جمعرات، 7 مارچ، 2019

سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان کیا چل رہا ہے؟ایسی رپورٹ جو آپ کو پریشان کردیگی (فوکس نیوز )

0 comments

ریاض (جی سی این رپورٹ)برطانونی نشریاتی ادارے دی گارجین نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بیٹے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مابین یمن میں جنگ سمیت دیگر اہم مسائل پر ’شدید اختلافات‘ جنم لے چکے ہیں۔شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’دونوں اہم شخصیات کے مابین اختلافات کی فضاء ترکی میں سعودی سفارتخانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد پیدا ہوئی‘۔واضح رہے کہ سی آئی اے نے الزام لگایا تھا کہ ’ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم پر جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا‘۔دی گارجین نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’رواں برس فروری کے اواخر میں صورتحال میں کشیدگی مزید بڑھ گئی جب 83 سالہ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مصر کا دورہ کیا جہاں ان کے مشیروں نے خبردار کیا گیا کہ ’ولی عہد کے خلاف اقدامات کی صورت میں انہیں غیرمعمولی خطرہ ہے‘۔اس حوالے سے مزید انکشاف کیا گیا کہ ’سعودی عرب کے بادشاہ کے مصاحبین نے انہیں ممکنہ طور پر خطرے سے آگاہ کیا جس کے بعد وزارت داخلہ نے 30 سے زائد وفادار سیکیورٹی اہلکاروں کو مصرروانہ کر کے پہلے سے موجود سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بلا لیا‘۔ذرائع کے مطابق ’سیکیورٹی ہلکاروں کی فوری تبدیلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ بادشاہ کی سیکیورٹی کے لیے تعینات بعض افسران شہزادہ محمد بن سلمان کے انتہائی وفا دار تھے‘۔دی گارجین نے دعویٰ کیا کہ ’بادشاہ کے مشیروں نے مصر کی جانب سے فراہم کردہ سیکیورٹی اہلکاروں کی خدمات بھی لینے سے واپس کردی‘۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ باپ اور بیٹے کے مابین کشیدگی کو اس طرح بھی محسوس کیا جا سکتا ہے کہ بادشادہ سلمان بن عبدالعزیز کی وطن واپسی پر استقبال کے لیے افراد کی فہرست میں شہزادہ محمد بن سلمان کا نام شامل نہیں تھا۔واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے جو بادشاہ کی عدم موجود میں ’نائب بادشاہ‘ کے عہدے پر فائز ہوئے، والد کی غیر موجودگی میں دو اہم فیصلے کیے جس میں سے ایک امریکا کے لیے ریما بنت بندر السعود کو امریکا کا سفیر مقرر کیا اور اپنے حقیقی بھائی خالد بن سلمان کو وزیر دفاع کا عہدہ تفویض کیا۔اس حوالے سے واشنگٹن میں موجود سعودی سفارتخانے نے موقف دیا کہ ’شہزادہ محمد بن سلمان نے بطور نائب بادشاہ اپنے اختیارات کا استعمال جو انہیں بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تفویض کیا اور اس ضمن میں کوئی بھی خیال محض بے بنیاد ہے‘۔ سعودی حکام نے مصر میں بادشاہ کی سیکیورٹی تفصیلات سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق مصری وزارت کارجہ سمیت سعودی عرب میں سینٹر فار انٹرنیشنل کمیونیکشن نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔



from Global Current News https://ift.tt/2Tk6Q7W
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔