بدھ، 10 اپریل، 2019

مہنگائی کی چکی میں پستی عوام کیلئے دودھ بھی مہنگا، کتنا اضافہ کیا گیا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

کراچی(جی سی این رپورٹ)ہری انتظامیہ اور سندھ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں یک دم 25 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کردیا، عمل درآمد کی صورت میں کراچی میں تازہ دودھ 120 روپے فی لیٹر فروخت ہوگا۔ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے دودھ کے نئے ریٹ کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق دودھ کا فارم ریٹ 108 روپیہ فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے جس پر آج سے عمل درآمد کیا جائے گا اس طرح دودھ کی فی 37.5 لیٹر قیمت 4 ہزار 50 روپے مقرر کردی گئی ہے۔ڈیری فارمرز نے دکانوں کو سپلائی کا معاہدہ بھی بغیر کسی پیشگی نوٹس ختم کرتے ہوئے آئندہ 15 ماہ کی بنیاد پر سالانہ سپلائی کا معاہدہ (بندھی) کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈیری فارمرز کے مطابق بھینس اور چارے کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے اور عمومی مہنگائی میں اضافہ کی وجہ سے دودھ کی قیمت بڑھانا ناگزیر ہے۔ڈیری فارمرز کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت پر نظر ثانی کے لیے تمام قانونی راستے اختیار کیے اور بارہا انتظامیہ کو تحریری درخواستیں دی گئیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہوسکی، دودھ کی قیمت نہ بڑھنے سے ڈیری فارمنگ کی پوری صنعت دیوالیہ کے قریب پہنچ چکی تھی اس لیے مجبوراً قیمت میں اضافہ کررہے ہیں۔دوسری جانب دودھ کی خوردو فروشوں (ریٹیلرز) انجمن نے غیر سرکاری طور پر اعلان کردہ اضافہ مسترد کرتے ہوئے دودھ سرکاری ریٹیل نرخ 95 روپے لیٹر پر ہی فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔دکان داروں کے مطابق شہری انتظامیہ اور عوام کے تمام ردعمل کا سامنا دکان داروں کو کرنا پڑتا ہے، رمضان کے بابرکت مہینے میں عوام کو پریشان کرکے بددعائیں نہیں لیں گے اس لیے جب تک سرکاری سطح پر قیمت نہ بڑھائی جائے دودھ کی پرانی قیمت پر فروخت جاری رکھی جائے گی۔

The post مہنگائی کی چکی میں پستی عوام کیلئے دودھ بھی مہنگا، کتنا اضافہ کیا گیا؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News http://bit.ly/2G0frmS
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔