![](https://static01.nyt.com/images/2019/05/25/multimedia/25dc-intel/25dc-intel-mediumThreeByTwo440.jpg)
By MICHAEL S. SCHMIDT and JULIAN E. BARNES from NYT U.S. https://nyti.ms/2VOMOir
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
نیویارک (جی سی این رپورٹ)اقوام متحدہ نے امن مشن کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے پاکستانی سپاہی کو اعلیٰ اعزاز سے نوازا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرز نے پاکستانی سپاہی نائیک نعیم رضا کو اقوام متحدہ کے میڈل سے نوازا۔نعیم رضا نے عوامی جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے مشن میں فرائض کی انجام دہی کے دوران جنوری 2018 میں جام شہادت نوش کیا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ اب تک 156 پاکستانی امن فوجی عالمی امن و استحکام کے لیے اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق نائیک نعیم رضا کو دیا جانے والا یہ ایوارڈ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے امن افواج کے عالمی دن کے موقع پر نیو یارک میں ایک تقریب میں وصول کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی طرف سے ہمارے ہیرو کو یہ ایوارڈ دینے کا مقصد پاکستانی امن فوجیوں کی قربانیوں، لگن اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی قربانیاں عالمی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں پاکستان کے عزم کا امتحان ہے۔تقریب میں 2018 اور 2019 کے اوائل میں عالمی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے 119 بہادر فوجی جوانوں کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔دنیا بھر سے اقوام متحدہ کے 12 مختلف امن مشنز میں 38 ممالک کے فوجی اور پولیس اہلکاروں، عالمی سول ملازمین اور اقوام متحدہ کے عملے کو یہ ایوارڈ دیا گیا۔پاکستان نے اقوام متحدہ کے مشن کا حصہ بننے کی قابل فخر روایات قائم کی ہیں اور اس کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جن کے فوجیوں کی بڑی تعداد امن فوج میں شامل ہے۔گزشتہ چھ عشروں سے زائد کے عرصے کے دوران اقوام متحدہ کے 46 امن مشنز میں دو لاکھ سے زائد پاکستانی فوجیوں نے اپنی خدمات انجام دی ہیں۔
The post پاکستان کے اس سپاہی نے بین الاقوامی سطح پر کیا بڑا اعزاز حاصل کرلیا،قوم کا سر فخر سے بلند appeared first on Global Current News.
اسلام آباد ( سید ظفر ہاشمی)ملک کی وفاقی اور صوبائی سول سروس کی اہلیت کے معیار کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں ، بیرون ملک کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی خالی آسامیوں پرتعیناتی کیلئے تحریری امتحان میں 410 اعلیٰ سرکاری افسران میں سے 399 فیل جبکہ صرف 11افسران ہی ٹیسٹ پاس کر سکے ، وفاقی حکومت نے برسراقتدار آنے کےبعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے نہ صرف کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعدا د بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا بلکہ خالی آسامیوں کو فوری پر ُکر نے کیلئے وزارت اوورسیز کو یکم جولائی تک تقر ر کا ٹاسک بھی دے دیا ، ذرائع کے مطابق سی ڈبلیو ایز کا انتخاب سرکاری افسران سے کیا جاتا ہے اس لئے وزارت کی جانب سے چند ہفتے قبل خواہشمند امیدواروں سے لئے گئے تحریری امتحان میں وفاقی سول بیوروکریسی کے تقر یباً تمام گروپوں کے گریڈ 18اور 19کے سرکاری افسران کے علاوہ چاروں صوبوں کی سول بیورو کریسی کے اعلی ٰافسران نے بھی بڑی تعداد میں حصہ لیا ، ذرائع نے بتایا کہ ٹیسٹ کے نتائج میں امیدواروں کی اہلیت کے معیار کے حوالے سے حیران کن حقائق سامنے آئے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں سے صرف 11افسران ہی ٹیسٹ پاس کر پائے ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میں حصہ لینے والے کوئی عام لوگ نہیں بلکہ اعلیٰ سرکاری افسران ہیں اور ان میں سے کئی اہم عہدوں پر تعینات ہیں لیکن ان کی اہلیت کا عالم یہ تھا کہ یہ لوگ ایک عام سا جنرل نالج ٹیسٹ بھی پاس نہیں کر پائے،اتنی بڑی تعداد میں ان افسران کا ناکام ہو جانا ملک کی سول سروس کے پورے ڈھانچے پر ایک سوالیہ نشان ہے ، ذرائع نے مزید بتایا کہ مطلوبہ تعداد میں افسران کے پاس نہ ہونے کے باعث وزارت سمندرپار پاکستانیز کی جانب سے وقت بچانے کے لئے وزیر اعظم سے 17 سی ڈبلیو ایز کی تعداد پوری کرنے کیلئے فیل ہونے والے 6افسران کے تقرر کی اجازت مانگی گئی اور کہا گیا کہ ناکام 6ا فسران کو انٹرویو کے لئے سلیکٹ کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ اس کام کو یکم جولائی سے پہلے مکمل کیا جا سکے لیکن وزیر اعظم نے وزارت کی اس سمری سے عدم اتفاق کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا اوروزارت کو ہدایت کی کہ دیگر 6سی ڈبلیو ایز کا انتخاب بھی میرٹ پر کیا جائے، جس کے بعد وزارت اوورسیز نے مزید 6 آسامیوں کے انتخاب کے لئے ایک بار پھر افسران سے تحریر ی ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ پہلی مرتبہ اس کام کے لئے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کا انتخاب کیا گیا اور اس پر 22لاکھ روپے کی رقم قومی خزانے سے خرچ کی گئی ،دوسری جانب وزارت اوورسیز نے پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے انٹرویوز کے لئے سلیکشن بورڈ تشکیل دے دیا جو 30 مئی کو پاس ہونے والے 11 امیدواروں کے انٹرویو کرے گا ۔
The post یہ ہماری وفاقی و صوبائی سول سروس،410 نے امتحان دیا،جانتے ہیں کتنے پاس ہوئے؟ appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے عید کے بعد وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں کا اشارہ دیدیا۔ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں شیخ رشید نے کہا کہ تھوڑی بہت افواہیں ہیں،ایک دو وزیروں کی تبدیلیوں کا ٹریلر چلےگا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ریلوے میں قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیوں کی منظوری دے دی ہے۔شیخ رشید نے عبدالفطر پر 3 خصوصی ٹرینیں چلانے کا بھی اعلان کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مودی کی کامیابی پر پاکستان کو محتاط رہنا ہو گا،بھارتی وزیراعظم کی جماعت نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان چیئرمین نیب کے خلاف سازش میں شریک نہیں،ن لیگ اپنے مقاصد کےلئے چیئرمین نیب کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔
The post عید کے بعد وفاقی کابینہ میں کیا ہونے والا ہے؟شیخ رشید کی نئی طوطا فال آگئی appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی آڈیو ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کرداروں کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا۔ نیب کی طرف سے دائر کیا جانے والا ریفرنس 630 صفحات پر مشتمل ہے جس میں آڈیو ویڈیو میں ملوث خاتون طیبہ گل اور فاروق نول کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ریفرنس متن کے مطابق گروہ نے چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو بلیک میل کیا، ملزمان نے سادہ لوح شہریوں سے 2 کروڑ 44 لاکھ 50 ہزار روپے کا فراڈ کیا۔ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ طیبہ گل اور فاروق نول کے خلاف نیب کو 6 شکایات موصول ہوئیں، ملزمان کے خلاف 36 گواہان نے نیب کو بیانات قلمبند کرائے۔احتساب عدالت نے ملزمان اور تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 جون کو طلب کرلیا۔یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کو متنازع انٹرویو کے باعث اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا کہ ان کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل نے چیئرمین نیب کی ایک مبینہ آڈیو ویڈیو چلائی تھی جس میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اپنے آفس میں موجود ہیں جہاں ان کے ساتھ ایک خاتون بھی موجود ہے۔نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے حوالے سے نجی چینل پر چلنے والے آڈیو ویڈیو کلپ کو سراسر غلط قرار دیتے ہوئے اسے چیئرمین نیب کے خلاف سارش قرار دیا ہے۔
The post چیئرمین نیب کے آڈیو ویڈیو سکینڈل میں ملوث مرکزی کرداروں کیخلاف بڑا قدم اٹھا لیا گیا appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)کالی مرچ ایسا مصالحہ ہے جس کا پاکستان میں استعمال بہت عام ہے اور لگ بھگ ہر کھانے میں اسے ڈالا جاتا ہے۔اگر رمضان کے حوالے سے بات کی جائے تو کالی مرچ کے استعمال میں کافی اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کھانے میں ڈالنے سے ہٹ کر بھی یہ کتنی فائدہ مند ہے؟جی ہاں مختلف امراض کے ساتھ ساتھ یہ بہت کچھ ایسا کرتی ہے جو آپ کو حیران کردے گا۔
پیٹ کے مسائل دور کرے
غذا میں کالی مرچ کا زیادہ استعمال معدے کے لیے بہتر ہوتا ہے کیونکہ یہ کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے، جبکہ یہ معدے کے ایسے تیزاب کو بھی حرکت میں لاتی ہے جس سے کھانے جلد ہضم ہوتا ہے اور قبض ختم ہوجاتا ہے۔
گیلی کھانسی سے آرام
گیلی کھانسی پر قابو پانا چاہتے ہیں تو کالی مرچ کو شہد کے ساتھ چائے میں استعمال کریں۔ کالی مرچ بلغم کو حرکت میں لائے گی جبکہ شہد کھانسی سے آرام دلانے والی قدرتی چیز ہے۔ ایک چائے کا چمچ پسی ہوئی کالی مرچ اور دو چائے کے چمچ ایک کپ میں ڈالیں، اس کے بعد اسے ابلتے ہوئے پانی سے بھردیں اور پندرہ منٹ بعد ہلا کر پی لیں۔ ایک اور گھریلو ٹوٹکا یہ ہے کہ لیموں کی قاش پر کالی مرچ چھڑکیں اور اس قاش کو جتنا ہوسکے چوسیں تاکہ کھانسی سے فوری ریلیف مل سکے۔
کپڑوں کے رنگ مدھم نہ ہونے دے
دھونے سے آپ کی پسندیدہ شوخ رنگ قمیض کا رنگ مدھم ہوگیا ہے؟ اگر ہاں تو اگلی بار دھوتے ہوئے ایک چائے کا چمچ کالی مرچیں واشنگ مشین میں ڈالے گئے کپڑوں پر چھڑک دیں، جس کے بعد مشین کو چلائیں۔ یہ رنگوں کو برقرار رکھے گی۔
تمباکونوشی ترک کریں
ایک تحقیق کے مطابق نکوٹین استعمال کرنے والے کالی مرچ کے تیل کی مہک کو سونگھتے ہیں تو تمباکو نوشی کے لیے ان کی خواہش میں کمی آتی ہے۔ ایسے کرنے سے لوگوں کے گلے میں ایک جلن سی پیدا ہوتی ہے جو کہ کچھ ایسا لطف پہنچاتی ہے جیسے سیگریٹ پیتے ہوئے محسوس ہوتی ہے۔
تھکے ہوئے مسلز کو آرام پہنچائیں
ورزش کے بعد عدم اطمینان محسوس ہورہا ہے؟ تنے ہوئے مسلز کو ڈھیلا کرنے کے لیے سیاہ مرچ کے تیل سے مالش کریں، یہ ایک گرم تیل مانا جاتا ہے جو اس جگہ خون کی گردش اور حرارت بڑھا دیتا ہے جہاں اسے لگایا جائے۔ دو قطرے سیاہ مرچ کے تیل کو چار قطرے روزمیری آئل میں ملائیں اور پھر اسے براہ راست جہاں لگانا ہو لگالیں۔
جلدی نگہداشت کے لیے فائدہ مند
کالی مرچ جراثیم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو شفاف جلد کے حصول میں مدد دیتی ہے۔ یہ مرچ خون کی گردش کو قدرتی طور پر بڑھا دیتی ہے اور اپنی حرارت سے جلد میں مساموں کو کھول کر ان کی صفائی کرتی ہے۔
The post کالی مرچ کے فوائد appeared first on Global Current News.
لاہور پنجاب پولیس میں ایک بار پھر سیاسی مداخلت شروع کردی گئی
لاہور پاکپتن والے واقعہ کے بعد نارووال میں دوسرا واقعہ منظر عام پر آگیا
لاہور نارووال میں تھانہ ظفر وال میں ایس ایچ او کی کرسی پر صوبائی وزیر اوقاف بیٹھ گئے
لاہور ایس ایچ او کو آٹھا کر صوبائی وزیر ایس ایچ او منشیات فروش کو چھوڑنے کے لئے کہتا رہا ذرائع
لاہور ویڈیو میں ایس ایچ او منشیات فروش کو پکڑ کر پریشان جبکہ صوبائی وزیر کو مسنکراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے
لاہور صوبائی وزیر اوقاف پیر سعید الحسن شاہ کو ایس ایچ کی کرسی پر بیٹھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے
لاہور میرے ساتھ زیادتی ہے میرے تھانے کی توہین ہے ایس ایچ او کی تھانے میں چیخ و پکار ویڈیو
لاہور منشیات فروش کے سفارشی صوبائی وزیر کو ساتھ لے کر آئے تھے پولیس ذرائع
لاہور 10 منٹ پہلے منشیات فروش پکڑا اس کے بعد صوبائی وزیر اوقاف ملزم کو چھوڑوانے تھانے پونچ گئے
لاہور صوبائی وزیر اور ان کے ساتھی تھانے سے منشیات فروش کو پہلے چھوڑا کر لے گئے تھے بعدازاں پولیں نے دوبارہ منشیات فروش کو گرفتار کرلیا
لاہور ایس ایچ او ظفر وال ناصر پنوں کے ساتھ ویڈیو میں صوبائی وزیر کو ساتھ لانا والا بحث کرتے دیکھا جاسکتا ہے
لاہور صوبائی وزیر کو کس قانون نے اجازت دی ایس ایچ کی کرسی پر بیٹھے کر منشیات فروش کی سفارش کرے
The post کونسی تبدیلی ،کیسی تبدیلی، پنجاب پولیس میں مداخلت کا نیا واقعہ،ویڈیو دیکھیں appeared first on Global Current News.
یہ ہیں وہ انسانی شکل میں چھپے ھوئے حیوان ظالم جاگیردار ایم این اے رضا ربانی کھر نور ربانی ،
جن کو نہ ماہ رمضان نظر آتا ھے،
نہ کسی کی غربت نظر آتی ھے،
نہ کسی کی بے بسی نظر آتی ھے،
نہ کسی کی مظلومیت نظر آتی ھے،
اور نہ ہی ان چار بچوں کی یتیمی نظر آئی جن کو ان فرعونوں نے کل رات کچھ اپنے غنڈوں اور کچھ ضمیر فروش پولیس والوں کی مدد سے ان کے گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ھوئے رات گئے دیواریں پھیلانگیں اور نوجوان بچیوں پر تشدد کروا کر اپنے ساتھ ڈالے میں ڈال کر پتا نہیں کہاں لے گئے،
ان غریب بچیوں کا قصور صرف اتنا تھا کہ جب یہ چھوٹی تھیں تب انکے سر سے باپ کا سایا چھن گیا اور یہ اپنا پیٹ پالنے کے لئے ان فرعون نما انسانوں کو اپنا مسیحا سمجھ بیٹھیں،
اور پھر وہی ھوا جو اس معاشرے کی جاگیرداروں کی عادت ھے جب بھی ملازم نوکری چھوڑنے کی بات کرے اسے چوری کے کیس میں جیل بھجوانے کی دھمکیاں شروع کردو،
چھ سال پہلے جب ان بچیوں نے نوکری چھوڑنی چاہی تب بھی محترمہ حنا ربانی کھر صاحبہ نے چوری کا الزام لگا کر ڈرایا دھمکایا اور نوکری نہیں چھوڑنے دی،
اب پھر سے جب ملک رضا کھر کی بڑی بہن عمرہ ادا کرنے گئی تو ان بچیوں کو بھی گھر بھیج دیا اور پھر جب واپس آئی تو بچیوں کو واپس بلایا پر بچیاں نہیں گئیں اور دو مہینے سے انکو رضا ربانی اور اسکی بہن ڈرا دھمکا رہے تھے کہ کام پر آجاؤ ورنہ تم کو جیل کروادینگے جسکی ریکارڈنگ بھی بچیوں کی والدہ کے پاس موجود ھے ،
جب اتنے دن بچیاں واپس نہیں گئیں تو روز بروز رضا ربانی کے غنڈے انکے گھر دروازے پر دھمکیاں دینے آتے رہے کہ واپس کام پر جاؤ ورنہ ہم پولیس سے پکڑوا لیں گے،
اور آخر کار کل رات ان بچیوں کو اغوا کرلیا گیا،،
ہمارے پیارے آقا نے تو یتیموں کے سر پر شفقت سے ھاتھ پھیرنے کا حکم دیا ھے-
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں
The post نہ زمین پھٹی نا آسمان گرا۔۔رضا ربانی کھر اور نور ربانی کھر کے مظالم کی داستان،ویڈیو دیکھیں appeared first on Global Current News.
The post رسول اللہ ﷺ کا سفرآخرت appeared first on Global Current News.
یہ سوڈان کےایک بہت ہی مشہورومعروف قاری ہیں جن کا نام قاری سعید نور ہے اور یہ 1930 سے 1940 تک مشہور قارئ قرآن تھے اورقرآن پاک کو پڑھنے کے اپنے نرالے انداز سے پہنچانے جاتے تھے اپنی طلسماتی آوازسے قرآن پاک کی تلاوت فرمایا کرتے تھے یہاں تک کہ کار اور ٹرک میں جانےوالے بھی اپنی گاڑیاں روک کر ان کی قرآت سنا کرتے تھے۔ قاری صاحب کو مصر کے ریڈیو اسٹیشن والوں نے بھی دعوت دی تاکہ ریڈیو پران کا پروگرام پیش کیا جاسکے لیکن قاری صاحب نےفتنے کے ڈر سے منع کردیا اور سنہ 1940کے آخرمیں سفر حج کی سعادت حاصل ہوئی اس وقت ان کی آمد پرسعودی عرب کے بادشاہ نےان کا پرتپاک استقبال کیاایسا استقبال اس وقت کے لوگوں نے کبھی نہیں دیکھا تھا’سعودی کے بادشاہ وقت شاہ عبدالعزیز نے ان سے اپنی قرآت ریکارڈ کرنی کی درخواست کی اور بہت اصرار کرنے پر انہوں نےبرکتاریکارڈ کروائی اور بادشاہ وقت نے ان کو مکة المکرمہ میں ایک شاندار گھر دینے کا اعلان کیا لیکن اس اللہ والے نے اس آفر کو ٹھکرادیا اور قاری سعید نور کا انتقال 1960میں کویت میں ہوااوران کی سحر آفریں آواز سے دنیا محروم ہوگئی اللہ تعالی قاری صاحب کی قبر کو نور سے منور فرمائے آمین آپ بھی ان کی قرآت سے محظوظ ہوسکتے ہیں لیجئے آپ کی خدمت میں ایک نرالے انداز کی قرآت حاضر ہے قاری سعیدنور صاحب کی۔۔
The post قرآن شریف کی تلاوت کا ایسا انداز آپ نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا، ویڈیو دیکھیں appeared first on Global Current News.
بابوؤں کے شہراسلام آباد میں نئے آنے والوں کو سب سے پہلے جس جگہ کی تلاش ہوتی ہے، وہ ہے ایک عوامی بازار، جہاں سے ضرورت کی ہر چیزسستے داموں مل جائے۔
عموماً جب بھی کوئی نووارد کسی پرانے باسی سے ایسے کسی بازار کا پوچھتا ہے جہاں پرہرشے مناسب قیمت پر دستیاب ہو تو وہ اس کو آبپارہ بازار کا پتہ بتاتا ہے۔
آبپارہ کا لفظ سنتے ہی خیال آتا ہے کہ یہ بھلا بازار کا نام کیسے ہو سکتا ہے، آب یعنی پانی اور پارہ مطلب ٹکڑا یا حصہ۔ ذہن ٹامک ٹوئیاں مارتا ہے اور پھر یہ سوچ کر کسی اور خیال میں گم ہو جاتا ہے کہ ہو سکتا ہے کسی زمانے میں یہاں پانی کا کوئی چشمہ ہو۔
لیکن ایسا نہیں ہے، آبپارہ درحقیقت اسلام آباد میں پیدا ہونیوالی پہلی بچی ہے جس کی پیدائش کا اندراج دارالحکومت کے سرکاری ادارے میں کروایا گیا۔
آبپارہ کا نام کیسے پڑا؟
قصہ کچھ یوں ہے کہ سال 1960 میں پاکستان کے اس وقت کے فوجی سربراہ جنرل ایوب خان نے جب راولپنڈی کے قریب نیا دارالحکومت اسلام آباد بنانے کا فیصلہ کیا تو کراچی سے سرکاری ملازمین کو یہاں آباد کیا گیا، جن کے لیے سیکٹر جی سکس میں سرکاری مکانات تعمیر کیے گئے۔ ان سرکاری مکانات کے ساتھ لوگوں کی سہولت کے لیے مارکیٹ بھی تعمیر کی گئی۔
کراچی سے آنے والے سرکاری ملازمین میں ایک بڑی تعداد اس وقت کے مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) کے شہریوں کی بھی تھی، جو وفاقی اداروں میں ملازمت کر رہے تھے۔
ان کی اسلام آباد منتقلی کے بعد مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک سرکاری ملازم کے گھر ایک بچی نے جنم لیا جن کا کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (میونسپلٹی) میں اندراج آبپارہ کے نام سے کروایا گیا۔
آبپارہ نئے وفاقی دارالحکومت میں رجسٹرڈ ہونے والی پہلی بچی تھی، سو اس کی مناسبت سے اس کے رہائشی علاقے کی مارکیٹ کا نام آبپارہ رکھ دیا گیا، جو بعد میں پھیلتی پھولتی اسلام آباد کے اوسط طبقے کا ایک بڑا آبپارہ بازار بن گئی۔
سی ڈی اے (کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی) کے ترجمان سید صفدر علی کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں رجسٹر ہونے والی اس پہلی بچی کی پیدائش کی بہت خوشی منائی گئی اور اس کی باقاعدہ تصاویر لے کر ان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا۔
آبپارہ اب کہاں ہے؟
آبپارہ کا خاندان 1960 کی دہائی میں اسلام آباد میں آباد ہوا تھا لیکن بنگلہ دیش کے قیام کے بعد وہ مشرقی پاکستان کے بہت سے دوسرے شہریوں کی طرح اپنے نئے ملک چلے گئے۔
آبپارہ کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں کہ وہ اب زندہ بھی ہے یا نہیں۔
اب صرف ان کی یادیں رہ گئی ہیں۔
The post معروف مارکیٹ آب پارہ کا نام یہ نام کیسے پڑا؟ appeared first on Global Current News.
جسٹس کھڑک سنگھ پٹیالہ کے مہاراجہ کے ماموں تھے ۔ایک لمبی چوڑی جاگیر کے مالک تھے۔ جاگیرداری کی یکسانیت سے اکتا کے اک دن بھانجے سے کہا، تیرے شہر میں سیشن جج کی کرسی خالی ہے۔
(( اس دور میں سیشن جج کی کرسی کا آرڈر انگریز وائسرائے جاری کرتے تھے ))
تو لاٹ صاحب کے نام چٹھی لکھ دے اور میں سیشن ججی کا پروانہ لے آتا ہوں۔ مہاراجہ سے چٹھی لکھوا کے مُہر لگوا کر ماموں لاٹ صاحب کے سامنے حاضر ہو گئے۔
وائس رائے نے پوچھا، نام؟ بولے، کھڑک سنگھ
تعلیم؟ بولے کیوں سرکار؟ میں کوئی اسکول میں بچے پڑھانے کا آرڈر لینے آیا ہوں۔
وائس رائے ہنسے، بولے سردار جی،قانون کی تعلیم کا پوچھا ہے۔ آخر آپ نے اچھے بروں کے درمیان تمیز کرنی ہے، اچھوں کو چھوڑنا ہے، بُروں کو سزا دینی ہے۔
کھڑک سنگھ مونچھوں کو تاؤ دے کر بولے، سرکار اتنی سی بات کے لئے گدھا بھر وزن کی کتابوں کی کیا ضرورت ہے؟ یہ کام میں برسوں سے پنچائت میں کرتا آیا ہوں اور ایک نظر میں اچھے بُرے کی تمیز کر لیتا ہوں۔
وائس رائے نے یہ سوچ کر کہ اب کون مہاراجہ اور مہاراجہ کے ماموں سے الجھے، جس نے سفارش کی ہے وہی اسے بُھگتے۔ درخواست لی اور حکم نامہ جاری کر دیا۔ اب کھڑک سنگھ جسٹس کھڑک سنگھ بن کر پٹیالہ تشریف لے آئے۔
خدا کی قدرت پہلا مقدمہ ہی جسٹس کھڑک سنگھ کی عدالت میں قتل کا آ گیا۔ ایک طرف چار قاتل کٹہرے میں کھڑے تھے، دوسری طرف ایک روتی دھوتی عورت سر کا دوپٹہ گلے میں لٹکائے کھڑی آنسو پونچھ رہی تھی۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے کرسی پر بیٹھنے سے پہلے دونوں طرف کھڑے لوگوں کو اچھی طرح دیکھ لیا۔ اتنے میں پولیس آفیسر آگے بڑھا اور جسٹس کھڑک سنگھ کے سامنے کچھ کاغذات رکھے اور کہنے لگا،
مائی لارڈ یہ عورت کرانتی کور ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان چاروں نے مل کر اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے خاوند کا خون کیا ہے۔
کیوں مائی؟ جسٹس کھڑک سنگھ نے پولیس افسر کی بات بھی پوری نہیں سنی اور عورت سے پوچھنے لگے کیسے مارا تھا؟
عورت بولی، سرکار جو دائیں طرف کھڑا ہے اس کے ہاتھ میں برچھا تھا، درمیاں والا کسی لے کر آیا تھا اور باقی دونوں کے ہاتھ میں لاٹھیاں تھیں۔ یہ چاروں کماد کے اولے سے اچانک نکلے اور مارا ماری شروع کر دی۔ ان ظالموں نے میرے سر کے تاج کو جان سے مار دیا۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے مونچھوں کو تاؤ دے کر غصے سے چاروں ملزموں کو دیکھا اور کہا کیوں بھئی، تم نے بندہ مار دیا؟
نہ جی نہ میرے ہاتھ میں تو بیلچہ تھا کسی نہیں، ایک ملزم بولا۔ دوسرا ملزم بولا جناب میرے پاس برچھا نہیں تھا ایک سوٹی کے آگے درانتی بندھی تھی پتے جھاڑنے والی۔
جسٹس کھڑک سنگھ بولے چلو، جو کچھ بھی تمھارے ہاتھ میں تھا وہ تو مر گیا نا۔
پر جناب ہمارا مقصد تو نہ اسے مارنا تھا، نہ زخمی کرنا تھا، تیسرا ملزم بولا۔
تمھاری ایسی کی تیسی، مقصد بھی تھا کوئی تمھارا؟ کرتا ہوں تم سب کا بندوبست، جسٹس کھڑک سنگھ بولے۔ کاغذوں کے پلندے کو پکڑ کر اپنے آگے کیا اور فیصلہ لکھنے ہی لگے تھے
کہ ایک دم سے عدالت کی ایک کرسی سے کالے کوٹ والا آدمی اٹھ کر تیزی سے سامنے آیا، اور بولا، مائی لارڈ آپ پوری تفصیل تو سُنیں۔ میرے یہ مؤکل تو صرف اسے سمجھانے کے لئے اس کی زمین پہ گئے تھے۔
ویسے وہ زمین بھی ابھی مرنے والے کے نام منتقل نہیں اس کے مرے باپ سے۔ ان ہاتھ میں تو صرف ڈنڈے تھے، ڈنڈے بھی کہاں وہ تو کماد سے توڑے ہوئے گنے تھے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک منٹ ۔۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے کالے کوٹ والے کو روکا اور پولیس افسر کو بُلا کر پوچھا یہ کالے کوٹ والا کون ہے؟ سرکار یہ وکیل ہے، ملزمان کا وکیل صفائی، پولیس افسر نے بتایا۔
یعنی یہ بھی انہی کا بندہ ہوا نا جو ان کی طرف سے بات کرتا ہے، جسٹس کھڑک سنگھ نے وکیل سے کہا ادھر کھڑے ہو جاؤ قاتلوں کے ساتھ۔ اتنی بات کی اور کاغذوں کے پلندے پر ایک سطری فیصلہ لکھ کر دستخط کر دیئے۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے فیصلہ لکھا تھا کہ چار قاتل اور پانچواں ان کا وکیل، پانچوں کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔
پٹیالے میں تھرتھلی مچ گئی، اوئے بچو، کھڑک سنگھ آ گیا ہے جو قاتل کے ساتھ وکیل کو بھی پھانسی دیتا ہے۔ کہتے ہیں جب تک جسٹس کھڑک سنگھ سیشن جج رہے، پٹیالہ ریاست میں کوئی قتل نہیں ہوا ۔
The post جسٹس کھڑک سنگھ آف پٹیالہ کا تاریخی انصاف appeared first on Global Current News.
کراچی(جی سی این رپورٹ)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے افطارڈنر میں خالدمقبول صدیقی اورعامرخان کئی برس بعد آفاق احمد سے بغلگیر،فیصل سبزواری نے عوام کے حقوق کیلئے ایک بار پھر ملک میں مزید صوبے بننے کی حمایت کردی۔تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام مقامی بینکوئٹ میں دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد، فنکشنل لیگ کے صدرالدین شاہ راشدی ،سینئررہنمانصرت سحرعباسی ،پیپلزپارٹی کے مرتضیٰ وہاب،وقارمہدی،راشدربانی،پی ٹی آئی کے خرم شیرزمان،حلیم عادل شیخ،پی ایس پی کے وسیم آفتاب،سلیم تاجک،سابق وفاقی وزیرمرتضیٰ جتوئی،ڈاکٹر ارباب غلام رحیم،مفتی نعیم، کرکٹرشاہد آفریدی ،جلال الدین ،رمضان چھیپا،بیوروکریٹس،صحافیوں ، اینکرپرسنزاورتجزیہ نگاروں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔
تقریب کے میزبان کنونیرایم کیوایم پاکستان ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی ،وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اوراراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ داخلی دروازے پرمہمانان گرامی کے استقبال کے لئے موجودتھے۔ایم کیو ایم کی دعوت افطار میں تقریباً 25سال سے زائد عرصےکے بعد باضابطہ طور پر مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے بھی شرکت کی،خالد مقبول صدیقی اورعامر خان کئی برس بعد آفاق احمد سے بغلگیر ہوئے۔اس موقع پر آفاق احمد نے میڈیا سے بات چیت سے گریز کیا ۔افطارڈنر سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان جس نازک دورسے گزررہاہے اس میں ہم سب کوآپس کے اختلافات کوبھلاکرآگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔متحدہ رہنما فیصل سبزواری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو حقوق دینے کے لئے مزید صوبے بننے چاہئیں،موجودہ صوبوں کی موجودگی میں ملک بہتر انداز میں نہیں چل سکتا،فاروق ستار کی افطارپارٹی میں شرکت نہ کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایم کیو ایم سے خارج کیا گیا ہے، شاید اس لئے انہوں نے شرکت نہیں کی۔وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے افطار ڈنر میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا چیئرمین نیب سے کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے، حکومت چاہتی ہے چیئرمین نیب کام کریں، چیئرمین نیب ایماندار انسان ہیں، ہم ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وہ اچھا کام کررہے ہیں۔
The post متحدہ کا افطار ڈنر، کون کس سے بغلگیر۔۔ appeared first on Global Current News.
کراچی(جی سی این رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے قوم کو امید دلاتے ہوئے کہا ہے کہ جب برا وقت آتا ہے تو قوم اس سے نکلتی ہے، ہمارے دو مہینے اور مشکل ہیں، یقین دلاتا ہوں سب چیلنجز سے جلد نکل جائیں گے۔وزیراعظم عمران خان کا کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ سب سے بڑی نعمت یہ ملک ہے جو ہمیں اللہ تعالیٰ نے دیا، آنے والے وقت میں دنیا ہماری مثال دیا کرے گی، اس ملک میں باہر سے لوگ نوکریاں ڈھونڈنے آیا کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ جب برا وقت آتا ہے تو قوم اکھٹی ہوتی ہے نہ کہ ڈالر خریدنے لگ جائیں۔ جب ایک گھر پر قرض چڑھ جاتے ہیں تو تھوڑا مشکل وقت گزارنا پڑتا ہے۔ جب برا وقت آتا ہے تو قوم برے وقت سے نکلتی ہے۔ مشکل وقت انسان کو مضبوط اور سکھانے کے لئے آتا ہے۔ انسان صرف کوشش کرتا ہے لیکن کامیابی اللہ تعالیٰ دیتا ہے۔اس سے قبل گرتی ہوئی معیشت کو بچانے کے لیے وزیراعظم پاکستان نے تاجروں کے وفد سے بھی ملاقات کی جس میں ایف پی سی سی آئی، کراچی چیمبرز آف کامرس اور حکومتی نمائندگان نے شرکت کی۔وزیراعظم نے تاجر برداری سے گزارش کی کہ وہ ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کر دیا، اس وقت حکومت کی توجہ معاشی استحکام پر مرکوز ہے۔ ایف بی ار اور سٹیٹ بینک میں ماہرین تعینات کیے ہیں۔ حکومت سرمایہ کاری کو فروغ میں ہر ممکن تعاون کرے گی۔ کاروباری برادری نے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے عمر ایوب اور انکی مکمل ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ آئندہ سال دسمبر تک گردشی قرضہ ختم ہو جائیگا۔وزیراعظم نے بجلی کی مد میں 81 ارب روپے اضافے پر بھی مبارکباد دی۔ بجلی کی مد میں آئندہ سال 120 ارب روپے اضافی وصولی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہے نیا پاکستان، ملک میں سحر وافطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔ ملک کے 80 فیصد علاقے لوڈشیڈنگ سے مستنیٰ ہیں۔
The post کتنا مشکل وقت باقی،وزیراعظم نے بتا دیا appeared first on Global Current News.
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ’بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ فیول کی مد میں کیا جارہا ہے۔ کیونکہ کچھ ایڈجسمنٹ ماہانہ ہوتی ہیں، کچھ تین ماہ میں ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL