اتوار، 7 اپریل، 2019

امریکی ایوان نمائندگان کی خاتون رکن کو قتل کی دھمکی، جانتے ہیں پھر کیا ہوا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

واشنگٹن (جی سی این رپورٹ)امریکی ایوان نمائندگان کی خاتون رکن الہان عمر کو ’مسلمان‘ ہونے کی بنیاد پر قتل کی دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔سی این این میں شائع رپورٹ کے مطابق نیویارک کے مغربی ضلع میں قائم امریکی اٹارنی کے دفتر نے دھمکانے والے شخص کی گرفتاری کی تصدیق کی۔درج شکایت میں بتایا گیا تھا کہ ’نیویارک میں ایڈیسن کے رہائشی پیٹریک کارلائینو نے الہان عمر کو مسلمان ہونے کی بنیاد پر قتل کرنے کی دھمکی دی‘۔واضح رہے کہ الہان عمر ریاست منیسوٹا سے تعلق رکھنے والی رکنِ پارلیمنٹ ہیں جنہیں گزشتہ برس کے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی ملی۔اس سے قبل الہان عمر نے اپنے اسرائیل مخالف بیان پر بھی معافی مانگی تھی جس میں انہوں نے امکان ظاہر کیا تھا اسرائیل کے لیے امریکی اراکین کی حمایت کے پسِ پردہ وہ رقم ہے جو اسرائیل حمایتی لابی فراہم کرتی ہے۔ایف بی آئی ایجنڈ نے جمع کرائے حلف نامے میں بتایا کہ الہان عمر کے واشنگٹن ڈی سی آفس میں 21 مارچ کو ایک شخص نے بذریعہ فون دھمکی دی‘۔انہوں نے کہا کہ ’فون کرنے والے شخص نے اپنی شناخت پیٹ کارلائینو کے نام سے کی‘۔ایف بی آئی ایجنڈ نے مزید بتایا کہ ’کارلائینو نے فون پر کہا کہ کیا تم اسلامی بھائی چارے کے لیے کام کرتے ہو؟ تم کیوں الہان عمر کے لیے کام کرتے ہو، یہ عورت دہشت گرد ہے اور میں اس کے سر میں گولی ماردوں گا‘۔بعدازاں ایف بی آئی ایجنڈ نے فوراً پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوگیا۔زیر حراست پیٹریک کارلائینو نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ ’وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے محبت اور ہماری حکومت میں سخت گیر مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں‘۔ملزم نے دوران حراست اقرار کیا کہ ’اگر ہمارے آباؤ اجداد زندہ ہوتے تو وہ (الہان عمر) کے سر میں گولی مارتےدیتے‘۔مقامی اخبار کے مطابق ملزم کو جمعے کے روز امریکی مجسٹریٹ جج کے سامنے پیش کیا گیا جبکہ اگلی سماعت بدھ کو ہوگی۔

The post امریکی ایوان نمائندگان کی خاتون رکن کو قتل کی دھمکی، جانتے ہیں پھر کیا ہوا؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News http://bit.ly/2U2HwPw
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔