Global Current News BBC WORLD NEWS لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Global Current News BBC WORLD NEWS لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 26 مارچ، 2020

سپین کا شہر غرناطہ 500 سال بعد اللہ اکبرکی صدائوں سے گونج اٹھا (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

میڈرڈ(جی سی این رپورٹ) کورونا سے بچاؤ کے لیے سپین کے قدیم شہرغرناطہ کی گلیوں میں 500 سال بعد اللہ اکبر کی صدائیں گونج اٹھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق البیازین مسجد میں 500 سال کے بعد اذان دی گئی۔ اس سے پہلے سپین میں اذان دینے پر پابندی عائد تھی۔
کچھ مسلمانوں نے گھروں کی بالکونیوں میں کھڑے ہوکر اذان دی۔ سپین ان ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔ ملک میں اب تک کورونا وائرس سے تقریباً تین ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 42 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔کورونا وائرس کے سبب دنیا بھرمیں اٹھارہ ہزار آٹھ سو سے زائد افراد ہلاک اور چار لاکھ بائیس ہزار متاثر ہوئے ہیں جب کہ ایک لاکھ آٹھ ہزار سے زائد مریضوں نے کورونا کو شکست دی۔
عالمی ادارہ صحت نے وارننگ دی کہ آنے والے دنوں میں امریکہ کوروا وائرس کا نیا مرکز بن سکتا ہے جہاں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران مزید دوسو چھ افراد کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔امریکہ میں کورونا وائرس سے مجموعی طور پر ہلاکتیں سات سو انسٹھ ہوگئی ہیں اور چون ہزارسے زائد افراد متاثر ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے صدرلارنس اور ان کی اہلیہ میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔
اٹلی میں مہلک وائرس سے چوبیس گھنٹے میں مزید سات سو تینتالیس افراد ہلاک ہوئے اور پانچ ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اٹلی میں وائرس کے سبب چھ ہزار آٹھ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔



from Global Current News https://ift.tt/2QJVA1B
via IFTTT

کورونا وائرس، سپین نے ہلاکتوں میں چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

میڈرڈ (جی سی این رپورٹ) سپین میں کورونا وائرس کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 738 ہلاکتیں ہوئی ہیں جس کے بعد سپین میں مجموعی طور پر اموات کی تعداد 3434 ہو گئی ہے، اسطرح ہسپانوی ملک زیادہ ہلاکتوں کی فہرست میں چین سے آگے نکل گیا ہے، چین میں اب تک 3281 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، اٹلی سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں پر اب تک 6820 اموات ہو چکی ہیں۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق سپینش وزارت صحت حکام نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وائرس کا شکار مزید 738 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جس کے بعد ملک میں اب تک مجموعی طور پر 3434 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں جبکہ اب تک 47610 متاثرہ مریض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اسی روز دوسری جانب اموات کی شرح بھی 27 فیصد بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے سخت ترین اقدامات اٹھائے گئے ہیں، امید ہے کہ ہم جلد ہی اس وباء پر قابو پا لیں گے۔



from Global Current News https://ift.tt/3boyHbK
via IFTTT

ہفتہ، 21 مارچ، 2020

دنیا میں کہیں بھی وینٹی لیٹرز دستیاب نہیں، چین پاکستان کو کتنے وینٹی لیٹرز دیگا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں کہیں بھی وینٹی لیٹرز دستیاب نہیں ہیں مگر چین نے 800 وینٹی لینٹر دینے کا کہا ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ملک میں 9 چھوٹے بڑے اسپتالوں کو تیار کرلیا گیا ہے اورکراچی میں 2 اسپتالوں کو کورونا کے لیے مختص کرلیا گیا ہے جس کے بعد ملک میں 1600 بستروں کی سہولت بن گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت پوری دنیا میں کہیں وینٹی لیٹرز دستیاب نہیں تاہم چینی سفیر کی مدد سے 800 وینٹی لیٹرز کی بکنگ کرلی گئی ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ پی سی آر ٹیسٹنگ کٹس کا آرڈر دے دیا ہے، ایک پی سی آر ٹیسٹنگ کٹس سے 90 ٹیسٹ کیے جاسکتے ہیں، اس کے علاوہ 2 لاکھ این 95 ماسک کا آرڈر دیا ہے اور یہ ماسک ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لیے منگوا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چینی کمپنی نے 50 ہزار این 95 ماسک عطیہ کیے ہیں جبکہ لاہور اور کراچی میں 12 ملین ماسک موجود ہیں۔



from Global Current News https://ift.tt/39e6Zx7
via IFTTT

جمعہ، 20 مارچ، 2020

کیا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی منسوخ ہونے جا رہا ہے؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

دبئی (جی سی این رپورٹ) ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی منسوخی کا امکان، قیاس آرائیوں پر آئی سی سی کا ردعمل، کرکٹ کی گورننگ باڈی کے حکام نے رواں برس کے آخر میں آسٹریلیا میں شیڈول ٹورنامنٹ مقررہ وقت پر کروانے کے عزم کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس خدشات کے باعث دنیا بھر میں کھیلوں کے ایونٹس منسوخ کیے جا رہے ہیں۔رواں برس کھیلوں کے 3 عالمی ایونٹس کا انعقاد ہونا ہے۔ ان ایونٹس میں ٹوکیو اولمپکس، یورو کپ فٹبال ٹورنامنٹ اور آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ شامل ہیں۔ یورپ کو کرونا وائرس وبا کا نیا مرکز قرار دیے جانے کے بعد یورو کپ کو اگلے برس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جبکہ جاپان میں شیڈول اولمپکس کو بھی ملتوی کر دیے جانے کا امکان ہے۔ تاہم آسٹریلیا میں شیڈول آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے انعقاد میں ابھی کئی ماہ باقی ہیں۔آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد اکتوبر، نومبر میں ہوگا، اس لیے آئی سی سی نے اعلان کیا ہے کہ ٹورنامنٹ کو ملتوی کرنے دیے جانے کی قیاس آرائیاں درست نہیں ہیں۔ امید ہے کہ اکتوبر، نومبر تک کرونا وائرس پر قابو پایا جا چکا ہوگا، اس لیے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوگا۔ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان کا کچھ روز قبل کہنا تھا کہ اگر جولائی میں جاپان اولمپکس نہ ہوئے توستمبر میں ایشیاء کپ اور اکتوبر میں آسٹریلیا میں شیڈول ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کو بھی خطرات ہوسکتے ہیں۔جبکہ کرونا وائرس خدشات کے باعث پی سی بی کو پی ایس ایل 5 کے سیمی فائنل اور فائنل میچز منسوخ کرنا پڑے، جو اب ممکنہ طور پر رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے بعد کھیلے جائیں گے۔



from Global Current News https://ift.tt/3b6ZNUw
via IFTTT

جمعرات، 19 مارچ، 2020

چکن باکس پیٹز گھر پر بنائیں اور مزے لیکر کھائیں (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

 اجزاء
مکھن ایک کھانے کا چمچپیاز، کٹی ہوئی آدھی آٹا دو عدد کھانے کے چمچ دودھ ایک کپ مرغی کی یخنی ایک کپ کالی مرچ ایک چائے کا چمچ سفید مرچایک چائے کا چمچ لہسن کا پائوڈرآدھا چائے کا چمچ مکس ہربزآدھا چائے کا چمچ شملہ مرچ باریک کٹی ہوئی ایک چوتھائی مرغی کے گوشت کے ریشےدو سو گرام سویا ساس ایک چائے کا چمچ لال مرچ پسی ہوئی آدھا چائے کا چمچ سرسوں کا پیسٹ آدھا چائے کا چمچ آٹا دو عدد کھانے کے چمچ پانی حسبِ ضرورت سموسہ پٹی حسبِ ضرورت موزیلا چیز، کتری ہوئی حسبِ ضرورت انڈےپھینٹے ہوئے دو عددڈبل روٹی کا چوراحسبِ ضرورت تیلتلنے کے لئے حسبِ ضرورت
ترکیب
ایک فرائنگ پین میں مکھن ڈال کر گرم کریں اس میں کٹی ہوئی پیاز شامل کریں اور اسے بھون کر برائون کرلیں۔اب اس میں آٹا ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔اب اس میں تھوڑا تھوڑا کرکے دودھ ڈالیں اور مکس کریں تاکہ اس میں اچھی طرح گاڑھا پن پیدا ہوجائے۔اب اس میں مرغی کی یخنی ڈالیں اور اچھی طرح ملائیں۔اب اس میں پسی ہوئی کالی اور سفید مرچ ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔اب اس میں لہسن کا پائوڈر اور مکس ہربز ڈالیں اور اچھی طرح ملائیں۔اب اس میں کٹی ہوئی شملہ مرچ ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔ اس کے بعد اسے اٹھا کر ایک طرف رکھ دیں تاکہ بعد میں کام آئے۔اب ایک بڑے پیالے میں مرغی کے ریشے، پہلے سے بنایا ہوا سفید ساس، سویا ساس، پسی ہوئی لال مرچ اور سرسوں کا پیسٹ ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔اب ایک چھوٹے پیالے میں آٹے میں پانی ڈال کر لئی بنالیں تاکہ باکس پیٹیز کو بند کرنے کے کام آسکے۔اب سموسہ پٹی لے کر اس پر آٹے کی لئی لگائیں اس کے اوپر کراس کی شکل میں ایک اور پٹی رکھیں اور اسے پہلے سے بنائے ہوئے آمیزے اور کتری ہوئی موزریلا چیز سے بھر کر چاروں طرف سے بند کردیں۔اب اسے پھینٹے ہوئے انڈوں کے آمیزے میں ڈبو کر نکالیں اور ڈبل روٹی کے چورے میں لتھیڑ کر اس کی تہہ چڑھالیں۔اب چکن باکس پیٹیز کو اچھی طرح تیل میں فرائی کرلیں تاکہ وہ گولڈن برائون ہوجائیں۔لاجواب اور مزے دار چکن باکس پیٹیز تیار ہیں، اپنی پسندیدہ کیچپ یا چٹنی کے ساتھ کھائیں۔ نیچے دیئے گئے خانے میں ہمیں اپنی بیش قیمت رائے سے آگاہ کریں۔



from Global Current News https://ift.tt/3a57QkW
via IFTTT

کورونا وائرس: بیماری چھپانے والا شخص کس مصیبت میں پھنس گیا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد ( جی سی این رپورٹ) کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی شخص کو اپنی بیماری چھپانے پر کئی برس قید کی سزا کا سامنا ہو؟ مگر دنیا میں تیزی سے پھیلنے والے نوول کورونا وائرس کے باعث ایسا ہونے والا ہے۔ درحقیقیت اٹلی میں ایک شخص کو 12 سال قید کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس نے ناک کی سرجری کے لیے کورونا وائرس کی علامات کو چھپایا جس کے نتیجے میں متعدد ڈاکٹر اور نرسز بھی کووڈ 19 کا شکار ہوگئے۔ امریکی جریدے نیوز ویک نے اطالوی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ ایک پروفیسر کی جانب سے اس شخص کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا جس نے تیزی سے پھیلنے والی وبا کو چھپایا۔ یہ واقعہ شمال مغر بی اٹلی کے علاقے اوستا کے پیرانی ہاسپٹل میں پیش آیا جہاں ایک شخص ناک کے عام آپریشن کے لیے آیا، مگر جب اسے آپریشن روم میں لے جایا گیا تو مریضوں کو بے ہونے کرنے کے ماہر نے جسمانی درجہ حرارت میں اضافے پر توجہ دی۔ اس کے بعد جب اس شخص کا ٹیسٹ کرایا یا تو اس میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوگئی جو اس وقت اٹلی میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ وہاں اس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی شرح بھی دنیا کے دیگر ممالک سے بہت زیادہ ہے۔ تشخیص کے بعد اس شخص کو ہسپتال سے فارغٖ کرتے ہوئے گھر میں قرنطینہ کا مشورہ دیا یا مگر اس دوران نرس، ڈاکٹر اور ماہر میں یہ وائرس منتقل ہوچکا تھا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وہ شخص ایک ریزورٹ میں کام کرتا تھا جہاں وہ شمالی اٹلی کے علاقے لمبارڈی سے تعلق رکھنے والے متعدد سیاحوں سے رابطے میں رہا۔ لمبارڈی وہ خطہ ہے جو اٹلی میں اس وبا کا مرکز مانا جارہا ہے اور ریزورٹ میں کام کے دوران ہی اس شخص میں کورونا وائرس کی علامات جیسے کھانسی ظاہر ہوچکی تھیں، مگر اسے ڈر تھا کہ اگر اس نے علامات کو رپورٹ کیا تو طبی حکام اس کی ناک کی سرجری کو التوا میں ڈال دیں گے۔ مقامی ہسپتال کے ریجنل سیکریٹر ریکارڈو بریچت نے وضاحت کی کہ آخر طبی ماہرین کے لیے کورونا وائرس سے بچنا اتنا ضروری کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم طبی عملے کی صحت کو مانیٹر کریں، اس مقصد کے لیے ہمیں تمام تر حفاظی اقدامات کرنے چاہیے، جن کا اطلاق کرکے مستقبل میں اوستا ہاسپٹل میں اس طرح کے واقعے سے بچنا یقینی بنایا جائے گا۔ اٹلی میں اب تک 31 ہزار سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد ہلاکتیں اور 3 ہزار کے قریب صحت یاب ہوچکے ہیں۔



from Global Current News https://ift.tt/2wku8QL
via IFTTT

منگل، 17 مارچ، 2020

کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا ڈالی،اٹلی میں مزید 349ہلاک (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

روم،لندن،واشنگٹن(جی سی این رپورٹ)کورونا وائرس دنیا کے 151ممالک تک پھیل گیا،دنیا میں متاثرہ مریضوں کی تعداد چین سے بھی تجاوز کرگئی۔ مریضوں کی مجموعی تعداد1لاکھ75ہزار 536تک پہنچ گئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد7ہزار سے تجاوز کرگئی ،77ہزار سے زائد افراد کورونا کو ہراکر صحت یاب ہوچکے ہیں۔مشرق وسطیٰ میں وائر س سے پہلی ہلاکت ہوگئی۔اٹلی اور سپین دنیا میں دو ایسے ممالک ہیں جنہوں نےوائر س سے بچائو کیلئے اپنے ملک مکمل طور پر بند کردیئے ہیں۔اٹلی یورپ کا سب سے زیادہ اور دنیا کا چین کے بعد دوسرا متاثرہ ملک ہے۔روم،میلان میں ہو کا عالم ہے،سڑکیں ویران ہیں ،اٹلی میں مزید349افراد ہلاک ہوگئے جس سے ہلاکتوں کی کل تعداد2158تک پہنچ گئی۔ مزید3233 نئے کیس سامنے آئے ہیں جس سے کل مریضوں کی تعداد27ہزار 980تک پہنچ گئی ہے۔جنوبی اٹلی میں موجود امریکی بحری جہاز باکسر کے سیلر میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔سپین اٹلی،ایران ،چین کے بعد وائر س سے سب سے زیادہ متاثرہونیوالا دنیا کا چوتھا جبکہ یورپ کا دوسرا ملک ہے۔سپین میں 1100سے زائد نئے مریض سامنے آئے ہیں جس سے کل مریضوں کی تعداد9191تک پہنچ گئی جبکہ مزید21 افراد ہلاک ہوگئے اس طرح کل ہلاکتوں کی تعداد بھی 309تک پہنچ گئی۔سپین کے کاتالونیا علاقے کے رہنما قوئم تورا بھی وائرس سے متاثر ہوگئے۔حکومت نے بہتر طبی سہولتوں کیلئے پرائیویٹ ہسپتال قومیا لئے،سپین نے پرتگال کے ساتھ سرحد بند کردی ۔فرانس میں کیسز کی تعداد بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے،فرانس میں مزید21 افراد ہلاک ہوگئے جس سے ہلاکتوں کی کل تعداد148تک پہنچ گئی،1210نئے مریض سامنے آئے جس سے کل مریض6633ہوگئے۔2ارکان پارلیمنٹ بھی وائرس سے متاثر ہوگئے،رات گئے صدر نے قوم سے خطاب میں سرحدیں بند کرنے اورجزوی لاک ڈائون کا اعلان کردیا،فرانسیسی صدر نے وائرس کیخلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے فوج طلب کرلی اورعوام کو گھروں میں ہی رہنے کی ہدایت کی ہے،انہوں نے کہا یہ جنگ ہم جیتیں گے۔فرانسیسی اداکارہ اور ماڈل اولگا کیورلینکو بھی وائرس سے متاثر ہوگئیں۔فرانسیسی وزارت صحت کے عہدیدار نے کہا ملک میں وائرس سے صورتحال بہت بگڑ رہی ہے،ہر تیسرے دن مریض دوگنا ہو رہے ہیں ،برطانیہ میں مزید18افراد ہلاک ہوئے گئے جس سے ہلاکتوں کی تعداد53ہوگئی۔رات گئے 10 ڈائوننگ سٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران برطانوی وزیر اعظم نے ملک میں شٹ ڈائون کا اعلان کردیا،انہوں نے کہاکہ لوگ گھر بیٹھ کر کام کریں، متاثرہ افراد کو 12 ہفتے کیلئے قرنطینہ میں منتقل کیا جائے گا۔ہوٹلوں کو ہسپتال میں تبدیل کر نے پر غور کیاجارہاہے۔سوئٹزرلینڈ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔جنیوا میں پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پرپابندی لگادی گئی ہے،جرمنی میں بھی مزید1ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے ہیں،برلن نے فرانس،آسٹریا،سوئٹزرلینڈ،ڈنمارک اور لکسمبرگ کیساتھ سرحدیں بند کردیں، ملک میں تمام عبادتگاہوں کو بند کردیاگیا۔جرمن ریاست باواریا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔گوئٹے مالا اور پرتگال میں وائر س سے پہلی ہلاکت ہوئی۔پولینڈ کے وزیر ماحولیات مائیکل وس بھی متاثر ہوگئے۔گرین لینڈ میں بھی پہلا کیس سامنے آگیا۔وائر س سے نمٹنے کیلئے روس نے بیلاروس کیساتھ بھی سرحد بند کرنے کا اعلان کردیا۔آسٹریا اور چیک ریپبلک میں لوگوں کو باہر نکلنے سے روک دیاگیا،کورونا سے نمٹنے کیلئے جی سیون ممالک کے رہنمائوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے رابطہ ہوا ہے۔بیلجیئم میں 172نئے کیس سامنے آئے ہیں جس سے کل مریضوں کی تعداد1058تک پہنچ گئی۔آسٹریا میں بھی مزید156مریض سامنے آگئے،ہالینڈ میں مزید 4افراد ہلاک ہوئے جس سے ہلاکتوں کی تعداد24 ہوگئی،ملک میں 278نئے مریض بھی سامنے آگئے اس طرح کل مریضوں کی تعداد1413تک پہنچ گئی۔امریکا میں کل مریضوں کی تعداد4ہزارسے تجاوز کرگئی جبکہ مزید9افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی کل تعداد71تک پہنچ گئی۔امریکا میں 10افراد کے اجتماع پربھی پابندی عائد کردی گئی، صدر ٹرمپ نے کہا ملک گیر کرفیویا قرنطینہ کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، امریکی صدر نے کہا یہ وبا جولائی تک امریکا میں ختم ہوجائے گی۔32ریاستوں میں سکول بند ہوچکے ہیں۔نیویارک میں ہوٹلز،تھیٹرز اور سینماہالز بند کردیئے گئے۔نیویارک میں آج سے امریکا کا سب سے بڑا سکول سسٹم بند کردیا جائے گا جس سے 11لاکھ سے زائد بچے گھر بیٹھ جائیں گے،کیلیفورنیا،اوہائیو،الینائس میں بارز،ریسٹورنٹس کو بند کردیاگیا،امریکی ماہرین کا کہناہے کہ وائر س سے بچائو کیلئے 14روزہ لاک ڈائون ضروری ہے۔ نیوجرسی میں رات کا کرفیو لگا دیاگیا۔وائرس سے دو امریکی ڈاکٹر بھی متاثر ہوگئے،نیوجرسی اور واشنگٹن میں زیر علاج ان ڈاکٹروں کی حالت نازک ہے۔وائرس کے باعث امریکی سپریم کورٹ سو سال میں پہلی بار جبکہ نیویارک میں مجسمہ آزادی کوبھی بند کردیاگیا۔کینیڈا نے بھی اپنی سرحدیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔وائرس سے متاثر وزیر اعظم ٹروڈو نے کہا عوام گھر میں ہی رہیں۔پورٹو ریکو میں رات کا کرفیو لگا دیا گیا،جنوبی افریقہ نے ایران اور چین کے لوگوں کو جاری کیے گئے10ہزار ویزے منسوخ کردیئے۔ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے دارالحکومت کراکس سمیت سات ریاستوں میں اجتماعی قرنطینہ کے قیام کا اعلان کردیا۔یورپ کے بعد ایشیا کے کچھ ممالک میں وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہاہے،چین میں وائرس کا آغاز ہواتھا مگر وہاں اب کمی آرہی ہے،ایشیا کا چین کے بعد سب سے متاثرہ ملک ایران ہے،ایران میں مزید129 افراد ہلاک ہوگئے،جس سے ہلاکتوں کی کل تعداد853تک پہنچ گئی جبکہ کل مریضوں کی تعداد 14ہزار991تک پہنچ گئی۔ ماہرین پر مشتمل علما کونسل کے رکن ایرانی عالم آیت اللہ ہاشم وائرس سے ہلاک ہوگئے۔قم میں جمکران کی تاریخی مسجد بھی بند کردی گئی،اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر نے ایران میں پناہ گزینوں کیلئےایمرجنسی امداد میں اضافہ کردیا،عالمی ادارے نے پناہ گزینوں میں صابن، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر اشیا تقسیم کرنی شروع کردیں۔ایران نے پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کر دیا ۔چین میں مزید16کیس سامنے آئے جن میں سے چار کا تعلق ووہان جبکہ 12دیگر ممالک سے آئے تھے، مزید14ہلاک ہوئے جس سے کل مریضوں کی تعداد80ہزار860سے بڑھ گئی۔چین کے 13صوبوں میں کورونا سے متاثرہ کوئی بھی مریض زیر علاج نہیں ، وائر س سے سب سے زیادہ متاثرہونیوالے صوبے ہوبئی میں سفرپر پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیاگیا،ہزاروں ملازمین کام پر واپس آگئے۔جنوبی کوریا میں وائرس کا زور ٹوٹ رہاہے،گزشتہ روز صرف74نئے مریض سامنے آئے۔وزیر اعظم چنگ سے کیون نے کہا کیسز میں کمی امید کی نشانی ہے لیکن ہمیں اپنی گرفت کو ڈھیلا نہیں کرنا،جاپان میں مزید2افراد ہلاک جبکہ 37نئے کیس سامنے آئے ہیں،جس سے ملک میں ہلاکتوں کی تعداد31جبکہ کل مریض1526تک پہنچ گئے۔تائیوان میں مزید8کیس سامنے آگئے،تھائی لینڈ میں سکول آج سے بند کرنے کا حکم جاری کردیاگیا۔ملائشیا میں مزید125کیس سامنے آگئے ،سرحدیں بند اور لوگوں کی آمد ورفت کو محدود کرنے کا اعلان کردیاگیا۔ملائشیا میں زیادہ تر کیس اس مذہبی اجتماع سے سامنے آرہے ہیں جس میں 16ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔ترکی میں مزید12کیس سامنے آگئے،جس کے بعد کل مریضوں کی تعداد18ہوگئی، ملک میں جمعہ کے اجتماعات پر پابندی لگادی گئی، تمام 81صوبوں میں کلب اور تفریحی مقامات بند کردیئے گئے۔مشرق وسطیٰ میں بھی وائرس تیزی سے لوگوں پر وار کررہاہے۔خطے میں وائرس سے پہلی ہلاکت ہوگئی۔بحرین میں 65سالہ شخص ہلا ک ہوگیا۔عرب امارات میں چار ہفتے کیلئے مساجد بند کردی گئیں،مراکش میں بھی مساجد،ہوٹلوں او ر تفریحی مقامات کو بند کیا جارہاہے،سعودی عرب میں مزید 17 ،کویت میں مزید11کیس سامنے آگئے۔ بغداد میں وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے رات کا کرفیو لگادیاگیا۔جنوبی ایشیا میں کورونا کے وار جاری ہیں،بھارت میں مزید7کیس سامنے آئے جس کے بعد کل مریضوں کی تعداد114تک پہنچ گئی،آگرہ میں آج سے تاج محل بند کردیا جائے گا،بالی ووڈ میں متعدد فلموں کی نمائش اور شوٹنگ بھی رک گئی۔افغانستان میں مریضوں کی تعداد22 ہوگئی،اے ایف پی کے مطابق افغان عہدیدار نے بتایا کہ ملک میں وائرس کے پھیلنے کا امکان زیادہ ہے کیونکہ گزشتہ 20روز کے دوران ایران سے 70ہزار افراد افغانستان آچکے ہیں ،ان افراد کا صرف درجہ حرارت چیک کرکے انہیں جانے دیاگیا۔بنگلہ دیش میں سکول بند کرنے کا اعلان کردیاگیا۔افریقہ بھی وائرس سے بچ نہ سکا،براعظم کے کل 54ملکوں میں سے 30وائر س سے متاثر ہیں،صومالیہ ،تنزانیہ ، بینن،ٹرینیداد،ٹوباگو،لائبیریامیں بھی پہلے کیس سامنے آگئے،مصر نے جمعرات سے تمام پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا۔گھانا میں سکول اور پارکس بند کر دیئے گئے۔



from Global Current News https://ift.tt/2Ubh1JH
via IFTTT

پیر، 16 مارچ، 2020

کورونا وائرس نے مودی کے سارے بل نکال دیئے (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

نئی دہلی (جی سی این رپورٹ) : بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے موقف کی ایک اور فتح ہوئی ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سارک کی اہمیت کو مان لیا ہے۔ اس سے قبل بھارتی وزیراعظم اب تک سارک کی اہمیت سے انکار کرتے آئے ہیں اور انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سارک کی جانب سے بھارت کو کی گئی تمام ہدایت کو بھی نظرانداز کیا ہے لیکن اب بھارت کی پاکستان کو کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت کی درخواست کی ہے۔
اس حوالے سے اہم انکشاف بھی ہوا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے 5نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اب بھارت کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت کرنا چاہتا ہے اور اس نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ پاکستان اس اجلاس میں شریک ہو۔
کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر ہی بھارت نے کرتارپور راہداری بند کردی ہے۔ کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بھارت نے اتوار کی رات سے کرتارپور راہداری بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

بھارت کی وزارت داخلہ نے کرونا کے خلاف حفاظتی اقدام کو جاری رکھتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے. یہ پابندی بھارت کی جانب سے 16 مارچ رات بارہ بچے سے لاگو ہوگی اور اگلے حکم تک جاری رہے گی. دوسری جانب بھارت میں کرونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پچھلے چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 6 مزید مریض سامنے آئے ہیں جس سے بھارت میں کرونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 117 ہو گئی ہے.،دہلی میں اب تک کرونا کے 6 مریض سامنے آ چکے ہیں، اترپردیش میں کرونا کے 10 مریض ہیں،کرناٹک میں چار ، مہاراشٹر میں 11 اور لداخ میں تین کیس سامنے آئے ہیں. کرتار پور راہداری سے زائرین کی آمدورفت بھی تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔



from Global Current News https://ift.tt/38UHsIQ
via IFTTT

عوام بجلی کے جھٹکے کیلئے تیار ہو جائیں (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد (جی سی این رپورٹ) نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمتیں پھر بڑھائے جانے کا امکان ہے، سی پی پی اے نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں4 روپے تک بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے، نیپرا سے نومبر، دسمبر2019ء اور جنوری 2020ء کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے، درخواستوں پر عمل کی صورت میں صارفین پر 38 ارب کا بوجھ منتقل ہوسکتا ہے۔
نیپرا کے مطابق سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کیلئے درخواست نیپرا میں جمع کر رکھی ہے، جس میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست کی گئی ہے۔ سنٹرل پرچیزنگ پاور اتھارٹی نے دسمبر2019ء کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 2 روپے مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔
جنوری 2020ء کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بھی بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے، جس کے تحت سی پی پی اے نے فی یونٹ بجلی ایک روپے 49 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ سنٹرل پرچیزنگ پاور اتھارٹی کی بجلی مہنگی کرنے کی درخواستوں کی سماعت 25 مارچ کو ہوگی۔ 25 مارچ کو نومبر اور دسمبر2019ء کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کی درخواستوں پر بھی سماعت ہوگی۔ نومبر 2019ء کیلئے فی یونٹ بجلی 98 پیسے مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس سے قبل نومبر کی بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر 11 فروری کو سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
نیپرا کی سماعت میں درخواستوں پر عمل کی صورت میں صارفین پر 38 ارب کا بوجھ منتقل ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں بجلی کی فی یونٹ اضافے کیلئے سی پی پی اے کی درخواستوں پر سماعت بھی 25 مارچ کو نیپرا میں ہوگی۔ سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ ماہ نومبر میں 7 ارب 20 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔ جس کی کل لاگت 25 ارب روپے رہی ہے۔ اسی طرح ماہ دسمبر میں7 ارب 30 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔ جس کی کل لاگت 47 ارب روپے تک رہی۔ جنوری 2020ء میں 7 ارب 33 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی اور اس کی کل لاگت تقریباً 53 ارب روپے رہی ہے۔



from Global Current News https://ift.tt/33p9fQO
via IFTTT

کورونا کے باعث سعودیہ میں مزید پابندیاں (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

ریاض (جی سی این رپورٹ) سعودی عرب میں ہوٹلز میں کھانا پیش کرنے پر پابندی عائد کردی گئی، فوڈ اینڈ میڈیکل اسٹورز کے علاوہ باقی تمام شاپنگ مال بھی بند کردیے گئے۔ سعودی میڈیا کے مطابق سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر شاپنگ مالز بند رکھنے کے احکامات جاری کردیے، تاہم فوڈ اسٹورز اور میڈیکل اسٹورز کھلے رکھے جائیں۔
اس کے ساتھ ہی حکومت نے تمام ہوٹلز اور کیفوں میں کھانا پیش کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ تاہم گھروں میں کھانا ڈلیوری پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔ اسی طرح کمرشل سرگرمیوں کو انتہائی محدود رکھنے کے ساتھ ریسٹورانٹس میں بچوں کے کھیلنے کی جگہوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے، جبکہ کیفے اور ہوٹلز میں کھانا پیش کرنے اور مشروبات پینے پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ریاض کی میونسپل اتھارٹی نے جدہ اور ریاض میں شاپنگ مال ، کمرشل کمپلیکس، ہوٹلز، کیفے اوردیگر سیکٹرز جہاں پر لوگ زیادہ تعداد میں اکٹھے ہوسکتے ہیں، ایسے پبلک مقامات کوبند رکھنے اور دوسرے تمام تراقدامات کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر پیشگی اقدامات کے طور پر اٹھائے جارہے ہیں۔ واضح رہے سعودی عرب نے کورونا وائرس کے 17 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔
ایک بیان میں سعودی وزارتِ صحت نے کہا کہ مملکت میں اب تک اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 103 ہوگئی ہے۔ قبل ازیں سعودی عرب نے مہلک کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی کوششوں کے ضمن میں اتوار 15 مارچ سے تمام بین الاقوامی پروازیں دو ہفتے کے لیے معطل کرنے کا اعلان کردیا ۔ سعودی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق مملکت نے مسافروں کے لیے تمام بین الاقوامی پروازوں کو دو ہفتے تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے،البتہ غیر معمولی کیس اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
سعودی عرب نے پروازوں کی معطلی سے مملکت میں لوٹنے میں ناکام رہنے والے شہریوں اور مکینوں کے لیے سرکاری تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ مملکت میں واپسی پر طبّی تنہائی میں رکھے گئے افراد پر بھی اس فیصلے کا اطلاق ہوگا۔ دوسری جانب سعودی ایوی ایشن نے پی آئی اے کو جدہ اور مدینہ کیلئے 18مارچ تک پروازوں کی خصوصی اجازت دیدی، سعودی عرب نے دنیا بھر کیلئے پروازیں اتوار کے روز سے دو ہفتے کیلئے معطل کر دی ہیں۔
سعودی ایوی ایشن نے پی آئی اے کو جدہ اور مدینہ کیلئے 18مارچ تک خصوصی اجازت دی ہے جس کے بعد پاکستان سے خالی جہاز جدہ اور مدینہ لینڈ کر سکیں گے، عمرہ زائرین کو واپس لایا جائے گا ، زائرین کی واپسی کا سلسلہ آئندہ تین روز تک جاری رہے گا۔ سعودی حکومت نے کمرشل پروازیں دو ہفتوں کے لیے منسوخ کر دی ہیں، بیرون ملک سے کوئی پرواز سعودی عرب نہیں آئے گی، سعودی سول ایوی ایشن نے باقاعدہ ناٹم بھی جاری کردیا، پی آئی اے کو بھی پروازوں کی بندش سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔



from Global Current News https://ift.tt/2TQEQHS
via IFTTT

نواز شریف کو عدالت نے نئے کیس میں طلب کر لیا (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

لاہور(جی سی این رپورٹ) نیب نے میرشکیل الرحمان اراضی کیس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کو طلب کرلیا، نوازشریف کے دور حکومت میں میرشکیل الرحمان کو اراضی منتقلی کا الزام ہے،نوازشریف کو 20مارچ کو تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے جنگ گروپ کے مالک میرشکیل الرحمان کے اراضی کیس کی تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا ہے، نیب نے کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کو20مارچ کو طلب کرلیاہے۔
نوازشریف کے دور حکومت میں میرشکیل الرحمان کو اراضی منتقلی کا الزام ہے۔ واضح رہے میر شکیل الرحمن کو زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ 1986ء میں شروع ہوئی جو شریف خاندان کے دور اقتدار میں 2016ء میں رولز میں نرمی کر کے ان کے نام منتقل کی گئی۔جوہر ٹاون ہاؤسنگ سکیم 1981ء میں شروع کی گئی۔ نیب ترجمان کے مطابق 1986ء میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی ای) نے ہدایت علی اور حاکم علی وغیرہ کے نام 180 کنال 18 مرلے زمین کا استثنیٰ دیا۔

جس کی جنرل پاور آف اٹارنی میر شکیل الرحمن کے نام تھی۔ 14 جولائی 1986ء کو اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف نے استثنیٰ کے رولز کو تبدیل کیا اور 55 کنال 5 مرلے زمین کی الاٹمنٹ ہدایت علی اور حاکم علی وغیرہ کے نام کی جس کی جنرل پاور آف اٹارنی میر شکیل الرحمن کے نام تھی، زمین جوہر ٹائون میں واقع تھی۔ گورنمنٹ کی ہائوسنگ سکیموں میں پلاٹس کی الاٹمنٹ قرعہ اندازی کے ذریعے ظاہر کی گئی لیکن قرعہ اندازی کا عمل کیا ہی نہیں گیا۔
میر شکیل الرحمن کے مختلف مقامات پر 3 پلاٹس ہیں جن میں سے ایک پلاٹ 33 کنال کا نہر کے کنارے پر جبکہ دوسرا پلاٹ جس کا رقبہ 124 کنال ہے یہ سوک سنٹر کے قریب واقعہ ہے اور تیسرا پلاٹ سوک سنٹر سے کچھ فاصلے پر جس کا رقبہ 33 کنال ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف نے میر شکیل الرحمن کو خصوصی رعایت دی اور تین مختلف جگہوں پر واقع پلاٹوں کو استثنیٰ دیا اور ایک ہی جگہ پر 55 کنال 5 مرلے الاٹ کئے جو نہر کے کنارے پر واقع ہیں، الاٹمنٹ کا عمل غیر قانونی اور مروجہ قوانین اور ضابطہ کار کی خلاف ورزی ہے۔
اپنی سمری میں وزیر اعلیٰ نے لکھا کہ یہ خصوصی کیس ہے اور اس کو ایک مثال نہیں بنایا جا سکتا۔ فیز 2 کے اصل منصوبے میں میں ایک 30 فٹ چوڑی سڑک اور 15 فٹ چوڑی گلی بھی ان مستثنیٰ اور الاٹ کئے گئے پلاٹ میں شامل ہے لیکن یہ سڑک اور گلی اب جنگ پیلس کا حصہ ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر قرعہ اندازی کا عمل کیا گیا تو ایک ایک کنال کے 55 پلاٹس کی الاٹمنٹ ان کے الاٹیوں کے نام ہونی چاہیے تھی۔
اس حوالے سے دو افراد نے سول کورٹ میں درخواست دی جبکہ ایک شخص نے محتسب کے پاس رٹ فائل کی۔ سول کورٹ نے ان درخواستوں کو ای ڈی او آر کو بھیجا اور ای ڈی او آر نے دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ اشخاص اور ان کی درخواستیں 11 جولائی 2013ء کو خارج کر دی گئیں۔ ایل ڈی اے نے محتسب کے پاس اپنا جواب جمع کرایا لیکن ایل ڈی اے کی فائل میں محتسب کا کسی قسم کا آرڈر موجود نہیں، 1994ء میں رکن صوبائی اسمبلی آفتاب خان نے پنجاب اسمبلی میں سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ وزیر اعلیٰ نے میر شکیل الرحمن کے حق میں ایل ڈی اے کے ضابطہ کار اور قوانین میں نرمی کی ہے تو اس وقت کے صوبائی وزیر ریونیو پنجاب نے اس کا جواب ہاں میں دیا تھا۔



from Global Current News https://ift.tt/2Qd4og7
via IFTTT

پیر کے کہنے پر مرید کو شادی مہنگی پڑ گئی:دولہے نے گھونگھٹ اٹھایا تو— (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

جہلم (جی سی این رپورٹ) جہلم میں دولہے کے ساتھ ہاتھ ہوگیا، شادی خواجہ سرا سے کروا دی گئی، سجاد نامی شخص کی شادی نازیہ نامی لڑکی سے ہوئی، گھر آکر معلوم ہوا کہ دلہن لڑکی نہیں بلکہ خواجہ سرا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جہلم کے علاقے کالا گجراں میں سجاد نامی شخص کی شادی لڑکی کی بجائے خواجہ سرا سے کرا دی گئی۔ جس پر دولہا
نے شرمندگی کے مارے کسی کو بتائے بغیر دولہن کو میکے بھیج دیا۔

جہلم میں دولہے کو پیر لے ڈوبا، شادی خواجہ سرا سے کروا دی گئی
بتایا گیا ہے کہ کلاں گجراں میں دو روز قبل سجاد نامی شخص کی شادی سوہاوہ کی لڑکی نازیہ سے ہوئی۔ جب رخصتی کے بعد دولہا اپنی دولہن کو بیاہ کر گھر لایا تو اس کو معلوم ہوا کہ اس کی دولہن لڑکی نہیں بلکہ ایک خواجہ سرا ہے۔ جس پر دولہا شدید پریشانی میں مبتلا ہوگیا اور سب رشتہ داروں کے سامنے شرمندہ ہونے کی بجائے بہانے کے ساتھ اپنی خواجہ سرا دولہن کو میکے بھیج دیا۔
دولہا سجاد نے بعد میں بتایا کہ جس لڑکی سے اس کی شادی کروائی گئی وہ لڑکی نہیں بلکہ ایک خواجہ سرا ہے۔ سجاد نے کہا کہ اس کی پہلی بیوی کی وفات ہوچکی ہے، اس نے دوسری شادی اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرنے کیلئے کی تھی۔ تاکہ دوسری بیوی اس کے بچوں کی دیکھ بھال کرسکے گی۔ قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ سجاد اور خواجہ سرا کا رشتہ دونوں کے مشترکہ پیر نے طے کروایا تھا۔جس پر دولہا نے اپنی ہونے والی دولہن کی زیادہ چھان بین نہیں کی۔



from Global Current News https://ift.tt/2U4J51k
via IFTTT

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں واقعی کورونا وائرس نہیں پہنچا؟انصار عباسی نے اہم راز بتا دیا (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد (جی سی این رپورٹ )سینئر صحافی انصار عباسی نے الزام عائد کیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ حکومت مشکوک افراد کا کرونا وائرس ٹیسٹ نہیں کروا رہی ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ خوش ہیں کہ کرونا وائرس پنجاب اور خیبر پختون خواہ میں ابھی نہیں پہنچا۔ اصل بات یہ ہے کہ دونوں صوبائی حکومتوں نے تکلیف ہی نہیں فرمائی کہ مشکوک افراد کو چیک کریں۔ جب چیک ہی نہیں کریں گے تو کرونا کیس کیسے سامنے آئیں گے۔ یہ نالائقی اور نااہلی نہیں ایک قومی جرم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس سے بچاوں کے لیے سندھ حکومت سب سے زیادہ اقدامات کر رہی ہے ۔



from Global Current News https://ift.tt/38X82kx
via IFTTT

خواجہ سرا نے نوجوان کو قتل کر دیا،وجہ جانتے ہیں کیا تھی؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

کراچی (جی سی این رپورٹ)شہر قائد میں خواجہ سرا نے پانچ سو روپے نہ دینے پر نوجوان کو قتل کردیا ۔میڈ یارپورٹس کے مطابق کراچی کے علاقے ا ورنگی ٹاون میں خواجہ سرا نے پانچ سو روپے نہ دینے پر اویس نامی نوجوان کو قتل کر دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سرا نے نوجوان کو قتل کرنے کے بعد لاش گھر میں چھپا دی تھی اور خود پنجاب میں فرار ہو گیا تھا ۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خواجہ سرا کو دو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ۔



from Global Current News https://ift.tt/2vsC0iW
via IFTTT

اتوار، 15 مارچ، 2020

اٹلی میں سب سنسان ہے اور ایک خوف کی فضا (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

بریشیا کی گلیاں کرفیو زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ نہ سڑک پر کوئی ذی روح دکھائی دے رہا ہے اور نہ ہی کوئی دکان کھلی ہے لیکن یہ منظر صرف شمالی اٹلی کے اس قصبے کا نہیں بلکہ دو روز سے اس ملک کا کوئی بھی بڑا شہر ہو یا دیہی علاقہ ہر جانب یہی منظر دکھائی دے رہا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے براعظم یورپ کورونا وائرس کا نیا مرکز قرار دیا ہے اور یورپ میں اٹلی وہ ملک ہے جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 17 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ اس سے 1244 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اطالوی حکام نے اس صورتحال میں پورے ملک میں ’لاک ڈاؤن‘ کا حکم دیا ہوا ہے جس سے ملک کی چھ کروڑ سے زیادہ آبادی متاثر ہوئی ہے۔
پاکستانیوں کی بھی ایک بڑی تعداد اٹلی میں مقیم ہے اور قیصر شہزاد بھی ان میں سے ہی ایک ہیں۔ قیصر اسی بریشیا شہر کے باسی ہیں جہاں گذشتہ دنوں ایک پاکستانی کی کورونا سے ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
ٹیلیفون پر بی بی سی اردو کی حمیرا کنول سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ گذشتہ 20 برس سے اٹلی میں مقیم ہیں لیکن کورونا کے پھیلاؤ کے بعد جو صورتحال ہے ایسا انھوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
ان کا کہنا تھا ’ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے، ہاں سنتے تھے کہ جنگوں میں ایسا ہوتا ہے۔ یہاں بسنے والے پرانے لوگ بتاتے ہیں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔‘
قیصر کا کہنا تھا کہ ’یہاں ایئرپورٹ، بازار سب کچھ بند اور سڑکیں سنسان ہیں۔ باہر جانا ممنوع ہو گیا ہے اور ایک خوف کی فضا ہے۔ ہمیں کہا گیا ہے کہ اپنے خاندان کے ساتھ گھر کے اندر رہیں۔‘
ان کے مطابق ’ہماری بہتری کے لیے اعلان کر دیا ہے کہ آپ گھر سے بلاضرورت باہر نہیں نکل سکتے۔ آپ مارکیٹ جا سکتے ہیں یا نوکری پر جا سکتے ہیں لیکن احتیاطی تدابیر کے ساتھ۔
قیصر کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد علاقے میں بینکوں کے علاوہ اشیائے خوردونوش کی چند بڑی دکانیں اور فارمیسی ہی کھلی ہیں اور چھوٹی مارکیٹیں اوردیگر سب کچھ بند ہے۔‘
قیصر بطور الیکٹریشن کام کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے ’ہر فیکٹری اور ہر دفتر میں لکھ کر لگا دیا گیا ہے کہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔ آپ گھر سے باہر جائیں گے بھی تو کسی بھی دکان یا دفتر میں ایک وقت میں ایک بندہ داخل ہو سکتا ہے اور ایک میٹر فاصلہ بھی لازمی ہے۔‘
ان کے مطابق اس کے علاوہ کسی بھی دفتر اور مارکیٹ میں داخل ہوتے وقت لوگوں کی سکریننگ بھی کی جاتی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ جو لوگ اب بھی کام پر جا رہے ہیں انھیں ان کے اداروں کے مالکان کی جانب سے خط دیے گئے ہیں اور پوچھ گچھ پر وہ یہ خط دکھا کر ہی جا سکتے ہیں۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 17 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ اس سے 1244 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
قیصر کا کہنا ہے ’سکول اور یونیورسٹیاں تو دو ہفتوں سے بند ہیں اور والدین کہتے ہیں کہ اب بچے گھر میں رہ کر اکتا چکے ہیں کیونکہ نہ تو اب کوئی ریستوران کھلا ہے نہ سینما گھر اور نہ ہی کوئی پارک ہر سو ہو کا عالم ہے۔‘
شمالی اٹلی میں ہی بلونیا کے علاقے میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں۔ مرکزی بلونیا میں مین چینترو کے علاقے میں سات برس سے مقیم پاکستانی شہری عاطف مہدی بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا ’یہاں چرچ، سکول، مسجدیں سب بند پڑا ہے۔‘
عاطف کا کہنا تھا کہ وہ دودھ پیک کرنے کے کارخانے میں کام کرتے ہیں جہاں ان حالات میں بھی کام ہو رہا ہے۔
انھوں نے بتایا ’ابھی تو ہماری فیکٹری کھلی ہے لیکن اب ہمارے کام کے اوقات کم کر کے صبح چھ سے شام چھ تک کر دیے گئے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا ’بہت زیادہ تبدیلی آ گئی ہے۔ پندرہ، بیس دن سے یہ حالات ہیں۔ پہلے رات بارہ سے دو بجے تک مارکیٹس اور کاروبار کھلا ہوتا تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت کنٹرول نہیں کر پا رہی تھی اس لیے اب انھوں نے اوقات کار بدل دیے ہیں اور کہا ہے کہ کوئی خلاف ورزی کرے گا تو اسے جرمانہ ہو گا۔‘
عاطف کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے پر250 یورو جرمانہ اور قید بھی ہو سکتی ہے۔
ان کے مطابق اگر انھیں بازار تک بھی جانا ہو تو اس کے لیے فارم پر کرنا پڑتا ہے۔
’یہاں باہر مارکیٹ جانے کے لیے انٹرنیٹ سے فارم ڈاون لوڈ کرنا پڑتا ہے۔ اس پر اپنا نام، گھر کا پتا، کام کی نوعیت لکھنی ہوتی ہے۔ راستے میں پولیس چیک کر سکتی ہے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے بعد ان کے علاقے میں اشیائے خوردونوش اور ماسکس کی بھی قلت ہو گئی ہے۔
’ماسک کے بغیر باہر نہیں جا سکتے اور ماسک مل تو رہے ہیں لیکن تعداد بہت کم ہو گئی ہے اور اسی طرح میں نے نوٹ کیا ہے کہ کل شام جب میں مارکیٹ گیا تو بہت سی سبزیاں جیسے شملہ مرچ اور پالک وغیرہ غائب تھیں۔‘



from Global Current News https://ift.tt/2vZMcjg
via IFTTT

کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کا دعویٰ کس ملک کے سائنسدانوں نے کر ڈالا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

لندن (جی سی این رپورٹ)برطانوی سائنسدانوں نے دعویٰ کیاہے کہ کوروناوائرس کی ویکسین تیاری کے آخری مراحلے میں ہے،جون تک ویکسین عوام کےلئے تیار ہوجائے گی۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق برطانوی سائنسدانوں نے کہاہے کہ کوروناوائرس کی ویکسین تیاری کے آخری مراحلے میں ہے،چوہوں پر ویکسین کا کامیاب تجربہ کر چکے ہیں،لوگوں پرویکسین کا تجربہ کر رہے ہیں۔برطانوی سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ جون تک ویکسین عوام کےلئے تیار ہوجائے گی ،فرانسیسی سائنسدان بھی ویکسین بنانے میں مصروف ہیں۔



from Global Current News https://ift.tt/33hu0xu
via IFTTT

کورونا وائرس ،محصور اطالوی باشندوں کا یکجہتی گیت،ویڈیو دیکھیں (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

ایسے حالات میں جب کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ہیں، اٹلی میں ایک گلی ایسی بھی ہے جہاں کے مکینوں نے یکجہتی کے اظہار کے لیے مل کر گیت گایا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں اٹلی کے صوبے ٹسکینی کے شہر سیئنا کی ایک گلی کے لوگ مکانوں کی کھڑکیوں میں کھڑے ہو کر گاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے ان کے گانے کو انسانیت کا ’خوبصورت‘ عمل قرار دیا ہے۔
کرونا وائرس نے دنیا کو کیا بنا دیا
ویڈیو کو ٹوئٹر پر پوسٹ کرنے والے صارف نے لکھا: ’میرے آبائی شہر سیئنا کے لوگ ایک ویران گلی میں واقع اپنے گھروں میں کھڑے ہو کر ایک مقبول گیت گا رہے ہیں تاکہ اٹلی میں کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کے دوران اپنا دل کو گرما سکیں۔اس گانے کا اطالوی زبان میں عنوان ہے’کینٹو ڈیلہ وربینہ‘ (’اور جب سیئنا سو رہا ہے‘)۔ یہ شہر میں مقبول ایک لوگ گیت ہے جو علاقائی فخر کے اظہار کے لیے مخصوص طور پر گایا جاتا ہے۔ گانے میں شہر کے مرکزی سکوائر ’ پیازا ڈیل کیمپو‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ گانا روایتی طور پر ان انتظامی علاقوں’کونٹریڈا‘کے لوگ گاتے ہیں جو قرون وسطیٰ میں فوجیوں کی فراہمی کے لیے قائم کیے گئے تھے۔ یہ علاقے بنانے کا مقصد سیئنا کو موجودہ اٹلی کے ایک اور شہر فلورنس کے غلبے سے آزاد رکھنا تھا۔
مخصوص برادری کے اس گیت نے سوشل میڈیا صارفین کو جذباتی طور پر بہت متاثر کیا ہے۔ بعض صارفین نے اعتراف کیا کہ وہ یہ گیت سن کر رو پڑے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: ’گیت میں لوگ ٹوٹتے دکھائی دیتے ہیں۔ وہ اس سانحے کے موقعے پر ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔ یہ تمام عمل بے حد خوبصورت ہے۔’یہ گانا اس مشکل وقت میں خاص طور پر یاد دلاتا ہے کہ انسانی روح ہمارے اندر امید کو زندہ رکھتی ہے۔ ہم اندھیرے میں بہترین انداز میں چمکتے ہیں۔ شکریہ سیئنا۔ تم نے مجھے خوش کر دیا۔‘سوشل میڈیا کے ایک اور صارف نے کہا: ’اس گیت سے چینی شہر ووہان میں کرونا وائرس کی وبا کے دوران بلند عمارتوں میں گائے جانے والے گیتوں کی یاد آتی ہے۔ ہمت سے کام لو اٹلی۔ میں آپ لوگوں کے لیے دعا گو ہوں۔‘کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر اٹلی میں ایک کروڑ 60 لاکھ افراد قرنطینہ (آئیسولیشن) میں ہیں۔ سپرمارکیٹوں اور ادویات کی دکانوں کو چھوڑ کر تمام دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔اٹلی میں کرونا وائرس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد اضافے کے بعد 15 ہزار سے بڑھ گئی۔



from Global Current News https://ift.tt/2U7Sjdi
via IFTTT

کیا درجہ حرارت بڑھ جانے سے کورونا وائرس کمزور ہو جائیگا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

کیا درجہ حرارت بڑھنے سے کورونا وائرس کی نئی قسم کمزور ہو جائے گی؟ ماہر سمیات تھوماس پیٹشمان بتاتے ہیں کہ موسم بہار سے کیوں امیدیں وابستہ ہیں اور خواتین کیسے کووڈ انیس مرض سے مقابلہ مردوں کی نسبت بہتر طور پر کر سکتی ہیں۔ گرمی کی شدت بڑھنے سے کورونا وائرس کی وبا تھم جائے گی؟ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو نیا کورونا وائرس وبائی زکام کے وائرس جیسا ہو جائے گا۔ اس کے بعد درجہ حرارت میں اضافے سے مرض پھیلانے والا جرثومہ ختم ہو جائے گا جس سے COVID-19 مرض بھی رک جائے گا۔موسم بہار اور گرمی کی شدت بڑھنے سے امیدیں تو وابستہ ہیں لیکن ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ نیا کورونا وائرس بھی وبائی زکام کے وائرس کی طرح کام کرے گا۔ وائرس سے متعلق امراض کے ماہر (وائرالوجسٹ) تھوماس پیٹشمان کا کہنا ہے کہ ماہرین اس بات کی پیش گوئی اس لیے نہیں کر سکتے کیوں کہ، ‘حقیقت یہ ہے کہ ہم اس وائرس کو ابھی تک نہیں جانتے‘۔
وائرس؟ نامعلوم!
اس ضمن میں جرمن شہر ہینوور کے ایک تحقیقی ادارے سے وابستہ تھوماس پیٹشمان کا مزید کہنا ہے، ‘‘اس وائرس کی خاص بات یہ ہے کہ انسانوں کو پہلی مرتبہ اس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چین سے حاصل کردہ ڈیٹا سے ہم اس نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کہ یہ وائرس جانوروں سے ایک انسان تک پہنچا اور پھر وہاں سے پھیلنا شروع ہو گیا۔‘‘
وبائی زکام کے وائرس کے برعکس انسانوں کا مدافعتی نظام کورونا وائرس کے جرثومے کے حملے کے لیے تیار نہیں ہے۔
کورونا وائرس: بچنے کے امکانات کتنے
علاوہ ازیں بیرونی صورت حال بھی اس وائرس کے پھیلاؤ کے لیے مددگار ہے، جس میں ایک عنصر درجہ حرارت کا بھی شامل ہے۔ سانس کی نالی کے ذریعے پھیلنے والے وائرس کے لیے سرد موسم سازگار ہوتا ہے۔ پیٹشمان کا کہنا تھا، ”کم درجہ حرارت میں وائرس مستحکم ہوتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے فریج میں رکھا ہوا کھانا زیادہ دیر تازہ رہتا ہے۔‘‘
موسم جب سرد اور خشک ہو جائے!
موسم گرم ہونے کے ساتھ کئی وائرسوں کے لیے حالات سازگار نہیں رہتے۔ پیٹشمان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا، ”کورونا وائرس کے گرد چربی کی تہہ ہوتی ہے جو گرمی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ درجہ حرارت بڑھتے ہی تہہ ٹوٹ جاتی ہے۔‘‘
لیکن دیگر جرثوموں کے لیے درجہ حرارت ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔ مثال کے طور پر ڈینگی وائرس گرم مرطوب علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن اس سے یہ مراد نہیں کہ وائرس کو یہ موسم پسند ہے۔ اس معاملے میں وائرس لے جانے والا جاندار (مچھر) مرکزی کردار ادا کرتا ہے جب کہ درجہ حرارت کا کردار ثانوی ہے۔‘‘
سانس کی نالی سے متلعقہ وائرسوں کی منتقلی میں ہوا میں نمی کا تناسب بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ چھینکنے یا کھانسی کی صورت میں جرثومے باہر نکل کر ہوا میں عملی طور پر معلق ہو جاتے ہیں۔ پیٹشمان نے اس بارے میں بتایا ، ”زیادہ نمی کے مقابلے میں سرد اور خشک موسم میں وائرس ہوا میں زیادہ دیر تک معلق رہتا ہے۔‘‘
کورونا کی ئی قسم دیگر وائرسوں کے مقابلے میں کتنی مہلک ہے – گراف میں دیکھیے
یوں سرد اور خشک موسم میں وائرس تیزی سے پھیلتا ہے۔ تاہم ابتدا میں یہ عمل بڑے خفیہ انداز میں ہوتا ہے اور جرثومے سے پہلے رابطے اور بیماری کی علامات ظاہر ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔
خواتین میں مزاحمت مردوں کے مقابلے میں زیادہ
بخار، کھانسی اور ٹھنڈ لگنا وائرل امراض کی علامات ہوتی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ جسم اس بیرونی حملے آور کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔ اس مزاحمت کی شدت کا تعلق متاثرہ مریض کی عمر اور صحت کے ساتھ ساتھ جنس سے بھی ہے۔
اب تک کے دستیاب اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ خواتین میں کورونا وائرس کے خلاف مدافعت مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اسی وجہ سے مرد مریضوں میں شرح اموات 2.8 فیصد ہے جب کہ خواتین میں ہلاکتوں کی شرح 1.7 فیصد ہے۔
پیٹشمان کا اس امر کی وضاحت کرتے ہوئے کہنا تھا، ”جرثومے کی نشاندہی کرنے والے مدافعتی نظام سے متعلق کچھ جینزایکس کروموسوم میں کوڈِڈ ہوتے ہیں۔ مردوں میں ایک ایکس کروموسوم ہوتا ہے جب کہ خواتین میں دو، اس لیے انہیں اس حوالے سے فوقیت حاصل ہے۔‘‘
شمالی کرہ ارض میں ممکنہ طور پر نئے کورونا وائرس کی وبا موسم بہار کے آغاز کے ساتھ تھم جائے گی۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کے مطابق جنوبی کرہ ارض کے ممالک آسٹریلیا اور برازیل میں SARS-CoV-2 کے کئی مریض موجود ہیں، اور ان علاقوں میں ابھی خشک اور سرد موسم نے آنا ہے۔



from Global Current News https://ift.tt/2x1OmyH
via IFTTT

ہفتہ، 7 مارچ، 2020

خبردار !کورونا وائرس کرنسی نوٹوں سے بھی پھیل سکتا ہے (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اشنگٹن (جی سی این رپورٹ)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کورونا وائرس سے متعلق لوگوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ کاغذ کے کسی بھی کرنسی نوٹ کو چُھونے کے فوراً بعد اپنے ہاتھوں کو دھو لیں۔ کورونا وائرس ان نوٹوں کے ذریعے ایک شخص سے دوسرےشخص کو منتقل ہوسکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت نےتجویز پیش کی ہےکہ مالی معاملات کیلئےمختلف طریقوں کا استعمال کیا جائے کیوں کہ کورونا کا وائرس کئی روز تک کاغذی کرنسی نوٹ کی سطح پر باقی رہ سکتا ہے۔گزشتہ ماہ چین اور جنوبی کوریا میں بینکوں نے استعمال شدہ کرنسی نوٹوں کی تطہیر اور ان کو علاحدہ رکھنے کا کام انجام دیا۔چین کے مرکزی بینک کے اقدامات ایسے وقت میں سامنےآ رہے ہیں جبکہ چینی شہریوں کی اکثریت کئی برسوں سے مالی معاملات اور ادائیگیوں کیلئےاپنے اسمارٹ فونز کا استعمال کررہی ہے۔ چین کے مرکزی بینک نے ہوبی صوبے میں 4 ارب یوآن (5.3 کروڑ یورو) مالیت کے جراثیم سے پاک کرنسی نوٹ پیش کیے ہیں۔یاد رہے کہ ہوبی صوبہ چین میں کرونا وائرس کا مرکزی گڑھ ہے۔عالمی ادارہ صحت کےترجمان نے گزشتہ روز برطانوی اخبار ” ڈیلی ٹیلی گراف” سے گفتگو میں کہا کہ مالی رقوم بار بار ہمارے ہاتھوں کے بیچ منتقل ہوتی ہیں اور یہ تمام نوعیت کے جراثیم اور وائرس کی حامل ہو سکتی ہیں۔دوسری جانب صارفین کے تحفظ سے متعلق روسی وفاقی اتھارٹی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کرنسی نوٹ وبائی متعدی امراض کی منتقلی کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ ان امراض میں انفلوئنزا شامل ہے جیسا کہ اس کا وائرس دو ہفتوں تک کرنسی نوٹ پر باقی رہنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔



from Global Current News https://ift.tt/3aAYayo
via IFTTT

کورونا وائرس نے ایران کے اہم سرکاری عہدیدار کی جان لے لی (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

تہران (جی سی این رپورٹ)ایران میں کورونا وائرس کی وبا کی لپیٹ میں کئی اہم حکومتی اراکین بھی آ چکے ہیں۔ ان میں صدر حسن روحانی کی کابینہ کے افراد بھی شامل ہیں۔ ان میں اول نائب صدر اسحاق جہانگیری بھی شامل ہیں۔ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق ایران کے سابق نائب وزیر خارجہ حسین شیخ السلام کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد دم توڑ گئے ہیں۔ اُن کی عمر سڑسٹھ برس تھی۔ اُن کا انتقال جمعہ چھ مارچ کی صبح تہران کے ایک ہسپتال میں ہوا۔حسین شیخ السلام کی رحلت پر موجودہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اُن کو اپنا قریبی دوست قرار دیا۔ ظریف نے مرحوم کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ایک کھلے ذہن کا سفارت کار بھی قرار دیا۔حسین شیخ السلام سن 1980 کی پوری دہائی کے دوران بطور نائب وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ اس منصب سے فارغ ہونے کے بعد انہیں شام میں سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ وہ موجودہ پارلیمنٹ کے رکن ہونے کے علاوہ اسپیکر علی لاریجانی کے خارجہ امور کے مشیر بھی تھے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ نمکین محلول ’سلائن‘ وائرس کو ختم کر کے آپ کو کورونا وائرس سے بچا سکتا ہے۔ایران میں اس وقت چین کے بعد جنوبی کوریا اور اٹلی کی طرح کووڈ انیس کے ہزاروں مریض ہیں۔ تہران حکومت کے مطابق چین میں پیدا ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم میں مبتلا افراد کی تعداد ساڑھے تین ہزار سے تجاوز ہو چکی ہے۔ اس بیماری سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک سو سات ہے۔ایران میں اس مرض میں مبتلا افراد میں نائب صدر اسحاق جہانگیریاور خاتون نائب صدر معصومہ ابتکار بھی شامل ہیں۔ اسی دوران تہران حکومت نے مساجد میں اجتماع کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے جمعے کی نماز پر پابندی عائد کر دی تھی۔دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم بیاسی ممالک میں رپورٹ کی جا چکی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد ایک لاکھ کے قریب پہنچنے والی ہے۔ دوسری جانب مختلف ممالک میں ہونے والی ہلاکتیں تین ہزار تین سو سے بڑھ گئی ہیں۔



from Global Current News https://ift.tt/39vLecZ
via IFTTT