جمعہ، 12 اپریل، 2019

نبی پاک ؐکا پسندیدہ مہینہ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

حافظ کریم اللہ چشتی
شعبان المعظم قمری سال کاآٹھواں مہینہ ہے اور سارامہینہ برکتوں اورسعادتوں کامجموعہ ہے۔ اس مہینہ کی پندرہویںرات کوشب برأت کہا جاتاہے ۔ماہ شعبان آقاﷺکامحبوب ترین مہینہ ہے آپؐ اس ماہ مبارک میں اکثر روزے رکھاکرتے اورفرمایا کرتے کہ اپنی استطاعت کے مطابق عمل کروکہ اللہ پاک اس وقت تک اپنافضل نہیں روکتاجب تک تم اُکتانہ جائوبے شک اس کے نزدیک پسندیدہ نفل نمازوہ ہے جس پرہمیشگی اختیارکی جائے اگرچہ کم ہوتوپس جب آپؐ کوئی نفل نمازپڑھتے تواس پرہمیشگی اختیار فرماتے
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓسے روایت ہے کہ نبی کریمﷺپورے شعبان کے روزے رکھا کرتے ، میں نے عرض کیا،کیاسب مہینوں میں آپﷺکے نزدیک زیادہ پسندیدہ شعبان کے روزے رکھناہے؟ تونبی کریم رئوف رحیم ﷺ نے ارشاد فرمایا’’ اللہ رب العزت اس سال مرنے والی ہر جان کولکھ دیتاہے اورمجھے یہ پسندہے کہ میراوقت رخصت آئے اورمیں روزہ دارہوں۔‘‘ (مسندابویعلیٰ) حضرت اسامہ بن زیدؓ بیان کرتے ہیں ،میں نے عرض کی، یارسول اللہﷺمیں آپؐ کوشعبان کے روزے رکھتے ہوئے دیکھتاہوں کہ آپؐ کسی بھی مہینے میں اس طرح روزے نہیں رکھتے ؟ تو آپؐ نے فرمایا’’رجب اوررمضان کے بیچ میں یہ مہینہ ہے لوگ اس سے غافل ہیں اس میں لوگوں کے اعمال اللہ رب العزت کی طرف اٹھائے جاتے ہیں اورمجھے یہ محبوب ہے کہ میرا عمل اس حال میں اٹھایا جائے کہ میں روزہ دارہوں ۔‘‘ (سنن نسائی)
لفظ شعبان میں5 حروف ہیں ۔ ش ، ع ، ب ، ا ، ن ش سے مرادشرف یعنی بزرگی ، ع سے مرادعُلُوّیعنی بلندی،ب سے مرادبریعنی بھلائی واحسان ،اسے اُلْفت اورن سے مرادنورہے۔یہ تمام چیزیں اللہ پاک اپنے بندوں کواس ماہ مبارک میں عطافرماتاہے ۔اس ماہ مبارک میں نیکیوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں برکات کانزول ہوتاہے خطائیںمعاف کردی جاتی ہیں گناہوں کاکفارہ اداکیا جاتاہے آقائے دوجہاں ﷺپر درودکی کثرت کی جاتی ہے اوریہ نبی مختارﷺپردرودبھیجنے کامہینہ ہے ۔
حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ماہ شعبان المعظم کاچاندنظرآتے ہی صحابہ کرامؓ تلاوت قرآن پاک میں مشغول ہوجاتے اپنے اموال کی زکوٰۃ نکالتے تاکہ کمزورومسکین لوگ ماہ رمضان کے روزوں کی تیاری کرسکیں حکام قیدیوں کو طلب کر کے جس پر حدقائم کرنا ہوتی اس پرحدقائم کرتے اور بقیہ کو آزادکردیتے تاجراپنے قرضے ادا کر دیتے دوسروں سے اپنے قرضے وصول کرلیتے اور رمضان المبارک کاچاندنظرآتے ہی غسل کرکے (بعض حضرات سارے ماہ کیلئے )اعتکاف میں بیٹھ جاتے۔ (غنیہ الطالبین )
آقائے دوجہاں سرورکون ومکاں ﷺکا ارشادپاک ہے’’شعبان میرامہینہ ہے اور رمضان اللہ تعالیٰ کامہینہ ہے۔‘‘ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریمﷺکوتمام مہینوں سے زیادہ پیارامہینہ شعبان کامہینہ تھا۔(نزہۃ المجالس)اس ماہ مبارک کی پندرہویں رات کتنی نازک رات ہے نا جانے قسمت میں کیالکھ دیا جاتا ہے انسان بعض اوقات غفلت میں پڑارہ جاتا ہے اوراسکے بارے میں کچھ کاکچھ ہو چکا ہوتا ہے۔
شب برأ ت جہنم کی آگ سے نجات پانے کی رات ہے۔یہ بڑی عظمت والی رات ہے اس رات اللہ گناہگاروں کو دوزخ کی آگ سے نجات دیتا ہے۔ شعبان کا مہینہ برکتوں اور سعادتوں کا مجموعہ ہے مگراسکی پندرہویں رات بڑی برکت والی ہے ۔ قرآن مجید میں اس رات کو ’’لیلۃ المُبارکۃ‘‘کہا گیا ہے ارشادباری تعالیٰ ہے، ترجمہ ’’اس کتاب روشن کی قسم،ہم نے اس کومبارک رات میںاتاراہم تو ڈر سنانے والے ہیں بانٹ دیاجاتا ہے اس رات میں ہر حکمت والاکام ہمارے پاس کے حکم سے بے شک ہم بھیجنے والے ہیں تمہارے رب کی طرف سے رحمت بے شک وہ سنتاہے جانتا ہے ۔‘‘
مفسرین کرام نے’’لیلۃالمبارکۃ‘‘سے مراد شعبان المعظم کی پندرہویں رات لی ہے۔ماہ شعبان کی پندرہویں رات کو’’شب برأ ت ‘‘کہاجاتاہے شب کے معنی رات اوربرأ ت کے معنی چھٹکارے کے ہیں اس رات میں اللہ رب العزت قبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعدادسے زیادہ گناہگاروں کی بخشش فرماتا ہے ۔ قبیلہ بنی کلب کے بارے میں آتا ہے کہ عرب قبائل میں سے سب سے زیادہ بکریاں پالنے والاقبیلہ قبیلہ بنی قلب تھا۔ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے ارشادفرمایا’’اللہ شعبان کی پندرہویں شب میں تجلی فرماتاہے استغفاریعنی توبہ کرنے والوں کوبخش دیتاہے اورطالبِ رحمت پر رحم فرماتا ہے عدوات والوں کوجس حال پر ہیں اسی پر چھوڑ دیتاہے۔‘‘ (شعب الایمان) حضرت معاذبن جبل ؓ سے روایت ہے کہ احمدمجتبیٰ محمدمصطفیﷺ کا ارشاد پاک ہے ’’شعبان کی پندرہویں شب میں اللہ تمام مخلوق کی طرف تجلی فرماتاہے اورسب کوبخش دیتاہے مگرکافراور عدوات والے کو (نہیں بخشتا)۔‘‘ (صحیح ابن حبان )
حضر ت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے فرمایا’’میرے پاس جبرائیل ؑ آئے اورکہایہ شعبان کی پندرہویں رات ہے اس میں اللہ تعالیٰ جہنم سے اتنوں کو آزاد فرماتاہے جتنے بنی کلب کی بکریوں کے بال ہیں مگر کافر عداوت والے،رشتہ کاٹنے والے،(تکبرکے ساتھ ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکانے والے،والدین کی نافرمانی کرنیوالے اور شراب کے عادی کی طرف نظرِرحمت نہیں فرماتا۔‘‘ایک اور روایت میں ہے کہ ’’اللہ شعبان کی پندرہویں شب میں تمام زمین والوں کوبخش دیتاہے سوائے کافراورعداوت والے کے ۔‘‘
امیرالمومنین حضرت علی المرتضیٰ شیرخداؓ شعبان المعظم کی پندرہویں رات اکثرباہرتشریف لاتے ۔ آپؓروایت کرتے ہیں کہ حضورﷺنے فرمایا ’’جب شعبان المعظم کی پندرہویں رات ہوتواس رات کوقیام کرواوردن کو روزہ رکھو کیونکہ اس رات میں اللہ تعالیٰ کی تجلی آفتاب کے غروب ہونے کے وقت ہی سے آسمانِ دنیاپرظاہرہوتی ہے۔اوراللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ کیا کوئی بخشش مانگنے والاہے کہ میں اُسے بخش دوں،کیاکوئی رزق مانگنے والا ہے کہ میں اُس کو عطاکروں،کیاکوئی مصیبت زدہ ہے کہ میں اسے چھوڑوں، کیاکوئی فُلاں فُلاں حاجت والاہے کہ میں اسکی حاجت پوری کروں،حتیٰ کہ صبح ہوجاتی ہے ۔‘‘ (ابن ماجہ)
اللہ پاک ہمیں اس ماہ میں عبادات کرنے اور نبی کریم ؐ کی تعلیمات کے عین مطابق اپنی زندگیاں گزارنے کی توفیق عطافرمائے اور بروزِقیامت نبی کریمﷺکی شفاعت نصیب فرمائے۔ آمین
٭…٭…٭

The post نبی پاک ؐکا پسندیدہ مہینہ appeared first on Global Current News.



from Global Current News http://bit.ly/2X8jV1L
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔