جمعرات، 7 مارچ، 2019

موت کے منہ میں جانے والے برطانوی کوہ پیما نانگا پربت کیوں سر کرنا چاہتا تھا،اس نے کیا شرط لگا رکھی تھی؟ (فوکس نیوز )

0 comments

اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)شادی کرنے کے نانگا پربت سر کرنے کی خواہش نے برطانوی کوہ پیما کو موت کے منہ میں پہنچا دیا۔نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں لاپتہ برطانوی کوہ پیماء ٹام بلارڈ نے مشن پر روانہ ہونے سے قبل اپنے تاثرات میں بتایا تھا کہ نانگا پربت سر کرنے کا جنون اس لیے بھی ہے کہ انکی گرل فرینڈ نے شادی کے لیے نانگاپربت سر کرنے کی شرط عائد کر رکھی ہے اس لیے وہ جلد اپنا مشن مکمل کرنا چاہتے ہیں۔رابط کاروں کا کہنا تھا کہ 26 فروری سے لاپتہ دونوں کوہ پیماؤں کی مشترکہ یہ خواہش بھی تھی کہ وہ نانگاپربت موسمِ سرما نئے راستے کے ذریعے سر کریں تاکہ ایک نئی داستان رقم کر سکیں۔یاد رہے کہ نانگا پربت سر کرنے کے برطانیہ اور اٹلی کے دو کوہ پیما لاپتہ ہو گئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے تاہم حکام ان کے زندہ بچ جانے کے حوالے سے مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔اس بارے میں ایک مقامی رابطہ کار افسر نے بتایا کہ برطانوی کوہ پیماء ٹام بلارڈ نے معاون اور ساتھیوں کے ساتھ اپنے ابتدائی تاثرات بیان کرتے ہوئے نانگا پربت سر کرنے کی بڑی وجہ بتائی تھی اور کہا کہ وہ مشن مکمل کر کے ہی اپنی محبوبہ سے ملیں گے اور شرط پوری ہونے کی نوید سنائیں گے۔رپورٹ کے مطابق سخت موسم کے باعث دونوں یورپی کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے کی کوششیں ختم کردی گئیں۔اس بارے میں الپائن کلب پاکستان کے سیکریٹری نے امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ’اے پی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ فیصلہ آسان نہیں بہت تکلیف دہ تھا‘۔دوسری جانب برطانوی کوہ پیما ٹام بلارڈ کی کمشدگی کی خبر سے اسکاٹ لینڈ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے کیوں کہ وہ نانگا پربت سر کرنے والی پہلی خاتون کوہ پیما الیسن ہرگریوز کے بیٹے ہیں جبکہ ٹام بلارڈ پیدا انگلینڈ میں ہوئے لیکن ان کی پرورش اسکاٹ لینڈ میں ہوئی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی خراب موسم کے باعث امدادی کارروائیوں کو روکنا پڑا تھا لیکن پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے باوجود پاک فوج کے ہیلی کاپٹر نے کوہ پیماؤں کی تلاش جاری رکھی تھی۔تاہم ریسکییو ٹیموں نے لاپتہ کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے کے لیے تمام کوششوں کو حتمی طور پر ختم کرنے سے پہلے ایک آخری کوشش کی خواہش ظاہر کی تھی۔واضح رہے کہ ڈینیئل نردی اور ٹام بلارڈ نے جنوری میں پاکستانی کوہ پیماؤں رحمتہ اللہ بیگ اور کریم حیات کے ہمراہ نانگا پربت پر چڑھائی شروع کی تھی لیکن 29 جنوری کو برف کے طوفان میں کیمپ 2 کے خیمے دفن ہونے کی وجہ سے پاکستانی کوہ پیماؤں نے چڑھائی ترک کردی تھی۔حکام کے مطابق دونوں غیر ملکی کوہ پیما 6300 میٹر کی بلندی پر واقع کیمپ 4 میں پہنچنے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔اس سلسلے میں 24 فروری کو شام 7 بجے دونوں نے بیس کیمپ میں موجود اپنے باورچی سے رابطہ کیا اور کیمپ 4 تک پہنچنے کا بتایا تھا جس کے بعد اگلی صبح ایک مرتبہ اور ان کی بات ہوئی اور اس کے بعد رابطے کا سلسلہ ختم ہوگیا۔واضح رہے کہ ڈینیئل نردی کی نانگا پربت سر کرنے کی یہ 5ویں کوشش جبکہ ٹام بلارڈ کا پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کا پہلا مشن تھا۔



from Global Current News https://ift.tt/2TsqvD2
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔