راولپنڈی(جی سی این رپورٹ)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنی پریس کانفرنس میں بھارتی فضائیہ کی دراندازی سے متعلق تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ یاد رہے کہ بھارتی ایئر فورس کی جانب سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی گئی جسے پاک فضائیہ کی بروقت اور مؤثر کارروائی نے ناکام بنایا ہے۔ اس حوالے سے اپنی پریس کانفرنس میں ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ رات کو ہمارا کمبٹ مشن قریب تھا جب سیالکوٹ اور لاہور بارڈر میں پہلی بار بھارتی طیارے ریڈار پر آئے، ہماری فورس نے انہیں چیلنج کیا لیکن وہ قریب نہیں آئے اور اپنی حدود میں رہے۔انہوں نے کہا کہ ایک بھارتی فارمیشن اوکاڑہ بہاولپور سیکٹر میں ریڈار نے نوٹ کی، اگر یہ ہماری کسی بھی ملٹری پوزیشن پر اسٹرائیک کرتے تو ائیرفورس کی فائٹ ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ تیسری کمبٹ ائیرپیٹرول تھا تو تب ہمارے ریڈارز نے دیکھا کہ بھارت کی بڑی ٹیم کرن ویلی مظفر آباد سیکٹر کی جانب سے بڑھ رہی ہے، تیسری کیپ ٹیم نے اس علاقے میں جاکر چیلنج کیا تو یہ واپس بھاگ گئے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ان کی فارمیشن چار سے پانچ ناٹیکل میل اندر آئی جنہيں پاکستان ائیر فورس نے چیلنج کیا، بھارتی طیاروں نے جاتے ہوئے پے لوڈ ڈراپ کیا، ان کے چار بم جبہ کے مقام پر گرے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگر یہ مورچے پر اٹیک کرتے تو فوج اور ائیرفورس تیار ہے، اگر آرمی کی پوسٹ پر اسٹرائیک ہوتی تو یونیفارم اہلکاروں کی شہادت ہوتی لیکن ان کا مقصد سویلین کو نشانہ بنایا تھا تاکہ وہ دعویٰ کرسکیں کہ انہوں نے دہشتگرد کیمپوں پر حملہ کیا۔ان کا کہنا ہے کہ انہيں لائن آف کنٹرول کی طرف آتے ہوئے اور واپس جاتے ہوئے 4 منٹ لگے، اگر ایل او سی پر اسٹرائیک کرتے تو فضائیہ کی فائٹ ہوتی ہے جو نہیں ہوئی۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کہ بھارت نے 350 سے زائد دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا لیکن میں کہتا ہوں کہ کوئی ایک اینٹ بھی نہیں ٹوٹی، اگر وہاں کوئی عمارت ہوتی یا 10 لوگ بھی مرے ہوتے تو وہاں ملبہ ہوتا، لاشیں ہوتی، خون ہوتا لیکن جھوٹ کے کوئی پاؤں نہیں ہوتے۔واضح رہے کہ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کیا اور پاکستان وقت اور جگہ کا تعین کر کے اس کا جواب دے گا۔
from Global Current News https://ift.tt/2H5y1Mp
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔