کراچی(جی سی این رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے قوم کو امید دلاتے ہوئے کہا ہے کہ جب برا وقت آتا ہے تو قوم اس سے نکلتی ہے، ہمارے دو مہینے اور مشکل ہیں، یقین دلاتا ہوں سب چیلنجز سے جلد نکل جائیں گے۔وزیراعظم عمران خان کا کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ سب سے بڑی نعمت یہ ملک ہے جو ہمیں اللہ تعالیٰ نے دیا، آنے والے وقت میں دنیا ہماری مثال دیا کرے گی، اس ملک میں باہر سے لوگ نوکریاں ڈھونڈنے آیا کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ جب برا وقت آتا ہے تو قوم اکھٹی ہوتی ہے نہ کہ ڈالر خریدنے لگ جائیں۔ جب ایک گھر پر قرض چڑھ جاتے ہیں تو تھوڑا مشکل وقت گزارنا پڑتا ہے۔ جب برا وقت آتا ہے تو قوم برے وقت سے نکلتی ہے۔ مشکل وقت انسان کو مضبوط اور سکھانے کے لئے آتا ہے۔ انسان صرف کوشش کرتا ہے لیکن کامیابی اللہ تعالیٰ دیتا ہے۔اس سے قبل گرتی ہوئی معیشت کو بچانے کے لیے وزیراعظم پاکستان نے تاجروں کے وفد سے بھی ملاقات کی جس میں ایف پی سی سی آئی، کراچی چیمبرز آف کامرس اور حکومتی نمائندگان نے شرکت کی۔وزیراعظم نے تاجر برداری سے گزارش کی کہ وہ ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کر دیا، اس وقت حکومت کی توجہ معاشی استحکام پر مرکوز ہے۔ ایف بی ار اور سٹیٹ بینک میں ماہرین تعینات کیے ہیں۔ حکومت سرمایہ کاری کو فروغ میں ہر ممکن تعاون کرے گی۔ کاروباری برادری نے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے عمر ایوب اور انکی مکمل ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ آئندہ سال دسمبر تک گردشی قرضہ ختم ہو جائیگا۔وزیراعظم نے بجلی کی مد میں 81 ارب روپے اضافے پر بھی مبارکباد دی۔ بجلی کی مد میں آئندہ سال 120 ارب روپے اضافی وصولی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہے نیا پاکستان، ملک میں سحر وافطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔ ملک کے 80 فیصد علاقے لوڈشیڈنگ سے مستنیٰ ہیں۔
The post کتنا مشکل وقت باقی،وزیراعظم نے بتا دیا appeared first on Global Current News.
from Global Current News http://bit.ly/2wjj6rG
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔