جرمنی میں مقیم سعودی عرب کے شاہی خاندان کے فرد شہزادہ خالد بن فرحان السعود نے سعودی عرب کے موجودہ بادشاہی نظام کے خلاف تحریک کا اعلان کر دیا ہے۔
شہزادہ خالد پچھلی ایک دہائی سے خود ساختہ جلا وطنی میں ہیں۔
انھوں نے برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ کو ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ بے پناہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ناانصافی کو روکنے کے لیے سعودی عرب میں دستوری بادشاہت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ جہاں انتخابات کے ذریعے وزیر اعظم اور کابینہ کی مقرری ہو۔
انھوں نے کہا کہ ‘سعودی عرب میں ہمیں باقی جمہوریتوں کی طرح نیا نظام چاہیے، (ایسا نظام) جس میں لوگ حکومت کو منتخب کرنے اور نئے سعودی عرب بنانے کا حق رکھتے ہوں۔’
انٹرویو میں انھوں نے سمجھایا کہ سعودی عرب میں برطانیہ کی طرح بادشاہت موجود رہے گی، لیکن اصلی طاقت عوام کے پاس ہو گی۔
انھوں نے اپنی تنظیم کا نام ‘دی فریڈم موومنٹ آف عریبین پیننسولا پیپل’ رکھا ہے۔ وہ سعودی عرب سے فرار ہونے والے حکومت کے ناقدین کی مدد بھی کرنا چاہتے ہیں۔
شہزادہ خالد نے کہا کہ وہ سعودی عرب کے لیے انسانی حقوق، احتساب اور عدالتی نظام کا وژن رکھتے ہیں لیکن اس وقت وہ آئین اور یورپ میں مقیم سعودیوں کی مدد پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے والد اور ان کی بہن اس وقت سعودی عرب میں گھر میں نظر بند ہیں۔
The post سعودی عرب میں ہمیں باقی جمہوریتوں کی طرح نیا نظام چاہیے appeared first on Global Current News.
from Global Current News https://ift.tt/2UIjpqc
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔