پارلیمنٹ ہائوس سے (طارق عزیز)ڈیڑھ ماہ کے طویل وقفہ کے بعد شروع ہونیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شدید محاذ آرائی ہوئی ۔لیڈر آف ہائوس، لیڈر آف اپوزیشن سمیت فرنٹ لائن پرسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، رانا تنویر اور نوید قمر کے سوا کوئی سینئر رہنما موجودنہیں تھا، حکومت اور اپوزیشن نے ایوان کا ماحول خوشگوار رکھنے کیلئے وہ کردار ادانہیں کیا جس کا وعدہ وہ سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت بزنس ایڈ وائزری کمیٹی کے اجلاس میں کر کے آئے تھے، ، ڈکٹیٹر ایوب خان کے پوتے اور ذوالفقار بھٹو کے نواسے کے درمیان سخت تقریری اور تنقیدی مقابلہ ہوا ۔وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے اپنے ضلع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی برجیس طاہر، رانا تنویر حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حوصلہ رکھیں اب ميں آگیا ہوں‘‘تہاڈی اگلی پچھلی کسراں کڈ دیواں گا’’اس طرح وزیر داخلہ کی طرف سے اپوزیشن کو کھلے عام فلور آف دی ہائوس دھمکی کی مثال بہت کم ہی ملتی ہے، افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سپیکر نے وزیر داخلہ کی دھمکی کا نوٹس ہی نہیں لیا۔مسلم لیگی ایم ا ین اے روحیل اصغر نے مائیک نہ دینے پر سپیکر کیخلاف انتہائی سخت رویہ اختیار کیا۔بعد ازاں بات کرنے کا موقع ملنے پر سپیکر سے معذرت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جس وزیر نے بات کی ہے اب میں اس کا کٹھا چٹھا ایوان کے سامنے رکھوں گا ۔لاہور سے رکن روحیل اصغر نے دھمکی نما انکشاف کیا کہ پارلیمانی تاریخ میں پہلا پروڈکشن آرڈر میرے لئے جاری ہوا تھا۔ یاد رہے کہ 85 کی اسمبلی میں روحیل اصغرکوقتل کے الزام میں پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی لایا گیا تھا، بلاول بھٹو نے اپنے اوپر الزامات کا جواب دینے کے لئے انتہائی جذباتی تقریر کرکے ایوان کا ماحول گرما دیا ۔
The post نئے وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے آتے ہی قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو کیا دھمکی دے ڈالی appeared first on Global Current News.
from Global Current News http://bit.ly/2GqN0yI
via IFTTT
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔