم ہوجانا
اگر اچانک سے آپ کو بھوک لگنا ختم ہوجائے (چاہے ناشتہ ہو، دوپہر یا رات کا کھانا) تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ معدہ کسی گڑبڑ کی جانب نشاندہی کررہا ہے، طبی ماہرین کے مطابق اپنڈکس کے مریضوں میں عام طور پر کھانے کی خواہش ختم ہوجاتی ہے۔
قے آنا
ویسے تو متلی یا قے کی شکایت کئی وجوہات کی بناء پر ہوسکتی ہے تاہم اگر اپنڈکس کے مرض کی علامت ہو تو منہ سے نکلنا والا مواد ہمیشہ جسم میں درد کی لہر بھی دوڑاتا ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
قبض یا ہیضہ
غذائی نالی میں انفیکشن یا ورم کے نتیجے میں نظام ہاضمہ متاثر ہوتا ہے جس سے قبض یا ہیضے کا مرض لاحق ہوجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اپنڈکس کے شکار اکثر افراد میں یہ دونوں امراض شروع میں سامنے آتے ہیں جنھیں آسانی سے نظرانداز کردیا جاتا ہے، اسی طرح پیٹ پھولنا، گیس یا درد وغیرہ کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
بخار
بخار عام طور پر یہ بتاتا ہے کہ جسم کو کسی مسئلے کا سامنا ہے، اپنڈکس کے دوران بھی یہ علامت سامنے آتی ہے جو کہتی ہے کہ ہسپتال کا رخ کیا جائے، ماہرین کے مطابق اپنڈکس کے مریضوں میں بخار اس مرض کے آگے بڑھنے کا اشارہ کرتا ہے۔
بے چینی ہونا
معدے کے مسائل سے ہٹ کر اپنڈکس کے شکار افراد میں بے چیی کا احساس عام ہوتا ہے، جیسے میں خود کو بہتر محسوس نہیں کررہا/کررہی وغیرہ، تو اگر ایسی بے چینی ہو اور طبیعت گری گری محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
یہ علامات بہت تیزی سے سامنے آسکتی ہیں
معدے کے دیگر امراض سے ہٹ کر اپنڈکس بہت تیزی سے نمودار ہوتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق اپنڈکس کی علامات 24 گھنٹے کے دوران سامنے آسکتی ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو اچانک شدید درد کا سامنا ہو جو بدتر ہوتا جائے اور ساتھ میں دیگر علامات سامنے آئے تو طبی امداد کے لیے فوری رجوع کرنا چاہئے۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مصروف اور نان اسٹاپ سیزن کے بعد پاکستانی ٹیم انتظامیہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کپتان سرفراز احمد سمیت کئی اہم کھلاڑیوں کو آرام دینے کی منصوبہ بندی کررہی ہے تاکہ انگلینڈ کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں اور ورلڈ کپ میں کھلاڑی ترو تازہ ہوکر شرکت کرسکیں۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق سرفراز احمد کو کم از کم دو ون ڈے انٹر نیشنل میچز میں آرام دیا جاسکتا ہے، آرام دینے کی تجویز قابل عمل ہوگئی تو قیادت کی ذمہ داری نوجوان شاداب خان کو دی جاسکتی ہے اور وکٹ کیپنگ محمد رضوان کریں گے۔حیران کن طور پر ہونے والی پیش رفت کے طور پر شاداب خان کی موجودگی میں لیگ اسپنر یاسر شاہ کو بھی دو میچوں میں موقع دیا جائے گاتاکہ ورلڈ کپ سے پہلے یاسر شاہ کو بھی ون ڈے میچوں میں چیک کیا جاسکے۔شاداب خان نے پاکستان سپر لیگ میں محمد سمیع کے ان فٹ ہونے کے بعد کپتانی کے فرائض سر انجام دیئے ہیں اور انہیں ذہین کرکٹر مانا جاتا ہے۔سلیکٹرز چاہتے ہیں کہ شاداب خان کو کپتانی دے کر مستقبل کیلئے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو پرکھا کیا جائے۔حددرجہ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سلیکٹر وجاہت اللہ واسطی، مکی آرتھر اور سرفراز احمد سے ملاقات کریں گے تاکہ جن کھلاڑیوں کو آرام دینا ہے ان کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکے۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی ٹیم انتظامیہ چھ سے 7 لڑکوں کو آزمانا چاہتی ہے جب کہ کچھ نئے لڑکوں کو بھی آزمایا جائے گا جن میں عمر اکمل، عابد علی، وہاب ریاض کو بھی موقع دیا جاسکتا ہے تاہم لاہور قلندرز کے فاسٹ بولر حارث رؤف کو فی الحال کھلانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔چیف سلیکٹر انضمام الحق نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر میں ایشیا کپ سے پاکستانی ٹیم مسلسل کرکٹ کھیل رہی ہے، ایشیا کپ کے بعد آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی سیریز پھر جنوبی افریقا کا دورہ اور اب پی ایس ایل نے لڑکوں کو تھکا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد بھی تینوں فارمیٹ میں کھیل رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ کچھ لڑکوں کو آرام دیا جائے تاہم حتمی فیصلہ سرفراز احمد اور مکی آرتھر سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کو ورلڈ کپ کا کپتان بنانے کیلئے میں نے جنوبی افریقا سے آکر بورڈ سے بات کی تھی کیوں کہ میڈیا میں ہونے والی قیاس آرائیوں سے ابہام پیدا ہورہا تھا۔ہیڈکوچ مکی آرتھر نے دبئی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستانی کرکٹرز چار ماہ سے مسلسل کھیل کر تھکاوٹ کا شکار ہیں، بابر اعظم، شاداب خان، فہیم اشرف اور حسن علی کا ورلڈکپ تک فٹ رہنا ضروری ہے۔ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ تینوں فارمیٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کی سیریز میں باری باری آرام دیا جائے گا اور انضمام الحق سے بات کرکے آسٹریلیا کے خلاف بینچ اسٹرینتھ کو آزمائیں گے۔
شارجہ (جی سی این رپورٹ)کراچی کنگز کی جانب سے غیر ملکی کھلاڑی کولن انگرام نے پی ایس ایل 4 کی پہلی سنچری اپنے نام کی۔کولن انگرام کے برق رفتار 100 رنز نے ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کی پوزیشن مستحکم کردی ہے۔ کراچی کو میچ میں فتح کیلئے 17 گیندوں پر 23 رنز درکار ہیں۔ٹورنامنٹ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پوائنٹس ٹیبل پر اب تک ناقابل شکست ہے اور گلیڈی ایٹرز نے 4 میچ کھیلے ہیں اور سب میں ہی کامیابی حاصل کی ہے۔ کراچی کنگز کو 4 میچز میں سے 3 میں شکست اور ایک میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
شارجہ،پاکستان سپر لیگ فور کی پہلی سنچری سکور کرنے والی کولن انگرام مین آف دی میچ اعزاز اٹھائے کھڑے ہیں
کراچی(جی سی این رپورٹ) پاکستان سُپر لیگ فور کے پاکستان میں ہونے والے 8 میچز کے ٹکٹس کی فروخت آج سے ملک کے 55 مختلف سینٹرز پر شروع ہوگی۔پی ایس ایل کے پاکستان میں ہونے والے 8 میں سے تین میچز لاہور اور فائنل سمیت پانچ میچز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جس کے ٹکٹس آج سے فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے۔شائقین کرکٹ کراچی کے 27 اور لاہور کے 12 مقررہ سینٹرز سے ٹکٹس حاصل کرسکیں گے، پی ایس ایل کے تمام ٹکٹس کوریئر سروس ‘ٹی سی ایس’ کے مختص کردہ سینٹرز پر دستیاب ہوں گے۔ایلیمینیٹرز اور کوالیفائرز میچ کے ٹکٹس کی مالیت 500 روپے سے 3 ہزار روپے تک ہے جب کہ کراچی میں کھیلے جانے والے ایونٹ کے فائنل میچ کے ٹکٹس 500 سے 8 ہزار روپے تک ہیں۔اس سے قبل میچز کے آن لائن ٹکٹس بھی فروخت کے لیے پیش کیے گئے تھے جو مجموعی ٹکٹوں کا 20 فیصد تھا، ایسے شائقین جو آن لائن ٹکٹ بُک کروا چکے ہیں انہیں مقررہ سینٹر پر جاکر اپنا ٹکٹ وصول کرنا ہوگا۔
شارجہ(جی سی این رپورٹ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے ایڈیشن کے 15 ویں میچ میں کولن انگرام کی ناقابل شکست سنچری نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا، کراچی کنگز نے کوئٹہ کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو جیت کیلئے 187 رنز کا ہدف دیا جو اس نے 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔ کولن انگرام نے 59 گیندوں پر 127 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور ٹیم کو فتح دلائی۔یہ پی ایس ایل 4 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پہلی شکست ہے۔شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی۔کوئٹہ کی جانب سے اننگز کا آغاز شین واٹسن اور احسن علی نے کیا تاہم احسن علی 7 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ روسو اور عمر اکمل کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے مدمقابل ٹیم کو بڑا ہدف دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ آخری 2 اوورز میں انور علی نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 6 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 27 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مقررہ 20 اوورز 186 رنز بنائے اور اس کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے عمر اکمل 55، روسو 44، انور علی 27 اور شین واٹسن 25 رنز بناکر نمایاں رہے۔ کراچی کنگز کی جانب سے عامر یامین نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ سب سے مہنگے بولر محمد عامر ثابت ہوئے جنہوں نے 4 اوورز میں 39 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔کراچی کی جانب سے اننگز کا اغاز بابر اعظم اور کولن منرو نے کیا تاہم بابر اعظم پہلی ہی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔اس کے بعد کولن منرو 3 اور اویس ضیاء 19 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ چوتھی وکٹر انگرام اور لیونگ اسٹون نے شاندار کھیل پیش کیا اور ٹیم کا اسکور 145 تک پہنچایا۔ لیونگ اسٹون 18 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
راہل گاندھی اب ان حکومتی کمیٹیوں میں بیٹھیں گے جو اہم حکومتی فیصلے اور تقرریاں کرتی ہیں اور وہ انڈین پارلیمان میں طاقتور سمجھے جانے والے وزی...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL