ہفتہ، 6 اپریل، 2019

اس ماں بیٹی کی دکھ بھری کہانی جانتے ہیں؟کیا اس ملک میں کوئی قانون نام کی کوئی چیز ہے؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

تلہ گنگ(جی سی این رپورٹ)گورنمنٹ گرلز ہائی سکول تلہ گنگ نمبر 1کی ساتویں جماعت کی تیرہ سالہ معصوم طالبہ سعدیہ شاہین ساکن محلہ فاروق آباد تلہ گنگ کو آٹھ ماہ بعد بھی برآمد نہ کروا جا سکا-سعدیہ شاہین کی والد ہ شاہین اختر زوجہ حمیداللہ تنگ آکر تلہ گنگ پریس کلب تلہ گنگ پہنچ گئی اس نے میڈیا کو بتایا کہ میری بیٹی جس دن اغواء ہوئی اس دن میں نے تھانہ سٹی فون کیا تو مجھے گشت والوں کا نمبر دیا گیا فون اٹھانے والے پولیس اہلکار نے کہا کہ ہم تمھارے باپ کے نوکر نہیں ہیں نمبر ہمارے پاس موجود ہے اس کی ریکارڈنگ افسران محکمہ سے چیک کروالیں اگر بروقت کاروائی ہو جاتی تو مجھے دربدر کی ٹھوکریں نہ کھانا پڑتیں -شاہین اختر نے بتایا کہ ملزمان ناصر عباس ولد ٖغلام عباس ساکن دندہ شاہ بلاول اور دو نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ سٹی تلہ گنگ میں 13اگست 2018کی ایف آئی آر درج ہے لیکن ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے مجھے رات کو نیند نہیں آتی ہے کہ کہیں میری بیٹی کو قتل ہی نہ کر دیا گیا ہو کیا پولیس والوں کی اولاد نہیں ہے اگر کسی پو لیس والے یا امیر آدمی کی دو دن بیٹی غائب رہے تو طوفان برپا ہو جاتا ہے مجھے بار بار پولیس اہلکاروں نے کہا کہ آپ کی بیٹی مل جائے گئی ۔

The post اس ماں بیٹی کی دکھ بھری کہانی جانتے ہیں؟کیا اس ملک میں کوئی قانون نام کی کوئی چیز ہے؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News http://bit.ly/2KdC3FJ
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔