جمعہ، 31 مئی، 2019

جامن کے فوائد (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)جامن اس موسم میں فالسے کے بعد ملنے والا ایک عام اور مزیدار پھل ہے۔یہ بہت زیادہ رس بھرا اور ذائقے دار ہوتا ہے۔تاہم کیا آپ جانتے ہیں کہ اپنے بہترین ذائقے سے ہٹ کر یہ پھل متعدد طبی فوائد کا حامل ہوتا ہے، جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
خون کی صفائی
جامن آئرن سے بھرپور پھل ہے جو کہ خون کی صفائی میں موثر ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ آکسیجن ملے خون کی سپلائی کو یقینی بناتا ہے۔
خون بڑھائے
چونکہ یہ آئرن سے بھرپور پھل ہے تو ہیموگلوبن کی کم سطح کو مناسب سطح پر لانے میں بھی مدد دیتا ہے اور اس طرح اینیمیا کے خطرے کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
نظام ہاضمہ بہتر کرے
جامن کی جسم کو ٹھنڈک پہنچانے والی خصوصیات نظام ہاضمہ کے مختلف مسائل کے علاج کے لیے انتہائی موثر ثابت ہوتی ہیں، خصوصاً ایسے افراد جو اکثر بدہضمی اور تیزابیت کے شکار رہتے ہیں۔
یہ جلد کے لیے بہترین
یہ پھل آئلی جلد کو تروتازہ، ہموار اور کیل مہاسوں سے پاک رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
جراثیم کش
اس میں موجود مختلف اجزاء اسے جراثیم کش بناتے ہیں، جس سے مختلف انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
موسمی بیماریوں سے تحفظ
چونکہ اس میں وٹامن سی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، تو اسے کھانے سے جسم اور دفاعی نظام کو عام موسمی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
امراض قلب سے تحفظ
اس میں پوٹاشیم کی مقدار بھی مناسب ہوتی ہے جو کہ دل کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے اور فشار خون کی روک تھام کرکے فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ذیابیطس کنٹرول کرے
اس میں موجود اجزاء ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں، تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ جامن بلڈ گلوکوز کی سطح کو کم کرنے میں مدد دینے والا پھل ہے، اس میں موجود فلیونوئڈز ایسے اثرات کے حامل ہیں جو انسولین کی مزاحمت کے خلاف کام کرتے ہیں اور جسم میں انسولین کی حساسیت بڑھاتے ہیں۔

The post جامن کے فوائد appeared first on Global Current News.



from Global Current News http://bit.ly/2JNmFPg
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔