بدھ، 3 اپریل، 2019

تحریک انصاف حکومت کی کفایت شعاری مہم ڈرامہ،اصل حقیقت سامنے آگئی (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

لاہور(جی سی این رپورٹ)پنجاب حکومت نے4صوبائی وزرا ، چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹیوں اور پارلیمانی سیکرٹریزکے لئے 77نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کرلیا۔جس کے لئے سرکاری خزانے سے 17کروڑ 47لاکھ 90ہزار روپے خرچ ہو ں گے ، ایس اینڈ جی اے ڈی ٹرانسپورٹ پول نے گاڑیاں خریدنے کی سمری تیارکرلی گئی ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی ابتدائی منظوری کے بعد پنجاب آسٹریٹی کمیٹی میں فنڈزکی منظوری کے لئے سمری بھجوادی گئی ۔ دوسری جانب حکومت پنجاب ستمبر میں نئی گاڑیاں نہ خریدنے کا اعلان کر چکی ہے ، لیکن اس کے باوجود پہلے بھی کچھ محکموں میں گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی جاچکی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اب مزید چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی اور پارلیمانی سیکرٹریز کے لئے گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،جبکہ 4 صوبائی وزیر ایسے بھی ہیں جن کو نئی گاڑیاں دینے کے حوالے سے بھی معاملات زیر غور ہیں اور 7گاڑیاں ایسے عہدیداروں کو دی جائیں گی جو کہ سیاسی عہدوں پر تعینات ہیں، ان کے زیر استعمال بھی نئی گاڑیاں آئیں گی جس کو دیکھتے ہوئے نئی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، اور بعض سیاسی عہدوں پر تعینات بھی نئی ماڈل کی گاڑی کی ڈیمانڈ کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہبازگل نے کہا ہے کہ انہیں اس بارے علم نہیں کہ گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، البتہ حکومت کو نئی گاڑیوں کی ضرورت ہے۔اس حوالے سے ایڈیشنل سیکرٹری ٹرانسپورٹ ایس اینڈ جی اے ڈی رانا طارق نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ 77نئی گاڑیوں کی خریداری کے لئے کیس کفایت شعاری کمیٹی محکمہ خزانہ پنجاب کو بھجوادیاہے، کیونکہ نئی گاڑیوں کی ضرورت ہے، جبکہ صوبائی سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے روزنامہ دنیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ گاڑیاں خریدنے کی سمری موصول ہوئی ہے، ہم نے کہا ہے کہ پیسے جاری کرنے سےقبل ضروری ہے کہ پہلے آسٹریٹی کمیٹی سے منظوری لے لی جائے اور اس کے بعد وزیراعلیٰ سے منظوری لی جائیگی ۔

The post تحریک انصاف حکومت کی کفایت شعاری مہم ڈرامہ،اصل حقیقت سامنے آگئی appeared first on Global Current News.



from Global Current News https://ift.tt/2TS9Io0
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔