لاہور(جی سی این رپورٹ ) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پولیس یونیفارم تبدیل کرنے کی منظوری دیدی،نئے مالی سال سے پولیس کی یونیفارم تبدیل ہو جائے گی۔نئی یونیفارم میں پینٹ ڈارک بلیواور شرٹ بلیو ہوگی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا نئی یونیفارم سے پولیس کا سافٹ امیج اجاگر ہوگا۔ 10 ماہ کے دوران پنجاب پولیس کی وردی اب تیسری بار یکم جولائی 2019 کو تبدیل ہوگی ۔قیام پاکستان کے بعد خان قربان علی خان سے لیکر موجودہ آئی جی پنجاب کے عہدہ پر تعینات امجد جاوید سلیمی تک نہ تو تھانہ کلچر تبدیل ہوا اور نہ ہی پولیس اصلاحات پر عملدرآمد ہو سکا،مگر ان گزرے ہوئے ادوار میں جتنے بھی افسر انسپکٹر جنرل کے عہدہ پر فائز ہوئے ان میں سے بیشتر نے تبدیلی اور اصلاحات کے نام پر پنجاب پولیس میں اپنی مرضی مسلط کی جس کا نتیجہ بھاری بھرکم فنڈز کے ضیاع کے سوا کچھ نہ نکلا ، کالی شرٹ اور خاکی پینٹ کے بعد اڑھائی سال تک اولیو گرین وردی پہنائی گئی اب ہلکے نیلے رنگ کی شرٹ اور گہرے نیلے رنگ کی پتلون کا تجربہ ہو گا۔ قیام پاکستان سے پہلے اور بعد میں پولیس کی وردی خاکی رنگ کی لانگ نیکر، شرٹ اور جرابوں پر مشتمل تھی جوکہ 1958 میں تبدیل کردی گئی جس کے بعد اس پولیس وردی میں شرٹ کا رنگ تبدیل کرکے سیاہ کردیا گیا،1958 سے 21 مارچ2017تک تقریباً59 سال تک پنجاب پولیس کی شناخت بن کر رہنے والی خاکی پینٹ اور سیاہ شرٹ سابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے تمام تر محکمانہ اختلافات کے باوجود تبدیل کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن 21 مارچ2017 کو جاری کیا جس کے بعد پنجاب پولیس میں وردی کا رنگ اولیو گرین کردیا گیا جوکہ تاحال کانسٹیبل سے لیکر آئی جی عہدہ کے تمام پولیس افسر پہن رہے ہیں ،اولیو گرین وردی صرف اڑھائی سال تک پنجاب پولیس کے زیر استعمال رہی جس کو اب ختم کرکے ایک بار پھر پولیس کلچر میں بہتری کیلئے یکم جولائی سے نئی وردی کا اعلان کیا گیا ہے۔
from Global Current News https://ift.tt/2TooK9G
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔