![](https://static01.nyt.com/images/2019/02/24/arts/25oscars-bestactress-thefavourite/noel-oscars-2019-4248-mediumThreeByTwo440.jpg)
By BARBARA MARCOLINI from NYT Movies https://ift.tt/2NrN6Jv
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)اگرچہ ماضی میں بھی تحقیقات سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ سبز رنگ کی سبزیاں اور پھل پھیپھڑے، سینے اور مادر رحم کے کینسر کے خلاف موثر ثابت ہوتے ہیں۔تاہم ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لہسن، پیاز، ادرک، ہرے پیازوں کے پتے اور اسی طرح کی ملتی جلتی سبزیاں قولون مستقیمی کینسر کو روکنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔قولون مستقیمی سرطان جسے انگریزی میں کلیکٹرول کینسر کہا جاتا ہے جو آنتوں اور نظام ہاضمہ کے دیگر اعضاء میں ہوتا ہے۔ اس کینسر کو باؤل اور قولون کینسر بھی کہا جاتا ہے۔یہ کینسر نظام ہاضمہ میں اہم کام سر انجام دینے والے اعضاء میں ہوتا ہے جو بعض اوقات انسان کے موت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔قولون مستقیمی سرطان یعنی کلیکٹرول کینسر پر کی جانے والی چینی ماہرین کی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ اس مرض کو لہسن، پیاز اور ہرے پیاز کے پتوں سمیت اسی جیسی دیگر سبزیوں سے روکا جا سکتا ہے۔آنلائن ولے لائبریری کے سائنس جرنل ’ایشیا پیسفک جرنل آف کلینیکل اونکولوجی‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق چینی ماہرین نے لہسن اور پیاز جیسی دیگر سبزیوں کے آنتوں کے کینسر پر اثرات کا جائزہ لیا۔رپورٹ کے مطابق فرسٹ ہاسپیٹل آف چائنہ میڈیکل یونیورسٹی کے ماہرین نے 833 افراد کے طرز زندگی اور کھانے پینے سمیت دیگر چیزوں کا جائزہ لیا۔ماہرین نے مرد و خواتین اور مختلف عمر کے افراد کی غذا اور طرز زندگی کا جائزہ لیا جس سے پتہ چلا کہ جن افراد نے لہسن، پیاز، ادرک اور ہرے پیاز کے پتوں سے ملتی جلتی دیگر سبزیوں کا زیادہ استعمال کیا ہے ان میں کلیکٹرول کینسر کے اثرات انتہائی کم پائے گئے۔ماہرین کے مطابق جو افراد پیاز، لہسن، ادرک اور ہرے پیاز کے پتوں جیسی ملتی جلتی دیگر سبزیاں استعمال کرتے ہیں ان میں عام افراد کے مقابلے کلیکٹرول کینسر ہونے کے امکانات 79 فیصد کم ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ نتائج ابتدائی ہیں اور اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انسان اپنی غذا اور طرز زندگی سے کلیکٹرول کینسر پر قابو پا سکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ کینسر مرد حضرات میں پایا جانے والا عام مرض ہے، دنیا بھر میں سالانہ اس مرض سے 18 لاکھ افراد متاثر ہوتے ہیں۔سال 2018 میں کلیکٹرول کینسر سے دنیا بھر میں 8 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس تحقیق سے قبل ہونے والی تحقیقات میں ماہرین نے کہا تھا کہ ایسے شواہد ملے ہیں کہ سبز رنگ کی سبزیوں خاص طورپر پتوں والی سبزیوں کے استعمال سے پھیپھڑے، معدے، بریسٹ، مادر رحم اور قولون کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔یہ سبزیاں ایسے اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں جو کینسر کے پھیلاؤ سے تحفظ فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ ان میں وٹامن کے بھی پایا جاتا ہے جو ذیابیطس کی روک تھام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جو لبلبے کے کینسر کا خطرہ کم کردیتا ہے۔ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ ان سبزیوں کا استعمال کینسر سے بچاؤ کے لیے فائدہ مندثابت ہوتا ہے۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور دیگر ممالک جوہری صلاحیت کے حامل پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔جمعے کی دوپہر اوول آفس میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال انتہائی خراب ہے اور یہ انتہائی خطرناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس تمام تر صورتحال کو روکنا ہو گا، کئی لوگ مارے جا چکے ہیں، ہم اسے ہر حال میں روکنا چاہتے ہیں اور اس عمل میں پوری طرح شریک ہیں۔خیال رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی بھارتی فوج کے قافلے سے ٹکرا دی گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 40 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔بھارت نے فوری طور پر پاکستان کو حملے کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے جوابی حملے کی دھمکی دی تھی۔پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر بھارت ثبوت فراہم کرے تو پاکستان معاملے کی تحقیقات کرے گا لیکن ساتھ ساتھ خبردار کیا تھا کہ کسی بھی قسم کے حملے کی صورت میں پاکستان بھرپور جواب دے گا۔جمعے کو پاک فوج نے بھی بھارت کو کسی بھی قسم کی محاذ آرائی سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر جارحیت کی گئی تو بھارت کو حیران کردیں گے۔دونوں ممالک کے حکام کے درمیان جاری لفظی جنگ نے عالمی طاقتوں کو بھی خبردار کردیا، اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر پاکستان اور بھارت سے رابطہ کیا۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم دونوں ممالک سے بات کر رہے ہیں، کئی لوگ ان سے بات کر رہے ہیں، یہ انتہائی پیچیدہ توازن کی صورتحال ہے کیونکہ جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کافی مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔یاد رہے کہ بھارت ماضی میں پاکستان سے بات چیت میں کسی ثالث کے کردار کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے دوطرفہ بات چیت پر اصرار کرتا رہا ہے لیکن حیران کن امر یہ ہے کہ وہ شدت پسندی کا بہانہ بنا کر پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات سے بھی مستقل انکار کرتا رہا ہے۔اس صورتحال میں ثالثوں کے لیے ایک خطرناک صورت پیدا ہو گئی ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے ان کی جانب سے کی گئی کوششوں کا بھی سرعام ذکر نہیں کر سکتے کیونکہ انہیں خطرہ ہے کہ اس سے بھارت ناراض ہو جائے گا۔شاید یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر نے اب تک اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ امریکا اور دوسری عالمی قوتوں نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔امریکی صدر نے بھارت کو یقین دلایا کہ امریکا ان کے احساسات کو سمجھتا ہے، بھارت نے حملے میں تقریباً 50 لوگوں کو گنوایا ہے اور میں یہ سمجھ سکتا ہوں جبکہ ہماری انتظامیہ دونوں ملکوں کے حکام سے بات کر رہی ہے۔پاکستان پر جوابی حملوں کی دھمکی دینے کے ساتھ ساتھ بھارت نے پاکستان کو سفارتی سطح پر بھی تنہا کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں جہاں اس نے پاکستان سے ’سب سے پسندیدہ قوم‘ کا درجہ واپس لیتے ہوئے اس کی تمام مصنوعات پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کردی ہے۔جمعرات کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پلوامہ حملے میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھارت سے ہر ممکن تعاون کریں۔اسی روز پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے شدت پسند عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم فلاحِ انسانیت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔پلوامہ حملے پر بھارت سے تعزیت کرنے کے ساتھ ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں حالیہ دنوں میں آنے والی بہتری کا ذکر بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر کی ادائیگی روک دی ہے جو ہم ان کو دیا کرتے تھے، اس دوران ہم پاکستان کے ساتھ چند ملاقاتوں کا اہتمام کر سکتے ہیں۔البتہ امریکی صدر نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ یہ ملاقاتیں کس سطح کی ہوں گی اور ان کی نوعیت کیا ہوگی یا ان کا انعقاد کس وقت کیا جائے گا۔حال ہی میں امریکا کے قریبی ساتھی سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ نومنتخب پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو واشنگٹن آنے کی دعوت دے کر ان سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں۔تاہم امریکی صدر کی جانب سے منسوخ شدہ امداد پر اصرار سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جن ملاقاتوں کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں بھی پاکستان کو دی جانے والی امداد کی بحالی پر گفتگو کی جائے گی۔امریکی صدر نے پاکستان کی امداد روکنے کے فیصلے کی ایک مرتبہ پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دیگر امریکی صدور کی موجودگی میں امریکا کا بہت فائدہ اٹھایا، ہم پاکستان کو سالانہ 1.3ارب ڈالر دے رہے تھے، میں نے وہ امداد بند کر دی کیونکہ پاکستان ہماری اس طرح مدد نہیں کر رہا تھا جس طرح اسے کرنی چاہیے تھی۔
لاہور (جی سی این رپورٹ)مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ انشاء اللہ فتح کا موسم آگیا ہے۔لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج نواز شریف کی عیادت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رہائی سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ انشاء اللہ اچھا وقت بھی جلدی آئے گا، وقت گزر جاتا ہے، سچ سامنے آتا ہے۔
ریاض (جی سی این رپورٹ)سعودی شہزادہ خالد بن سلمان سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع مقرر کردیئے گئے ہیں۔شاہی فرمان کے مطابق اس سے قبل وہ امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر تھے ان کی جگہ ریما بنت بندر کو سفیر مقرر کیا گیا ہے۔شہزادی ریما بنت بندر امریکہ میں سعودی عرب کی پہلی خاتون سفیر مقرر کی گئی ہیں۔
دھیرا دھن (جی سی این رپورٹ)افغانستان نے آئرلینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے میچ میں حضرت اللہ زازئی کی دھواں دھار بیٹنگ کی بدولت ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹوٹل سمیت کئی اہم ریکارڈز توڑ ڈالے۔بھارت کے شہر دھیرادھن میں آئرلینڈ کے خلاف تین میچوں پر مشتمل سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں افغانستان میں دنیائے کرکٹ کو اس مختصر تیرین فارمیٹ میں اپنی مضبوطی کا ثبوت دے دیا۔
A world record total of 278/3 fueled by ٬@zazai_3’s staggering knock of 162 runs off just 62 balls and ٬@rashidkhan_19 's four wickets helped Afghanistan beat @Irelandcricket by 84 runs in the second T20I to secure the three-match series.
Find out more: https://t.co/Nx52I6OZBz pic.twitter.com/tYsGAh0hnI
— Afghanistan Cricket Board (@ACBofficials) February 23, 2019
اس میچ میں افغان کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹوٹل بناتے ہوئے کئی ریکارڈز اپنے نام کرلیے۔افغانستان کے اوپننگ بلے باز حضرت اللہ زازئی نے جب اپنا بلا چلانا شروع کیا تو اسے روکنے کا فارمولا پوری اننگز میں آئرلینڈ کے پاس نظر نہیں آیا۔حضرت اللہ زازئی نے ساتھی اوپنر عثمان غنی کے ہمراہ نہ صرف بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی بلکہ کسی بھی سطح پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی سب سے بڑی پارٹنر شپ کا ریکارڈ بناڈالا۔
278/3 – Highest T20I total
236 – Highest T20I partnership
16 – Most sixes in an individual T20I innings
162* – Second-highest T20I score
42 balls – Third-fastest men's T20I tonJust a few records broken by Afghanistan today!#AFGvIRE LIVE 👇https://t.co/7szofdyWOt pic.twitter.com/46MW2RXTky
— ICC (@ICC) February 23, 2019
دونوں کھلاڑیوں کے بلند و بالا چھکوں کے سامنے آئرلینڈ کے کھلاڑی بے بسی کی تصویر بنے رہے اور گیندوں کو باؤنڈری کے باہر جاتے ہوئے دیکھتے رہے۔حضرت اللہ زازئی اور عثمان غنی نے پہلی وکٹ پر 236 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی جو نہ صرف بین الاقوامی بلکہ کسی بھی طرز کی ٹی کرکٹ کی سب سے بڑی پارٹنر شپ ہے۔ان سے قبل بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے بڑی پارٹنر شپ کا ریکارڈ آسٹیلیا کے ایرون فنچ اور ڈی آرسی شارٹ کا ہے جنہوں نے جولائی 2018 میں سہ ملکی سیریز کے دوران زمبابوے کے 223 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تھی۔اس کے علاوہ کسی بھی طرز کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے بڑی پارٹنر شپ کا ریکارڈ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں رائل چیلنجرز بنگلور کی جانب سے کھیلتے ہوئے اے بی ڈی ویلیئرز اور ویرات کوہلی نے بنایا تھا۔دونوں عظیم کھلاڑیوں نے یہ ریکارڈ 2016 میں ہونے والے ایڈیشن میں گجرات لائنز کے خلاف یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔علاوہ ازیں اس اننگز میں حضرت اللہ زازئی نے 16 چھکے مار کر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے مارنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر کرلیا۔اس سے قبل یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے ایرون فنچ کے پاس تھا جنہوں نے اگست 2013 میں انگلینڈ کے خلاف ساؤتھ ہیمٹن کے مقام پر 156 رنز کی ریکارڈ ساز اننگز کھیلتے ہوئے 14 چھکے لگائے تھے۔حضرت اللہ زازئی نے اس اننگز میں دوسری سب سے بڑی انفرادی ٹی ٹوئنٹی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بھی بنالیا۔ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ آسٹریلیا کے ایرون فنچ کے پاس ہے جنہوں نے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں زمبابوے کے خلاف 172 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔افغانستان نے آئرلینڈ کے خلاف 278 رنز اسکور کیے جو بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا سب سے بڑا اسکور ہے۔اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے سب سے بڑا اسکور 263 رنز تھا جو آسٹریلیا نے ستمبر 2016 میں سری لنکا کے خلاف پالیکیلے کے مقام پر بنایا تھا۔مذکورہ میچ میں افغانستان نے آئرلینڈ کو جیت کے لیے 279 رنز کا ہدف دیا تاہم حریف ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 194 رنز بناسکی۔خیال رہے کہ زازئی وہی افغان بلے باز ہیں جنہوں نے پہلی افغان پریمیئر لیگ میں ایک ہی اوور میں 6 چھکے لگانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
نئی دہلی (جی سی این رپورٹ)شمالی بھارت میں آتش بازی کا سامان بنانے والی غیر قانونی فیکٹری میں دھماکے سے 10 افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع بھادوہی میں قائم فیکٹری میں دھماکے سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا اور مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت عمارت کے ملبے سے لاشیں نکالیں۔ریاست کے سینئر پولیس افسر نے صحافیوں کو بتایا کہ آتش بازی کا سامان بنانے والی فیکٹری، قالین بنانے کے کاروبار کے آڑ میں چلائی جارہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ‘واقعے کی تحقیقات اور علاقے کو کلیئر کرنے کے لیے بم ڈسپوزل اور فرانزک ماہرین کی خصوصی ٹیمیں پہنچ رہی ہیں۔’میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ غیر قانونی بارودی مواد کی بڑی مقدار فیکٹری میں رکھی گئی تھی۔واضح رہے کہ بھارت میں آتش بازی کا سامان بنانے والی ورکشاپس میں عمومی اور ہندوؤں کے مذہبی تہوار دیوالی کے قریب خصوصی طور پر دھماکے ہوتے ہیں۔گزشتہ سال اکتوبر میں اتر پردیش کی پٹاخے بنانے والی ایک اور فیکٹری میں دھماکے سے 7 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ) گنے کی پروسیسنگ کہاں ہوتی ہے؟ شکر کہاں سے آتی ہے؟ یہ سوال جرمن سفیر مارٹن کوبلر کو جنوبی پنجاب میں پراسیسنگ یونٹ (بیلنے) پر لے گیا۔ سوشل میڈیا پر انتہائی مقبول اور متحرک جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے چند تصاویر شیئر کی ہیں جن میں وہ گنے کی پراسیسنگ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں تجسس تھا کہ گنے کی پراسیسنگ کیسے ہوتی ہے اس لیے جنوبی پنجاب شکر کے پیداواری یونٹ پر پہنچ گئے۔
تجسس تھا کہ گنے کی پروسیسنگ کیا ہے اور شکر کہاں سے آتی ہے؛ تو جنوبی پنجاب کے وسط میں ایک جگہ رکا اور 'شاکر کے پیداواری یونٹ' پر ایک نظر ڈالی۔
تو یہ یہاں سردیوں میں شروع ہوتا ہے.. جب کسان گنے کی فصل کاٹتے ہیں اور اس سے گنے کا رس (روہ) بناتے ہیں (1/3) pic.twitter.com/DRjD42wJWh— Martin Kobler (@KoblerinPAK) February 23, 2019
(2/3)پھر وہ اس رس کو گنے کا چورا جلا کرپکاتے ہیں، سوڈا اور پاؤڈر وغیرہ شامل کیا جاتا ہے تاکہ یہ صاف ہو جائے،جب تک یہ گھاڑی ہوجائے اور 'میئل' الگ ہوجائے۔ پھر اسے ٹھنڈا کرنے کیلئے الگ لکڑی کے برتن میں منتقل کر دیتے ہیں۔ اس کے بعد وہ صرف اس کی کرشنگ کرتے ہیں اور کھانے کے لئے تیار ہے pic.twitter.com/CFNJ1IVLOD
— Martin Kobler (@KoblerinPAK) February 23, 2019
راولپنڈی (جی سی این رپورٹ)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی تقلید کے لیے بھارت کو پاکستان دشمنی ترک کرنی ہو گی۔میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ بھارتی آرمی چیف کہتے ہیں وہ پاکستان کے آرمی چیف کو فالو کرتے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید لکھا کہ بہتر ہے بھارتی آرمی چیف علاقائی امن و استحکام کے جنرل باجوہ کے وژن کو فالو کریں۔میجرل جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کے وژن کے لیے بھارت کو پاکستان دشمنی کو “ان فالو” کرنا ہو گا۔
Indian COAS says that he follows Pakistan Army Chief.
Even better would be if he follows General Bajwa’s vision for regional peace, stability and progress. For that India has to unfollow enmity with Pakistan. pic.twitter.com/P6KmdeafR9— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 23, 2019
نئی دہلی(جی سی این رپورٹ) بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سابق چیف اے ایس دولت کا کہنا ہے کہ جنگ کوئی پکنک نہیں اور مذاکرات کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں غاصب بھارتی فوج پر کارخودکش حملے کے بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔بھارتی حکومت کی جانب سے پلوامہ حملے کے واویلے پر ہندوانتہاپسندوں نے جموں اور بھارتی ریاستوں میں کشمیری مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے لیکن اب اس کے باوجود بھی بھارتی حکومت کے جنگی جنون اور جارحانہ پالیسیوں کے خلاف اندر سے آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔سابق را چیف کا بھارتی میگزین کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ نریندر مودی کو یہ نہیں کہنا چاہیئے تھا کہ فوج کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے کیوں کہ جنگ کوئی کھیل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کوئی پکنک نہیں اور مذاکرات کا کوئی متبادل نہیں ہے، دورحاضر میں جنگیں زیادہ نقصان دہ ہیں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کو ان کے نتائج کا ادراک ہونا چاہیے۔
کراچی (جی سی این رپورٹ)سوشل میڈیا کے دور میں ٹیلی ویژن ڈراموں کے بعد ویب سیریز کا بڑھتا رجحان پاکستان اداکاروں کو بھی اپنی جانب متوجہ کررہا ہے اور اب اداکار احسن خان اور اداکارہ عائزہ خان بھی اس کا حصہ بننے جارہے ہیں۔یہ دونوں اداکار ڈراموں کے ساتھ ساتھ اب ایک ساتھی ویب سیریز میں بھی کام کرتے نظر آئیں گے۔ڈان سے بات کرتے ہوئے احسن خان کا کہنا تھا کہ یہ ویب سیریز ذی چینل کے لیے ہے جس میں سمیعہ ممتاز، قوی خان اور سہیل احمد بھی کام کرتے نظر آئیں گے۔احسن خان کے مطابق ’ایک بہترین ٹیم اس ویب سیریز پر کام کررہی ہے جبکہ ہدایت کار بھی کافی قابل ہیں‘۔اداکار نے تصدیق کی کہ یہ ویب سیریز پاکستانی ڈرامے جیسی ہی ہوگی، تاہم اب تک اس کا نام فائنل نہیں کیا گیا۔اداکار کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک ویب سیریز ہے لیکن ہوگی ڈرامے کی طرح ہی، جس میں ہماری ثقافت کو پیش کیا جائے گا‘۔ویب سیریز کی کہانی کے حوالے سے اداکار نے بتایا کہ ’ویب سیریز کی کہانی جاگیردارانہ پس منظر پر مبنی ہے، جیسے جب آپ کسی جگہ پر سب سے بڑے ہوں اور آپ کے پاس بےحد جائیداد بھی ہو، تاہم کوئی اور اس کی جائیداد اور نام حاصل کرنا چاہتا ہو، ڈرامے میں خاندانی جھگڑوں کو دکھایا جائے گا‘۔اداکار نے مزید کہا کہ ’کہانی خاندانی سیاست پر مبنی ہے، کیسے کوئی مستحق لوگوں کی مدد کرنا چاہتا ہو لیکن چند لوگ اس کے راستے کی دیوار بن جائیں، کہانی بےحد دلچسپ ہے، اسے بہت بہترین انداز میں تحریر کیا گیا ہے جو پاکستانی ثقافت کو پیش کرے گا‘۔احسن خان کے مطابق ’یہ ہمارے ڈراموں کی طرح ہی ہوگا جنہیں دنیا بھر میں لوگ دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا بھر کے لوگ پاکستانی ڈراموں کو پسند کرتے ہیں اور امید ہے کہ ویب سیریز کے ذریعے لوگ پاکستانی ثقافت کو دیکھ پائیں گے‘۔ویب سیریز رواں سال مارچ میں ریلیز ہوگی۔یاد رہے کہ اس سے قبل احسن خان اور عائزہ خان ایک ساتھ جیو ٹی وی کے ڈرامے ’میرا پیار ہے تو‘ میں کام کرچکے ہیں جو 2013 میں ریلیز ہوا تھا۔
حکومتی وزرا نے اس بجٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے حصول کے لیے اضافی ٹیکس عائد کرنا آئی ایم ایف کی شرائط ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL