![](https://static01.nyt.com/images/2019/04/17/world/15notredame2/merlin_153560856_652b8b76-faaa-4d02-b8fd-d47bd2ecc319-mediumThreeByTwo440.jpg)
By NATALIE PROULX from NYT The Learning Network https://nyti.ms/2VNNBRq
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
لاہور(جی سی این رپورٹ)سینئر وکیل نعیم بخاری نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے معذرت کرلی۔سینئر وکیل نعیم بخاری نے 18 اپریل کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے معذرت کرلی، انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ میڈیکل چیک اپ کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔دوسری جانب شہبازشریف اور فواد حسین فواد کی ضمانت کے خلاف نیب کی اپیلیں 18 اپریل کو مقرر ہیں۔نعیم بخاری کا کہنا ہے کہ انہوں نے نیب کے مقدمات میں پیش ہونے کی درخواست قبول کرلی ہے، نیب سے مقدمات کی پیروی کےلیے کوئی فیس نہیں لے رہا۔نعیم بخاری نے عدالت سے کیس 22 اپریل کے بعد مقرر کرنے کی استدعا کردی۔
The post نعیم بخاری نے نیب کا وکیل بننے سے کیوں انکار کردیا؟ appeared first on Global Current News.
کوئٹہ (جی سی این رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے اکثریتی اراکین نے بورڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) وسیم خان کی تقرری تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔کوئٹہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کا 53 واں اجلاس اس وقت ہنگامی صورت حال کا شکار ہو گیا جب گورننگ بورڈ کے 7 میں سے 5 ارکان نعمان بٹ، شاہ ریز روکڑی، کبیر خان، شاہ دوست اور ایاز خان نے بورڈ کے اجلاس میں پیش کیے جانے والے ایجنڈے کو مکمل طور پر مسترد کردیا۔ان اراکین نے بورڈ کا اجلاس 30 اپریل کو لاہور میں بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق چار ریجنز اور چار محکموں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جائے۔اراکین نے محکمہ جاتی کرکٹ ختم کرنے کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مینیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی تقرری کو بھی چیلنج کردیا اور بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کی جانب سے وسیم خان کے اختیارات سے متعلق ایجنڈے کو پیش کرنے سے قبل ہی ماننے سے مکمل طور پر انکار کردیا۔کوئٹہ میں گورننگ بورڈ کے اجلاس میں 7 میں سے 5 ارکان کا بورڈ کے ایجنڈے کو ماننے سے صاف انکار کا سیدھا مطلب چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے خلاف عدم اعتماد کے مترادف ہے۔یہ واضح کررہا ہے کہ بطور چیئرمین پی سی بی احسان مانی کرکٹ معاملات کو چلانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔پی سی بی گورننگ بورڈ میں یہ پہلا موقع ہے ،جب چیئرمین پی سی بی کے فیصلوں کے آگے بورڈ ارکان ڈٹ گئے اور انہوں نے چیئرمین کے تمام فیصلوں کو باقاعدہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
The post پی سی بی گورننگ بورڈ اجلاس میں شدید اختلاف،کس عہدیدار کی تعیناتی ارکان تقسیم appeared first on Global Current News.
کراچی (جی سی این رپورٹ) پاکستان میں ہنڈا بی آروی کے مقابلے میں7 سیٹوں والی چنگان اے 800 ایم پی وی گاڑی متعارف کردی گئی ہے۔اس گاڑی میں ایک اعشاریہ پانچ لٹر ٹربو انجن، 154ہارس پاور، پینورامک سن روف، ہاٹ اینڈ کولڈ سیٹیں، بلائنڈ سپاٹ شیشے کے ساتھ ساتھ آگے اور پیچھے کیمرے دیے گئے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق اس گاڑی کی قیمت لگ بھگ تیس لاکھ تک ہوگی۔
ماسٹر موٹرز لمیٹڈ (ایم ایم ایل) نے چنگان گاڑیوں بشمول چنگان ایم 8، چنگان ایم 9 اور چنگان کاروان کی مقامی طور پر اسمبلنگ کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور پہلی گاڑی اگلے ہفتے تیار کی جائے گی۔ یہ بات چیف ایگزیکٹو آفیسر ماسٹر موٹرز دانیال ملک نے پاکستان آٹو پارٹس شو میں بات کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ اسمبلنگ پلانٹ کراچی میں 13 ماہ کی ریکارڈ مدت میں قائم کیا گیا ہے جس کی پیداواری گنجائش 30ہزار گاڑیاں سالانہ ہے۔ اس ماحول دوست اسٹیٹ آف دی آرٹجدید پلانٹ کو مرحلہ وار آٹومیٹ کیا جائے گا اور آٹومیشن کا آخری مرحلہ 2025ء تک مکمل کرلیا جائے گا۔
The post appeared first on Global Current News.
ڈھاکہ (جی سی این رپورٹ)بنگلہ دیش میں مدرسے کی 18 سالہ طالبہ نصرت جہاں کے قتل کا معمہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ڈھاکا ٹریبیون میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے مدرسے کی مقتول طالبہ نصرت جہاں کے والدین سے ملاقات میں مکمل انصاف کی یقین دہانی کرادی۔شیخ حسینہ نے یقین دلایا کہ قتل میں ملوث ہرایک ملزم کو کیفرکردار تک پہنچایا جائےگا۔واضح رہے کہ چٹاگانگ کے ضلع فینی میں سونگازئی کے ڈگری مدرسہ ’سونگازئی اسلامیہ فیضل‘ کی طالبہ نصرت جہاں کو مبینہ طور پر 6 اپریل کو مٹی کا تیل چھڑ کر آگ لگا دی تھی‘۔بعدازاں نصرت جہاں کو ڈھاکہ میڈیکل کالج ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ’ان کا جسم 80 فیصد تک جھلس چکا ہے‘۔ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ نصرت جہاں نے خود کشی نہیں کی بلکہ انہیں جلایا گیا‘۔نصرت جہاں دوران علاج 10 اپریل کو دم توڑ گئیں تھی۔مقامی میڈیا کے مطابق ’نصرت جہاں نے مدرسے کے پرنسپل سراج الدولہ کے خلاف ریپ کی کوشش کا الزام لگایا تھا تاہم مقتولہ پر مقدمہ واپس لینے کا دباؤ تھا‘۔اس حوالے سے پولیس بیورو آف انویسٹی گیشن چیف بناج کانتی نے دوران پریس کہا تھا کہ نصرت جہاں کے قتل کے الزام میں دو لڑکیوں سمیت 13 افراد کو حراست میں لے لیا۔انہوں نے کہا کہ ’ایک ٹیچر کو بھی گرفتار کیا گیا‘۔دوسری جانب مدرسے کے پرنسپل سراج الدولہ 27 مارچ سے گرفتار ہیں۔پولیس کی تفتیش میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ’نصرت جہاں کے قتل سے قبل متعدد لوگوں نے جیل میں پرنسپل سے ملاقات کی اور ممکنہ طور پر انہوں نے 18 سالہ طالبہ کو قتل کرنے کی ہدایت دی تھی‘۔نصرت جہاں کے بھائی نے بیان دیا کہ ’قتل کے روز ان کی بہن امتحان دینے گئی تھی جہاں چار لوگ نصرت جہاں کو بھلا پھسلا کر چھت پر لے گئے اور سراج الدولہ کے خلاف درخواست واپس لینے کے دباؤ ڈالا لیکن نصرت نے انکار کردیا۔انہوں نے کہا کہ ’نصرت کا انکار سننے کے بعد مشتبہ افراد نے مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی اور نصرت جلتے ہوئے بدن کے ساتھ مدرسے کی سیڑھیوں پر منھ کے بل گرتے ہوئے مدد طلب کرتی رہی‘۔نصرت جہاں کے مبینہ قتل کے بعد بنگلہ دیش کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور وہ مقتولہ کو انصاف دلانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
The post بنگلہ دیش کی اس طالبہ کیساتھ کیا ظلم ہوا؟ appeared first on Global Current News.
نئے تعنیات آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز کا آبائی شہر چیچہ وطنی ((18 چودہ ایل )) ہے ۔والد محمد نواز اور تایا محمد الطاف ریٹائرڈ سیشن جج ہیں .یہ جسٹس آف سپریم کورٹ ریٹائرڈ محمد منیر کے داماد ہیں ۔کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز 1961 میں پیدا ہوئے اور1986 میں بطور اے ایس پی پولیس سروس آف پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ان کا تعلق 14ویں کامن سے ہے۔انھوں نے بطور اے ایس پی ایس ڈی پی او لودھراں ، پاکپتن اور فیروزوالہ شیخوپورہ میں فرائض سر انجام دیئے ۔انھیں1992 میں ایس پی کے عہدہ پر ترقی دے دی گئی اوروہ بطور ایس پی گوجرانوالہ ، راجن پور ، چکوال ،سرگودھااور خیبر پختونخوامیں فرائض سرانجام دیتے رہے ۔انھوں نے 2000 میں ایس ایس پی ، 2009 میں ڈی آئی جی اور 2014میں ایڈیشنل آئی جی کے عہدہ پر ترقی پائی اس دوران انھوں نے بہاولپور، فیصل آباد ،سپیشل برانچ ، وی وی آئی پی سیکیورٹی، ڈی آئی جی ٹریننگ پنجا ب ، بلوچستان اور سنٹرل پولیس آفس پنجاب لاہورمیں اہم عہدوں پر اپنے فرائض سرانجام دئیے ۔جبکہ کیپٹن (ر) عارف نواز خان اس سے پہلے بھی بطور آئی جی پنجاب کے خدمات سرانجام دے چکے ہیں.انہیں دوسری مرتبہ آئی جی پنجاب پولیس کی پوسٹ پر تعنیاتی کا اعزاز حاصل ہوا ہے ۔2018کے الیکشن سے پہلے انہیں آئی جی پنجاب کے عہدے سے تبدیل کیا گیا تھا۔کیپٹن (ر) عارف نواز خان بطور سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول ڈویڑن خدمات سرا نجام دے رہے تھے ۔
The post نئے آئی جی پنجاب عارف نواز کہاں کہاں تعینات رہ چکے،والد کیا کرتے تھے؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اے آر وائی نیوز اور بول نیوز کو وفاقی کابینہ اور وفاقی وزر ا کے قلمدان میں تبدیلی کی خبر نشر کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کردیے۔دونوں نجی چینلوں نے گزشتہ روز وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کے عہدوں میں ممکنہ تبدیلی کی خبر نشر کی تھی۔اے آر وائی کمیونیکیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ (اے آر وائی نیوز ) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھیجے گئے نوٹس میں پیمرا نے کہا کہ ٹی وی چینل نے 15 اپریل کی صبح کو وفاقی کابینہ میں رد و بدل اور 5 وفاقی وزرا کے قلمدان تبدیل کرنے سے متعلق بریکنگ نیوز نشر کی تھی۔اسی طرح پیمرا نے لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ (بول نیوز) کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا کہ چینل نے کابینہ میں تبدیلی سے متعلق ٹکرز چلائے تھے۔پیمرا کی جانب سے دونوں نشریاتی کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ ’ یہ خبر جعلی تھی کیونکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے فوری طور پر ایسی کسی خبر کو مسترد کردیا تھا‘۔نوٹس میں کہا گیا کہ دونوں چینلز کی جانب سے جھوٹی خبر نشر کرنے کا عمل الیکٹرانک میڈیا کے ضابطہ اخلاق 2015، پیمرا آرڈیننس 2002 اور پیمرا قوانین 2009 کی خلاف ورزی ہے۔چینلز کو جاری نوٹسز میں مزید کہا گیا کہ ’ ایسی خبر نشر کرکے چینل انتظامیہ عوام کے درمیان افراتفری پیدا کررہی ہے اور حکومتی ارکان کو خواہ مخواہ بدنام کررہی ہے‘۔پیمرا نے قوانین کے مطابق باقاعدہ قانونی کارروائی شروع کرنے سے قبل اے آر وائی نیوز اور بول نیوز سے سات روز میں جواب طلب کیا ہے۔نشریاتی اداروں کے چیف ایگزیکٹو افسران کو 22 اپریل کو ذاتی حیثیت میں یا نمائندے کے ذریعے اسلام آباد میں واقع پیمرا ہیڈکوارٹرز میں پیش ہونے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔پیمرا کے مطابق اگر وہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہے تو مذکورہ نشریاتی اداروں کے خلاف یک طرفہ اقدامات کیے جائیں گے۔
The post وفاقی وزرا کے قلمدان کی تبدیلی کی خبر چلانا دو چینلز کو مہنگا پڑ گیا appeared first on Global Current News.
کابل (جی سی این رپورٹ)افغانستان نے رواں ہفتے دوحہ میں طالبان سے ملاقات کرنے والے وفد کی فہرست شائع کردی جس میں کئی سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صدارتی محل سے شائع ہونے والی 250 افراد کی فہرست میں افغان صدر اشرف غنی، چیف آف اسٹاف عبدالسلام رحیمی اور انتخابات میں ہارنے والے رہنما امراللہ صالح سمیت افغان انٹیلی جنس کے سابق سربراہ بھی شامل ہیں۔فہرست میں افغانستان کے قبائلی عمائدین، نوجوانوں کے رہنما اور 52 خواتین بھی شامل ہیں۔مزید پڑھیں: امریکا-طالبان مذاکرات: افغان حکومتی نمائندوں کی بڑے وفد میں شمولیت کا امکان طالبان کی افغان حکومت سے اس سے قبل ملاقات خفیہ طور پر 2015 میں پاکستان میں ہوئی تھی جو افغان طالبان کے رہنما ملا عمر کی ہلاکت کی خبر کے ساتھ فوری ختم ہوگئی تھی۔18 سالہ امریکی مداخلت کے بعد واشنگٹن کے طویل عرصے سے زور دینے پر قطر میں ہونے والی 3 روزہ مذاکرات کا آغاز جمعے سے ہوگا۔کابل حکومت اور طالبان میں بہت بڑا فرق ہے کیونکہ طالبان اشررف غنی اور ان کی حکومت کو امریکا کی کٹھ پتلی سمجھتے ہیں جس سے بات کرنے سے وہ طویل عرصے سے انکار کرتے آرہے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ رواں ہفتے ہونے والے مذاکرات میں کسی بھی سرکاری افسر کی حاضری صرف ‘ذاتی حیثیت’ میں ہوگی۔امریکا جس نے گزشتہ ستمبر سے اب تک دوحہ میں طالبان سے متعدد بار مذاکرات کیا ہے، کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ اس مذاکرات کا حصہ نہیں ہوگا۔طالبان کی جانب سے دوحہ میں مذاکرات کی سربراہی کرنے والے افراد کی حتمی فہرست کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا ہے۔طالبان نے رواں سال فروری کے مہینے میں ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں افغان نمائندوں سے ملاقات کی تھی تاہم اس میں اشرف غنی حکومت کا کوئی بھی فرد شامل نہیں تھا۔سابق صدر حامد کرزئی کے ترجمان جو ماسکو مذاکرات میں موجود تھے، کا کہنا تھا کہ حامد کرزئی نے دوحہ میں ہونے والے انٹرا افغان کانفرنس کی حمایت کی ہے تاہم وہ اس میں شرکت نہیں کریں گے۔رواں ماہ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے طالبان کے وفد کے 11 افراد پر سے سفری پابندی ختم کردی ہے تاکہ وہ مذاکرات کا حصہ بن سکیں۔اس فہرست میں اسلامی تحریک شریک بانی اور اس کے اعلیٰ رہنما ملا عبدالغنی برادر سمیت طالبان کے اعلیٰ مذاکرات کار اور سابق ڈپٹی وزیر برائے امور خارجہ محمد عباس ستانکزئی شامل ہیں۔
The post دوحہ میں طالبان سے ملاقات ،فہرست سامنے آگئی،کتنے لوگ شامل؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کے لیے ناشتے میں انڈے کا انتخاب بلڈ شوگر کو دن بھر کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ دن کی وہ غذا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ناقص انتخاب کے نتیجے میں بلڈشوگر لیول دن کے آغاز پر ہی اوپر جانے کا امکان ہوتا ہے، تاہم زیادہ پروٹین اور کم کاربوہائیڈریٹ والا ناشتہ دن بھر شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس کے مریض اگر سیریل، ٹوسٹ یا کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا ناشتے میں جزو بدن بنائیں تو بلڈشوگر لیول بڑھتا ہے جس سے ذیابیطس کی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی وقت کے ساتھ بڑھنے لگتا ہے۔محققین کے مطابق ناشتے میں انڈوں کا استعمال شوگر لیول کو بڑھنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ دن بھر میں گلیسمک کنٹرول بہتر کرتا ہے جبکہ دیگر پیچیدگیوں کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ناشتہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی اہم غذا ہے کیونکہ ناقص انتخاب دن میں میٹھی غذاؤں کی اشتہا بڑھاتا ہے جس سے شوگر لیول مزید اوپر جاتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل آف دی امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔اس سے قبل گزشتہ سال آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہر ہفتے 12 انڈے کھانے کا سلسلہ اگر ایک سال تک بھی جاری رکھا جائے تو اس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو اور ذیابیطس سے قبل کی علامات کے شکار افراد میں امراض قلب کا خطرہ نہیں بڑھتا۔اس تحقیق کے آغاز پر رضاکاروں کے وزن کا جائزہ لینے کے ساتھ جانا گیا کہ وہ ہر ہفتے کتنے انڈے کھاتے ہیں اور 3 ماہ بعد نتیجہ نکالا گیا کہ محض 2 انڈے یا 12 انڈے کھانے سے خون کی شریانوں سے جڑے مسائل کے خطرہ نہیں بڑھتا۔بعد ازاں رضاکاروں کو مزید 3 ماہ تک جسمانی وزن میں کمی لانے والی غذا کا استعمال کرایا گیا جس کے دوران انڈے کھانے کی تعداد کو بھی دیکھا گیا جبکہ مزید 6 ماہ تک ان افراد کی صحت کا جائزہ لیا گیا۔محققین کا کہنا تھا کہ ہر مرحلے میں کم یا زیادہ انڈے کھانے والے گروپس میں امراض قلب کے خطرات کے عناصر میں کوئی منفی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ذیابیطس کے شکار افراد کو انڈوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے مگر نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سے امراض قلب کا خطرہ نہیں بڑھتا بلکہ یہ صحت بخش غذا کا ایک حصہ ہے۔اسی طرح فن لینڈ کی ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ انڈوں میں اگرچہ قدرتی طور پر کولیسٹرول کی مقدار کافی ہوتی ہے مگر ان کا استعمال جان لیوا ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ لگ بھگ 40 فیصد تک کم کردیتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انڈے دنیا بھر میں پھیلتی اس وباءکی روک تھام کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔تحقیق کے مطابق انڈوں میں شامل غذائی اجزاءجسم میں چینی یا شوگر کو جذب ہونے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔محققین کے مطابق جو لوگ ہفتے میں 4 بار انڈوں کا استعمال کرتے ہیں ان میں اس جان لیوا مرض کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 38 فیصد کم ہوتا ہے جو اسے کھانا پسند نہیں کرتے۔
The post ذیابیطس کے مریضوں کیلئے انڈہ کس طرح فائدہ مند؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)نیند کی کمی متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے جبکہ بے خوابی کی شکایت اکثر ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کی جانب اشارہ کررہی ہوتی ہے۔بیشتر افراد کو نیند کے مختلف عوارض جیسے بے خوابی یا خراٹوں کی شکایت کا سامنا ہوتا ہے جو دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔نیند کی کمی سے متاثر جسم اپنے افعال مناسب طریقے سے کرنے میں ناکام رہتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔تو کیا اکثر آپ کو سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور کروٹیں بدلتے رہتے ہیں؟اگر ہاں تو آپ کو سونے سے قبل چند مشروبات کو آزمانا چاہیے جن میں ایسے اجزاءموجود ہوتے ہیں جو جلد سونے میں مدد دینے کے ساتھ اس کا معیار بھی بہتر بناتے ہیں۔
گرم دودھ
گرم دودھ اچھی نیند کے حصول میں بہت زیادہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اکثر کیلشیئم کی کمی بے خوابی کی بڑی وجہ ثابت ہوتی ہے۔ دودھ سے جسم کو کیلشیئم ملتا ہے جبکہ اس کے ساتھ اس میں ایک اور کمپاؤنڈ سیروٹونین بھی موجود ہوتا ہے جو ذہن کو سکون اور آرام کا احساس دیتا ہے۔
ناریل کا پانی
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم میں میگنیشم کی کمی ڈپریشن اور ذہنی بے چینی کا خطرہ بڑھاتا ہے، ناریل کے پانی میں میگنیشم اور پوٹاشیم موجود ہوتا ہے جو ذہن کو پرسکون رکھتا ہے، جس سے جلد سونے میں مدد ملتی ہے۔
کیلے کا ملک شیک
کیلوں میں میگنیشم، پوٹاشیم کے ساتھ ٹرائی پیتھون نامی ایک امینو ایسڈ موجود ہوتا ہے جو نیند لانے میں مدد دینے والے کمپاؤنڈ سیروٹونین بننے میں مدد دیتے ہیں۔ کیلے اور دودھ کے مکسچر میں شہد کا اضافہ اسے مزیدار بناتا ہے جو مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرکے میٹھی نیند کا حصول ممکن بناتا ہے۔
بادام اور زعفران کا دودھ
بادام کے دودھ میں ضروری اجزا موجود ہوتے ہیں جو تناؤ پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں جبکہ معمولی زعفران کا اضافہ اس دودھ کی اعصاب کو ریگولیٹ کرنے کی خصوصیات کو مزید بڑھا دیتا ہے۔
بابونہ چائے
بابونہ(Chamomile) پودے کی چائے بھی ذہن کو پرسکون رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے، یہ ایک خاص قسم کی پھول نما جڑی بوٹی ہے، جس کے پتے سفید اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں اور پرسکون ذہن جلد نیند کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔
سبز چائے
سبز چائے کو دماغ کی صحت اور تھکاوٹ کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے، تاہم اس کا ایک اور فائدہ بھی ہوتا ہے کہ اگر اسے نیند سے ایک گھنٹہ قبل پیا جائے تو پر سکون نیند آتی ہے۔
The post اچھی نیند حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروبات استعمال کریں appeared first on Global Current News.
کراچی(جی سی این رپورٹ) یونیورسٹی روڈ پر پولیس اور ملزموں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کی زد میں رکشا آ گیا۔ ڈیڑھ سالہ محمد احسن جاں بحق ہونے سے والدین غم سے نڈھال ہوگئے۔ لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ بچے کو پولیس کی گولیاں لگیں۔کراچی میں ہونے والے ایک اور مبینہ مقابلے نے معصوم بچے کی جان لے لی ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ یونیورسٹی روڈ پر پیش آیا جہاں مبینہ طور پر پولیس کی فائرنگ سے 19 ماہ کا بچہ احسن جاں بحق ہو گیا۔مقتول کے والد کاشف کا دعویٰ ہے کہ ہم رکشے میں جا رہے تھے کہ پولیس کی فائرنگ سے احسن کے سینے میں گولی لگ گئی جسے فوری طور پر طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے بچے کی ہلاکت کے واقعے میں ملوث اہلکاروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں اہلکاروں کا بیان قلمبند کیا جا رہا ہے تاکہ شواہد سامنے آئیں۔ موٹر سائیکل سوار اہلکار کسی کی نشاندہی پر مبینہ ڈاکوؤں کا پیچھا کر رہے تھے۔
The post ایک اور معصوم پولیس مقابلے کی بھینٹ چڑھ گیا appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ) ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہبازشریف نیب کے سوالات کے جوابات دینے میں ناکام رہے اور نیب آج عدالت میں حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کی اجازت مانگے گا۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی مختلف کیسز میں نیب میں پیشیوں کا سلسلہ جاری ہے، اور ضمانت ملنے کے بعد وہ 3 دفعہ نیب میں پیش ہوچکے ہیں، اور آج بھی وہ نیب کے سامنے پیش ہوئے تاہم ذرائع کے مطابق وہ نیب کے سوالات کے جوابات دینے میں ناکام رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی 2 انوسٹی گیشن ٹیموں نے حمزہ شہباز سے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے سوالات کیے، تاہم حمزہ شہباز نے دونوں ٹیموں کے سوالات پر ٹال مٹول سے کام لیا اور نیب حکام کو کل تک کا انتظار کرنے کی تلقین کرتے رہے۔ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازشریف سے ہونے والی تفتیش، ان کے تعاون نہ کرنے اور سوالات کے جوابات نہ دینے سے متعلق سینئر افسران کو آگاہ کر دیا گیا ہے جب کہ نیب کی جانب سے رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے جو کل عدالت میں پیش کی جائے گی، اور ممکنہ طور پر نیب کی جانب سے کل عدالت میں حمزہ شہباز کی گرفتاری کی درخواست کی جائے گی۔واضح رہے کہ حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ میں رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کرپشن کیس میں عبوری ضمانت کے لیے الگ الگ درخواستیں دائر کی تھیں اورموقف اپنایا تھا کہ نیب کی طرف سے گرفتاری کا خدشہ ہے، نیب پہلے بهی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، عدالت نے حمزہ شہباز کی دونوں کیسز میں 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کی، اور دو کیسز میں ایک ایک کروڑ کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا تھا، کل شہبازشریف کی عبوری ضمانت کی تاریخ ختم ہوجائے گی۔
The post حمزہ شہباز کی آج پیشی،نیب کیا کرنے جا رہا ہے؟بڑی خبر آگئی appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ) قبرستانوں میں اب میتیں بھی محفوظ نہ رہیں، لاہور میں ایک ملزم نے قبر سے نومولود بچے کی لاش نکال کر بھیک مانگنا شروع کردی جسے پولیس نے گرفتار کرلیا۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں زندہ تو کیا اب مُردوں کا تحفظ بھی خطرے میں پڑگیا، بادامی باغ پولیس نے قبر کھود کر نومولود کی میت نکالنے والے ایک بھکاری الیاس کو گرفتار کیا جو میت تھامے ایک چوک میں بھیک مانگ رہا تھا، ملزم کو شک کی بناء پر چیک کیا تو کہانی کچھ اور ہی نکلی۔میت شہری شجاع الرحمان کے نومولود بیٹے کی تھی، شجاع الرحمان کے ہاں 7 سال بعد بیٹا پیدا ہوا تھا جو چند گھنٹوں بعد ہی انتقال کر گیا، بچے کی تدفین کی ریکی کرتے ہوئے ملزم نے موقع ملتے ہی قبر کھود ڈالی اور میت نکال کر بھیک مانگنا شروع کر دی۔پولیس نے نومولود کے والد کی مدعیت میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جبکہ بچے کی میت ضروری قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی۔
بچے کے والد شجاع الرحمان کی تصویر جس کے ہاں 7 سال بعد بیٹا پیدا ہوا اور چند گھنٹے بعد انتقال کر گیا
The post جانتے ہیں اس شخص نے کیا گھٹیا کام کیا؟ حقیقت جان کر آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ)تحریک انصاف کےدور حکومت میں تیسرا آئی جی پنجاب پولیس تبدیل کرنا پڑا،اس کی ضرورت کیوں پیش آئی اوراس کے پیچھے کیا وجوہات تھیں؟ روزنامہ دنیا کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے حمزہ شہبازشریف کی گرفتاری کے معاملے پر آئی جی پنجاب اور گجر پولیس افسروں کے مبینہ طورپرن لیگ کے ساتھ رابطوں ،حکومتی منصوبہ بندی ، خفیہ پلان اور معلومات سے لیگی رہنماؤں کوقبل ازوقت آگاہ کرنا اور نیب کے ساتھ تعاون نہ کرنا تبادلے کی بڑی وجہ بنی۔ تاہم جرائم کی شرح میں اضافہ ، ممبران اسمبلی کے شدید تحفظات ، پولیس اصلاحات کو جان بوجھ کر لٹکانا ،کرپشن ، بدانتظامی اور نااہل افسران کی اہم عہدوں پر تعیناتیاں بھی تبادلے کی وجوہات بتائی جارہی ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور گورنر پنجاب کے مابین اختلافات کے باعث گورنر پنجاب اپنے من پسندافسروں کو اہم عہدوں پر تعینات کرناچاہتے تھے ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے احکامات پر عملدرآمد کے بجائے امجد جاوید سلیمی کسی اور کی پالیسی پر عمل پیرا تھے، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سانحہ ساہیوال میں حکومتی عہدیداروں خصوصاً وزیراعظم آفس کو غلط حقائق سے آگاہ کرنا اور اپنے گروپ کے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر کو بچانے کیلئے من گھڑت رپورٹ دینے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امجد جاوید سلیمی کوآئی جی تعینات کرانے میں گورنر چودھری محمد سرورکا ہاتھ تھا جس کے بعد چودھری سرور کے کہنے پر متعدد ڈی ایس پیز کے تبادلے بھی کئے جاتے رہے اور کئی اہم عہدوں پر تعیناتیاں بھی انہیں کے کہنے پر ہوئیں ، لیکن یہ معاملہ یہاں تک نہیں رکا، گورنر پنجاب کی حد سے زیادہ مداخلت پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جانب سے بھی شدید اختلافات سامنے آئے لیکن مختلف اداروں کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس حوالے سے وزیراعظم کو مکمل حقائق سے آگاہ کیاجاتا رہا ۔ ایک گروپ جس میں بتایا جاتا ہے کہ پولیس افسران شفیق گجر، بشیر احمد ناصر، فاروق مظہر ، زعیم اور عظیم ارشد گجر سمیت دیگر شامل تھے۔ عظیم ارشد گجر ، زعیم اورشفیق گجر کی لابی ہی ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب فضیل اصغر کو لیکر آئی تھی اور ان کی تعیناتی کے بعد معاملات مزید خراب ہونے لگے، یہاں تک کہ فضیل اصغر پر جہاں آئی جی پنجاب کے ساتھ ملکر حمزہ شہبازشریف کے معاملہ میں اپنے فرائض کے مبینہ طورپر غلط استعمال کرنے کا الزام ہے وہاں آئی جی پنجاب سمیت دیگر افسر بھی انکے دست راست تھے۔ ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ کچھ عرصہ قبل ڈی ایس پیز سے متعلق یہ بھی رپورٹس اعلیٰ حکومتی عہدیدار کو پہنچی تھی کہ کچھ تبادلوں سے تقریبا 14کروڑ روپے سے زائد اکٹھے کئے گئے ہیں جس پر آئی جی پنجاب نے معاملات کو دباتے ہوئے اپنے ہی گروپ کے کچھ افسروں کو سائیڈ لائن کر دیا اور کچھ کو پنجاب سے سرنڈر کرتے ہوئے وفاق میں واپس بھجوادیا ۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کچھ تبادلوں کے معاملات پر عظیم ارشد اور آئی جی پنجاب کے درمیان لڑائی بھی ہوئی تھی جس پر بشیر احمد گجر نے صلح کرائی تھی۔ آئی بی میں تعینات ایک اعلیٰ افسر کے بھی ان سے مکمل تعاون کا بتایاجاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازشریف کی گرفتاری کے معاملہ میں سابق آئی جی پنجا ب امجد جاوید سلیمی،سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ فضیل اصغر ، انٹیلی جنس بیوروکے ایک افسر اور شفیق گجر سمیت 7افسر مسلم لیگ ن کے اہم عہدیداروں سے مسلسل رابطے میں تھے، ذرائع یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ بعض ایسے افسران جو کہ اہم عہدوں پر تعینات تھے وہ کئی اندرونی معاملات اور کہانیاں جو کہ حکومت میں چل رہی تھیں ان سے حمزہ شہبازشریف سمیت دیگر اہم عہدیداروں کو آگاہ کرتے تھے، جس سے متعلق اہم رپورٹ اعلی ٰحکومتی عہدیداروں کو بھی بھجوائی گئی ہے، اسی طرح ذرائع یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ امجد جاوید سلیمی سے متعلق 10اپریل کو ہی فیصلہ ہو چکا تھا جس کے بعد امجد جاوید سلیمی کی جانب سے گورنر پنجاب سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن چودھری سرور اس وقت امریکہ میں ہیں تو شاید ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔اس حوالے سے بعض حکومتی وزراءنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا ہے کہ عمران خان صاحب کو یہ نظر آرہا تھا کہ اس طرح کے حالات پیدا ہو رہے ہیں شاید پنجاب پی ٹی آئی کے ہاتھ سے نکل رہا ہے اور اب مزید تبادلے بھی متوقع ہیں۔ آئی جی پنجاب عارف نواز کی تبدیلی کے بعد پنجاب کے تمام بڑے ریجنز کے آر پی اوز، سی سی پی اوز، ڈی پی اوز ، ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز اور ایس پیز کو تبدیل کئے جانے کا امکان ہے، سی سی پی او لاہور بشیر احمد ناصر، ڈی آئی جی آپریشن لاہور وقاص نذیر ،چار آر پی اوز اور متعدد ایس پیز کو تبدیل کرنے سے متعلق فہرست تیار کر لی گئی ہے، سی سی پی او لاہور کے لئے ایڈیشنل آئی جی رینک کے تین افسران کے نام شارٹ لسٹ کئے گئے ہیں، اسی طرح ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو ممکنہ طورپر آر پی او سرگودھا یا آر پی او ڈی جی خان تعینات کیا جاسکتا ہے جبکہ خرم علی شاہ کا نام ڈی آئی جی آپریشنز کے لئے زیر غور ہے، ایسے ایس پیز جن سے متعلق ایم پی ایز اور ایم این ایز نے شکایات وزیراعلیٰ آفس میں درج کرارکھی ہیں یا ان سے متعلق مختلف اداروں کی جانب سے رپورٹس اعلی ٰحکام کو بھجوائی گئی ہیں کہ وہ حکومت کے وژ ن کے مطابق کام نہیں کر رہے ہیں اور ان کی ناقص حکمت عملی کے باعث جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ایسےا فسران کو یا تو پنجاب سے سرنڈر کر دیا جائے گا یا پھر انہیں پنجاب میں کھڈے لائن لگادیا جائے گا۔
The post آئی جی پنجاب کی تبدیلی کی اصل وجہ کیا بنی ؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد (سید ظفر ہاشمی)آئی ایس پی آر نے سرکاری اور نجی ٹی وی چینلز پر بطور دفاعی تجزیہ نگار مدعو کیے جانے کیلئے مسلح افواج کے 26 ریٹائرڈ افسران کی فہرست پیمرا کو فراہم کر دی ،باوثوق ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں پیمرا کو لکھے گئےخط میں کہا گیا ہے کہ ان ریٹائرڈ افسران کو بطور دفاعی تجزیہ نگار ٹی وی پروگراموں میں مدعو کیے جانے پر متعلقہ ادارےکو کوئی اعتراض نہیں جبکہ یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ اگر ان کے علاوہ کوئی ریٹائرڈٖ افسر بطور دفاعی تجزیہ نگار میڈیا میں نمائندگی چاہتا ہے تو وہ این او سی کے لیے ادارے سے رجوع کر سکتا ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ اس این او سی کی معیاد 31 دسمبر 2019 تک ہو گی جس کے بعد این او سی پر نظر ثانی کی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق پیمرا کو بھجوائی گئی فہرست میں لیفٹیننٹ جنرل (ر)معین الدین حیدر ،لیفٹیننٹ جنرل(ر)امجد شعیب ، لیفٹیننٹ جنرل(ر)خالد مقبول ، لیفٹیننٹ جنرل(ر)نعیم خالد لودھی ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین ملک ، لیفٹیننٹ جنرل (ر)رضا احمد ، لیفٹیننٹ جنرل (ر)اشرف سلیم ، میجر جنرل (ر)اعجاز اعوان ، میجر جنرل (ر)غلام مصطفی ، بریگیڈئر(ر)سعد رسول ، بریگیڈئر(ر)فاروق حمید ، بریگیڈئر(ر)غضنفر علی ،بریگیڈئر(ر)اسلم گھمن ،بریگیڈئر(ر)نادر میر ، بریگیڈئر(ر)اسداللہ ،بریگیڈئر(ر)آصف ہارون ، بریگیڈئر(ر)حارث نواز ،بریگیڈئر(ر)سعد نذیر ، بریگیڈئر(ر)سائمن شیرف ، ایڈمرل (ر)احمد تسنیم ، ایئر مارشل (ر)شاہد لطیف ، ایئر مارشل (ر)اکرام بھٹی،ایئر مارشل (ر)مسعود اختر ، ایئر مارشل(ر)ریاض الدین شیخ ، ایئروائس مارشل(ر)شہزاد چوہدری اورایئرکموڈور(ر)سجاد حیدر شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق خط میں واضح کیا گیا ہے کہ ان کے تبصرے اور آرا کو ذاتی سمجھا جائے جس سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہو گا ۔
The post کتنے دفاعی تجزیہ کاروں کو آئی ایس پی آر نے ٹی وی چینلز پر تبصرے کیلئے این او سی جاری کردیا؟ appeared first on Global Current News.
پشاور(جی سی این رپورٹ)پشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک مکان میں چھپے دہشت گردوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان گزشتہ رات سے جاری مقابلہ ختم ہوگیا اور پولیس اور پاک فوج کے جوانوں نے 5 دہشت گردوں کو مار گرایا جبکہ اس دوران ایک پولیس اہلکار بھی شہید ہوگیا۔ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق تقریباً 17 گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ آپریشن مکمل کرلیا گیا اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے نعرہ تکبیر کی صدا بھی بلند کی جبکہ عوام نے بھی فورسز کے حق میں نعرے لگائے۔سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن مکمل کرنے کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ کا گھر اور قریبی علاقے میں حفاظتی تدابیر کے طور پر سرچ آپریشن جاری ہے۔اس سے قبل کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا اور حیات آباد کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے فورسز کے جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور ہدایت کی کہ آپریشن کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران علاقہ مکینوں نے مکمل تعاون کیا ہے، مکینوں کی حفاظت کے لیے آپریشن میں مکمل احتیار برتی جارہی ہے اور ضرورت پڑنے پر اسپیشل سروسز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ادھر پولیس اور خیبرپختونخوا حکومت کے حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فائرنگ کا سلسلہ رات تقریباً 8 بجے شروع ہوا تھا۔پولیس ذرائع نے ڈان نیوز ٹی وی کو بتایا تھا کہ 4 سے 5 مشتبہ دہشت گردوں کو مارا جاچکا جبکہ عمارت کی بالائی منزل پر 2 سے 3 مشتبہ دہشت گرد موجود تھے۔پولیس چیف قاضی جمیل الرحمٰن جو اس آپریشن کی سربراہی کررہے تھے، انہوں نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن میں ایک اہلکار شہید ہوا، اس کے ساتھ انہوں نے مکان میں 3 سے 4 دہشت گردوں کی موجودگی کا امکان بھی ظاہر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ آپریشن خفیہ اطلاع ملنے پر کیا گیا جس کے بعد پولیس نے گھر کو گھیرے میں لے لیا، انہوں نے وضاحت کی کہ اس گھر میں کسی کو یرغمال نہیں بنایا گیا۔ادھر علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں اور ریسکیو فورسز کی مدد سے انہیں قریبی مکانات سے نکالا گیا، تاہم اس آپریشن کے دوران علاقے میں 2 خواتین زخمی بھی ہوئیں، جنہیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔علاوہ ازیں فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار قمر عالم کی نماز جنازہ پشاور میں ملک سعد شہید پولیس لائنز میں ادا کی گئی۔نماز جنازہ میں خیبرپختوخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان، کور کمانڈر شاہین مظہر محمود، انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس محمد نعیم اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے حیات آباد کے علاقے میں مبینہ دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاع پر آپریشن کا آغاز کیا۔قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے ایک جاری بیان میں بتایا کہ پولیس کو ایک مکان میں ان دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جو سینئر پولیس حکام اور حیات آباد میں پشاور ہائی کورٹ کے جج پر ہونے والے حملوں میں ملوث ہیں، جس کے بعد مکان میں چھاپہ مارا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ چھاپے کے دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی جس میں ایک پولیس اہلکار اپنی زندگی کی بازی ہار گیا۔صوبائی وزیر کے مطابق مذکورہ آپریشن میں خیبر پختونخوا پولیس کے علاوہ فوج کے کمانڈوز بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک فوجی جوان بھی زخمی ہوا اور اس آپریشن کے دوران پولیس نے راکٹ سے چلنے والے 4 گرینیڈ بھی مکان پر فائر کیے۔دوسری جانب شہید پولیس اہلکار کی شناخت اے ایس آئی قمر عالم کے نام سے ہوئی، جو انسدادِ دہشت گردی کا اسکواڈ کا حصہ تھا، شہید اہلکار کی لاش حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پہنچادی گئی۔یاد رہے کہ 2017 میں حیات آباد میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں خیبرپختونخوا پولیس کے ڈپٹی چیف محمد اشرف نور شہید ہوگئے تھے۔رواں برس فروری میں پشاور ہائی کورٹ کے حاضر سروس جج محمد ایوب مروت کی کار پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
The post آپریشن مکمل،کتنے دہشتگرد مارے گئے؟ appeared first on Global Current News.
فی الحال اس کی تشخیص کے لیے کوئی ٹیسٹ نہیں تاہم مریض کی میڈیکل ہسٹری، جسمانی معائنہ اورمتاثرہ شخص میں موجود دیگر امراض کی بنیاد پر اس کی تشخ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL