پیر، 4 مارچ، 2019

ایک سےزائدشادیاں مصر کے مذہبی سکالر نے نیا تنازع کھڑا کردیا (فوکس نیوز )

0 comments

قاہرہ(جی سی این رپورٹ) مصر کے ایک مذہبی رہنما، اپنے بیان کے باعث تنازع کا شکار ہوگئے ہیں، جس میں انہوں نے ایک سے زائد شادیوں کو خواتین کے لیے ناانصافی قرار دیا تھا لیکن ساتھ ہی اس پر پابندی کا مطالبہ کرنے سے گریز کیا تھا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمِ اسلام کے قدیم تعلیمی ادارے جامعتہ الازہر کے امام شیخ احمد الطیب نے کہا تھا کہ ’جو کہتے ہیں کہ ایک سے زائد شادیاں ضرور کرنی چاہیے وہ بالکل غلط ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ایک شادی کرنا اصول ہے جبکہ متعدد شادیوں کی محدود رعایت دی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں اس کو محدود رکھا گیا ہے جس کے لیے مساوات کی ضرورت ہوتی ہے’ اور اگر انصاف سے کام نہ لیا جائے تو ایک سے زائد بیویاں رکھنا منع ہے‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ رواج اس لیے عام ہوا کہ ’قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو صحیح طریقے سے سمجھا نہیں گیا‘ جس کی وجہ سے ’اکثر بچوں اور خواتین کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے‘۔اس کے ساتھ انہوں نے خواتین کے مسائل کو حل کرنے کے طریقہ کار پر نظرِ ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’خواتین نصف معاشرے کی نمائندگی کرتی ہیں، اگر ہم ان کا خیال نہیں کریں گے تو یہ ایسا ہی ہوگا جیسے ایک پاؤں سے چلنے کی کوشش کی جائے‘۔امامِ جامعہ الازہر کے یہ خیالات سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث چھڑ گئی جس میں کچھ افراد نے ان کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے ایک سے زائد شادیوں پر پابندی کی تجویز دی جبکہ سلفی خیالات سے متاثر افراد نے ایک سے زائد شادیوں کے لیے مردوں کی حوصلہ افزائی کی۔دوسری جانب مصر کی قومی کونسل برائے خواتین نے ان کے اس بیان کا خیر مقدم کیا۔کونسل کی چیئرمین مایا مورسی نے کہا کہ ’اسلام عورت کو عزت دیتا ہے، اور ان کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کے علاوہ انہیں ایسے حقوق فراہم کیے گئے ہیں جو اس سے قبل خواتین کو حاصل نہیں تھے‘۔تاہم کچھ افراد نے اس بات سے اختلاف کرتے ہوئے ایک سے زائد شادیوں کو خواتین کے لیے اچھا قرار دیا، جامعہ اسکندریہ سے منسلک ایک عالم سمیع حمودہ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ ’لڑکیوں کے غیر شادی شدہ ہونے کا مسئلہ بہت بڑھ چکا ہے جس کا بہترین سماجی حل ایک سے زائد شادیاں ہیں‘۔دوسری جانب جامعہ الازہر کی جانب سے بھی اس بیان کی وضاحت سامنے آئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ شیخ احمد الطیب نے ایک سے زائد شادیوں پر پابندی کا نہیں کہا۔واضح رہے کہ دینِ اسلام میں مرد کو اس شرط کے ساتھ 4 شادیاں کرنے کی اجازت ہے کہ وہ تمام ازواج کے ساتھ مکمل برابری کا سلوک کرے۔تاہم متعدد مسلم اور عرب ممالک میں قانونی طور پر اجازت ہونے کے باوجود کثیر شادیوں کا رواج عام نہیں جبکہ تیونس، ترکی اور اسرائیل میں بسنے والے عرب مسلمانوں کے ایک سے زائد شادیاں کرنے پر پابندی ہے۔دوسری جانب مصر میں شوہر کے لیے لازم ہے کہ مزید شادیاں کرنے سے قبل اپنی موجودہ شادیوں کے بارے میں آگاہ کرے جبکہ پہلی زوجہ کو اگر دوسری شادی پر اعتراض ہو تو وہ ایک سال کے اندر خلع لے سکتی ہے۔گزشتہ برس مئی میں ایک رکنِ اسمبلی ابلا الحواری نے ایک سے زائد شادیوں کو محدود کرنے کے لیے ایک بل پیش کیا گیا تھا جس میں پہلی زوجہ کو بتائے بغیر دوسری شادی کرنے والے کو جیل بھیجنے کی تجویز دی گئی تھی۔



from Global Current News https://ift.tt/2UiM19B
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔