![](https://static01.nyt.com/images/2019/03/03/travel/03snowmass-headsup1/24snowmass-headsup1-mediumThreeByTwo440.jpg)
By ELAINE GLUSAC from NYT Travel https://ift.tt/2CaGVVZ
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
راولپنڈی(جی سی این رپورٹ) بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوانوں سمیت 4 افراد شہید ہوگئے۔پاکستان کی جانب سے امن کے پیغام اور بھارتی پائلٹ کی واپسی کے اقدام پر بھی جارحیت پسند بھارت کی امن دشمن کارروائیاں جاری ہیں جس نے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس میں تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں فائرنگ سے 2 شہری شہید اور خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوٹلی کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر نکیال سیکٹر پر بھی بلا اشتعال فائرنگ کی اور اس دوران دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے جن میں حوالدار عبدالرب اور نائیک خرم شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے دونوں جوان شہری آبادی پر فائرنگ کے جواب میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔بھارتی اشتعال انگیزی پر پاکستانی فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی ہے جس سے بھارتی چوکیوں اور فوجی دستوں کونقصان پہنچا۔آئی ایس پی آر کے مطابق موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی الرٹ ہیں۔
ممبئی: (جی سی این رپورٹ) بھارتی گلوکار سونو نگھم نے بھارتی میڈیا کی حرکتوں کو بچگانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی جنگ کی حمایت نہیں کر سکتے، انہوں نے بھارتی میڈیا کو پٹاخے نہ بجانے کا مشورہ دیدیا۔بھارتی گلوکار کا کہنا تھا کہ ایک اچھا ملک تمیز سے رہتا ہے، کسی کی موت کا جشن منانا اخلاقی طور پر ٹھیک نہیں، کسی پر تنقید کرنے والوں کو جواب کیلئے بھی تیار رہنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ جنگ کا کوئی اختتام نہیں ہوتا، بھارتی میڈیا کا حال یہ ہے کہ ایک گیند کرا کے کہتے ہیں کہ ہم جیت گئے، بھائی پہلے سامنے والے کو شاٹ تو مارنے دو۔یاد رہے کی پاکستان کے خلاف نفرت کا زہر اُگلتے بھارتی میڈیا کو اپنوں نے ہی آئینہ دکھادیا۔ بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کے سینئر ایگزیکٹو ایڈیٹر رویش کمار نےکہا کہ میڈیا رپورٹنگ کے نام پر جنگ لڑنا شروع ہوگیا ہے۔دوسری جانب بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ترجمان سنجے جھا نے کہامیڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہ بھارتی میڈیا کے وار رومز ذلت کے نمونے بن چکے ہیں۔ترجمان کانگریس کا مزیدکہنا تھا کہ ایسے تمام اینکرز کو لائن آف کنٹرول بھیج دینا چاہیے۔ سنجے جھا نے بھارتی اینکرز کے نام لیتے ہوئے کہا کہ اگر ارنب گوسوامی، راہول شیو شنکر اور دیگر کئی اینکرز دس منٹ کے لیے لائن آف کنٹرول یا سرحد پر بندوق پکڑ کر کھڑے ہوجائیں تو انہیں پورے سال کی اپنی تنخواہ دینے کو تیار ہیں۔واضح رہے کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے تناظر میں بھارتی میڈیانے جنگ کو فروغ دیتے ہوئے اپنی قوم کو جنگی جنون کا شکار بنادیاہےجبکہ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے میں بھی کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔
راولپنڈی(جی سی این رپورٹ) بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے 2 شہری شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔پاکستان کی جانب سے امن کے پیغام اور بھارتی پائلٹ کی واپسی کے اقدام پر بھی جارحیت پسند بھارت کی امن دشمن کارروائیاں جاری ہیں جس نے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس میں تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں فائرنگ سے 2 شہری شہید اور خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوٹلی کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایاکہ بھارتی اشتعال انگیزی پر پاک فوج نے رد عمل میں بھارتی پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔آئی ایس پی آر کے مطابق موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی الرٹ ہیں۔
دین اسلام سے پہلے یہ رواج چلا آ رہا تھا کہ جنگ کی صورت میں فاتح مفتوح کے تمام جنگی قیدیوں کو غلام بنا لیا کرتا تھا اور اس سے نہایت ہی غیر انسانی سلوک کیا کرتا تھا۔ نہ صرف فوجیوں کو بلکہ ان کے ساتھ ساتھ مفتوحہ ممالک کے عام لوگوں کو بھی غلام بنا لیا جاتا تھا۔ بین الاقوامی قانون کے تحت، 1950ء میں جنیوا کنونشن کے نافذ ہونے تک یہ سلوک جائز اور درست سمجھا جاتا تھا۔ جنیوا کنونشن سے تیرہ سو برس پہلے ہی قرآن مجید نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی مکی زندگی ہی میں جنگی قیدیوں سے انسانی سلوک کرنے کی تلقین فرمائی۔
(نیک لوگ وہ ہیں جو) اللہ کی محبت میں مسکین، یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ ہم تو تمہیں صرف اللہ کی رضا کے لئے کھانا کھلاتے ہیں۔ ہم اس پر تمہاری طرف سے کسی اجر یا شکر گزاری کے طالب بھی نہیں ہیں۔(الدهر 76:8-9)
مسلمانوں کی پہلی باقاعدہ جنگ، جنگ بدر کے موقع پر جنگی قیدیوں سے متعلق یہ قانون بیان کر دیا گیا۔ ارشاد باری تعالی ہے:
جب تمہارا انکار کرنے والوں سے مقابلہ ہو تو ان کی گردنوں پر ضرب لگاؤ، یہاں تک کہ جب تم انہیں قتل (کر کے شکست دے) چکو تو انہیں مضبوطی سے باندھ لو۔ (اس کے بعد ان جنگی قیدیوں کو) بطور احسان رہا کر دو یا پھر فدیہ لے کر چھوڑ دو۔ یہ سب معاملہ اس وقت تک ہو جب تک لڑنے والے اپنے ہتھیار نہ رکھ دیں۔(محمد 47:4)
اس آیت میں جنگی قیدیوں کے ساتھ دو ہی معاملات کرنے کا حکم دیا گیا۔ ایک تو یہ کہ انہیں بطور احسان رہا کر دیا جائے اور دوسرے یہ کہ انہیں فدیہ لے کر چھوڑ دیا جائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی تمام جنگوں کا اگر تفصیل سے جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس دور کے بین الاقوامی جنگی قانون کے تحت بسا اوقات دشمن کے جنگی قیدیوں کو غلام بنایا گیا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے ذاتی طور پر کوشش کر کے انہیں غلامی سے نجات دلائی۔ بسا اوقات آپ نے خود فدیہ ادا کر کے دشمن کے جنگی قیدیوں کو رہائی عطا فرمائی۔ بعض اوقات آپ نے دشمن ہی کی کسی خاتون سے سسرالی رشتہ قائم کر کے مسلمانوں کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ ان جنگی قیدیوں کو آزاد کر دیں اور بعض اوقات آپ نے ذاتی طور پر ترغیب دلا کر ان قیدیوں کو غلامی سے بچایا۔
اسلام کا قانون یہ قرار پایا کہ جو لوگ جنگ میں گرفتار ہوں ان کو یا تو احسان کے طور پر رہا کر دیا جائے یا فدیہ لے کر چھوڑا جائے یا دشمن کے مسلمان قیدیوں سے ان کا مبادلہ کر لیا جائے۔ لیکن اگر یونہی رہا کر دینا جنگی مصالح کے خلاف ہو، اور فدیہ وصول نہ ہو سکے، اور دشمن اسیران جنگ کا مبادلہ کرنے پر بھی رضامند نہ ہو تو مسلمانوں کو حق ہے کہ انہیں غلام بنا کر رکھیں۔ البتہ اس قسم کے غلاموں کے ساتھ انتہائی حسن سلوک اور رحمت و رافت کے برتاؤ کا حکم دیا گیا ہے، ان کو تعلیم و تربیت دینے اور انہیں سوسائئی کے عمدہ افراد بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور مختلف صورتیں ان کی رہائی کے لئے پیدا کی گئی ہیں۔ (سید ابو الاعلی مودودی، تفہیمات، جلد دوم)
جنگ نہ کرنے والے غیر مسلموں کو غلام بنانے کی ممانعت
ایسے غیر مسلم جو مسلمانوں سے جنگ نہیں کرتے، اسلام میں انہیں قطعی طور پر غلام بنانے کی اجازت نہیں ہے۔ قدیم عرب میں دنیا کے بین الاقوامی قانون کے تحت فاتح مفتوح کے جنگی قیدیوں کو غلام بنا لیا کرتا تھا۔ ان جنگی قیدیوں میں فوجی بھی شامل ہوتے تھے اور عوام بھی۔ اسلام نے ان لوگوں کے خلاف قطعی طور پر کسی بھی کاروائی کو حرام قرار دیا ہے جو جنگ میں شریک نہیں ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم اور خلفاء راشدین کے زمانے میں محدود مدت کے لئے صرف ان لوگوں کو غلام بنایا گیا جو کہ جنگ میں شریک ہوا کرتے تھے۔ غیر مقاتلین، خواہ وہ مسلمان ہوں یا نہ ہوں، کے خلاف کسی بھی قسم کی جنگی کاروائی اسلام میں متفقہ طور پر ممنوع ہے۔
(ان لوگوں سے جنگ جائز نہیں ہے) جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جن کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہے۔ اسی طرح ان لوگوں کے ساتھ جنگ بھی جائز نہیں ہے جو تمہارے پاس آتے ہیں لیکن وہ لڑائی سے دل برداشتہ ہیں، نہ تم سے لڑنا چاہتے ہیں اور نہ ہی اپنی قوم سے۔ اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا اور وہ بھی تم سے جنگ کرتے۔ اگر وہ تم سے کنارہ کش ہو جائیں اور جنگ سے باز رہیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہارے لئے ان پر دست درازی کا کوئی راستہ کھلا نہیں رکھا ہے۔(النساء 4:90)
حدثنا قيس بن حفص: حدثنا عبد الواحد: حدثنا الحسن: حدثنا مجاهد، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (من قتل نفساً معاهداً لم يُرح رائحة الجنة، وإن ريحها ليوجد من مسيرة أربعين عاماً). (بخاري، كتاب الديات، حديث 6914)
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا، “جس کسی نے معاہدے میں شریک کسی فرد کو قتل کیا، وہ جنت کی خوشبو نہ پا سکے گا اگرچہ اس کی خوشبو (اتنی ہے) کہ چالیس سال سفر کے فاصلے سے بھی آ جاتی ہے۔
حدثنا أحمد بن يونس: أخبرنا الليث، عن نافع: أن عبد الله رضي الله عنه أخبره: أن امرأة وجدت في بعض مغازي النبي صلى الله عليه وسلم مقتولة، فأنكر رسول الله صلى الله عليه وسلم قتل النساء والصبيان. (بخاري، كتاب الجهاد، حديث 3014)
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک جنگ میں نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے دیکھا کہ ایک عورت قتل ہوئی پڑی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے جنگ میں خواتین اور بچوں کو قتل کرنے سے (سختی سے) منع فرما دیا۔
حمید بن زنجویہ نے کتاب الاموال میں ایک تفصیلی باب قائم کیا ہے جس کا عنوان ہے “باب الحکم رقاب اھل الصلح و ھل یحل سباؤھم ام ھم احرار؟” اس کا معنی ہے کہ “اہل صلح کو غلام بنانے کا حکم اور کیا انہیں غلام بنانا جائز ہے یا وہ آزاد ہیں؟” اس باب میں انہوں نے تفصیل سے بہت سی احادیث و آثار اکٹھے کئے ہیں جن کے مطابق، وہ لوگ جو جنگ میں شریک نہیں ہیں، انہیں غلام بنانا کسی صورت میں جائز نہیں ہے۔
انہوں نے دور صحابہ و تابعین کا یہ متفق اور جاری عمل (سنت) بیان کیا ہے کہ غیر مقاتلین کو قطعی طور پر غلام نہیں بنایا جاتا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں بعض اھل صلح کو غلطی سے قید کر لیا گیا تو انہوں نے ان سب کو آزاد کرنے کا حکم دیا۔ اسی طرح بنو امیہ کے دور میں بعض بربروں کو غلام بنا لیا گیا تھا۔ سیدنا عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے خلیفہ بنتے ہی ان سب کو آزاد کرنے کا حکم دیا۔
اس معاملے میں مسلمانوں کے اہل علم میں کوئی اختلاف موجود نہیں ہے۔
عہد رسالت میں متحارب قوتیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے جنگ کرنے والے چارطرح کے تھے:
· قریش مکہ: یہ وہ لوگ تھے جن کے سامنے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے دین اور انسانیت کی دعوت پیش کی۔ انہوں نے نہ صرف اس دعوت کو قبول کرنے سے انکار کر دیا بلکہ اس دعوت کی راہ میں شدید روڑے اٹکائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے جب مکہ چھوڑ کر مدینہ ہجرت کی تو یہ اب بھی باز نہ آئے اور طرح طرح سے مدینہ میں مسلمانوں کو تنگ کرنے لگے۔
· عرب کے یہود: مدینہ میں جو یہودی آباد تھے، میثاق مدینہ کے تحت وہ اسلامی حکومت کے شہری قرار پائے تھے۔ مسلمانوں اور ان کے درمیان معاہدہ تھا کہ کسی ایک فریق پر کسی بھی حملے کی صورت میں وہ مل کر دشمن کا مقابلہ کریں گے۔ اس معاہدے کے تحت یہود کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کر دی گئی تھی۔ جب اہل مکہ نے مسلمانوں پر مختلف حملے کئے تو انہوں نے بجائے مسلمانوں کا ساتھ دینے کے الٹا ان کے خلاف سازشیں کیں۔ اس جرم کی پاداش میں انہیں مدینہ سے جلاوطن کیا گیا تو یہ خیبر میں جا کر آباد ہو گئے اور وہاں قلعہ بند ہو کر مدینہ پر حملے کی تیاری کرنے لگے۔
· لوٹ مار کرنے والے وحشی عرب قبائل: عرب کے اطراف میں ایسے قبائل بکھرے ہوئے تھے جن کا پیشہ ہی لوٹ مار کرنا تھا۔ چونکہ مدینہ ایک زرعی علاقہ تھا اور یہاں زرعی پیداوار کے علاوہ جانوروں کی چراگاہیں بھی تھیں، اس وجہ سے مدینہ ان لوگوں کا خاص ہدف تھا۔ مدینہ کی ریاست سے انہیں یہ خطرہ لاحق تھا کہ اگر یہ ریاست مضبوط بنیادوں پر مستحکم ہو گئی تو انہیں لوٹ مار کا پیشہ ترک کرنا پڑے گا۔ اس وجہ سے یہ لوگ مدینہ پر بار بار حملہ آور ہونے کی منصوبہ بندی کرتے رہے۔
· سلطنت روم: رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے اسلام کی دعوت قیصر روم، ہرقل (Herculeas) کے سامنے بھی رکھی۔ ہرقل ایک صاحب علم بادشاہ تھا۔ اس نے قریش مکہ کے وفد سے حضور کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور اس نتیجے پر پہنچ گیا کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں۔ اس نے اپنے ماتحت حبشہ کےبادشاہ نجاشی کے اسلام قبول کر لینے پر بھی ان سے کوئی تعرض نہ کیا۔ اس حقیقت کو پہچاننے کے باوجود ہرقل، اپنے ساتھیوں اور مذہبی علماء کے دباؤ پر، آپ سے جنگ کرنے پر تیار ہو گیا۔ رومی افواج کی ایک بڑی جنگ مسلمانوں کے ایک گروہ سے موتہ کے مقام پر ہوئی۔ جنگ تبوک میں ہرقل نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی بذات خود آمد کا سن کر مقابلہ کرنے سے پہلوتہی کی کیونکہ اہل کتاب ہونے کے ناتے اسے یہ علم تھا کہ خدا کے رسول کے سامنے کوئی فوج ٹھہر نہیں سکتی۔
عہد رسالت میں جنگی قیدی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے دس سال کے عرصے میں ان چاروں گروہوں سے جنگ کرنے کے لئے 72 سے زائد مہمات روانہ کیں۔ اگر ان تمام جنگوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے جنگی قیدیوں کے ساتھ یہی دو معاملات کئے۔ اس کے علاوہ بسا اوقات آپ کے زمانے میں جنگی قیدیوں کو غلام بھی بنایا گیا لیکن سیرت طیبہ کو اگر مجموعی طور پر دیکھا جائے ایسے واقعات محض استثنائی حیثیت رکھتے ہیں۔
جن جنگی قیدیوں کو غلام بنایا گیا، انہیں بھی ہمیشہ کے لئے غلام نہیں بنایا گیا بلکہ ان کی حیثیت قیدیوں کی سی تھی۔ قیدیوں کو سرکاری جیل میں رکھنے کی بجائے مختلف افراد کے حوالے کر دینے کی وجہ یہ تھی کہ اس دور میں عرب معاشرے میں جیل کا ادارہ معرض وجود میں نہیں آیا تھا۔ یہی وجہ تھی قیدیوں کو ایک جگہ رکھنے کی بجائے مختلف افراد کی تحویل میں دے دیا جاتا۔ یہ افراد ان قیدیوں کے ساتھ اس طرح سے معاملہ کرتے:
· دوران قید، قیدیوں کی ہر بنیادی ضرورت کا خیال رکھا جاتا۔ قیدیوں کے ورثا سے رابطہ کر کے ان سے فدیہ وصول کیا جاتا اور قیدیوں کو رہا کر دیا جاتا۔
· قیدیوں سے کچھ عرصہ خدمت لینے کے بعد انہیں رہا کر دیا جاتا۔
· دوران قید، قیدیوں کی اخلاقی تربیت کی جاتی۔ انہیں اسلام کی تعلیمات سے روشناس کروایا جاتا۔ اگر کوئی قیدی اسلام قبول کر لیتا تو اسے فوراً آزاد کر دیا جاتا۔
· سرکاری سطح پر ان قیدیوں کے بدلے، دشمن کی قید میں موجود مسلمان قیدیوں کا تبادلہ کر لیا جاتا۔
· ان قیدیوں کو وہی انسانی حقوق فراہم کئے جاتے تھے جن کی تلقین اسلام نے غلاموں اور زیر دستوں سے متعلق کی تھی۔
· قیدیوں کو اپنی گرفتاری کے فوراً بعد مکاتبت کا حق حاصل ہوتا تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے واضح طور پر یہ تلقین فرما دی تھی کہ دشمن کے جو افراد جنگ میں حصہ نہ لیں، ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی جائے۔ اس دور میں عام رواج تھا کہ خواتین بھی فوج کے ساتھ آیا کرتی تھیں۔ ایک طرف وہ شعر و نغمہ کے ذریعے اپنے سپاہیوں کے حوصلے بڑھاتیں اور دوسری طرف زخمیوں کی خبرگیری کرتیں۔
ایسی خواتین جنگ میں براہ راست شریک ہوا کرتی تھیں۔ ان کے ساتھ پوری دنیا میں یہ معاملہ کیا جاتا تھا کہ انہیں گرفتار کر کے طوائف بنا دیا جاتا تھا۔ اسلام میں چونکہ قحبہ گری کی مکمل ممانعت موجود ہے، اس وجہ سے اگر ایسی خواتین جنگی قیدی بنائی جاتیں تو انہیں مسلم معاشرے میں جذب کرنے کا یہ طریق کار وضع کیا گیا کہ انہیں مختلف افراد کی تحویل میں دے کر ان کے خاندان کا حصہ بنا دیا جاتا اور کچھ عرصے میں یہ مسلم معاشرے کا حصہ بن کر آزاد ہو جایا کرتی تھیں۔
پچھلے ابواب میں ہم تفصیل سے بیان کر چکے ہیں کہ اس خاتون کو کم و بیش وہی حقوق حاصل ہوا کرتے تھے جو اس شخص کی آزاد بیوی کو حاصل ہوتے تھے۔ ایسی خواتین کو اگر اپنا آقا پسند نہ ہوتا تو انہیں یہ سہولت حاصل تھی کہ یہ فوری طور پر مکاتبت یا سرکاری مدد کے ذریعے اس سے نجات حاصل کر سکتی تھیں۔
ان خواتین کو فوری طور پر آزاد نہ کرنے کی بنیادی وجہ یہی تھی کہ بہرحال یہ خواتین دشمن فوج سے تعلق رکھتی تھیں اور ان کے شوہر اور بھائی وغیرہ جنگ میں مارے جا چکے ہوتے تھے۔ ان خواتین کو مسلم معاشرے سے فوری طور پر کوئی ہمدردی بھی نہ ہوا کرتی تھی۔ انہیں فوری طور پر آزاد کر دینے کا نتیجہ یہی نکلتا کہ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے انہیں عصمت فروشی کا سہارا لینا پڑتا جس کا نتیجہ معاشرے کی اخلاقی تباہی کے سوا اور کچھ نہ نکل سکتا تھا۔ اس کی بجائے ان کے لئے باعزت راستہ یہ نکالا گیا کہ انہیں مختلف افراد کی ذرا کم درجے ہی کی سہی لیکن بیوی بنا دیا جاتا اور کچھ ہی عرصے میں جب یہ مسلم معاشرے کا حصہ بن جاتیں تو انہیں ام ولد، مکاتبت اور سرکاری امداد کے قوانین کے تحت آزاد کر دیا جاتا۔
مسلم معاشروں کے برعکس دیگر معاشروں میں یہ طریق کار اختیار کیا گیا تھا کہ جنگ میں حاصل ہونے والی خواتین کو لونڈی بنا کر عصمت فروشی پر مجبور کر دیا جاتا اور انہیں اپنی اولاد کے ساتھ ساتھ آقا کو بھی ایک طے شدہ رقم فراہم کرنا پڑتی۔ اسلام نے اس کے برعکس ان کی عفت و عصمت کو برقرار رکھنے کا طریقہ اختیار کیا جس کے نتیجے میں بے شمار خواتین کو آزادی نصیب ہوئی۔
واشنگٹن (جی سی این رپورٹ)امریکا نے عالمی دہشت گرد تنظیم ‘القاعدہ’ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے ایک بیٹے سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کے لیے 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کردیا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حمزہ بن لادن، القاعدہ کے سربراہ کے طور پر ابھر رہا ہے۔اس سے متعلق خیال کیا جارہا ہے کہ وہ افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے میں موجود ہیں۔حالیہ برسوں میں حمزہ کی طرف سے کئی آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے گئے ہیں جن میں اس نے القاعدہ کے جنگجوؤں سے امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں پر اپنے والد کی موت کا بدلہ لینے کے لیے حملہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔2011 میں امریکا کی خصوصی افواج نے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا تھا۔ان کی سربراہی میں القاعدہ نے 11 ستمبر 2001 کو امریکا میں حملہ کیا تھا جس میں لگ بھگ 3 ہزار افراد مارے گئے تھے۔قبل ازیں سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے حمزہ بن لادن کی شہریت منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔مارچ 2018 میں ان کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے سعودی شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ ملک کے بادشاہ کے خلاف لڑائی کی تیاری کریں۔حمزہ بن لادن کو امریکا نے دو سال قبل عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے ملنے والے خطوط سے یہ واضح ہوا تھا کہ حمزہ ان کا پسندیدہ بیٹا تھا جس نے القاعدہ میں ان کی جگہ لینی تھی۔
نئی دہلی (جی سی این رپورٹ ) بھارتی پائلٹ اپنے ملک پہنچتے ہی زیرو ہوگیا، شرمناک سلوک کا نشانہ بنا دیا گیا، ابھی نندن کو جب واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تو وہاں موجود بھارتی سپاہیوں نے اپنی فضائیہ کے ونگ کمانڈر کو سلیوٹ تک کرنا گوارا نہ کیا۔اس کے علاوہ بھارتی حکام کی جانب سے ابھی نندن کو میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت بھی نہ دی گئی۔ واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام نے خود بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لکھی ہوئی تقریر پڑھ دی اور پھر ابھی نندن کو ساتھ لے کر چلتے بنے۔ بھارتی حکام کو خدشہ تھا کہ ابھی نندن پاکستان کی تعریف کر دے گا اسی لیے اسے میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔اسے سکیورٹی اہلکار گر فتار ی کے انداز میں اپنے ساتھ لے گئے ۔ ابھی نندن کی بھارت منتقلی کے بعد فوری طور پر انٹیلی جنس یونٹس لے جایا جائے گا جہاں میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)محض ایک برگر کھانا ہی خون کی شریانوں پر منفی اثرات مرتب کرنے کے لیے کافی ہے۔یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔الینوائے یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ برگر، پیزا غرض ہر قسم کا فاسٹ فوڈ کھانا فوری طور پر کچھ وقت کے لیے شریانوں کی اکڑن کا باعث بنتا ہے۔اس عارضے کو ایتھیروسلی روسس کہا جاتا ہے یہ دل کی ایسی بیماری ہے جس میں ایک غیر لچکدار مادہ شریانوں میں جمع ہوجاتا ہے، اور اسے ہارٹ اٹیک اور فالج کی بنیادی وجہ بھی مانا جاتا ہے۔تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ فاسٹ فوڈ ہماری توقعات سے بھی زیادہ صحت کے لیے نقصان ہوتا ہے۔تحقیق کے دوران چوہوں اور لیبارٹری میں تیار کیے گئے انسانی خلیات میں اس طرح کی خوراک کے نتیجے میں 2 اقسام کے کولیسٹرول کو اس کا باعث قرار دیا گیا۔یہ اقسام ایل ڈی ایل اور آکسائیڈ ایل ڈی ایل ہیں۔تحقیق کے دوران چوہوں کو متوازن غذا اور فاسٹ فوڈ یعنی زیادہ چربی، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس والی غذا کا استعمال کرایا گیا۔جن جانوروں کو فاسٹ فوڈ جیسی غذا استعمال کرائی گئی، ان میں فوری طور پر شریانوں کی اکڑن کو دریافت کیا گیا۔یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں ایل ڈی ایل اور آکسائیڈ ایل ڈی ایل کے اثرات کا تجزیہ کیا گیا اور جانا گیا کہ یہ کس طرح انسانی خلیات پر اثرانداز ہوتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے حیرت کا باعث تھا کہ آکسائیڈ ایل ڈی ایل کی معمولی مقدار بھی خلیات کی ساخت میں ڈرامائی تبدیلیاں لاسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ فاسٹ فوڈ کے نتیجے میں خون میں موجود چربی میں آنے والی تبدیلیاں شریانوں کی دیوار کے معیار کو کم کردیتی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ خلیات کی جھلی میں آنے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں ایتھیروسلی روسس کا عمل شروع ہوجاتا ہے اور اس کے خطرات اوپر درج کیے جاچکے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ فاسٹ فوڈ کھانے کا شوق جلد موت کا باعث بن سکتی ہے۔
دبئی (جی سی این رپورٹ)سوئٹزرلینڈ کے ٹینس اسٹار راجر فیڈرر نے دبئی چمپیئن شپ کے سیمی فائنل میں کروشیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی بورنا کورک کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی اور انفرادی طور پر ٹائٹلز کی سنچری بنانے سے ایک میچ دور رہ گئے ہیں۔ٹینس کی تاریخ میں 20 گرینڈ سلیم حاصل کرنے والے 37 سالہ راجر فیڈرر کا دبئی چمپئن شپ کے فائنل میں ابھرتے ہوئے یونانی اسٹار اسٹیفینوس سے مقابلہ ہوگا جہاں کامیابی کی صورت میں وہ تاریخ رقم کریں گے۔راجر فیڈرر نے سیمی فائنل میں بورنا کورک کو67 منٹ کے مقابلے میں باآسانی 6-2 اور 6-2 سے شکست دے دی۔میچ میں کامیابی کے بعد راجر فیڈرر کا کہنا تھا کہ ‘میرے خیال میں میچ کے دوران انہیں زیادہ مواقع نہ دینا اور انہیں شکست کا احساس دلانا اہم تھا اور آخر میں اچھا کھیلنے پر میں خوش ہوں’۔فیڈرر فائنل میں کامیابی کی صورت میں پروفیشنل سطح پر 100 ٹائٹل جیتنے والے دوسرے کھلاڑی بن جائیں گے جبکہ دبئی میں اب تک 7 ٹائٹلز حاصل کرچکے ہیں۔ان سے قبل امریکا کے سابق کھلاڑی جمی کونرز نے 109 ٹائٹلز جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا جو تاحال پہلے نمبر پر ہیں۔دبئی چمپیئن شپ کے دوسرے سیمی فائنل میں اسٹیفینوس نے گائل مونفلز کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد 4-6، 7-6 اور 7-6 سے شکست دے دی تھی۔راجر فیڈرر کو دبئی چمپیئن کے فائنل میں فیورٹ قرار دیا جارہا ہے اس لیے ٹائٹلز کی سنچری مکمل کرنے کے امکانات بھی روشن ہیں۔دونوں کھلاڑی جنوری 2019 میں آسٹریلین اوپن میں بھی مدمقابل آئے تھے لیکن یہاں پر اسٹیفنوس نے حیران کن طور پر کامیابی حاصل کرکے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔راجر فیڈرر نے 100 ٹائٹلز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘اسٹیفنوس نے آسٹریلین اوپن میں میرا مقابلہ کیا تھا اور وہ ایک مشکل کھلاڑی ہیں اور لگتا ہے کہ تاحال 100 ٹائٹلز تک پہنچنے کے لیے کافی دور ہیں تاہم کوشش کروں گاکہ بھرپور توجہ سے اچھا کھیلوں’۔اسٹیفینوس کا کہنا تھا کہ ‘میرے کھیل میں گزشتہ برس کے مقابلے میں بہتری آئی ہے، سرفہرست 10 کھلاڑیوں میں شامل بڑے کھلاڑیوں اور بڑے ناموں کو شکست دینا بڑی بات ہے اور کسی موقع پر میں بھی ٹاپ 10 میں جگہ بنانا چاہتا ہوں’۔
نئی دہلی (جی سی این رپورٹ)بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار پلیئر اور سابق کپتان شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے دو روز قبل پاکستان میں طیارہ گرنے کے بعد گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ ، ونگ کمانڈر ابھیندن کو حقیقی ہیرو قرار دیا ہے۔جمعہ کو جاری کردہ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ثانیہ مرزا نے پاکستان کی جانب سے رہائی پاکر بھارت واپس آنے والے ونگ کمانڈر ابھیندن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے سچے ہیرو ہیں۔
Welcome back Wing Commander Abhinandan .. you are our HERO in the truest sense.. The country salutes you and the bravery and dignity you have shown 🇮🇳 #Respect #WelcomeBackAbinandan Jai Hind
— Sania Mirza (@MirzaSania) March 1, 2019
انھوں نے مزید کہا کہ جس ہمت ، عظمت اور بہادری کا آپ نے مظاہرہ کیا اس پر وطن آپکو سلیوٹ پیش کرتا ہے۔واضح رہے کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ستائس فروری کو ونگ کمانڈر ابھیندن کا طیارہ پاکستانی حدود کے اندراس وقت مار گرایا تھا۔جب وہ پاکستانی فضائی حدود کی خلاف پاکستان میں ٹارگٹ پر حملے کی کوشش کررہاتھا۔پاکستان نے گزشتہ روز ونگ کمانڈر ابھیندن کوبھارت کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے ۔یہاں یہ بات بھی یاد رکھنے کی ہے کہ اب سے چند روز قبل جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک کے بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ریاستی رکن پارلیمنٹ نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی تھی کہ ثانیہ مرزا کو ریاستی برانڈ ایمبسڈر کے عہدے سے ہٹا یا جائے کیونکہ وہ پاکستان کی بہو ہیں۔
موغادیشو(جی سی این رپورٹ)صومالیہ کے دار الحکومت موغادیشو میں عسکریت پسندوں کا ہوٹل میں دھماکا اور فائرنگ کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک ہوگئے۔عرب ٹی وی کے مطابق جمعرات کی رات کو القاعدہ سے وابستہ عسکریت پسند تنظیم تحریک الشباب کے جنگجوؤں نے ایک ہوٹل میں گھس کر بم دھماکا کیا اور درجنوں افراد کو یرغمال بنالیا تھا۔صومالی سیکورٹی فورسز نے طویل آپریشن کے بعد ہوٹل میں داخل ہوکر متعدد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس واقعے میں کم از کم 29 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔دریں اثناء امریکی فوج نے صومالیہ کے وسطی علاقے میں موجود تحریک الشباب کے کیمپ پر بمباری کرکے 26 سے زائد جنگجوؤں کو ہلاک کردیا ہے۔
دبئی (جی سی این رپورٹ)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 22ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔دبئی اسپورٹس سٹی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اننگز کے آغاز سے ہی ملتان سلطانز کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز نے پریشان کیے رکھا اور کھل کر کھیلنے نہیں دیا۔جیمز وینس 9 رنز بنانے کے بعد 12 کئے مجموعے پر محمد نواز کی گیند پر بولڈ ہوگئے، تاہم اس کے بعد عمر صدیق اور جانسن چارلس نے 62 رنز کی شراکت قائم کرکے اس خسارے کو کم کیا۔عمر صدیق 14 رنز بنانے کے بعد محمد حسنین کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے تو جانسن چارلس بھی 75 کے مجموعے پر 46 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔اس کے بعد 21 رنز کی اننگز کھیلنے والے شعیب ملک کے علاوہ کوئی بھی بلے باز 10 کے ہندسے میں بھی داخل نہیں ہوسکا۔ملتان سلطانز کے شیعب ملک 112 کے مجموعے پر آؤٹ ہوئے تو ان کے بعد جیسے سلطانز نے کھیلنا ہی چھوڑ دیا۔
آخری 2 اوورز کے دوران 9 رنز کے اندر ملتان سلطانز کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوئے اور ٹیم 121 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئی۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے سہیل تنویر اور ڈیوین براوو نے 3، 3 جبکہ محمد نواز نے 2 اور محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹس اور احسن علی نے محتاط انداز میں 49 رنز کا شانداز آغاز فراہم کیا۔تاہم ٹیم کی نصف سنچری سے قبل 37 رنز بنانے والے شین واٹسن کو شاہد خان آفریدی نے بولڈ کردیا۔اس کے بعد 55 کے اسکور پر 17 رنز بنانے والے دوسرے اوپنگ بیٹسمین احسن علی کو بھی بولڈ کرکے کوئٹہ کو دونوں اوپنرز سے محروم کردیا۔ایسے میں ریلی روسو اور احمد شہزاد کے درمیان 48 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی جس نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے جیت کو یقینی بنادیا۔ریلی روسو کو 35 رنز بنانے کے بعد محمد الیاس نے 103 کے مجموعے پر رن آؤٹ کردیا، جس کے بعد عمر اکمل بھی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔دونوں اہم کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فرق نہیں پڑا اور انہوں نے احمد شہزاد کے ناقابلِ شکست 28 رنز کی بدولت مطلوبہ ہدف 19ویں اوور کی آخری گیند پر پورا کرلیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان گروپ اسٹیج کے دوران ہونے والے پہلے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کو 8 وکٹوں سے شکست دے دوچار کیا تھا۔اس فتح کے ساتھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 10 پوائنٹس اور خراب رن اوسط کی بنیاد پر پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر آگئی۔اس میچ میں ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے آل راؤنڈر ڈوین براوو پہلی مرتبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی۔
اسلام آباد (جی سی این رپورٹ)بھارتی جارحیت کے خلاف اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لئے راولپنڈی اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں ریلیا ں نکالی گئیں، شہر، “پاکستان زندہ باد ،افواج پاکستان زندہ باد” ، ” کشمیر بنے گا پاکستان اور بھارت مردہ باد ” کے نعروں سے گونجتے رہے، کئی شہروں میں بھارتی وزیراعظم مودی کے پتلے نذر آتش کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ، اسلام آباد ،لاہور ، کراچی، مری، تلہ گنگ،تر بیلا غازی، خیبر ،کوٹلی آزاد کشمیر اور کئی شہروں میں پاک فوج کے حق میں ریلیا ں نکالی گئیں،جمعیت علما اسلام (س) کے زیر اہتمام اسلام آبادمیں مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نےسبز ہلالی پرچم اٹھا کر پاک فوج کےحق میں فلگ شگاف نعرے بازی کی ،مظاہرے کی قیادت جے یو آئی (س) کےسربراہ مولانا حامد الحق ، ڈاکٹر مولانااسد اللہ خان اوردیگر علمائے کرام نے کی ،مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام اسلام آباد میں بھی دفاع مادر وطن ریلی کا انعقاد کیا گیا جوکہ جامع مسجد اثناعشری جی سکس ٹو سے نکل کر چائنہ چوک تک گئی، ریلی کے شرکا نے ہاتھ میں سبز ہلالی پرچم تھامے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگا ئے
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں یوم دفاع وطن کے طور پر منایا گیا،اس موقع پر ملک بھر کی مساجد و مدارس میں پاک فوج کی کامیابی اور پاکستان کی حفاظت و سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں،سنی تحریک کے زیراہتمام جمعة المبارک کو یوم وفائے پاکستان کے طور پر منایاگیا ، راولپنڈی میں ڈویژنل صدر مفتی لیاقت علی رضوی کی زیرقیادت پاکستان زندہ باد ریلی نکالی گئی ، ادھر تحریک اہلسنّت راولپنڈی نے لالکڑتی میں ریلی نکالی ،جس کی قیادت مفتی ایوب رضوی،علامہ ایازرضوی، سلیم قادری، حاجی عباس نے کی ،ریلی میں راولپنڈی کینٹ کے علماء ومشائخ اہلسنت، تحریک اہلسنّت راولپنڈی کے عہدیداران وکارکنان اور انجمن تاجران کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی،لاہور میں تحریک انصاف کے زیرِاہتمام مسجد شہدا مال روڑ تا اسمبلی ہال تک ریلی نکالی گئی،پی ٹی آئی کے مرکزی ایڈیشنل سیکر ٹری جنرل اعجاز احمد چودھری ، ممبر کشمیر قانون ساز اسمبلی غلام محی الدین دیوان ، پیر آف سند ر شریف پیر سید محمد حبیب عرفانی ، عمر ڈار اور عرفان حسن ایڈووکیٹ سمیت دیگر نے قیادت کی،دوسری جانب لنڈی کوتل ،طورخم، جمرود، باڑہ میں بھارتی جارحیت کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں مظاہرے کئے گئے،
جمرود میں سکھوں نے پاکستان اور پاک فوج کے حق میں جبکہ انڈیا کے خلاف مظاہرہ کیا، دوسری جانب مری مال روڈ پر افواج پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ایک ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکا نے پاکستان زندہ باد اور افواج پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگا ئے ، تلہ گنگ میں دفاع وطن ریلی کا انعقاد کیا گیا ،جس کی قیادت مولانا عبیدالرحمن انور ،مولانا صابر ایوب امیر جے یو آئی (ف) قاری زبیراحمد اور دیگر نے کی ،واپڈا ہائیڈرو یونین تربیلا پاور ونگ کے زیر اہتمام چیئرمین ہمایو ں خان کی قیادت میں ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی ،ان ریلیوں کے شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے ۔
لاہور(جی سی این رپورٹ) بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو سخت سیکیورٹی میں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کو گرانے کے بعد گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ بارڈر میں بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا اور وہ واپس اپنے ملک پہنچ گئے۔ابھی نندن کی حوالگی کے موقع پر بھارت کی جانب سے اپنی سرحد پر پرچم اتارنے کی تقریب کو منسوخ کردیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر پر حسب معمول پرچم اتارنے کی تقریب منعقد ہوگی۔واہگہ بارڈر پر بھارتی پائلٹ کی حوالگی سے قبل ابھی نندن کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل دفتر خارجہ نے پاکستان کی حراست میں موجود بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی حوالگی سے متعلق باضابطہ طور پر آگاہ کردیا تھا۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ آمد کے موقع پر انہیں بھارتی پائلٹ کی حوالگی سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر اتاشی گروپ کیپٹن جے ٹی کرین ابھی نند کے سفری دستاویزات لے کر لاہور روانہ ہوئے تھے اور وہ ہی بھارتی پائلٹ کو بھارت چھوڑنے جائیں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ ہم امن کے لیے بھارت کے گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو رہا کردیں گے۔وزیراعظم نے کہا تھا کہ امن کے قیام کی کوشش کو ہماری کمزوری نہیں سمجھا جائے، یہ کمزوری نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ میں جب ہم پیچھے دیکھتے ہیں تو بہادر شاہ ظفر تھا اور ٹیپو سلطان، بہادر شاہ ظفر نے موت کے بجائے غلامی کو چنا تھا جبکہ ٹیپو سلطان نے غلامی کو نہیں چنا تھا، اس قوم کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے۔
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم کی سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تعیناتی کی منظوری دی ہ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL