بدھ، 6 مارچ، 2019

نواز شریف کی خراب صحت،پاکستان مسلم لیگ نے کیا بڑا فیصلہ کرلیا؟ (فوکس نیوز )

0 comments

اسلام آباد(طارق عزیز)مسلم لیگ(ن) نے اپنے قائد نواز شریف کی صحت کے معاملہ کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور طریقہ سے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت پربہترین علاج کیلئے دبائو بڑھانے کیلئے سپیکر ڈائس کے گھیرائو سمیت دیگر احتجاجی آپشن استعمال کئے جائیں گے اس سلسلہ میں میڈیا میں بھی بھرپور مہم چلائی جائیگی جس کے لئے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ اورسینئر رہنمائوں کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے جو ٹیلی ویژن چینلز پر نواز شریف کی صحت کا معاملہ اٹھائیں گے،بہترین علاج و معالجہ کی غرض سے انہیں لندن بھجوانے کیلئے بھی مہم چلائی جائے گی جس کے لئے تمام قانونی، آئینی اور سیاسی راستے اختیار کئے جائیں گے اس مقصد کے لئے عدالتوں سے پہلے ہی رجوع کیا جاچکا ہے، یہ فیصلہ مسلم لیگ ن کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت سینئر رہنما خواجہ آصف نے کی، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے دو اجلاس الگ الگ منعقد ہوئے، پہلا اجلاس سردار ایاز صادق کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا ، منی بجٹ کی منظوری، ہندو برادری کے متعلق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے ریمارکس جیسے معاملات زیر بحث آئے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیصل واوڈا کے معاملہ پر مسلم لیگ ن جے یو آئی کا بھرپور ساتھ دے گی، ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں پی پی رہنما خورشید شاہ نے بھی تھوڑی دیر کے لئے شرکت کی اور انہیں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے معاملہ پر نرم موقف رکھنے کی درخواست کی تاہم ن لیگ نے خورشید شاہ کو صاف جواب دیتے ہوئے کہاکہ اگر جے یو آئی کو راضی کرلیا جائے تو وہ نظرثانی پر تیار ہیں بصورت دیگر کسی قسم کی لچک کی توقع نہ رکھی جائے، اجلاس میں بجٹ منظوری کے وقت حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا، بجٹ منظوری کے دن ارکان کو حاضر رہنے کا پابند بنایا گیا ہے تاکہ بھرپور احتجاج کیا جاسکے، ذرائع کے مطابق نواز شریف کی صحت کے متعلق مریم نواز کے ٹویٹ کے بعد ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس دوبارہ بلایا گیا جس میں ون پوائنٹ ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں نوازشریف کی صحت کے متعلق سخت موقف اختیار کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ پارلیمانی تعاون ختم کرنے کا معاملہ زیر غورآیا، ارکان اسمبلی چو دھری محمود بشیر ورک، کھیل داس ، میاں جاوید لطیف، شیخ روحیل اصغر نے انتہائی سخت موقف اختیار کیا، مذکورہ ارکان نے کہاکہ نواز شریف کی صحت کے معاملہ پر پارٹی کا موقف اورطرز عمل کمزور ہے، ہمیں حکومت کو کھلی چھوٹ نہیں دینی چاہیے، اپوزیشن حکومت کے ساتھ تعاون اور مدد کر رہی ہے لیکن وہ نوازشریف کو علاج کے لئے مناسب سہولتیں دینے کو تیار نہیں ، ایم این اے جاوید لطیف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ہم سب بلکہ شہباز شریف بھی نواز شریف کے مرہون منت ہیں کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، نواز شریف کی وجہ سے ایم این اے منتخب ہوئے ہمیں عزت ملی جبکہ ہم مجموعی طور پر ان کی صحت کے متعلق غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں اس سلسلہ میں ہمیں دوٹوک اور واضح احتجاج کی پالیسی اختیار کرنی چاہیے ۔ روحیل اصغر نے کہا کہ اگر کوئی فیصل واوڈا کو بچانے کیلئے آیا تو میں اس کے سامنے کھڑا ہوں گا چاہے اس کا تعلق ہماری پارٹی سے ہی کیوں نہ ہو، کیپٹن(ر) صفدر کے بھائی سجاد اعوان نے کہا کہ میں اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوسکتا ہوں لیکن فیصل واوڈا کومعافی دینے کے حق میں نہیں ہوں۔ اوکاڑہ سے رکن اسمبلی ندیم عباس نے تجویز پیش کی کہ فیصل واوڈا کو معافی کا موقع دینا چاہیے تاہم پارلیمانی پارٹی کے کسی رکن نے ان کی حمایت نہیں کی۔



from Global Current News https://ift.tt/2TEdV2R
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔