پولیس کے تفیش کاروں نے اس پانچ ہزار ڈیٹا کی تفتیش شروع کر دی تھی ’یہ آسان کام نہیں تھا۔ کسی بھی ڈیٹا کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا تھا تاہم جب ڈیٹا کی چھان بین شروع ہوئی تو ایک نمبر کا جب کال ریکارڈ حاصل کیا گیا تو یہ کالیں اس ہی مقام پر تھیں جہاں پر واردات ہوئی تھی۔‘
from BBC News اردو - خبریں، تازہ خبریں، بریکنگ نیو | News, latest news, breaking news https://ift.tt/6WNi4a8
via IFTTT
from BBC News اردو - خبریں، تازہ خبریں، بریکنگ نیو | News, latest news, breaking news https://ift.tt/6WNi4a8
via IFTTT