جمعرات، 4 اپریل، 2019

عوام مہنگائی کی چکی میں پس گئے، کن کن چیزوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا؟ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

لاہور(صبغت اﷲ چودھری)ہوشربا مہنگائی کی لہر جاری ہے، مارچ کے مہینے میں 18 سبزیوں، 10 پھلوں اور مرغی کے گوشت کی قیمت میں144 فیصد تک اضافہ ہو گیا۔یکم مارچ کو پیاز کی فی کلو قیمت 19 روپے تھی جو ایک ماہ کے دوران 42 فیصد اضافے کے بعد 27 روپے پر پہنچ گئی، اسی طرح لہسن چائنہ ڈیڑھ سو روپے فی کلو میں 30 روپے اضافے کے بعد 180 روپے پر پہنچ گیا، ادرک چائنہ کی قیمت156 روپے فی کلو میں 24 روپے کے اضافے سے 180 روپے ہو گئی۔پھلوں اور سبزیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے تقابل کے مطابق کریلا 120 روپے کلو سے بڑھ کر 140 ، مٹر 28 سے 45 ، اروی 48 سے 50 اور کھیرا 32 سے 35 روپے کلو ہوگیا، اسی طرح پھول گوبھی کی قیمت میں 114 فیصد تک کا اضافہ ہوا جس کی قیمت 14سے 30 روپے کلو پر پہنچ گئی، جبکہ بند گوبھی 17 سے 23 ، شلجم 13 سے 23 ، مولی 12 سے 15 ، گاجر 17 سے 22 ، مونگرے 50 سے 60 ، میتھی 25 سے 28 روپے کلو ہو گئی۔اسی طرح موسمی پھلوں کی قیمتوں میں بھی اضافے کا رجحان جاری ہے، سیب کالا کلو پہاڑی ، میدانی اور ایرانی کی قیمتوں میں بھی بالترتیب 13 روپے، 69 اور 7 روپے کا ہوشربا اضافہ ہوا، سیب کالا کلو پہاڑی کی قیمت 122 سے 135 ، میدانی 77 سے 146 ، ایرانی 139 سے 146 جبکہ امرود48 سے 60 روپے کلو ہوگیا، کیلا اول 70 سے 75 ، دوم 44 سے 55 روپے درجن ہو گیا، کینو833سے 1250 روپے سینکڑہ ، مسمی 783 سے 1167 ، مالٹا 550 سے 792 روپے سینکڑہ ہو گیاجبکہ انار قندھاری کی قیمت 190 روپے سے 218 روپے کلوپر پہنچ گئی۔ اسی طرح مرغی کا گوشت 223 روپے فی کلو سے 238 روپے پر پہنچ گیا۔سرکاری اعداد و شمار کے علاوہ لاہور میں پرچون کی سطح پر خود ساختہ گراں فروشی کی شکایات بھی عام ہیں۔

The post عوام مہنگائی کی چکی میں پس گئے، کن کن چیزوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا؟ appeared first on Global Current News.



from Global Current News https://ift.tt/2HYnxj8
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔