ہفتہ، 25 مئی، 2019

معروف مارکیٹ آب پارہ کا نام یہ نام کیسے پڑا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

بابوؤں کے شہراسلام آباد میں نئے آنے والوں کو سب سے پہلے جس جگہ کی تلاش ہوتی ہے، وہ ہے ایک عوامی بازار، جہاں سے ضرورت کی ہر چیزسستے داموں مل جائے۔
عموماً جب بھی کوئی نووارد کسی پرانے باسی سے ایسے کسی بازار کا پوچھتا ہے جہاں پرہرشے مناسب قیمت پر دستیاب ہو تو وہ اس کو آبپارہ بازار کا پتہ بتاتا ہے۔
آبپارہ کا لفظ سنتے ہی خیال آتا ہے کہ یہ بھلا بازار کا نام کیسے ہو سکتا ہے، آب یعنی پانی اور پارہ مطلب ٹکڑا یا حصہ۔ ذہن ٹامک ٹوئیاں مارتا ہے اور پھر یہ سوچ کر کسی اور خیال میں گم ہو جاتا ہے کہ ہو سکتا ہے کسی زمانے میں یہاں پانی کا کوئی چشمہ ہو۔
لیکن ایسا نہیں ہے، آبپارہ درحقیقت اسلام آباد میں پیدا ہونیوالی پہلی بچی ہے جس کی پیدائش کا اندراج دارالحکومت کے سرکاری ادارے میں کروایا گیا۔
آبپارہ کا نام کیسے پڑا؟
قصہ کچھ یوں ہے کہ سال 1960 میں پاکستان کے اس وقت کے فوجی سربراہ جنرل ایوب خان نے جب راولپنڈی کے قریب نیا دارالحکومت اسلام آباد بنانے کا فیصلہ کیا تو کراچی سے سرکاری ملازمین کو یہاں آباد کیا گیا، جن کے لیے سیکٹر جی سکس میں سرکاری مکانات تعمیر کیے گئے۔ ان سرکاری مکانات کے ساتھ لوگوں کی سہولت کے لیے مارکیٹ بھی تعمیر کی گئی۔
کراچی سے آنے والے سرکاری ملازمین میں ایک بڑی تعداد اس وقت کے مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) کے شہریوں کی بھی تھی، جو وفاقی اداروں میں ملازمت کر رہے تھے۔
ان کی اسلام آباد منتقلی کے بعد مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک سرکاری ملازم کے گھر ایک بچی نے جنم لیا جن کا کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (میونسپلٹی) میں اندراج آبپارہ کے نام سے کروایا گیا۔
آبپارہ نئے وفاقی دارالحکومت میں رجسٹرڈ ہونے والی پہلی بچی تھی، سو اس کی مناسبت سے اس کے رہائشی علاقے کی مارکیٹ کا نام آبپارہ رکھ دیا گیا، جو بعد میں پھیلتی پھولتی اسلام آباد کے اوسط طبقے کا ایک بڑا آبپارہ بازار بن گئی۔
سی ڈی اے (کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی) کے ترجمان سید صفدر علی کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں رجسٹر ہونے والی اس پہلی بچی کی پیدائش کی بہت خوشی منائی گئی اور اس کی باقاعدہ تصاویر لے کر ان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا۔
آبپارہ اب کہاں ہے؟
آبپارہ کا خاندان 1960 کی دہائی میں اسلام آباد میں آباد ہوا تھا لیکن بنگلہ دیش کے قیام کے بعد وہ مشرقی پاکستان کے بہت سے دوسرے شہریوں کی طرح اپنے نئے ملک چلے گئے۔
آبپارہ کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں کہ وہ اب زندہ بھی ہے یا نہیں۔
اب صرف ان کی یادیں رہ گئی ہیں۔

The post معروف مارکیٹ آب پارہ کا نام یہ نام کیسے پڑا؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News http://bit.ly/2HAn9pQ
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔